تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

حکومت ختم نبوت وناموس رسالت قوانین پر مکمل و مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنائے: عبداللطیف خالد چیمہ

 لاہور(پ ر)تحریک ختم نبوت اور مجلس احرا ر اسلام پاکستان کے رہنماؤں، علماء کرام، خطباء عظام اور مبلغین نے اپنے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی بنیاد ہے جس پر دین اسلام کی پوری کی پوری عمارت قائم کھڑی ہے،علماء کرام نے کہا کہ  قرآن مجید کی ایک سو آیات مبارکہ اور دوسو دس احادیث مبارکہ عقیدہ ختم نبوت پر دلالت کرتی موجود ہیں اور اسی طرح امت مسلمہ کا یعنی صحابہ کرامؓ کی مقدس جماعت کا سب سے پہلا اجماع بھی اسی عقیدہ ختم نبوت پر ہواکہ رسول اللہ ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی، آخری رسول ہیں آپ ﷺ کی ختم نبوت کے بعد کسی بھی قسم کا دعوی نبوت کرنے والا شخص کافر، دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ،قاری محمد یوسف احرار، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، سید عطاء المنان بخاری، ڈاکٹر محمد آصف،مولانا محمد مغیرہ، مولانا تنویر الحسن احرار،قاری محمد ضیاء اللہ ہاشمی،مولانا محمد اکمل، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد الطاف معاویہ اور دیگر علماء کرام نے مختلف مقامات پر خطبات جمعۃ المبارک کے اجتماع سے کیااور کہا کہ الحمدللہ امت مسلمہ کا چودہ سو سال سے متفقہ عقیدہ ختم نبوت چلا آرہا ہے آج بھی پوری دنیا کے مسلمان عقیدہ ختم نبوت پر متحد ومتفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مملکت خداد پاکستان کی پارلیمنٹ نے منکرین ختم نبوت قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے کر اسلام کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت کو آئینی وقانونی تحفظ فراہم کیا لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ ختم نبوت وناموس رسالت قوانین پر مکمل و مؤثر عملدرآمد کروایا جائے کیوں کہ امتناع قادیانیت ایکٹ پر عدم عملدرآمد سے قادیانی فتنہ کی اسلام و آئین پاکستان مخالف سرگرمیاں بڑھ چکی ہیں جو غیور اسلامیان پاکستان کے لیے انتہائی ناقابل برداشت ہیں۔ اجتماعات جمعۃ المبارک میں پاس کردہ قرار دادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ قادیانی فتنہ کو آئین و قانون کا پابند بنایا جائے اور ان کی ناپاک ارتدادی سر گرمیوں کو روکا جائے کیوں کہ عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کا تحفظ اور فتنہ قادیانیت کا تدارک دینی و آئینی تقاضا ہے جب کہ ان قوانین پر عمل درآمد کروانا حکومت کا فرض منصبی ہے۔ علاوہ ازیں عبداللطیف خالد چیمہ نے لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے تمام سکولز میں قرآن مجید کی تعلیم کو بطور الگ مضمون پڑھانے کے فیصلے کا بھر پور خیر مقدم کرتے ہوئے اسے نسل نو کو قرآن پاک کی تعلیم سے روشناس کرانے کے ضمن میں انتہائی خوش آئند فیصلہ قرار دیاہے۔ نیز انہوں نے تیسری جماعت کی نصاب تعلیم میں اسلامیات کی کتاب میں کلمہ دوم، کلمہ شہادت میں کچھ الفاظ حذف کرکے دوسرے کلمے کو بگاڑنے کے ناپاک عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری طورپر اسے درست کرنے اور واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کروائی کرنے کابھی مطالبہ کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.