تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

فرنگی سامراج کے خود کاشتہ پودے قادیانیت کا تعاقب جاری رہے گا: سید محمد کفیل بخاری

 لاہور(پ ر)مجلس احراراسلام کے بانی،بطل حریت،مجاہد ختم نبوت امیرشریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری کی دینی وملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گزشتہ روز ایوان احرار نیومسلم ٹاؤن لاہور میں ایک سیمینار ہوا جس سے مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام نے خطاب کیا۔پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہدالراشدی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قادیانیت دنیاکابدترین فتنہ ہے اس فتنہ کوبے نقاب کرنااور انگریز سامراج کے خلاف علم بغاوت بلند کرنا سید عطاء اللہ شاہ بخاری کا عظیم کارنامہ تھایہ ہماری سعادت ہے کہ ہم ختم نبوت کے مشن کے ساتھ منسلک ہیں،ختم نبوت کی دعوت کو دنیاکے کونے کونے تک پہنچایاجائے گااور فتنہ قادیانیت کا تعاقب پوری قوت کے ساتھ کرتے رہیں گے ہم اپنے اسلاف کے نقشہ قدم پر چلتے ہوئے عدم تشددکی پالیسی کو اپناتے ہوئے ہرچیلنج کا مقابلہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ آنے والا دور انتہائی خطرناک دورہے جس سے نمٹنے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی،ختم نبوت کا مسئلہ قومی مسئلہ ہے یہ تمام فرقوں اورپارٹیوں کا مسئلہ ہے اس پرکسی قسم کا کمپرومائز نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے کہاکہ قادیانی صدرٹرمپ سے شکایت کرتے ہیں کہ پاکستان میں ہم کو مسلمان نہیں سمجھاجاتاہے میں قادیانیوں کو بتادیناچاہتاہوں کہ ٹرمپ کون ہوتاہے جو ہمارے ملکی معاملات میں دخل اندازی کرے ٹرمپ تم کو مسلمان قرارنہیں دلواسکتاہمارے ملک کی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پرقادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قراردیاتھا پورے عالم اسلام کی کوئی اتھارٹی بھی قادیانیوں کو مسلمان تسلیم نہیں کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ یورپین ممالک میں کوئی بھی ریفرنڈم ہوتو اسے پوری دنیا تسلیم کرتی ہے لیکن پاکستان کی پارلیمنٹ کے متفقہ طور پر منظورکردہ اس فیصلے کو دنیا میں کیوں چیلنج کرنے کی باتیں ہورہی ہیں،انہوں نے کہاکہ 1974ء کی طرح آج بھی تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کومتحرک ہوناہوگا کیونکہ یہ ختم نبوت کا مسئلہ کسی ایک فرد یامولوی کا نہیں بلکہ یہ ایک قومی مسئلہ ہے،سید عطاء اللہ شاہ بخاری کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین ذریعہ ان کے مشن کے ساتھ منسلک ہوکر اس کا دفاع کرناہے۔مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب صدر سید محمدکفیل بخاری نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کا بنیادی عقیدہ ہے اس عقیدے کے بغیر عقیدہ توحید بھی نامکمل ہے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مسلمان عقیدہ ختم نبوت پر یقین رکھتے ہیں اور اس پر کبھی بھی قوم نے کمپرومائز نہیں کیا،عقیدہ ختم نبوت پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے یہ ہماراایمان ہے،عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اور تحفظ ناموس رسالت ہم سب کا مذہبی فریضہ ہے اوریہ قومی مسئلہ ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیامیں اس عقیدے کیخلاف جوکچھ ہورہاہے یہ ایک عالمی استعماری سازش ہے قادیانی طبقے کو کس نے پرموٹ کیایہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں ہے انگریز کایہ خود کاشتہ ہے اور وہ اس کی پشت پناہی اور پرورش کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 1953ء کے دس ہزار شہداء کے خون کے صدقے 1974ء کی پارلیمنٹ نے ملک کے آئین میں ان کو غیر مسلم اقلیت میں شامل کرادیااب یہ پوری دنیامیں واویلا کررہے ہیں کہ ہمارے ساتھ ظلم ہورہاہے ایسا کرنا ان کا وطیرہ ہے۔