تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

حکومت اور اپوزیشن کی گالم گلوچ اوراخلاقیات سے عاری بیانات مسلط کردہ مغربی جمہوریت کا شاخسانہ ہے: میاں محمد اویس

 لاہور(پ ر) عدلیہ اور قانون کی بالادستی ہر حال میں لازم ہے۔ جس قوم کے حکمران اور سیاست دان باہم دست و گریباں ہوں وہ قوم کبھی ترقی نہیں کر سکتی، اسلامی تعلیمات سے دوری نے ہمیں حقیقت سے دور کردیا ہے اور ہم اعتدال کا راستہ کھو بیٹھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام لاہور کی قیادت نے دفتر احرار نیو مسلم ٹاؤن لاہور سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اور اپوزیشن مل کر آئین کو بحال کرنے کی پالیسی بنائیں نہ کہ آئین کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کریں۔ میاں محمد اویس،صدر لاہور حاجی محمد ایوب بٹ، سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل قاضی محمد حارث، قائم مقام سیکرٹری اطلاعات مولانا محمد وقاص حیدراور مولانا محمد صفوان یوسف احرار نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکمران جماعت اور اپوزیشن کی ایک دوسرے کو گالم گلوچ کرنااور اخلاقیات سے عاری ہوکر ایک دوسرے سے پیش آنا یہ سب کچھ مسلط کردہ مغربی جمہوریت کا شاخسانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس گند کو صاف کرنے کے لیے اب خلافت اور اسلامی روایات کو ایک موقع دینا چاہیے، جس سے ہماری اسمبلیوں میں سکون ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیاسی محاذ آرائی میں سودکے خلاف عدلیہ اور حکومت کی جانب سے دیا جانے والا فیصلہ دبتا جارہا ہے۔سودی و یہودی معیشت کی وجہ سے ہی آج امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا جارہا ہے سود کی وجہ سے جو نحوست ہماری معیشت پر چھائی ہوئی ہے اب اس کو ختم کرنے کا وقت آچکا ہے۔ مجلس احرار اسلام لاہورکی قیادت نے دینی حلقوں سے اپیل کی ہے کہ سود کے حوالے سے مجتمع ہو کر اپنا ایک ہی مؤقف عدلیہ کو پیش کریں اور ٹاسک فورس کی عملی اقدامات کرنے کے لیے راہ ہموار کی جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.