تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

لاہور بم دھماکہ اندرونی و بیرونی دہشتگردوں کی کاروائی اور امریکی وبھارتی استعمار کی سازشوں کا نتیجہ ہے: قائد احرار سیدعطاءالمھیمن بخاری

مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری ، نائب امیر سید محمد کفیل بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے سانحۂ چیئرنگ کراس لاہور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اِسے اندرونی و بیرونی دشمنوں کی دہشت گردی قرار دیا ہے اور کہاہے کہ اندونی و بیرونی دشمن وطن عزیز کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کے درپے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ہم اسلام اور وطن کے دشمنوں کا سچے توحیدی جذبے سے ہی مقابلہ کر سکتے ہیں، انہوں نے کہاکہ امریکی استعمار اور انڈین سامراج کی بین الاقوامی سازشوں کے نتیجہ میں ہمیں کمزور کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، پوری قوم کو وطن کی محبت میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جانا چاہیے،انہوں نے سکیورٹی پر مامور پولیس افسران اور دیگر بے گناہ افرادکی شہادت کو قربانی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ مسلمانوں کو مارنے والے دنیا اور آخرت میں رسوا ہوں گے ، علاوہ ازیں مجلس احرارا سلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس نے وضاحت کی ہے کہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا تحریک طالبان کی ذیلی تنظیم ’’جماعت الاحرار‘‘ کو مجلس احرارا سلام پاکستان سے منسلک کرنے کی کوشش نہ کرے، انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام اپنے یوم تاسیس سے قیام حکومت الہیہ اور عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے پر امن طور پر سرگرم ہے ،انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی محبت اور دفاع پاکستان ہمارے دستور و منشور کا حصہ ہے اور ہم اپنے تحریر ی دستور و منشور کی روشنی میں آئین پاکستان کی حدود کے اندر اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں،انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پیر کی شام کو سانحۂ چیئرنگ کراس لاہور کے حوالے سے خبر شائع اور نشر کرتے وقت ایک اخبار اور اس کے ٹی وی چینل(روزنامہ دنیااور دنیا نیوز) اور چینل 24 کے پرواگرام DNA میں بطور میزبان عارف نظامی اور چودھری غلام حسین نے اپنی لاعلمی اور جہالت کی بنیاد پر ’’جماعت الاحرار‘‘ کی بجائے مجلس احرار لکھا اور نشر کیا۔ جو نہ صرف خلاف واقعہ ،انتہائی اشتعال انگیز اور انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت ہے ۔انھوں نے کہا کہ نشریاتی ادارے اس طرح کی بے سروپا خبریں شائع کر کے پاکستان کی صحافت کو داغدار کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.