تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

عمران خان مقدس شخصیات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے احتیاط کریں: سید محمد کفیل بخاری

مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب صدر سید محمد کفیل بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان دینی علم سے محروم شخص ہیں، انہیں دینی اصطلاحات اور دینی شخصیات پربات کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ ان خیالات اظہار سید کفیل بخاری نے دفتر احرار چیچہ وطنی میں مجلس احرار کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کے بارے میں جو لفظ استعمال کیا ہے وہ بہر حال توہین کے زمرے میں آتا ہے اور ہم اس کی شدید مزمت کرتے ہیں، ان کی نیت خواہ کچھ بھی ہو لیکن ان کی جہالت واضع ہے، ایسے الفاظ تو عام ان پڑھ اور سیدھا سادہ مسلمان بھی اپنی زبان پر نہیں لاتا، معلوم نہیں کہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہوئے عمران خان کی زبان ہمیشہ کیوں پھسل جاتی ہے، ان کی اس حرکت سے مسلمانوں کے دل زخمی اور دینی جزبات مجروح ہوئے ہیں، دینی معاملات پربات کرتے ہوئے انہیں بہت احتیاط کرنی چاہئے، عمران خان اللّٰہ تعالیٰ کے حضور توبہ واستغفار کریں اور مسلمانوں سے معافی مانگیں، حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس بہت نازک معاملہ ہے، بے خبری میں بھی آپ کی شان کے خلاف بات کرنا اللہ تعالیٰ کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے ملاقات میں عبداللطیف خالد چیمہ نے بتایا کہ جولائی 2019 ء میں اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا تھا کہ بار کی آئندہ ہونے والی ممبر شپ کے لیے عقیدہ ختم نبوت پر مکمل یقین و ایمان والے حلف نامہ کو لازمی قرار دیا جائے، چنانچہ اس قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا تھا اور لازمی قرار دیا گیا تھا کہ وکلاء اس حلف پر مکمل عمل درآمد کریں، اس حلف کی اس لیے ضرورت پیش آئی کہ قادیانی اپنا بھیس بدل کر بار ایسو سی ایشن کو دھوکہ دیتے تھے، انہوں نے بتایا کہ 2020 ء کے لیے نئی ممبر شپ حاصل کرنے والے وکلاء تیزی کے ساتھ عقیدہ ختم نبوت کا حلف نامہ بار ایسوسی ایشن اسلام آباد کے دفتر سے حاصل کرکے ضابطے کے مطابق جمع کر وا رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ یہ فیصلہ اس لیے بھی کیا گیا ہے کہ قادیانیت کے اسلام اور پاکستان مخالف ہتھکنڈوں کا سدباب کیا جا سکے، سید محمد کفیل بخاری، نے اس فیصلہ پر عمل دآمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے ملک بھر کی وکلاء تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی اپنی اپنی بار ایسوسی ایشنز کے لیے اس قسم کے حلف نامے کو لازمی قرار دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.