تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

صرف مذہبی طبقات ہی دنیا بھر میں سامراجی قوتوں کے سامنے مزاحمتی کردار ادا کررہے ہیں: عبداللطیف خالدچیمہ

چیچہ وطنی:87 ۔سال قبل قائم ہونے والی حریت پسند جماعت ’’ مجلس احرارا سلام‘‘کے یوم تاسیس (29 ۔ دسمبر 1929 ء)کے موقع پر دفتر احرار جامع مسجد چیچہ وطنی میں ہونے والی پرچم کشائی کی تقریب خانقاہ سراجیہ (کندیاں)کے سجادہ نشین حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد کی صدارت میں منعقد ہوئی، جس سے مجلس احرارا سلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری ،مولانا ظفر علی خاں،چودھری افضل حق ، مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی ،مولانا محمد داؤ د غزنوی اور دیگر رہنماؤں نے اس جماعت کے اہداف و مقاصد حکومت اِلہیہ کا قیام ،برطانوی سامراج کا ہندوستان سے اِنخلاء اور عقیدۂ ختم نبوت کا تحفظ طے کئے تھے۔جس پر احرار پورے تسلسل کے ساتھ آج بھی کار بند ہے،انہوں نے کہاکہ ظالم سرمایہ پر ست اور ظالم سامراج کے خلاف احرار نے متوسط اور پسے ہوئے طبقات کو منظم کیا اِسی لیے احرار پر شہید گنج کا ملبہ گرایا گیا تب شاہ عبدالقادر رائے پوری، ابو السعد مولانا احمد خاں اور علماء حق احرار کی پُشت پر کھڑے ہوگئے ،جس کے نتیجے میں عقیدۂ ختم نبوت کی جدوجہد منظم ہوئی اور انگریز سامراج کو برصغیر سے جانا پڑا۔انہوں نے کہاکہ احرار کے قیام میں مولانا ابوالکلام آزاد کی صائب رائے و مشورہ شامل حال تھا جبکہ محدث العصر حضرت محمد انور شاہ کشمیری نے احرار کی سرپرستی فرمائی۔ انہوں نے کہاجب ہمارے بزرگوں نے ہندوستان میں جدوجہد شروع کی تو برطانوی سامراج کا تسلط قائم تھا،جبکہ آج امریکن سامراج نے پنجے گاڑھ رکھے ہیں اور صرف مذہبی طبقات ہی دنیا بھر میں سامراجی قوتوں کے سامنے مزاحمتی کردار ادا کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مروجہ سیاسی سکرین سے ہٹ جانا تو منظور کرلیا،لیکن عقیدۂ ختم نبوت کی پرامن جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوئے اور نامساعد حالات میں بھی تحریک ختم نبوت کے تسلسل کو باقی رکھا ہوا ہے، انہوں نے کہاکہ دین کی سربلندی اوروطن عزیز کی بقاء و سلامتی کے لیے کام کرنے والی دینی جماعتیں ہماری فطری حلیف ہیں جبکہ اختلاف رائے ہمارا فطری حق ہے اور مخالفت اور چیز ہے ۔ممتاز سیاسی و سماجی رہنما شیخ عبدالغنی نے کہاکہ احرار نے عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں وہ ہماری دینی و قومی اور سیاسی تاریخ کا ورثہ ہے ، احرار رہنماؤں کی یاد یں ہماری زندگی کا اثاثہ ہیں مبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ نے کہاکہ قادیانی وطن کے غدار ہیں، پالیسی ساز اداروں سے قادیانیوں کو نکالا جائے ،تلاوت قرآن کریم کی سعادت مولانا منظور احمد نے حاصل کی جبکہ نقابت کے فرائض حکیم حافظ محمد قاسم نے ادا کئے ،حافظ محمد طیب نے ختم نبوت پر نظم پڑھی بعدازاں پاکستان اور مجلس احرار اسلام کے جھنڈوں کی مولانا خواجہ خلیل احمد اور عبداللطیف خالدچیمہ نے نعروں کی گونج میں پرچم کشائی کی۔جن پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اِس موقع پر فضاء میں اسلام،ختم نبوت اور پاکستان زندہ باد جیسے نعروں سے گونج اٹھی ، اس موقع پرممتاز سیاسی رہنما میر رضاء الدین احمد،جمعیت علماء اسلام کے رہنما حافظ حبیب اللہ چیمہ ،پیر جی حبیب الرحمن رائے پوری ،حاجی محمد یعقوب ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے سیکرٹری جنرل قاری زاہد اقبال ، ماہر تعلیم محمود احمد ، پروفیسر محمد افضل طیار ،چودھری محمد حیات ایڈووکیٹ ، مُرشد بشیر احمد،محمد اکمل پاشا،استاد علی اکبر ،حاجی عبدالکریم قمر کے علاوہ مختلف دینی وسیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود
تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.