تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

برطانوی سامراج سے آزادی اور قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دلوانا مجلس احرار کی محنت کا نتیجہ ہے: پروفیسر خالد شبیر احمد

مجلس احراراسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام چناب نگرکی قدیمی جامع مسجد احرار میں قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری کی سرپرستی میں ہونے والی 42ویں دوروزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس اسلام کی سربلندی،کشمیرکی آزادی اورپاکستان کی سالمیت کے لیے دعاکے ساتھ اختتام پذیرہوگئی۔کانفرنس کی آخری نشست کی صدرات عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر حضرت مولانا خواجہ عزیز احمد نے کی جبکہ مختلف نشستوں سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر حافظ محمد ناصرالدین خان خاکوانی،مجلس احراراسلام کے نائب امیر پروفیسر خالد شبیر احمد،سید محمدکفیل بخاری،تحریک ختم نبوت کے رہنما عبداللطیف خالد چیمہ،مولانامحمد اسماعیل شجاع آبادی،سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے امیر مولانا محمد الیاس چنیوٹی(ایم پی اے)،قاری شبیر احمد عثمانی،مولانا محمد مغیرہ،جمعیت علماء اسلام کراچی کے رہنما مفتی ہارون مطیع اللہ،ڈاکٹر شاہدمحمود کاشمیری،مولانا تنویرالحسن احرار،مولانا فیصل متین سرگانہ،قاری ضیاء اللہ ہاشمی،سیف اللہ خالد،مولانا انیس الرحمن،مولانا طاہر سلیم،اللہ دتہ مجاہد،طاہر بلال چشتی،حافظ محمد احسن دانش،حافظ محمد طیب،مولانا محمد اکمل،میاں محمد اویس،قاری محمد یوسف احرار،محمد قاسم چیمہ،حافظ محمد مقصود کاشمیری،مولانا محمد سرفراز معاویہ،مولانا عتیق الرحمن علوی،مولانا مفتی سید سعد رضوی،عامر شہزاد،مولانا محمدسرفراز چنیوٹی،مولانا وقاص حیدر اور دیگر رہنماؤں اور مبلغین نے شرکت وخطاب کیا۔کانفرنس کے اختتام پر قادیانیوں کودعوت اسلام کے لیے ہزاروں افراد نے پرامن جلوس نکالااور اقصیٰ چوک اور ایوان محمود کے سامنے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا گیا مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری شدید علالت کے باوجود ایمبولینس میں لیٹ کر شریک ہوئے اور مسلسل دعائیں کرتے رہے۔ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیرطریقت حافظ محمد ناصرالدین خان خاکوانی نے کہاکہ جناب نبی کریمﷺ نبی اُمی ہیں جن کواللہ کی وحی کے ذریعے امت کے لیے ہدایت کاملہ کیلئے مبعوث کیاگیا اورخاتم النبیین کے منفرداعزاز سے نوازاگیا،نوروحی کی امین یہی امت ہے۔قادیانی جھوٹی نبوت اوردھوکہ دہی کے ذریعے شب خون ماررہے ہیں۔پروفیسر خالد شبیراحمدنے کہاکہ مجلس احرارآزادی کاایک سمبل ہے،متحدہ ہندوستان سے انگریز سامراج کا انخلاء اورقادیانیوں کو اسمبلی کے فلور پر غیرمسلم اقلیت قراردلوانا اکابر احرارکی جدوجہد کا ٖثمرہے ہماری منزل حکومت الہیٰہ کا قیام اور اسلامی نظام کا نفاذہے۔سید محمدکفیل بخاری نے کہاکہ چناب نگر میں مسلمانوں کاپہلامرکز احرار،1934ء میں قادیان میں داخلے کا تسلسل ہے،انہوں نے کہاکہ سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے مجلس احرارکے قیام اوربقاء کو شرعی امرقراردیاتھا اوریہ بات تاریخی طور پر غلط ہے کہ امیرشریعت نے احرارکوختم کردیاتھا،انہوں نے کہاکہ ہم مسلمانوں کے حقوق اوروطن کی جغرافیائی ونظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنے کا عزم بالجزم رکھتے ہیں ِ،اس جماعت کی بنیادوں میں 1953ء کے دس ہزار شہداء کاخون پنہاں ہے،اوریہ خون ہم سے متقاضی ہے کہ ہم فرقہ واریت اورطبقہ واریت کی بجائے عقیدۂ ختم نبوت کی مضبوط ترین قدرمشترک پر اکٹھے ہوجائیں۔عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاکہ بڑوں کی موت نے ہم کو بڑا بنادیا اور ا ٓج ہم نے سرخ ہلالی پرچم ختم نبوت کی لاج رکھنی ہے،انہوں نے کہاکہ قادیانی اکھنڈبھارت کامذہبی عقیدہ رکھتے ہیں اور وطن کے خلاف خطرناک سازشوں میں مصروف ہیں،امریکہ اوریواین او کے اداروں کے ذریعے آئین پاکستان کی اسلامی شقوں کے خاتمے کا خواب کبھی شرمندۂ تعبیر نہ ہوسکے گا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا محمد اسماعیل شجاع ا ٓبادی نے کہا کہ جناب نبی کریمﷺ نے اپنے بعد دعوی نبوت کرنے والوں کو دجال اور کذاب قراردیا اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق مرتد کی شرعی سزا نافذ نہ کرنا سابقہ اور موجودہ حکومت کی بدنیتی ہے اورقادیانیت نوازی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کی حکومت نے توہین رسالت کے مرتکبین تین افرادکورہا کرکے بیرون ممالک سیٹل کروایاہے جس سے مسلمانوں کے جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں۔ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری نے کہاکہ مجلس احراراسلام اپنے قیام سے لیکر اب تک عدم تشدد کی قائل ہے اور اسی پالیسی پر قائم ہے انہوں نے کہا کہ ہم ربوہ میں اس لیے داخل ہوئے کہ قادیانیوں کو اسلامی تعلیمات کا پیغام امن دیں اور وہ جہنم کا ایندھن بننے سے بچ جائیں۔سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا کہ چناب نگر میں ریاست در ریاست کا ماحول ہے اور قادیانیوں کی اجارہ داری ختم نہیں کی جارہی۔جس سے کشیدگی بڑھی ہے انہوں نے کہا کہ چناب نگر میں ہماری آمد کا مقصد قادیانیوں کو دعوت اسلام کے سوا کچھ نہیں۔مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ قادیانی امریکی صدر ٹرمپ کے پاس پہنچ کر ہماری اور پاکستان کی شکائتیں لگا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ہمیں مسلمانوں کی صفوں میں شامل کرایا جائے۔مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کون ہوتے ہیں جو قادیانیوں کو اسلام یا مسلمان ہونے کا سرٹیفیکیٹ جاری کر سکیں۔اگر وہ مسلمان ہونا چاہتے ہیں تو ہم ربوہ میں موجود ہیں۔بصورت دیگر قادیانی چنیوٹ کی سرکاری انتظامیہ کے پاس آجائیں ہم انہیں صدق دل سے کلمہ اسلام پڑھا دیں گے۔مولانا محمد الیاس چنیوٹی (ایم پی اے)نے کہا کہ میں تحریک ختم نبوت کی آبیاری اور شہدائے ختم نبوت کے مشن کے تسلسل کو جاری رکھنے پر مجلس احرار اسلام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔قادیانیوں کے کفریہ عقائد اور مرزا غلام احمد قادیانی کے جھوٹے دعوؤں سے امت کو بچانا ہم سب کی ڈیوٹی ہے۔انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ اسلام کے نفاذ کی نوید ہے۔اللہ آزادی مارچ والوں کو کامیاب کرے۔قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ قانون ناموس رسالت اور قانون تحفظ ختم نبوت میں اپنی جانوں پر کھیل کر بھی کسی صورت تبدیلی یا ترمیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔سیف اللہ خالد نے کہا کہ عقیدۂ ختم نبوت کے معاملہ پر قوم نے کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کرے گی۔اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنما اطہر رحمان نے کہا کہ لاہوری و قادیانی مرزائیوں کا اسلام سے کوئی رشتہ نہیں طلبہ برادری تحریک ختم نبوت کے جملہ مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتی ہے۔ کانفرنس کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا تنویر الحسن احرار،مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد اکمل اور دیگر مقررین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تحفظ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے لیے کسی بڑی سے بڑی قربانی سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔اور ہر قیمت پر دستور کی بالا دستی کی پر امن جدوجہد جاری و ساری رکھی جائے گی۔