تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

اگر مہنگائی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو غریب کا جینا دوبھر ہو جائے گا: سید عطاء اللہ شاہ ثالث

لاہور(پ ر)مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے کہا ہے کہ چہرے بدلنے سے لوگوں کی مشکلات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوسکتی جب تک کہ امپورٹڈ نظام کو بدل کر ہم حقیقی غلامی سے دست بردار نہیں ہو جاتے اور ان سب مسائل کا حل اسلام کے عادلانہ نظام میں مضمر ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں، علماء کرام، خطباء عظام، مبلغین اور آئمہ مساجد نے اپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں کیا۔انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں ہو شرباء اضافہ کیا گیا ہے جس نے مہنگائی کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں جس سے لوگوں کی رہی سہی کسربھی موجودہ حکمران نکال رہے ہیں، مہنگائی کو کنٹرول کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے نا کہ مہنگائی کو آئے روز آسمان کی بلندیوں تک پہنچا دینا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر کوئی لائحہ عمل طے کریں جس سے غریب عوام کو ریلیف ملے دونوں فریق اپنے اپنے اقتدار بچانے کے لیے بھلی مانس عوام کو استعمال کررہے ہیں ادارے موجودہ سیاسی کشیدگی کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں تا کہ ادارے اور عوام ایک دوسرے کے آمنے سامنے نہ آئیں۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے خطباء و مبلغین سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، قائد لاہور قاری محمد یوسف احرار،مولانا محمد مغیرہ، مولانا سید عطاء المنان بخاری، مولانا محمد اکمل، مولانا تنویر الحسن احرار، قاری محمد قاسم بلوچ، مولانا قاری ضیاء اللہ ہاشمی، ڈاکٹر محمد آصف، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد الطاف معاویہ اور دیگر علماء کرام نے اپنے اپنے خطبات میں کہا کہ اگر مہنگائی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو غریب کا جینا دوبھر ہو جائے گا۔ جس نے دو وقت کے کھانے کا انتظام کرنا ہے وہ کیسے اپنی مزدوری میں کر پائے گا۔ مبلغین احرار نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی جانب سے قادیانی کتاب کو نصاب سے خارج کرنے کا بھر پور خیر مقدم کیا اورمطالبہ کیا کہ آذربائجان کے سفارتخانے سے بلال نامی قادیانی کا تسلط ختم کیا جائے اور دنیا بھر کے پاکستانی سفارتخانوں کی تطہیر کی جائے کیوں کہ قادیانی ملک و ملت کے لیے زہر قاتل کے سوا کچھ بھی نہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.