تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قادیانی پاکستان کے آئین کے باغی ہیں جو ملک کے اندر رہ کر ملک کی جڑیں کھوکھلی کررہے ہیں :میاں محمد اویس

لاہور(پ ر) مجلس احراراسلام لاہور کاماہانہ اجلاس ایوان احرارنیومسلم ٹاﺅن لاہورمیںلاہور کے صدر حاجی محمد لطیف کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس ،قاری محمد یوسف احر ار ، ملک محمد یوسف ، قاری محمد قاسم بلوچ ، قاری عبدالعزیزیوسف، قاری احسان اللہ ، عبدالحئی بٹ ، عمران بٹ، راناحبیب اللہ ، مرزاعاطف بیگ،قاضی حارث علی،محمد معاویہ ،مہراظہرحسین وینس ،قاری محمد شہزاد رسول، محمد عباس اور دیگر نے شرکت کی ۔اجلاس میں 7ستمبر کو ہونے والی ختم نبوت کانفرنس کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے کانفرنس کی تیاری کے لیے کارکنوں کو ابھی سے محنت کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے میاں محمد اویس نے کہاہے کہ 7ستمبر 1974ءکا کو پاکستان کی پارلیمنٹ نے متفقہ طورپر لاہوری وقادیانی مرزائیوں کا غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا اس تاریخی فیصلے کی یاد میں مجلس احراراسلام کے زیر اہتما م ہرسال عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس منعقد کی جاتی ہے جس میں تمام مکاتب فکرکے جیدعلماءکرام ،سیاسی جماعتوں کے قائدین اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شرکت کرتی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ختم نبوت کا تحفظ ہرمسلمان کا اہم دینی فریضہ ہے ،قادیانیت دنیا کا خطرناک ترین فتنہ ہے جس کی ریشہ دوانیوں سے امت کو بچانا اور آگاہ کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے ،امریکی واستعماری قوتیں اس فتنہ کو پروان چڑھانے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں ۔حاجی محمد لطیف نے کہاکہ یہ امریکی واسرائیلی ایجنٹ اور غدار وطن ہیں ،امریکی کمیشن کی سالانہ رپورٹ جس میں قادیانیوںسے متعلق قوانین ختم کرنے کا مطالبہ کیاگیاہے یہ سراسر ملکی معاملات میں مداخلت ہے ،قادیانی پاکستان کے آئین کے باغی ہیں جو ملک کے اندر رہ کر ملک کی جڑیں کھوکھلی کررہے ہیں ۔قاری محمد یوسف احرارنے کہاکہ 7ستمبر1974ءکو پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے کر مسلمانوںکے سر فخر سے بلند کردیے ،قانون تحفظ ناموس رسالت ایکٹ 295سی میں مجوزہ نئی ترمیم کہ توہین رسالت پر سزائے موت ختم کرکے عمر قید میں تبدیل کرنا قرآن وحدیث سے بغاوت ہے اورقانون تحفظ ناموس رسالت کو غیر مو¿ثر کرنے کی امریکی ،یہودی اور قادیانی سازش ہے جو کسی صورت کامیاب نہیںہونے دی جائے گی حکومت ایسے حساس دینی معاملات کو نہ چھیڑے تو بہتر ہے ۔اجلاس کی قرار دوںمیںہوشربا مہنگائی ،بے روزگاری کو موجودہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کا نتیجہ قراردےا گیا اور کہا گےا کہ ریاست مدینہ کے دعویدار حکمرانوںنے لوگوںکی زندگی اجیرن کردی ہے ،ایک اور قرارداد میں کہاگیاکہ ملک معاشی اورسیاسی طورپر دیوالیہ ہوچکاہے اخلاقی قدروں کومٹایاجارہاہے اور یورپین کلچر کوپروان چڑھایا جارہاہے اجلاس میں کہاگیا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیاگیا ہے اور ساری پالیسیاں امریکہ اور آئی ایم ایف کے ماتحت تیار ہورہی ہیںجو ملک وملت کے لیے تباہ کن ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.