دسمبر ۲۰۱۵ء میں بھارتی قصبے قادیان میں منعقد ہونے والے قادیانیوں کے سالانہ اجتماع میں پاکستان کے خلاف بھرپور انداز میں زہریلا پروپیگنڈا کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس اجتماع میں پاکستان سے جانے والوں کی تعداد ۸ ہزار سے زائد تھی جس کو مرزائی جماعت کی جانب سے بڑی کامیابی قراردیا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سے جانے والی قادیانیوں نے بھارت کو اپنی پناہ گاہ قراردیا، جبکہ بھارتی اخبارات نے بھی سے آنے والے قادیانیوں کو مظلوم ظاہرکیا۔
واضح رہے کہ قادیانیون کا ۱۲۴؍واں سالانہ اجتماع ۲۶،۲۷، اور ۲۸ دسمبر کو قادیان ، بھارت میں منعقد ہوا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان سے ۶؍ہزار اور قادیانی ویب سائٹ کے مطابق پانچ ہزار افراد شریک ہوئے ۔ جبکہ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تعداد کم از کم ۸ہزار کے لگ بھگ تھی۔
ذرائع کے مطابق اس سالانہ اجتماع میں دنیا بھر کے ۴۴ممالک سے ۲۰ہزار قادیانی شریک ہوئے۔ اس موقع پر قادیانی لیڈرون نے پاکستان کے خلاف بھر پور پروپیگنڈا کیا۔ انڈین ایکسپریس نے اپنی اشاعت ۲۹؍دسمبر کی سرخی جمائی کہ ’’احمدیوں کو ان کے بانی (مرزا غلام احمد قادیانی) کے آتے ہیں تو اپنی مشکلات بھول جاتے ہیں ۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ہم اپنے گھر میں آئے ہوں‘‘۔ اخبار نے قادیانیون کو ’’امن پسند‘‘ ثابت کرنے کے لیے قادیانیون کے ایک مبلغ، غنی تنویر احمد قدیم کی تقریر کا حوالے دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’وہ ملک ’’(پاکستان) چھوڑ دو، جہاں پر تمہیں امن سے رہنے نہیں دیا جاتا۔ او ر اس ملک (بھارت) میں چلے آؤ جہاں پر تمہیں پناہ دی جاتی ہے۔‘‘کراچی سے قادیان جانے والے شمیم احمد نے بھارتی اخبار کو انٹریو دیتے ہوئے زہر فشانی کی کہ ’’پاکستان میں لوگ ہمیں اکسانے اور مشتعل کرنے کے لیے ایسی غلط قسم کی باتیں کرتے ہیں جو میں دو ہرا ہیں سکتا۔ مگر میں نے اپنی بیوی کو کہا ہے کہ وہ غمگین نہ ہو۔ ایک دن یہ ظلم کی رات ضرور بدلے گی اور ہم کامیاب ہوں گے۔‘‘اخبار اپنی رپورٹ میں قادیانیوں کے ذرائع کے حوالے سے لکھتا ہے کہ ’’پاکستانی مسلمان انتہائی ظالم ہیں، جو قادیانیوں کی جانب سے مسلملان ہونے کا دعویٰ کرنے پر انھیں جیل جانے کی سزا دیتے ہیں‘‘۔ اسی طرح دیگر بھارتی اخبارات نے بھی قادیانیوں کے حق میں پاکستان کے خلاف سخت پروپیگنڈا کیا اور مرزائیوں کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ بھارت میں اجتماع کے موقع پر قادیانیوں کے مقامی سربراہ منظور راحمد قادیانی سمیت دیگر قادیانی، بھارتی حکومت کی تعریف کرتے اور پاکستان کے خلاف بولتے رہے۔ پاکستان سے جانے والے کئی قادیانی رہنماؤں نے بھارت کو اپنا محسن ، ہمدرد اور دوست قراردیا۔ جبکہ پاکستان کو دشمن قرار دیتے رہے تھے۔
