چناب نگر : قادیانی غنڈوں کا نومسلموں پر تشدد۔قتل کی دھمکیاں
چنیوٹ(نمائندہ امت)چناب نگر میں قادیانیوں نے کی غنڈہ گردی کرتے ہوئے نو مسلم باپ بیٹوں کو قتل کی دھمکیاں دیتے ہوئے زخمی کردیا،متاثرہ افراد نے ڈی پی او چنیوٹ کو مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست دی۔ تفصیلات کے مطابق ڈیڑھ ماہ قبل ظہور احمد اور اس کے تین بیٹے طاہر محمود ، عقیل احمد اور ابرار احمد ساکنان شوکت آباد تحصیل و ضلع ننکانہ قادیانیت سے تائب ہو کر دائرہ اسلام میں داخل ہوئے جبکہ طاہر محمود کی اہلیہ ثنا شاد نے اپنے دو بچوں سمیت اسلام قبول نہ کیا اور اپنے قادیانی والد رستم علی شاد کے گھر آ گئی ۔گزشتہ روز نو مسلم طاہر محمود ،اپنے والد ظہور احمد اور نو مسلم بھائیوں عقیل احمد اور ابرار احمد کے ہمراہ بچوں کو ملنے اور لینے کی غرض سے چناب نگر آئے تو طاہر محمود کے سسر رستم علی شاد قادیانی نے اپنی غنڈہ فورس کو بلا لیا ،جنہوں نے نو مسلم باپ بیٹوں کو زدوکوب کیا اور قتل کی دھمکیاں دیں ۔ مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چناب نگر میں قادیانی فورس کی غنڈہ گردی کو حکومت فوری بند کرائے اور قادیانیوں کو امتناع قادیانیت ایکٹ کا پابند بنایا جائے ورنہ ہم راست اقدام کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔
(روزنامہ’’امت‘‘،راولپنڈی۔4؍اگست 2018)
یورپی انتخابی مبصر مشن قادیانیوں کی وکالت کیلئے سرگرم
اسلا م آباد ( محمد فیضان ) یو رپین یونین کا انتخا بی مبصرمشن قا دیا نیوں کا مشن نکلا، ا نتخا بی ووٹر لسٹوں میں قا د یا نیوں کے ا لگ ا قلیتی ووٹر لسٹوں میں اندراج پرا عتراض کر دیا ،پا کستا نی آ ئین سے لا علمی اور قا دیانیوں کی دوستی اور حمایت میں اس کو آئین اور بین الاقومی قوانین کی بھی خلاف ورزی قرار دے دیا اور پاکستان پرا لزام عائد کیا ہے کہ الگ ووٹر لسٹوں کے ذریعے پاکستان میں وسیع پیمانے پر پھیلی ہو ئی فرقہ پرستی کی صورتحا ل میں قا دیا نی ووٹرز کو بے نقا ب کر کے ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے، جبکہ مشن نے حلقہ 247سے انتخاب میں حصہ لینے وا لے(قادیانی نواز) ا میدوار جبران نا صر کے قا دیا نیوں کے حوالے سے مو قف کی بھی تا ئید کرتے ہو ئے اس کا ذکر باقاعدہ ا پنی ابتدائی رپورٹ میں کر دیا ہے ۔ حیران کن با ت یہ ہے کہ انتخابی مبصر مشن نے اپنی رپورٹ میں کسی اور اقلیت ہندو ،سکھ یا عیسا ئیوں کا ذکر نہیں کیا جبکہ قاد یا نیوں کا اپنی رپورٹ میں دو جگہ تفصیل کے ساتھ ذکر کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق 25 جو لا ئی کوا نتخابا ت کے صاف اور شفاف منعقد ہونے کا مشا ہدہ کرنے کے لیے آنے والے یو رپین مبصر ین کے مشن نے اپنی رپورٹ میں قادیا نیوں کی با قا عدہ وکالت کرتے ہو ئے پاکستان میں ان کے ساتھ ہونے وا لے سلوک کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے ۔مبصر مشن نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ا گرچہ پاکستان میں اقلیتوں کو ا نتخابی عمل میں شا مل کرنے کے حوالے سے بہت سا رے ا قدا مات کیے گئے ہیں لیکن ان تمام کے با وجود پا کستان میں ا حمدی طبقے کی صورتحا ل میں کو ئی تبدیلی نہیں آ ئی اور وہ جو ں کی توں ہے ، مبصر مشن نے ان کی ا لگ ووٹر لسٹوں پر ا عترا ض کیا ہے اورقاد یا نی دوستی میں دو قدم آگے جا کر یہ لکھا ہے کہ قا د یا نیوں کا ا لگ ووٹر لسٹوں میں اندراج نہ صرف پا کستان آ ئین کے آ رٹیکل 2 میں تمام پا کستا نیوں کو بلا رنگ ، نسل مذہب دیئے گئے مساوی حقو ق بلکہ عا لمی قا نون کی بھی خلاف ورزی ہے ۔