علی ہلال
اسلام اورمسلمانوں کے خلاف مغربی دنیا کی سازشوں کے سلسلے میں لاطینی امریکہ کے ملک میکسیکو میں ایک نیا اضافہ ہواہے ۔ میکسیکو کے مسلمانوں کو دین اسلام سے منحرف کرنے کے لئے قادیانی گروپ کو غیرمعمولی فنڈنگ کاانکشاف ہواہے ۔ قادیانی گروہ نے میکسیکو میں کئی خاندانوں کو ایک ساتھ دین اسلام سے منحرف کرکے قادیانی بنادیاہے ۔ شیطانی فرقے نے دعویٰ کیا ہے کہ جن افراد نے قادیانیت قبول کی ہے۔ وہ ایک اسلامی تنظیم کاحصہ تھے جنہوں نے قادیانی تبلیغ سے متاثرہوکر میکسیکو میں قادیانی مرکز سے ضم ہونے کااعلان کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق قادیانی لابی کے دام فریب میں آنے والے مسلمان نسلی مسلمان نہیں تھے،بلکہ انہوں نے ماضی میں اسلامی تبلیغ سے متاثرہونے کے بعد عیسائیت چھوڑکراسلام قبول کیاتھا ۔ ایک کمیونٹی کی شکل میں کام کرنے کے لئے انہوں نے ایک اسلامی گروپ کی شکل میں تنظیم بنائی تھی ۔ قادیانی گروپ نے 2014 ء میں میکسیکو میں اس مسلمان تنظیم کے اراکین کو وَرغلاناشروع کیا ۔ پیسے کا لالچ ،دیگر مراعات اور دیگر بہت سے حربوں کے ساتھ مقامی حکام کے ذریعے دباؤ ڈلواکر بلیک میلنگ کو بھی خصوصی طورپر استعمال کیاگیا ۔ نومسلم ہونے کے ناطے ان مسلمانوں کو اسلام سے متعلق زیادہ معلومات بھی نہیں تھیں۔ جس کے سبب وہ آخر دیگر مسلمانوں کی طرح زیادہ دیر تک قادیانی پروپیگنڈے کے آگے ثابت قدم نہ رہ سکے اور قادیانیوں کی تنظیم ’’الجماعۃ الاحمدیہ ‘‘ کے ساتھ شمولیت کااعلان کرلیا ۔
رپورٹ کے مطابق میکسیکو کے چیپاس نامی پہاڑی علاقے کی بستی میں کیتھولک عیسائیوں کی اکثریت ہے ۔اس علاقے کے عیسائیوں نے اسلامی مبلغین کی دعوت سے متاثرہوکر اسلام قبول کرنے کے بعد یہاں تین مساجد بنوائی ہیں ۔ کیتھولک تنظیموں نے کافی کوشش کرکے نومسلموں کوواپس عیسائیت میں لانے کے لئے حربے استعمال کئے ۔تاہم انہیں کامیابی نہیں ملی ۔میکسیکو برازیل کے بعد کیتھولک عیسائیوں کی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرابڑا ملک ہے ۔ ملک کی 82 فیصد آبادی کیتھولک عیسائیوں پرمشتمل ہے ۔ 2002ء سے 2011ء تک میکسیکو میں اِسلامی انقلاب آگیا ۔ عیسائیت کے پیروکار دھڑا دھڑ اسلام قبول کرنے لگے جس کے نتیجے میں چپیاس کے علاقے میں تین مساجد بنائی گئیں ۔ اس علاقے میں المرابطون نامی ایک تنظیم قائم ہوئی۔جس میں عیسائیت چھوڑکر اسلام قبول کرنے والے نومسلموں کی اکثریت تھی ۔ کیتھولک عیسائیوں کے عالمی مرکز ویٹی کن سٹی کی انتظامیہ نے میکسیکو کے اسلامی انقلاب کے آگے بند باندھنے کے لئے اجلاس منعقد کیا ۔ سوچ بچار کے بعد کئی منصوبوں کی تجاویز دی گئیں ۔ جن میں سے ایک تجویز یہ بھی تھی کہ اس علاقے کے مسلمانوں میں دراڑ ڈالی جائے ۔جس سے بدظن ہوکر مزید عیسائی اسلام قبول کرنا چھوڑدیں ۔ اس مقصد کے لئے قادیانی گروہ کی خدمات لی گئیں ۔2014ء میں قادیانی مشنری نے اس علاقے میں عالمی اداروں کے تعاون سے شیطانی سرگرمیوں کاآغاز کیا ۔ المرابطون سے تعلق رکھنے والے نومسلموں کی بڑی تعدا د قادیانی دام میں پھنس گئی ہے ۔میکسیکو کے 120ملین آبادی میں مسلمانوں کی تعداد 2010ء کے اعدادوشمار کے مطابق 37سے 40ہزار کے درمیان ہے ۔ قادیانی گروپ نے اس وقت میکسیکو میں مسلمانوں کو داعشی اوراِنتہاپسند قراردے کراُن کے خلاف پروپیگنڈا جاری رکھاہواہے ۔ مقامی حکومت اور میڈیا بھی اس قادیانی پروپیگنڈے کاساتھ دے رہاہے ۔جس سے مسلمان خوفزدہ ہورہے ہیں ۔ایسے خوفزدہ مسلمانوں کی مجبوری سے فائدہ اٹھاکر قادیانی ان کے پاس جاتے ہیں اورانہیں قانونی تعاون کی یقین دہانی کراکر اپنی تنظیم میں شامل کرنے کے بہانے سے انہیں مرتد بنالیتے ہیں ۔ اسلام سے متعلق معلومات کی کمی کے باعث مسلمانوں پر قادیانی پروپیگنڈے کا بہت جلد اثرہو جا تاہے اور وہ دین اسلام سے محروم ہوکر قادیانیت کے جھڑے ہوئے دین کا شکار ہوجاتے ہیں ۔
(روزنامہ’’اوصاف‘‘،اسلام آباد۔07؍اپریل 2018ء)