تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

عدم تشدد، مساوات، آئین کی بالادستی، پرامن جدوجہد، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ مجلس احرار کا منشور ہے: سید محمد کفیل بخاری

مجلس احرار اسلام کے نوے سالہ یوم تاسیس کے موقع پر مرکزی تقریبِ پرچم کشائی قائد احرار پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری کی سرپرستی اور مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری کی زیر صدارت مرکز احرار دار بنی ہاشم ملتان میں منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوے نواسہ امیر شریعت سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ مجلس احرا ر اسلام اپنے قیام سے لے کر آج تک عدم تشدد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ احرار نے اپنا 90 سالہ پر امن آئینی و قانونی جدو جہد کا سفر عزم و ہمت اور جرات واستقامت کے ساتھ طے کیا۔ احرار روز اوّل سے حکومت الٰہیہ کے قیام، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی جدوجہد اور قادیانیوں سمیت تمام غیر مسلم اقلیتوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہراتی چلی آرہی ہے۔ اور آئندہ بھی احرار اپنی اس پر امن دعوت کو جاری رکھے گی۔ 
 انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کا تحفظ ہم سب کا قومی فریضہ ہ قادیانی ملک کی سلامتی کے لیے روز اول سے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک محب وطن احرار کارکن اور دیگر پاکستانی زندہ ہیں قادیانیوں کا اکھنڈ بھارت کا خواب کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین پاکستان میں موجود اسلامی دفعات اور تعزیرات پاکستان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے کیونکہ اسی میں وطن عزیز کی بقا اور سلامتی مضمر ہے۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ آئین پاکستان قومی وحدت اور ملکی سلامتی کی ضمانت ہے۔ ماورائے آئین اقدامات اور سرگرمیاں وطن عزیز تمام مسالک کے لیے کھلے ہیں۔ اقلیتوں کو بھی آئین کے مطابق قومی دھارے میں ساتھ لے کر چلیں گے۔ کشمیر میں مودی حکومت کے مظالم اور بھارت میں متنازعہ شہریت بل نے بھارتی سیکولرازم کی قلعی کھول دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھارت میں ایک اور پاکستان بنے گا۔ 
 تقریب سے مجلس احرار اسلام کے مرکزی رہنما مولانا سید عطاء المنان بخاری، ضلعی امیر مولانا محمد اکمل، سیکرٹری اطلاعات فرحان حقانی، شیخ حسین اختر لدھیانوی، حافظ احمد رشید، حافظ محمد اکرم احرار، قاری عبد الرحمن ملتانی اور حافظ عمر فاروق نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر پاکستان اور احرار کے پرچم لہرائے گئے اور وطن عزیز کی سلامتی کے لیے دعاء کی گئی۔ 
سیکرٹری نشرواشاعت  

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.