مشن نے قادیانیوں کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان اپنے اقلیتی شہریوں کو مساویا نہ ا نتخابی حقو ق دینے کے حوا لے سے ابھی تک اپنی ذمہ دا ریاں پو ری کرنے سے قا صر ہے ۔
(روزنامہ ’’امت‘‘،راولپنڈی۔5؍اگست 2018)
رجسٹرڈ قا دیا نی ووٹرز کی تعداد 1لاکھ ساڑھے 67ہزا ر
اسلام آبا د ( نمائندہ امت) قا دیا نیوں کی ووٹر لسٹوں نے یو رپی مبصر مشن کے اعتراضا ت کی خود ہی نفی کر دی ہے، الیکشن کمیشن کی قا دیا نیوں کی ا لگ ووٹر لسٹ کے مطابق قا دیا نی ووٹرز کی تعدا د میں پچا س ہزا ر نئے ووٹرز کاا ضا فہ ہوا ہے جواِن ا لگ ووٹر لسٹوں کے نظام کو قبول کرنے کی نشاندہی کرتا ہے ۔ موجودہ قا دیا نیوں کی ووٹر لسٹ کے مطابق اس وقت رجسٹرڈقا دیا نی ووٹرز کی تعداد 1لاکھ 67ہزا ر 500ہے، جبکہ 2017ء میں قا دیا نی رجسٹرڈووٹرز کی تعداد1 لاکھ 19 ہزار تھی اور اُن میں 1لاکھ 1ہزار 156پنجاب میں ، 14ہزار 855 سندھ میں ،2ہزا ر 134اسلام آ باد میں ،1140خیبر ُپختونخوا میں اور451 بلوچستان میں اور13 فا ٹا میں تھے، قا دیا نیوں کا ا لگ ووٹرلسٹ میں ا ندراج میں ا ضافے سے یہ با ت سامنے آ ئی ہے کہ وہ اس کو اقلیت کی حیثیت سے قبول کرتے ہیں ۔
(روزنامہ ’’امت‘‘،راولپنڈی۔5؍اگست 2018)
خوشاب میں مسجد یمامہ پر قبضہ کیلئے قادیانی پھر سرگرم
اسلام آباد( خبرنگارخصوصی ) خوشاب میں مسلمانوں کی مسجد‘‘یمامہ’’ پر قبضہ کے لیے قادیانی ایک مرتبہ پھر متحرک ہوگئے ۔مسجدکے 82سالہ شدید بیمار مہتمم سمیت5 رکنی مسجد کمیٹی کوجعلی مقدمہ میں گرفتار کرواکر مسجد پر قبضہ کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔جھوٹے مقدمہ کے اندراج کے لیے قادیانیوں کی جانب سے دی گئی درخواست پر آئی جی پنجاب کی جانب سے قائد آباد پولیس کو کارروائی کی ہدایت کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق مسلمانوں کی جانب سے خوشاب کی تحصیل قائد آباد کے چک 2(ٹی ڈی اے )مٹھہ ٹوانہ میں 43سال بعدقادیانیوں سے واگزارکروائی گئی مسجد ‘‘یمامہ’’پر دوبارہ قبضے کے لیے سازشیں شروع کردی گئی ہیں ۔گزشتہ دنوں تحصیل قائد آبادسے 5کلومیٹرکی دُوری پر پہاڑ کے اوپر واقع گاؤں‘‘گولے والی’’کے رہائشی ذہنی معذور نوجوان نے بازار میں قادیانی حیدر بخاری کے مبارک میڈیکل اسٹور اور قادیانی ماجدکی دکان القمر ٹیلر شاپ کو تالے لگادئیے۔ جس پرقادیانیوں کی جانب سے بازار بند کروا کرنوجوان کوتحویل میں لے لیا گیا اوربعدازاں نوجوان کوقائد آباد پولیس کے حوالے کردیا گیا ،جس پر پولیس نوجوان کو تھانے لے گئی ۔اسی اثناء میں ذہنی معذور نوجوان کے ورثااہل علاقہ سمیت تھانے پہنچ گئے، جبکہ پولیس نے تفتیش کے بعد نوجوان کے ذہنی معذور ہونے کی تصدیق کے بعد اُسے ورثاء کے حوالے کردیا۔