ربوہ برانڈ ارتداد کو بے نقاب کرنا احراریوں کے خون میں شامل ہے: قائد احرار سید عطاءالمھیمن بخاری
لاہور(پ ر) مجلس احراراسلام پاکستان اور تحریک ختم نبوت نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ جمالی نے عقیدہ ختم نبوت والے حلف نامے کے مسئلہ پر قومی اسمبلی میں جرأت مندانہ کردار ادا کرنے کے بعد مسلم لیگ ن سے علیحدگی اختیار کرکے جس غیرت وحمیت کا مظاہرہ کیا ہے اس کو تحریک ختم نبوت کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ۔مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری نے اپنے بیان اورردعمل میں کہا ہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے جس طرح کفروارتداد اور مرزائیت کی ترجمانی کی ہے وہ بدترین دین دشمنی اور قادیانیت نوازی کے زمرے میں آتا ہے رانا ثناء اللہ کی تاریخ اور مسلم لیگ کا وطیرہ یہی ہے کہ وہ قادیانیت نوازی کو اپنا پیشہ بنائے ہوئے ہیں اور نہ جانے بیرون ممالک سے کیا حق الخدمت وصول کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیپٹن(ر)صفدر ایم این اے نے قومی اسمبلی کے دو اجلاسوں میں جن خیالا ت کا اظہار کیا دین دشمن طبقات اور قادیانیوں کے مہروں کو وہ پسند نہ آیا اور پھر ان میں کھلبلی مچ گئی انہوں نے کہا کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منصب رسالت و ختم نبوت کے تحفظ کی جدوجہد میں جوکوئی بھی اپنا حصہ ڈالے گا وہ دنیا میں امر ہوجائے گا اورجو توہین رسالت کے مرتکبین اور غداران ختم نبوت کو پالے گا وہ دنیا وآخرت میں ذلیل ورسوا ہوکررہے گا انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سیاست کو ختم نبوت پر قربان کررکھا ہے ہماری منزل کفروارتداد کا استیصال ہے اور ربوہ برانڈ ارتداد کو بے نقاب کرکے اس کا مقابلہ کرنا ہمارے خون میں شامل ہے انہوں نے کہا کہ جب تک احرارزندہ ہیں مسئلہ ختم نبوت کو کوئی خطرہ نہیں ۔