تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

عید پرمدارس کے خلاف کریک ڈاؤن کانوٹس لیا جائے : سیدعطاء المہیمن بخاری

مجلس احراراسلام پاکستان کے امیرمرکزیہ سیدعطاء المہیمن بخاری ،نائب امیرپروفیسرخالد شبیراحمد،سید محمدکفیل بخاری اورسیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ نئی حکومت کے سربراہ عیدالاضحی کے موقع پردنیاکی سب سے بڑی این جی او ’’دینی مدارس‘‘کے خلاف ہونے والے غیراعلانیہ کریک ڈاؤن کافوری نوٹس لے ورنہ شدید اشتعال پھیلے گا ۔مرکزی دفترسے جاری اپنے بیان میں سیدعطاء المہیمن بخاری اوردیگررہنماؤں نے کہاکہ قربانی کے موقع پرقربانی کی کھالیں دینی مدارس کی آمدن کا بڑا ذریعہ ہوتی ہیں جس سے کئی مہینے تک دینی مدارس کے مصارف اورطلبہ کی کفالت کی جاتی ہے لیکن نئی حکومت کے آتے ہی کھالوں کی کولیکشن کوجس طرح سبوتاز کیاگیااس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی احرارکے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاہے کہ انتہائی دکھ سے کہناپڑ رہاہے کہ دینی مدارس کے طلبہ کی تعلیم کاراستہ روکاجارہاہے اگریہی نیاپاکستان ہے توپھربڑے افسوس سے کہنا پڑے گا کہ قرآنی وآسمانی تعلیمات کا راستہ روکنے والے ریاست مدینہ کے قیام کے علمبردار کیسے بن گئے ہیں انہوں نے کہاکہ پہلے دینی مدارس کوچند سالوں سے کھالیں اکٹھی کرنے کا اجازت نامہ لازمی قراردیاگیا پھرآہستہ آہستہ اجازت نامے منسوخ کیے گئے اورپھرامسال ایک ملک گیر پالیسی کے تحت کھالیں اکٹھی کرنے کے موقع پردینی مدارس کے کارندوں کوہراساں کیاگیا گرفتارکیاگیا مقدمات بنائے گئے کھالوں کا ریٹ کم ترین سطح پرلایاگیا۔انہوں نے کہاکہ یہ انسانی رویہ ہے جس کی تحسین کی جائے؟ انہوں نے کہاکہ دینی مدارس ،دنیا میں فری تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کی مکمل کفالت بھی کرتے ہیں اس رویے سے دینی حلقوں ،دینی مدارس اوردینی جماعتوں کے ساتھ ساتھ عوام پربھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جناب عمران خان سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں اوردینی طبقات کوگزندپہنچانے والے عناصر کا محاسبہ بلکہ سدباب کی جائے کیونکہ یہ دینی مدارس کا بے رحمانہ معاشی قتل ہے ۔مجلس احراراسلام پاکستان کی قیادت نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان اورتنظیمات مدارس دینیہ سے بھی کہاہے کہ وہ اس بابت مؤ ثر لائحہ عمل اختیار کرے اور پیچھے ہٹنے کی بجائے آگے بڑھے اورعوام کوصحیح صور تحال سے باخبررکھے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.