تاہم واقعہ کی آڑ میں قادیانی جماعت چناب نگر کے ذمہ دار سلیم الدین لنگڑا نے مسلمانوں کی جانب سے قائد آباد کے چک2(ٹی ڈی اے )میں 43 سال بعدقادیانیوں سے واگزار کروائی گئی مسجد ‘‘یمامہ’’کے 82سالہ مہتمم سید اطہر حسین شاہ(جو شدید بیمار ہیں اور فالج کا حملہ ہونے کے باعث میو ہسپتال لاہور میں طویل عرصہ زیر علاج رہ چکے ہیں جبکہ ان کے خلاف قادیانیوں کی جانب سے دی گئی درخواست پرانہیں اسامہ بن لادن کا ساتھی قرار دیا گیا ہے۔ )،مسجد کمیٹی کے جنرل سیکرٹری زین العابدین ،ممبر کمیٹی محمد بخش ،کمیٹی کے قانونی مشیر شمس العارفین ہمدانی ایڈووکیٹ اور مقامی صحافی چودھری عطاء الرحمن کو واقعہ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انکے خلاف کارروائی کے لیے آئی جی پنجاب کو تحریری درخواست دیدی جس پر آئی جی پنجاب نے فوراًڈی ایس پی قائد آباد سرکل کوکارروائی کے احکامات جاری کردئیے ۔جس پر قائد آباد پولیس نے تمام افراد کو طلب کرلیاہے۔ جس پرمتاثرہ مسلمانوں نے تحریری جواب میں قادیانیوں کی جانب سے دی گئی درخواست کو جھوٹی اور من گھرٹ قرار دئیے کہا ہے کہ قادیانی 2007 سے ایسی جھوٹی درخواستیں دے رہے ہیں۔جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور اسکا مقصد قادیانیوں کی جانب سے مخصوص مقاصد کا حصول ہے ۔’’امت‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے مسجد یمامہ کے بزرگ مہتمم سید اطہر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ قادیانی مسجد واگزار کروائے جانے کے دن سے مسجد دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ماضی میں قادیانیوں کو ڈی پی او خوشاب کی مکمل آشیرباد حاصل تھی اور پولیس کی مدد سے قادیانی مسجد پر قبضہ حاصل کرنے کے قریب تھے تاہم ختم نبوت قوانین میں تبدیلی کے خلاف دئیے گئے دھرنے کے سبب قادیانیوں کو پسپائی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تاہم اب ایک مرتبہ پھر قادیانی انہیں(مہتمم) اور مسجد انتظامیہ کو جعلی مقدمہ میں بند کروا نا چاہتے ہیں تاکہ انھیں قید کروا کر مسجد یمامہ پر دوبارہ قبضہ کرلیا جائے ۔
(روزنامہ ’’امت‘‘،راولپنڈی۔7؍اگست 2018)
قادیانیوں کو رعایت دلانے کیلئے برطانوی ارکان پارلیمنٹ سرگرم
لندن(امت نیوز)عام انتخابات میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرنے والی جماعت تحریک انصاف کے وزارت عظمیٰ کیلئے نامزد امیدوار عمران خان سے قادیانیوں کو رعایت دلانے کے لئے برطانوی پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں کے اراکین پر مشتمل قادیانی نواز گروہ سرگرم ہو گیا ہے ۔ اس گروپ میں زیک گولڈ اسمتھ بھی شامل ہیں، جن کی بہن جمائما عمران کی مطلقہ ہیں اور عمران کے دونوں بیٹے انہی سے ہیں۔ زیک گولڈ اسمتھ کو عمران خان پر دباؤ ڈالنے کیلئے استعمال کرنے کی بھر پور کوشش کی جا رہی ہے ۔عمران خان الیکشن سے قبل علما کے ایک اجتماع سے خطاب میں 295 سی سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔’’امت ‘‘کی رپورٹ کے مطابق لندن میں3سے 5 اگست تک قادیانیوں کا سالانہ جلسہ ہوا۔جس سے قادیانیت نواز گروپ کے اہم رکن سرایڈورڈ ڈیوی نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں قادیانیوں کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کیلئے دباؤ ڈالتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم بننے پر عمران خان مذہبی اقلیتوں کے خلاف ملکی قوانین بہتر کریں۔