تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

افسر شاہی اور سیاسی اشرافیہ تاحال قیام پاکستان کے مقاصد کی تکمیل میں رکاوٹ ہے: عبداللطیف خالد چیمہ

چیچہ وطنی (پ ر )مجلس احراراسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کی اپیل پر چیچہ وطنی کی جامع مسجد، مرکزی مسجد عثمانیہ اور مسجد ختم نبوت رحمن سٹی میں تحریک آزادی وطن کے رہنماؤں، کارکنوں اور شہیدؤں کے لیے اجتماعی دعائے مغفرت کا اہتمام کیا گیا، جبکہ دارالعلوم ختم نبوت جامع مسجد میں پرچم کشائی کی ایک تقریب احرار کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ کی زیر صدارت منعقد ہوئی جس میں سماجی رہنما شیخ عبدالغنی،اہلحدیث رہنما قاری محمد اکرم ربانی،انجمن شہریاں کے سیکرٹری جنرل حافظ محمد عابد مسعود ڈوگر، جمعیت علماء پاکستان کے رہنماء مولانا غلام نبی معصومی، جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رہنماء حافظ حبیب اللہ چیمہ،حکیم حافظ محمد قاسم،رانا عبداللطیف،محمد اکمل پاشا، مولانا منظور احمد،علی رضاء،ڈاکٹر خالد حمید، مبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا مطیع الرحمن اورحافظ محمد احسن دانش نے شرکت و خطاب کیا،عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ یہ وطن بڑی قربانیوں کے بعد اسلام کے نفاذ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا، لیکن بانی پاکستان کے فرمودات سے مجرمانہ اغماض برتا گیا، انہوں نے کہاکہ قرار داد مقاصد اور 1973 ء کے آئین کی اسلامی دفعات کے بعد پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں 22۔ جولائی 2020 ء کو”تحفظ بنیاد اسلام بل“ کا پاس ہونا قیام ملک کے مقاصد کی طرف ایک بڑا قدم ہے، شیخ عبدالغنی نے کہاکہ اسلام کی تعلیمات اپنا کر ہی ہم وطن عزیز کو یوم آزای کے مقاصد تک پہنچا سکتے ہیں،دیگر مقررین نے اپنے اپنے خطاب میں وطن عزیز کی سالمیت کے حوالے سے آج تک کے حکمرانوں کے کردار پر سوالیہ نشان اٹھائے اور کہاکہ یہ وطن ہے تو سب کچھ ہے، ہمیں اتفاق و اتحاد کی فضاء پیدا کرنی چاہیے،بعد ازاں عبداللطیف خالد چیمہ نے تحریک احساس پاکستان کی شجر کاری مہم میں شرکت کی اور تحریک احساس کی سماجی و فلاحی خدمات کو سراہا جبکہ بعد نماز عصر مجلس احرار اسلام چیچہ وطنی کے ناظم حکیم حافظ محمد قاسم کی نگرانی میں احرار پارک رحمن سٹی چیچہ وطنی شجر کاری کا اہتمام کیا گیا،اس موقع پر مسجد ختم نبوت کے خطیب قاضی ذیشان آفتاب، شاہد حمید، نصیر احمد، محمد ابرار اور دیگر حضرات بھی موجود تھے،

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.