تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

جب تک ایک احراری بھی زندہ ہے عقیدہ ختم نبوت کی جدوجہد جاری رکھیں گے: میاں محمد اویس

 لاہور (پ ر) دفتر مجلس احرا راسلام لاہور میں رکنیت سازی کو مکمل کرنے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس لاہور کے صدر حاجی محمد لطیف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس، مرکزی رہنماء قاری محمد یوسف احرار،حلقہ گوالمنڈی کے صدرمحمد ایوب بٹ، لاہور کے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ، قاضی محمد حارث، قاری محمد شہزاد رسول،مولانا محمد فیضان،مولانا محمد وقاص حیدر،قاری محمد احسان اللہ، اور دیگرکثیر تعداد میں احرار کارکنوں نے شرکت کی۔ میاں محمد اویس نے اپنے خطاب میں کارکنوں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ رکنیت سازی کی مہم کو تیز کیا جائے تاکہ دسمبر کے آخر تک ضلع لاہور کی باڈی تشکیل پاجائے۔ تحریک تحفظ ختم نبوت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام 91برس سے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے اپنی جد وجہد کو جاری رکھے ہوئے ہے اور جب تک مجلس احرار اسلام کا ایک بھی کار کن باقی رہے گا عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور ناموس رسالت ﷺ کے قوانین کے تحفظ کے لیے آئین پاکستان کے دائرہ میں رہ کر پر امن جد وجہد کرتے رہیں گے۔قاری محمد یوسف احرار نے اپنے بیان میں کہا کہ حکمرانوں کی قادیانیت نوازی پاکستان کو عالم اسلام میں بدنام کر رہی ہے اس لیے حکمرانوں کو سچا اور پکا مسلمان ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے قادیانیت نوازی کو ترک کرنا چاہیے۔ حاجی محمد لطیف نے اپنے صدارتی بیان میں کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے میں پاکستانی موجودہ حکمرانوں کی خاموشی سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ریاست مدینہ کا نعرہ لگایا جا رہا اور دوسری طرف یہود و نصاریٰ کے دباؤ میں آکر ایک مسلم حکومت کو تسلیم نہیں کیا جارہاہے حکمرانوں کو اس حوالے پر اپنی پالیسی واضح کرنا چاہیے تاکہ عوام کے ذہنوں میں جو خدشات ہیں وہ دور ہو سکیں۔اجلاس کے آخر میں لاہور کے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ نے قراردادیں پیش کیں جن میں موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا گیاکہ افغانستان کی حکومت کو تسلیم کیا جائے اور پوری پاکستانی قوم کی یہی آواز ہے۔ ایک اورقرارداد میں کہا گیا کہ قادیانی آئین پاکستان سے انحراف کرنے والا ایک باغی گروہ ہے اس گروہ کے ساتھ باغیوں والا ہی سلوک ہونا چاہیے اور یہ حکومت وقت کا فرض بنتا ہے کہ باغیوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.