تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

صحابہ کرام تنقید سے بالا تر اور ایمان و عمل کیلئے معیار حق ہیں: سید محمد کفیل بخاری

ملتان (پ ر) دفاع صحابہ میں ہی دفاع اسلام اور بقاء پاکستان ہے۔ صحابہ کرام کی جماعت تنقید سےبالاتر ہے۔ صحابہ کرام، ازواج مطہرات و خلفاء راشدین کی سر عام توہین وتکفیر اور لعن طعن کا سلسلہ ملک کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنے کی منظم سازش ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے دار بنی ہاشم میں اجتماع جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام علیھم الرضوان اللہ رب العزت کے منتخب کردہ ہیں۔ صحابہ کرام کے ایمان کی گواہی قرآن ہے نا کے تاریخ۔ تمام صحابہ کرام کا اسوہ امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت اور دین اسلام نے قیامت تک باقی رہنا ہے ۔ سیرت طیبہ اور اسوہ صحابہ کرام پر عمل کر کے ہی مسلم امہ غلبہ حاصل کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام تنقید سے بالا تر اور ایمان و عمل کیلئے معیار حق ہیں۔ انہوں نے. کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں آئے روز صحابہ کرام، ازواج مطہرات، بنات طاہرات اور اہل بیت اطہار کی سر عام توہین و تکفیر کے منظم واقعات ایک مرتبہ پھر فرقہ وارانہ فسادات کی طرف وطن عزیز کو دھکیلنے کی سوچی سمجھی سازش و کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام پسند محب وطن پاکستانی، ملک دشمن عناصر کو ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے حکومت اور سلامتی کے اداروں سے مطالبہ کرتے ھوئے کہا کہ صحابہ کرام کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والے شرپسند عناصر کو فی الفور گرفتار کرے اور انہیں قرار واقعی عبرت ناک سزا دیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اگر پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور ہونے والے تحفظ بنیاد اسلام بل پر دستخط کر دیتے تو آج یہ شرپسند عناصر اس طرح چوکوں اور چوراہوں پر جماعت صحابہ پر سب و شتم اور تبرا بازی نہ کرتے۔ مجلس احرار کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے چیچہ وطنی، سید عطاء اللہ ثالث نے مسجد معاویہ عثمان آباد ملتان، مولانا محمد اکمل نے مسجد باب رحمت ملتان، مولانا تنویر الحسن نے تلہ گنگ، مولانا محمد مغیرہ نے چناب نگر، مولانا طیب نے چنیوٹ، قاری محمد قاسم نے لاہور، مفتی عطاء الرحمن نے کراچی اور ملک بھر میں زعماء احرار نےیوم مدح صحابہ کے عنوان سے خطابات کیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.