تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

گھانا میں پاکستانی تبلیغی جماعت کو قادیانیوں نے گرفتار کرایا

 احمدنجیب زادے

افریقی ملک گھانا میں سادہ لوح نو مسلموں کو مرتد بنانے میں مصروف قادیانی جماعت نے چند روز قبل پاکستانی تبلیغی جماعت کے جن 17مسلم ارکان کو القاعدہ کے دہشت گرد قرار دے کر گرفتار کرایا تھا ، انہیں گھانا کے حکام نے تحقیقات کے بعد رہا کردیا ہے۔قادیانی جماعت کی جانب سے گھانا کی پولیس اور امیگریشن حکام کو جھوٹی اطلاع دی گئی تھی کہ پاکستان سے آنے والے افراد القاعدہ کے دہشت گرد ہیں۔ جس پر 17 پاکستانی مسلمان مبلغین کو گرفتار کرکے مقامی پولیس اسٹیشن میں بند کردیا گیا تھا۔بعد ازاں گھاناکی عظیم روحانی شخصیت اور نیشنل چیف امام ، شیخ احمد نوح کی جانب سے پولیس اور امیگریشن حکام کو مطلع کیا گیا کہ پاکستانی تبلیغی جماعت کو اسلام کی دعوت و تبلیغ کیلئے دنیا بھر کی دیگر تبلیغی جماعتوں کی طرح گھانا کے دورے کیلئے انہوں نے بطور خاص اسپانسر کیا تھا،تاکہ قادیانیوں کے ارتدادی جال میں پھنسنے والے سادہ لوح نو مسلموں کو بچایا جائے۔93 سالہ شیخ احمد نوح کا کہنا ہے کہ قادیانیوں کے سرغنہ آنجہانی مرزا غلام احمد قادیانی نے خود کو اِبتدا میں مجدد، مصلح، مسیح اور بعد ازاں( نعوذ باﷲ) نبی بنا کر پیش کیا تھا۔جس پر دنیا بھر کی اسلامی حکومتوں نے قادیانی اقلیت کو غیر مسلم قرار دے دیا تھا ،لیکن انگریزوں کی کاسہ لیس اس جماعت کے لوگ افریقہ میں اپنا نیٹ ورک بنا کر سادہ لوح مسلمانوں،بالخصوص افریقی عوام کو مرتدبنا رہے ہیں۔ گھانا کے مقامی میڈیا کے مطابق قادیانیوں کی ان ارتداد ی سرگرمیوں کے تدارک کیلئے شیخ احمد نوح نے دنیا بھر کی تبلیغی جماعتوں کو گھانا مدعوکرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور کے قیام وطعام کا سارا خرچ شیخ احمد نوح برداشت کرتے ہیں۔ مقامی مسلمانوں نے بتایا کہ پاکستانی تبلیغی جماعت پردہشت گردی اور القاعدہ سے تعلق کا الزام جھوٹ ثابت ہونے پر گھانا پولیس اور امیگریشن انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ نے قادیانیوں کے مقامی جماعت کے امیر کو وَارننگ دی ہے کہ جھوٹی اطلاع دینے پر اُن کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔قادیانیوں کی جھوٹی اطلاع پر گرفتار کئے گئے 17پاکستانیوں میں سے چند افراد کے نام ایم نذر، ایم امین، ایم اسرار، علی خان ، ایم گل خان، نذیر گل اور جان عالم بتائے گئے ہیں ۔گھانا کے جریدے ڈیلی گائیڈ کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے امیگریشن حکام کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ تمام پاکستانی مسلمان 13مئی2016ء تک گھانا میں رہ سکتے ہیں۔انہیں سنٹرل ڈسٹرکٹ ریجن آسین فاسوسے گرفتار کیا گیا تھا ۔وہاں کے پولیس کمانڈر سیموئیل لاسن نے بتایا ہے کہ انہیں31مارچ2016ئء کی رات قادیانی جماعت کے لوگوں نے اطلاع دی تھی کہ القاعدہ کے دہشت گرد علاقے میں دیکھے گئے ہیں، جن کا تعلق پاکستان سے ہے۔ جس پر اِن تمام مسلمانوں کوگرفتار کرلیا گیا ہے۔ بعد ازاں ان کی سفری دستاویزات کی چیکنگ کیلئے جمعہ کے روز امیگریشن ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدیداران کو بلوایا گیا۔جنہوں نے تصدیق کی کہ یہ تمام افراد قانونی طور پر گھانا آئے ہیں اور یہ گھانا کے چیف امام شیخ احمد نوح کے مہمان ہیں۔ واضح رہے کہ گھانا میں قادیانیوں کا ایک منظم نیٹ ورک موجود ہے جو سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کررہا ہے۔ ان کی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے مقامی مسلم تنظیموں کی دعوت پر پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک کی تبلیغی جماعتیں سادہ لوح نو مسلموں کو قادیانیوں کے چنگل سے بچانے کیلئے وقتاً فوقتاً تبلیغی دورے کرتی رہتی ہیں۔ جس سے ختم نبوت کے منکر اور مرزا غلام احمد قادیانی ملعون کی جھوٹی نبوت کی دعویدارقادیانی جماعت انتہائی پریشان تھی یہی وجہ ہے کہ مقامی قادیانی جماعت احمدیہ مشن کے سربراہ احمد اینڈرسن نے لندن میں بیٹھے قادیانی سرغنہ مرزا مسرور قادیانی کی ہدایت پر شاطرانہ چال چلتے ہوئے گھانا پولیس انٹیلی جنس اور امیگریشن ڈیپارٹمنٹ میں موجود اپنے ہمدرد اَفسران کو مطلع کیا کہ پاکستان سے آنے والے افراد القاعدہ کے دہشت گرد ہیں، جن کی بڑی بڑی داڑھیاں ہیں۔ وہ گھانا کے مختلف علاقوں میں جا کر دہشت گردی کی وارداتوں کیلئے اسکریننگ میں مصروف ہیں۔ گھانا سے شائع ہونے والے آن لائن جریدے سٹی ایف ایم نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس جھوٹی اطلاع کے بعد قادیانیوں کی جانب سے یہ پروپیگنڈہ بھی کیا گیا کہ پاکستان اور دیگر علاقوں سے القاعدہ کے دہشت گرد آرہے ہیں جو گھانا کے لوگوں کی لڑکیوں، عورتوں اور بچوں کو کینیا کی شدت پسند تنظیم الشباب اور دیگر جنگجو تنظیموں کی طرح ہلاک اور اغوا کرنا چاہتے ہیں لیکن اﷲ تعالیٰ کی مہربانی سے گھانا کے قادیانیوں کی تمام سازشیں ناکام ہوگئی ہیں۔
(روزنامہ’’امت‘‘،کراچی۔07؍اپریل2016ء)

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.