میرا حتمی پیغام پاکستان کے نئے متوقع وزیر اعظم کیلئے ایک چیلنج ہے ۔ یہ عمران خان کی بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ قادیانیوں،عیسائیوں و دیگر پاکستانی مذہبی اقلیتوں کے خلاف پریشانی، پائی جانے والی تشویش اور امتیازی سلوک کم اور ختم کریں۔اب ایسے تو نہیں چلے گا کہ آپ پاکستان میں تو طالبان کے دوست بنیں اور برطانیہ میں آ کر لبرل بن جائیں ۔عمران پاکستان میں ہر کسی کیلئے آزادی اور انسانی حقوق کے دروازے کھولیں۔اسی اجتماع میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھرمیں قادیانیوں کی ناپاک ارتدادی سرگرمیوں کو کافی حد تک بڑھا دیا گیا ہے ۔ قادیانی سربراہ مرزا مسرورکا کہنا ہے کہ ان کی ارتدادی سرگرمیوں کا دائرہ کار دنیا کے 212 ممالک میں پھیلایا جا چکا ہے ۔قادیانی کتب کے مزید125 زبانوں میں تراجم کر دیے گئے ہیں ۔ جاری سال کے دوران قادیانیوں کی مزید نئی411 عبادت گاہیں بنائی گئی ہیں۔127 ممالک میں مشن ہاؤسز کی تعداد 2826 ہو گئی ہے ۔
(روزنامہ ’’امت‘‘،راولپنڈی۔8؍اگست 2018)
چنیوٹ میں قادیانیت سے تائب5افراد کا قبول اسلام
چنیوٹ(نمائندہ امت) چناب نگر میں قادیانیت سے تائب ہوکر 5افراد نے اسلام قبول کرلیا،قاری شبیر عثمانی نے کلمہ پڑھایا۔ چناب نگر کے علاقہ کوٹ قاضی میں میاں بیوی اور 2بچوں سمیت پانچ افراد نے قاری شبیر احمد عثمانی کے ہاتھوں اسلام قبول کر لیا اسلام قبول کرنے والوں میں محمد جاوید اور اس کی بیوی حلیمہ بیٹا عثمان، بیٹی سدرہ اور خاندان کے ایک نوجوان نے قادیانیت سے تائب ہو کر اسلام قبول کر لیا۔(روزنامہ ’’امت‘‘،راولپنڈی۔17؍اگست 2018)
کنری کا بااثر خاندان قادیانیت سے تائب
کنری(نمائندہ امت) کنری (سندھ)کا بااثر خاندان قادیانیت سے تائب ہوگیا ،سابق امیر سیٹھ عبدالسمیع بھٹی کے صاحبزادے نے جمعہ اجتماع میں کلمہ پڑھا۔اس موقع پر مصور احمد بھٹی نے کہاکہ اسلام جبر سے نہیں پھیلا ۔ تفصیلات کے مطابق قادیانی جماعت سے تعلق رکھنے والی بااثر فیملی اور قادیانی جماعت کنری کے سابق امیر سیٹھ عبدالسمیع بھٹی کے صاحبزادے مصور احمد بھٹی ان کی اہلیہ اور تینوں بیٹوں مرزا احمد، جمال احمداور شاہد منیب نے قادیانیت سے تائب ہوکر نماز جمعہ کے اجتماع میں جامع محمدی مسجد اہل حدیث کنری میں اسلام قبول کرنے کا انکشاف اور اعلان کیا ۔فیملی کے سربراہ مصور احمد بھٹی نے بتایا کہ اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر اسلامی کتب کا مطالعہ کرنے کے بعد 2013میں میری دنیا بدل گئی شادی بھی مسلمان گھرانوں میں کرائی ،جبکہ گزشتہ پانچ برسوں سے میں نے اور میری فیملی نے قادیانی جماعت سے قطع تعلق کئے رکھا ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام جبر سے نہیں بلکہ پیارو محبت سے پھیلا دیگر قادیانی بھی صرف صراط مستقیم کا راستہ اختیار کرلیں تاکہ ان کی بھی دین و دنیا اورآخرت سنور جائے ۔ قبل ازیں مسجد آنے پر نمازیوں نے نومسلموں کا شاندار استقبال کیا ان کو پھولوں کے ہار پہنائے مبارکباد دی اوراپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔ نماز جمعہ کے بعد ان کیلئے استقامت کی دعا کی اور اس خوشی میں مٹھائی بھی تقسیم کی گئی ۔
(روزنامہ ’’امت‘‘،راولپنڈی۔25؍اگست 2018)