تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

امریکی سی آئی اے کے اہلکار معید یوسف کی پاکستان میں حساس منصب پر تعیناتی ایٹمی پروگرام کے لئے خطرات کا باعث ہے: عبداللطیف خالد چیمہ

یوم تاسیس احرار کے سلسلہ میں ختم نبوت سنٹر آبپارہ ٹاﺅن ساہیوال میں ایک پروقار تقرےب جامعہ رشیدیہ ساہیوال کے مہتمم مولانا کلیم اللہ رشیدی کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔مجلس احرار کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی ۔ساہیوال ڈویژن کے مدارس کے طلباءکے مابین تقریری مقابلہ بھی ہوا اور مقابلہ جیتنے والے طلباءمیں گراں قدر انعامات تقسیم کیے گئے جبکہ ختم نبوت خط وکتابت کورس مکمل کرنے والوں کو اسناد عطا کی گئیں۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی امیر رحمت اللہ وٹو،جمعیت علماءاسلام کے ضلعی امیر چودھری ضیاءالحق اور مولانااسماعیل قطری ،مسلم لیگ ن کے رہنما حاجی احسان الحق ادریس،بزم رضاکے چیئرمین شیخ اعجاز احمد رضا،قاری بشیر احمد رحیمی،قاری سعید ابن شہید،قاری عتق الرحمن،مولانا شاہد عمران عارفی،پروفیسر مسعودالرحمن رشیدی،مولانا محمد عابد رشیدی،مولانا اسامہ عزیر اور دیگر شخصیات نے شرکت وخطاب کیا ۔مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ قافلہ سخت جاں،مجلس احراراسلام نے برطانوی سامراج اور اس کے ایجنٹوں کیخلاف تاریخی جدوجہد کرکے جوکارہائے نمایاں سرانجام دیئے وہ ہماری دینی ،ملی ،سیاسی اور سماجی وقومی خدمات کا اہم حصہ اور کردار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر جانبازوں کی جماعت مجلس احرارکے رہنما اور کارکن جانوں کو ہتھیلی پر رکھ کر باہر نہ نکلتے تو انگریز سامراج کے تاریک سناٹے والی رات طویل تر ہوجاتی اور 1974ءمیں پارلیمنٹ کے فلور پر قادیانیوں کوغیر مسلم اقلیت قرارنہ دیا جاسکتا،مقررین نے کہا کہ دینی مدارس اور مساجد اعلائے کلمة الحق کے مراکز ہیں ان کے آزادانہ کردار کو ختم کرکے سرکاری کنٹرول میں دینے کی خطرناک سازشیں ہورہی ہیں اور یہ سب کچھ امریکی واستعماری ایجنڈے کا حصہ ہے ۔مجلس احراراسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے اختتامی خطاب میں کہاکہ امریکی سی آئی اے کے اہلکار معید یوسف کو پاکستان میں حساس منصب پر بیٹھاکر ملکی سلامتی اور ایٹمی پروگرام کے لیے خطرات پیدا کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکن سامراج اور عالم کفرہماری وحدت کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے اور ہمارے ایٹمی پروگرام پر نظریں جمائے ہوئے ہیں ایسے میں محب وطن حلقوں کو اپنا کردار اداکرنے کے لئے آگے بڑھنا ہوگا اور دینی اقدار کے تحفظ اور پر امن پاکستان کے لئے جدوجہد کو منظم کرنا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.