دوسری جانب پاکستان سے ایک بڑی تعداد میں قادیانیون کے بھارت جانے اور مذموم پروپیگنڈے کا حصہ بننے پر پاکستان کی مذہبی و سیاسی جماعتوں نے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سیکرٹری جنرل مجلس احرار اور کنوینر متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان ، عبداللطیف چیمہ کا کہنا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں قادیانیوں کا بھارت جانا سنگین خطرے کی گھنٹی بجارہا ہے ، جس کی جانب حکومت پاکستان کو توجہ دینا ہوگی۔ ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’میری اطلاعات کے مطابق آٹھ ہزار قادیانیوں کو بھارت کا ویزا بڑی آسانی سے دیا گیا۔ حالانکہ اگر کوئی پاکستانی مسلمان بھارت جانا چاہے تو اس کو ویزا کے حصول کے لیے مختلف مشکل مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ جبکہ اتنی بڑی تعداد میں قادیانیوں کو یہ ویزا اچانک دیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ اتنے بڑی تعداد میں کس طرح ویزے جاری ہوئے؟ کیسے سیکورٹی کلیئر نس ملی؟ یہ سب کچھ انتہائی مشکو ک امر ہے، جس کی تحقیقات ہونی چاہیں‘‘ عبداللطیف چیمہ نے بتایا کہ پنجاب سے زیادہ تر قادیانی واہگہ بارڈر کراس کر کے قادیان پہنچے۔ ان کاکہنا تھا کہ ’’قادیانی، اسلام اور پاکستان دونوں کے غدار ہیں۔ وہ آئین پاکستان کو تسلیم نہیں کرتے اپنے خلاف ہونے والے آئینی فیصلوں کو نہیں مانتے۔ یہاں تک کہ پاکستان سے اسرائیل جانے والے کئی قادیانی اسرائیلی فوج میں اعلیٰ عہدوں پر بھی فائز ہیں۔ وہ بھارت کے ساتھ خصوصی تعلقات رکھتے ہیں اور ان تعلقات کی نوعیت صرف اور صرف اسلام اور پاکستان دشمنی پر مبنی ہے۔ قادیانی ، پاکستان میں رہتے ہوئے بھی اسرائیل میں ان کے مراکز قائم ہیں، جہاں سے پاکستان کے بعقوب خان وزیر خارجہ تھے تو اس وقت قادیانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام نے امریکہ کو پاکستان کے ایٹمی رازوں سے آگاہ کیا تھا‘‘۔ عبداللطیف کان چیمہ کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے پا س مختلف ذرائع سے اطلاعات ہیں کہ حالیہ اجتماع میں پاکستان کے خلاف نہ صرف زہریلا پروپیگنڈا کیاگیا، بلکہ پاکستان کے خلااف سازشیں بھی تیار ہوئی ہیں۔ اس بات واضح امکان موجود ہے کہ انتی بڑی تعداد میں پاکستانی قادیانیوں کو بھارت بلانے کے مقاصد صرف اجتماع ہی نہیں تھا، بلکہ اس کے کچھ اور مقاصد ہیں، جن میں پاکستانی قادیانیوں کو پاکستان کے خلاف سازشوں میں شریک کیا جانا شامل میں موجود قبرستان میں کچھ سال پہلے تک کئی قبروں کے کتبوں پر لکھا ہوا تھا کہ مذکورہ مروے کو امانتاً دفن کیا گیا ہے اور جب بھ موقع ملا اس کو قادیان (بھارت) میں دفن کیا جائے گا۔ اسی طرح قادیانیوں نے کھلے عام پاکستان کے خلاف بیانات دیئے ہیں۔ ایسے حالات میں حکومت پاکستان کو اس بات کی تحقیق کرنی چاہیے کہ قادیانیوں کے بھارت جانے کے مقاصد کیا تھے؟ اور کیوں اتنی بڑی تعداد میں ویزے جاری کرنے کے علاوہ انھیں بھارت میں سہولتیں فراہم کی گئیں؟‘‘
ادھر ختم نبوت یوتھ فورس ضلع ایبٹ آباد کے سنیئر نائب صدر مجاہد شاہ کا ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ قادیانی ہمیشہ اسلام اور پاکستان کے دشمن ثابت ہوئے ہیں۔ لہٰذا ان کو کھلم کھلا سازشیں کرنے کا موقع فراہم کرنا دانشمندی ہیں ہوگی۔ جبکہ اتنی بڑی تعداد میں قادیانیوں کا بھارت جانا خطرے سے خالی نہیں ہے‘‘۔
(مطبوعہ: روزنامہ ’’امت‘‘ کراچی، 10جنوری 2016ء)