تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

7 ستمبر یوم فتح و تجدید عہد کا دن، کہ جب پارلیمنٹ میں قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا گیا: قائد احرار سید عطاءالمھیمن بخاری

لاہور(پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان اور دینی جماعتوں کی اپیل پرگزشتہ روز ملک کے طول وعرض میں ”یوم ختم نبوت“(یوم قرارداداقلیت)تزک واحتشام کے ساتھ منایاگیا۔مجلس احراراسلام،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت،انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ،جمعیت علماء پاکستان، جمعیت علماء اسلام پاکستان،جماعت اسلامی،تنظیم اسلامی، مرکزی جمعیت اہلحدیث اور دیگر جماعتوں کے زیر اہتمام کراچی،حیدرآباد، سکھر، رحیم یار خان،بہاولپور،ملتان،چیچہ وطنی،ساہیوال، کمالیہ،ٹوبہ ٹیک سنگھ،چناب نگر،لاہور، پشاور،راولپنڈی، گوجرانوالہ اوردیگر شہروں میں اجتماعات ختم نبوت اور سیمینارز منعقدہوئے۔مجلس احراراسلام کے قائد سید عطاء المہیمن بخاری،پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہدالراشدی،جماعت اسلامی کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،مجلس احراراسلام کے رہنما سید محمد کفیل بخاری،، انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے صدر مولانا محمد الیاس چنیوٹی، قاری شبیراحمد عثمانی، جمعیت علماء اسلام س کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی،جمعیت علماء اسلام ف کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان،تنظیم اسلامی کے امیر حافظ عاکف سعید،جمعیت علماء پاکستان کے رہنماقاری زوار بہادر اور سردار محمد خان لغاری،مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنمارانا محمدشفیق خاں پسروری اور دیگر رہنماؤں نے مختلف مقامات پر اپنے اپنے خطابات وبیانات اورپیغامات میں کہاہے کہ عقیدہ ختم نبوت ایمان کی اسا س ہے،منصب رسالت اور عقیدہ ختم نبوت پردشمن اسی لیے وارکررہاہے کہ ملت اسلامیہ اس عقیدے پر اکٹھی ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امرکی ہے کہ ملکی وبین الاقوامی سطح پر ہونے والی قادیانی ریشہ دوانیوں کو طشت ازبام کیاجائے اوران کے سدباب کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے اتحادواتفاق کی برکت سے 45سال قبل 7ستمبر 1974ء کو پارلیمنٹ کے تمام ارکان نے متفقہ طور پر آئینی ترمیم کرکے لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو غیرمسلم اقلیت قراردیاجبکہ قادیانی مسلسل آئین وقانون کو چیلنج کررہے ہیں۔علاوہ ازیں مجلس احراراسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے گزشتہ روز بعد نماز فجر چیچہ وطنی میں یوم ختم نبوت کی تقریب کی سرپرستی کی۔بعدازاں انہوں نے جامع مسجد صدیقیہ کمالیہ میں یوم ختم نبوت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 1953ء کے دس ہزار شہداء ختم نبوت کے خون کا صدقہ ہے کہ 7ستمبر 1974ء کو قادیانی اقلیت قرار پائے۔انہوں نے کہاکہ حاجی نمازی حکمرانوں نے 1953ء میں دس ہزار نفوس قدسیہ کو گولیوں سے چھلنی کردیا،جبکہ بھٹومرحوم نے قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت ڈکلیئرکیا،اس موقع پر مولاناعبیدالرحمن ضیاء،حاجی عبدالکریم قمر،قاری عمر فاروق،عتیق الرحمن، غلام سرور عثمانی،حاجی احسان احمد احسان اوردیگر شخصیات نے شرکت وخطاب کیا،بعدازاں عبداللطیف خالدچیمہ نے مرکزی جامع مسجد ٹوبہ ٹیک سنگھ میں یوم ختم نبوت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج تجدید عہد کا دن ہے کہ ہم یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں کہ امریکہ اوریواین اوسمیت کسی کویہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے۔انہوں نے کہاکہ قادیانیوں کو نوازنے والی حکومت زیادہ دیرنہیں چل سکتی،موجودہ حکمرانوں کو سابقہ حکمرانوں سے عبرت حاصل کرنی چاہیے۔اس موقع پرحافظ محکم الدین،حافظ محمد اسماعیل احرار،چودھری محمد نذیر،حاجی عبدالکریم قمر،راناقمر الاسلام، حافظ محمد سلیم شاہ اور دیگر حضرات بھی موجود تھے۔چناب نگر میں انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کی سالانہ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مرزامسرور آئین کو ختم کرنے کی دھمکیاں دے رہاہے،جبکہ قادیانی وفد کو صدر ٹرمپ سے ملواکر پاکستان کیخلاف گندی زبان استعمال کروائی گئی ہے اوربین الاقوامی این جی اوز کے ذریعے بیرون ممالک پاکستان کو بدنام کیاجارہاہے۔توہین رسالت کے مجرموں کو نوازاجارہاہے اور عاشقان مصطفی ﷺ کو ستایاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ،انڈیااوراسرائیل کا اصل ہدف پاکستان کانیوکلیئرپروگرام ہے لیکن ہماری بہادر فوج کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کوئی گزندنہیں پہنچاسکتا۔انہو ں نے کہاکہ قادیانی 1930ء سے کشمیرکیخلاف سازشیں کررہے ہیں،پاکستان بنتے وقت باؤنڈری کمیشن میں ظفراللہ خاں نے ایک سازش کے تحت ضلع گرداسپورکوپاکستان میں نہ آنے دیا،جس سے کشمیر کے لیے راستہ ختم ہوگیا،اس کی وجہ سے آج تک مسئلہ کشمیر لٹکا اور اٹکا ہواہے۔متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی کے دفتر میں آمدہ اطلاعات کے مطابق لندن میں ختم نبوت اکیڈمی کے زیراہتمام یوم ختم نبوت منایاگیاجس میں عبدالرحمن یعقوب باوااورسہیل باوا نے خطاب کیا۔جبکہ جرمنی میں یوم ختم نبوت کی تقریب مجلس احراراسلام جرمنی کے امیر سید منیراحمد کی صدارت میں ہوئی،لندن اور جرمنی کے علاوہ کئی دیگر ممالک میں یوم ختم نبوت کی تقریبات مساجد،کمیونٹی سنٹرز اور گھروں میں منعقد ہوئیں۔پاکستان کے مختلف شہروں میں 7ستمبرکو دن کا آغاز شہداء ختم نبوت کی ارواح کو ہدیہ ایصال ثواب سے ہوا،ملک کے مختلف حصوں میں نماز فجرکے بعد درس ختم نبوت دیاگیااورشہداء ختم نبوت اور اکابر احرار ختم نبوت کے لیے دعائیں کی گئیں۔جامع مسجد احرار چناب نگر کے خطیب مولانا محمد مغیرہ نے کہاہے کہ امتنا ع قادیانیت ایکٹ پرعمل درآمد نہیں ہورہاہے اور قادیانی ربوہ میں اپنی اجارہ داری قائم کیے ہوئے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ ربوہ کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دیئے جائیں،مختلف مقامات پر منظورہونے والی قراردادوں میں مطالبہ کیاگیا کہ 7ستمبر کو عام تعطیل کی جائے،ارتداد کی شرعی سزا نافذکی جائے،امتناع قادیانیت پرمؤثر عمل درآمد کرایاجائے اور قادیانیوں کو ان کی متعینہ حیثیت میں رہنے کا پابند بنایاجائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.