انہوں نے کہاکہ مرزا مسرورنے آئین کو تبدیل کروانے کی بات کی ہے عالمی سطح پر جو پراپیگنڈہ کیاجارہے ہماری مذہبی وقومی قیادت کو اس سے باخبر رہنے کی ضرورت ہے قادیانی اپنے آقاؤں سے بہت سی امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم کو تصادم کی کیفیت سے اپنے آپ کوبچاتے ہوئے مثبت انداز میں آگے بڑھتے ہوئے تبلیغ کے کام کوجاری رکھناہوگا۔انہوں نے کہاکہ اپنے عقیدے کی حفاظت مسلمانوں کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے ہمیں باخبر رہتے ہوئے مرزائیت کے فتنے سے اپنے ایمان کو بچاتے ہوئے اپنی تبلیغ کوجاری رکھناہوگا کسی کوگالی نہیں دینی اورنہ ہی کسی پر ہاتھ اٹھاناہے بلکہ حکمت وبصیرت کے ساتھ ان کو دعوت دینی ہے۔انہوں نے کہاکہ نبوت اپنے کمال پر پہنچ کر اب ختم ہوگئی ہے اب کوئی نبی پیدانہیں ہو گا اور اب پوری دنیاتک اس دعوت کو پہنچاناہم اور آپ کا کام ہے۔اللہ کے فضل وکرم سے علماء کی محنت کا نتیجہ ہے کہ قادیانیت اب پھیل نہیں رہی اس کو بریک لگ گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ امیرشریعت کے مشن کو ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک جاری رکھیں گے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ میں ہماری جانیں لگ جائیں تو یہ ہماری خوش نصیبی ہوگی، امیرشریعت نے پوری زندگی فرنگی سامراج اور فتنہ قادیانیت کی سرکوبی کے لیے وقف کررکھی تھی انہوں نے ساری زندگی جیل اور ریل میں گزاری دی لیکن اپنے مشن سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے ان کی قومی وملی،دینی وسماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔پروفیسر حافظ سعید عاطف نے کہاکہ امیرشریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے بڑی جرأت وبہادری کے ساتھ طاغوت کو للکارا اورحق وصداقت اورہدایت وحریت کا علم بلند رکھا،سید عطاء اللہ شاہ بخاری انقلابی طبیعت کے مالک،دینی خطابت اورمقررشعلہ بیان تھے وہ پورے ایشیاء میں سرکارفرنگی اور ذریت فرنگی کی بقاء کے لیے سب سے بڑاچیلنج تھے۔انہوں نے دنیاپر واضح کردیاکہ قادیانیت انگریز کا خود کاشتہ اور استعمار کا ایجنٹ ہے۔کانفرنس کی قراردادوں میں کشمیر میں بھارتی ظلم وسفاکیت اوردنیاکی مجرمانہ خاموشی کی شدیدالفاظ میں مذمت کی گئی اور کہاگیا کہ ضرورت پڑنے پر اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ دشمن سے لڑیں گے ایک دوسری قرارداد میں اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی جانب سے قادیانیوں کی ممبر شپ کے لیے عقیدہ ختم نبوت والے حلف نامے کو لازمی قراردینے کا خیرمقدم کیاگیا۔ایک قراردادمیں کہاگیا کہ چناب نگر سمیت ملک بھر میں امتناع قادیانیت ایکٹ پرمؤثر عمل درآمد کرایا جائے اور چناب نگر (ربوہ) کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دیئے جائیں تاکہ وہ قادیانی جماعت کے چنگل سے نکل سکیں،ایک قرارداد میں یہ مطالبہ بھی کیاگیا کہ فوج اور سول کے اہم عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایاجائے،ایک قرارداد میں مطالبہ کیاگیاکہ ہرسطح کے نصاب تعلیم میں عقیدہ ختم کو شامل کیاجائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.