تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

یادِ مکہ

حضرت مولانا سید بدر عالم میرٹھی رحمۃ اﷲ علیہ

مجھے فرقت میں وہ کر پھر وہ مکہ یاد آتا ہے
وہ زمزم یاد آتا ہے وہ کعبہ یاد آتا ہے
جہاں جاکر میں سر رکھتا جہاں میں ہاتھ پھیلاتا
وہ چوکھٹ یاد آتی ہے وہ پردہ یاد آتا ہے
کبھی وہ دوڑ کر چلنا کبھی رک رک کے رہ جانا
وہ چلنا یاد آتا ہے وہ نقشہ یاد آتا ہے
کبھی چکر لگانا حاجیوں کی صف میں لڑ بھڑ کر
وہ دھکے یاد آتے ہیں وہ جھگڑا یاد آتا ہے
کبھی پھر ان سے ہٹ کر دیکھنا کعبہ کو حسرت سے
وہ حسرت یاد آتی ہے وہ کعبہ یاد آتا ہے
کبھی جانا منیٰ کو اور کبھی میدانِ عرفہ کو
وہ مجمع یاد آتا ہے وہ صحرا یاد آتا ہے
وہ پتھر مارنا شیطان کو تکبیر پڑھ پڑھ کر
وہ غوغا یاد آتا ہے وہ سودا یاد آتا ہے
منیٰ میں لوٹ کر پھر وہ دنبہ کا ذبح کرنا
وہ سنت یاد آتی ہے وہ فدیہ یاد آتا ہے
وہ رخصت ہو کے میرا دیکھنا کعبہ کو مڑ مڑ کر
وہ منظر یاد آتا ہے وہ جلوہ یاد آتا ہے
نگاہِ شوق جب اٹھتی ہے رب البیت کی جانب
نہ کعبہ یاد رہتا ہے نہ مکہ یاد آتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.