انہوں نے کہا دینی ادارے اور دینی جماعتیں ملک کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع کر رہی ہیں ان کے خلاف منفی پراپیگنڈہ اسلامی تعلیمات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔اور یہ سارے کا سارا امریکی اور صہیونی ایجنڈا ہے جس کے لیے ربوہ برانڈ ارتداد کو استعمال کیا جا رہاہے۔کانفرنس کے اختتام پر ہزاروں فرزندان اسلام،مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشان احرار نے جامع مسجد احرار نزد ڈگری کالج (چناب نگر)سے فقید المثال دعوتی جلوس نکالا۔محمد ﷺ ہمارے ……بڑی شان والے۔فرما گئے یہ ہادی ……لا نبی بعدی۔نعرۂ تکبیر ……اللہ اکبر۔ختم نبوت ……زندہ باد۔ہماری منزل اسلامی نظام اور پاکستان زندہ باد جیسے فلک یگاف نعرے لگاتے ہوئے اور کلمہ طیبہ اور درود پاک کا ورد کرتے ہوئے۔جب آگے بڑھا تو عجیب منظر پیش کر رہا تھا۔شرکاء جلوس نے بڑے بڑے بینرز اور احرار کے سرخ ہلالی پرچم تھام رکھے تھے اور نہایت منظم انداز میں انتہائی پر امن طورپر اقصیٰ چوک پہنچے تو مولانا تنویر الحسن احرار نے مختصر خطاب کیا۔جس کے بعد جلوس ”ایوان محمود“(قادیانی مرکز)کے سامنے پہنچا تو بہت بڑے جلسۂ عام کی شکل اختیار کر گیا۔قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری جو شدید علیل ہیں ان کی ایمبولینس سٹیج کے قریب کھڑی کی گئی۔یہ منظر دیدنی تھا،کہ قائد احرار بیماری کی حالت میں بھی قیادت فرما رہے تھے۔جبکہ ان کے فرزند سید عطاء المنان بخاری اور احرار کارکنوں نے ایمبولینس کو سخت حصار میں لے رکھا تھا۔یہ روح پرور اجتماع سید عطاء المحسن بخاری (فرزند سید محمد کفیل بخاری)کی تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا۔اور نظامت کے فرائض مولانا تنویر الحسن احرار نے انجام دئیے۔سید محمد کفیل بخاری،عبداللطیف خالد چیمہ،مولانا محمد مغیرہ،ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری اور سید عطاء اللہ شاہ ثالث نے اپنے اپنے خطاب میں قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا اور کہا کہ مرزا مسرور دنیا کو دھوکہ دینے کا دھندا ترک کر کے اسلام کی آغوش میں آ جائیں تو”وہ بڑے بھائی اور ہم چھوٹے بھائی“قائدین احرار نے کہا کہ آئین پاکستان ہمیں تحریک ختم نبوت کے کام کی اجازت دیتا ہے جبکہ قادیانیوں کو اپنی ارتدادی سرگرمیاں جاری رکھنے سے روکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوئر لیول سے اپر لیول تک کی سرکاری انتظامیہ اور حکومت قادیانیوں کی اسلام اور وطن دشمن سرگرمیوں کا نوٹس نہیں لے رہی۔جو کشیدگی کا باعث ہے اور قادیانی بیرون ممالک منفی پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کو بدنام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام کے مکمل نفاذ کے بغیر قیام ملک کے مقاصد پورے نہیں ہو سکتے۔ہماری جدوجہد کا مرکز و محور اسلام کی سربلندی اور عقیدۂ ختم نبوت کا تحفظ ہے اور وطن عزیز کے ساتھ محبت کا رشتہ ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔یہاں سے جلوس سرگودھا روڈ پر اڈا چناب نگر پہنچا،جہاں مولانا محمد الیاس چنیوٹی کی دعا پر پر امن طور پر اختتام پذیر ہو گیا۔اور بڑے چھوٹے قافلے اپنے اپنے شہروں کی طرف روانہ ہو گئے۔پولیس اور احرار کارکنوں نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے تھے تا ہم کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔مختلف دینی جماعتوں کے رہنماؤں، مجلس احرار اسلام کے عہدے داروں اور مختلف قافلوں کے قائدین نے ختم نبوت کانفرنس کے ناظم اجتماع حافظ محمد ضیاء اللہ ہاشمی اور ان کی پوری ٹیم کو کانفرنس اور جلوس کے بہترین انتظامات کرنے پر ہدیہ تبریک پیش کیا ہے۔اس کانفرنس میں کراچی سے حدود پشاور تک کے کارکنوں اور قافلوں نے شرکت کی۔ کانفرنس اور جلوس کے اختتام پر مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری اطلاعات،ڈاکٹر عمر فاروق احرار نے درج ذیل قرار دادیں جاری کیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.