تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قادیانی سازشوں کو نامساعد حالات کے باوجود بے نقاب کرتے رہیںگے : سید محمد کفیل بخاری

مجلس احراراسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے ملک کی موجودہ سیاسی ابتری اورخطرناک معاشی سرکاری پالیسیوں پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے تاجروں کی طرف سے 13جولائی کے شٹرڈاﺅن کی مکمل حمائت کا اعلان کیاہے ۔مجلس احراراسلام پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا ایک اہم اجلاس گزشتہ روز مرکزی دفتر نیومسلم ٹاﺅن لاہور میں احرار کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری کی صدارت میں منعقدہوا جس میں سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ ، ملک محمد یوسف ، میاں محمداویس ، سید عطاءاللہ شاہ ثالث ، مولانامحمد مغیرہ ، قاری محمد یوسف احرار ، ڈاکٹر شاہدکاشمیری، ڈاکٹرمحمد آصف،مولانا تنویرالحسن احرار،حاجی عبدالکریم قمر ، قاری محمد ضیاءاللہ ہاشمی، مولانا کریم اللہ،محمد قاسم چیمہ اور حافظ محمد سلیم شاہ نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ فتنہ  ارتداد مرزائیہ کے خلاف پر امن آئینی وقانونی جدوجہد اور تحریک جاری رہے گی اورقادیانی سازشوں کو نامساعد حالات کے باوجود بے نقاب کرتے رہیںگے ،اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ 14اگست کو ”یوم پاکستان“شایانِ شان طریقے سے منایا جائے گا ،جبکہ 21۔اگست کو ”یوم امیر شریعت“کے اجتماعات ہوں گے ۔اجلاس میں طے پایاکہ قادیانیوں کو پارلیمنٹ میں غیرمسلم اقلیت قرار دیئے جانے کے حوالے سے 6اور 7ستمبر کو ملک بھر میں ”یوم ختم نبوت “منایاجائے گا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ12-11ربیع الاول کو چناب نگر میں سالانہ ختم نبوت کانفرنس ہوگی جبکہ 29دسمبر 2019ءکو 90سال مکمل ہونے پر یوم تاسیس احرار منایا جائے گا،دونوں اجتماعات کے لیے قاری محمد ضیاءاللہ ہاشمی کو ناظم اجتماعات مقررکیاگیا جبکہ تنظیمی وتحریکی حوالے سے اہم فیصلے بھی کیے گئے ۔مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ سودکی لعنت ختم کیے بغیر مکمل معاشی ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ،سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ موجودہ حکمرانوںنے ملک کو دیوالیہ کرکے رکھ دیاہے اور معاشرے کے تمام طبقات انتہائی پریشان ہیں ۔سیدعطاءاللہ شاہ ثالث نے کہاکہ ہماری منزل حکومت الہٰیہ کا قیام ہے ۔اجلاس کی ایک قرارداد میں ملک کے مختلف حصوں بالخصوص اسلام آباد کے انتہائی حساس علاقوں ،واہ کینٹ،نیوایئر پورٹ کے گردونواح میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی ارتدادی وملک دشمن سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیاگیا اور وہاں وسیع رقبے خریدے جانے کو سرکاری ملی بھگت کا شاخسانہ قراردیاگیا،تھر پار کرمیں قادیانیوں کی خلاف آئین سرگرمیوں کا نوٹس نہ لینے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ،ایک قرارداد میں تعلیمی نصاب کی مختلف کتب سے عقیدہ¿ ختم نبوت والے حصے حذف کرنے کو بدترین قادیانیت نوازی سے تعبیر کیاگیا اور مطالبہ کیاگیاکہ تعلیمی نصاب میں یکسانیت پیداکی جائے اور عقائد والے حصے بحال کیے جائیں ۔ایک قرار داد میں 13۔ جولائی کی تاجروں کی طرف سے ہڑتال کی مکمل حمائت کی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.