تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

امتناع قادیانیت ایکٹ پر عملدرآمد ریاست کی ذمہ داری، قادیانیوں کو قانون کا پابند بنایا جائے: عبداللطیف خالد چیمہ

لاہور(پ ر) 35سال قبل صدر محمد ضیاءالحق مرحوم کے دوراقتدار میں(26اپریل1984ء)جاری ہونے والے امتناع قادیانیت ایکٹ کے حوالے سے متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کی اپیل پرگزشتہ روز ملک بھر میں ”یوم امتناع قادیانیت ایکٹ“جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا۔مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے جامع مسجد ختم نبوت چندرائے روڈ ریس کورس ٹاﺅن لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 7۔ستمبر 1974ءکی پارلیمنٹ کے فلور پر لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو متفقہ طور پر غیرمسلم اقلیت قرار دیا گیا تو قادیانیوں نے نہ صرف اس فیصلے کو ماننے سے انکار کیابلکہ دنیا بھر میں پاکستان کے خلاف مہم جوئی کا راستہ اختیار کیا اس طرح قادیانی اپنے کفر کو اسلام کا نام دیتے رہے اورمسلمانوں کے شعائر استعمال کرتے رہے جس بنا پر تحریک ختم نبوت کے سربراہ حضرت مولانا خواجہ خان محمدمرحوم کی قیادت میں 1984ءمیں تحریک چلی اور اس وقت کے صدر محمد ضیاءالحق مرحوم نے ایک آرڈیننس کے ذریعے قادیانیوں کو اسلامی شعائر کے استعمال سے روک دیا لیکن اس امتناع قادیانیت ایکٹ پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے لاءاینڈ آرڈر کا مسئلہ پید اہوتاہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ تحفظ ختم نبوت جیسے قوانین پر مو¿ثر عمل درآمد کرایا جائے ۔علاوہ ازیں تحریک نفاذ امتناع قادیانیت آرڈیننس پاکستان کے زیر اہتما م ہمدرد ہال لٹن روڈ لاہورمیں ”نفاذ امتناع قادیانیت ایکٹ کانفرنس“منعقدہوئی ،جس کے مقررین نے اس ایکٹ کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کیا۔دریں اثناءایوان احرار نیومسلم ٹاﺅن لاہور میں بھی ایک تقریب کے مقررین سید محمد کفیل بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ اور دیگر نے کہاکہ 26اپریل 1984کے آرڈیننس کو جونیجوحکومت کی اسمبلی نے قانونی شکل دی اوریہ تعزیرات پاکستان کا حصہ بنا جس پر عمل درآمد نہیں ہورہااس موقع پر پندرہ روزہ دورہ تربیت المبلغین کے شرکاءمیں اسناد بھی تقسیم کی گئیں ۔مرکزی دفتراحرار میںآمدہ اطلاعات کے مطابق ملک کےمختلف حصوں میں یوم امتناع قادیانیت ایکٹ منایا گیا اور شہداءختم نبو ت کو خراج عقیدت پیش کیاگیا جبکہ حکومت کی قادیانیت نوازی کو ہدف تنقید بنایاگیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.