تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قیام پاکستان کے اصل مقاصد کی تکمیل میں سامراجی طاقتیں رکاوٹ، مجلس احرار مکمل آزادی کی علم بردار ہے: قائداحرار سید عطاءالمھیمن بخاری

ملتان (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت اپنے وعدوں اور دعوں میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ ریاستِ مدینہ کے برعکس اقدامات ریاست مدینہ کی مکمل نفی کر رہے ہیں۔ اجلاس میں متعدد قرار دادوں کی منظوری دی گئی، جس میں قرار داد مقاصد کی بالا دستی اور اسلامی نظام کے مکمل نفاذ کا بھرپور مطالبہ کیا گیا اور قرار دیا گیا کہ تحریک تحفظ ناموس رسالت اور تحریک تحفظ ختم نبوت کو ملکی و بین الاقوامی سطح پر ہر حال میں جاری رکھا جائے گا، جبکہ قادیانی ریشہ دوانیوں اور اسلام اور وطن کے خلاف قادیانی سرگرمیوں کے سدباب کے لیے پُرامن جدوجہد ہر حال میں جاری و ساری رہے گی۔
مجلس احرار پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا سالانہ اجلاس قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری اور نائب امیر سید محمد کفیل بخاری کی صدارت میں منعقد ہوا، سید عطاء المہیمن بخاری نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس احرار وطن عزیز پاکستان کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدوں کی محافظ ہے۔ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا اور اسلام ہی سے اس کی بقا ہے۔ قیام پاکستان کے اصل مقاصد کی تکمیل میں سامراجی طاقتیں رکاوٹ ہیں۔ مجلس احرار کی مکمل آزادی کی علم بردار ہے۔ انہوں نے ارکان شوری سے تحفظ ختم نبوت پر تاحیات کام کرنے کا عہد لیا۔
سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ احرار، دستور کی بالا دستی پر یقین رکھتے ہیں، تحفظ ناموس رسالت، تحفظ ختمِ نبوت اور دینی مدارس کے خلاف ہونے والی سازشوں کا سیاسی قوتوں کو بھی ادراک کر لینا چاہیے، انھوں نے کہا کہ مجلس احرار نامساعد حالات کے باوجود آئین کی اسلامی شقوں کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھے گی، انھوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام، اسلامی نظام کے نفاذ، عقیدہئ ختمِ نبوت کے تحفظ اور ملکی سلامتی کے دفاع کے لیے تمام مکاتبِ فکر کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔
مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ تحریک ختمِ نبوت 1953ء کے دس ہزار شہداء کی یاد میں آئندہ مارچ میں ملک بھر میں شہداء ختم نبوت کی کانفرنسیں منعقد کی جائیں اور چونکہ 6-5مارچ 1953ء کو لاہور میں سب سے زیادہ گولیاں چلیں اور مارشل لا کا جبر بھی سب سے زیادہ تحریک ختم نبوت پر آزمایا گیا، لہٰذا 6مارچ، جمعۃ المبارک کو ملک کے طول و عرض میں ”یوم شہداءِ ختمِ نبوت“ منایا جائے گا۔ اجلاس میں ارکانِ شوریٰ نے اپنے علاقے کی رپورٹس پیش کیں اور تحریک ختم نبوت کی صورتِ حال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنما میاں محمد اویس، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، مولانا محمد مغیرہ، مولانا تنویر الحسن احرار، ڈاکٹر شاہد کاشمیری، مولانا محمد اکمل، مولوی فقیر اللہ رحمانی، ڈاکٹر محمد آصف، مولانا سید عطاء المنان بخاری، ماسٹر محمد اقبال، حافظ محمد اسماعیل، حافظ ضیاء اللہ ہاشمی، محمد قاسم چیمہ، قاری محمد قاسم بلوچ، مولانا محمد طیب معاویہ، فرحان حقانی نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس کی قرار دادوں میں انڈیا میں نئے شہریت بل کی مذمت کرتے ہوئے مظلوم مسلمانوں اور کشمیریوں کے مؤقف کی مکمل تائید و حمایت کی گئی، ایک قرار داد میں یکساں تعلیمی نصاب کے نام پر سیکولر ازم اور ہیومن ازم کو پھیلانے کی کوششیں قرار دیا گیا، اجلاس میں تنظیمات مدارس دینیہ سے پُرزور اپیل کی گئی کہ وہ دینی مدارس و مکاتب کے تحفظ و دفاع کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارچ اور اپریل میں حسب سابق دورۃ تربیت المعلمین اور دورۃ تربیت المبلغین ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.