تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

عالمی استعمار کا مقابلہ کرنے کے لیے رائے عامہ کو بیدار اور منظم کرنا ہمارا آئینی اور دستوری حق ہے: عبداللطیف خالد چیمہ

لاہور(پ ر) تحریک ختم نبوت مارچ 1953ء میں دس شہداء ختم نبوت نے اپنے مقدس خون سے مال روڈ پر سمیت ملک بھر کی شاہراہوں کو اپنے مقدس خون سے لالہ زار نہ کیا ہوتا تو 1974ء میں قادیانی غیر مسلم اقلیت قرار نہ پاتے۔ آئین کی اسلامی دفعات کو ختم کرنے کی کوشش کرنے والے خود ختم ہو جائیں گے۔ قرار داد مقاصد اور دستور کی اسلامی دفعات کو خطرہ لاحق ہوا تو 1953ء کی تحریک ختم نبوت کی یاد تازہ کر دیں گے۔ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے شہداء ختم نبوت 1953ء کی یاد میں منعقدہ مختلف اجتماعات ختم نبوت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ مارچ 1953ء کے شہداء ختم نبوت کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ اور قادیانی ریشہ دوانیوں کے سدباب کی تحریک کو منظم کیا جائے اور اس کام کے لیے عالمی استعمار کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لیے رائے عامہ کو بیدار اور منظم کیا جائے اور یہ ہمارا آئینی اور دستوری حق بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ 1953ء میں 5اور 6مارچ کو سب سے زیادہ گولی چلی تھی۔اس وقت کے ہلاکووں نے جنرل اعظم خان (جنرل ڈائر) کے ذریعے فرقان بٹالین کو فوجی وردیان پہنوا کر فرزندان توحید کے سینے گولیوں سے چھلنی کیے اور لاہور کے مال روڈ کو لہو لہان کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شہداء ختم نبوت نے جان کی بازی لگا کر ملک کو قادیانی سٹیٹ بننے سے بچایا اس کے نتیجے میں پارلیمنٹ کے فلور پر لاہوری و قادیانی مرزائیوں کو 7ستمبر 1974ء کو بھٹو مرحوم کے دور اقتدار میں ملک کی ساتویں غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو مرحوم نے اڈیالہ جیل میں دوران اسیری اپنے ڈیوٹی آفیسر کرنل رفیع الدین سے کہا تھا کہ ”قادیانی پاکستان میں وہ مرتبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جو یہودیوں کو امریکہ میں حاصل ہے“عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ آج پھر قادیانی فتنے کی آبیاری کی جار ہی ہے۔ حکومت اور سیاستدان اپنی صفوں اور بالکونیوں سے ملک دشمن عناصر اور قادیانیوں کو نکال باہر کریں۔تو ملک اسلام کا مرکز اور امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام کے مرکزی شعبہ اطلاعات و نشریات کے مطابق شہدائے ختم نبوت کانفرنسز اور اجتماعات کا سلسلہ مارچ کے آخر تک جاری رہے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ملتان میں ختم نبوت کورس جاری ہے جبکہ 11مارچ کو فیصل آباد 18مارچ کو کمالیہ 17،18،19مارچ کو ضلع رحیم یار خان 24مارچ کو چیچہ وطنی 25مارچ کو چناب نگر میں شہداء ختم نبوت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اجتماعات ہوں گے ان میں مختلف مکاتب فکر کے علماء شرکت و خطاب کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.