تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

الجزائر میں قادیانیوں کی سرگرمیوں میں تشوشناک اضافہ

منصو رعادل
شمالی افریقہ کے عرب اسلامی ملک الجزائر میں قادیانی فرقے کی سرگرمیوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے ۔الجزائر کی وزارتِ اوقاف اور مذہبی امور نے بتایا کہ قادیانیوں کو الجزائر میں یہودیوں کی عالمی تنظیم فری میسن کی کھلی سرپرستی حاصل ہے ، لندن او ربھارت سے براہ راست رابطوں میں رہتے ہوئے قادیانی الجزائر کے ساحلی علاقے سلیکدہ میں شمالی افریقہ کی سطح پر ایک بڑا مرکز بنانے کے لئے کوشاں ہیں،یہ مرکز شمالی افریقہ کے اہم اسلامی ممالک الجزائر ، مراکش، لیبیا اور نائجیریا میں قادیانیت کا زہر پھیلانے کے لئے ہیڈ کوارٹر کی حیثیت کا حامل ہوگا،اس گھناؤنی سازش کا انکشاف الجزائر کے سیکورٹی کے اداروں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں ہوا ہے ، الجزائر کے سیکورٹی اہلکاروں نے 30ستمبر کو ساحلی علاقے سلیکدہ میں ایک فلیٹ پر چھاپے کے دوران قایانی گروہ کے30پیروکاروں کو گرفتار کیا تھا، گرفتار شدگان میں الجزائر میں قادیانی سربراہ سمیت 9 ایسے مرکزی سرغنہ شامل ہیں،جن کے بارے میں سیکورٹی حکام نے بتایا کہ وہ قادیانیت کے فروغ کے مرکزی منصوبہ ساز ہیں ،الجزائری سیکورٹی حکام نے گرفتاری کے 2دن بعد ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ گرفتار ہونے والے افراد کا تعلق قادیانی گروہ سے ہے ،جن میں گروہ کے سربراہ کے ساتھ مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے 8منصوبہ ساز قادیانی بھی شامل ہیں،انہیں ایک لگژری فلیٹ سے اس وقت حراست میں لیاگیا، جب وہ ایک خفیہ میٹنگ کررہے تھے، جب ان سے اجتماع کا سبب پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے سلسلے میں اس فلیٹ میں جمع ہوئے تھے ،جامع مسجد سے چند قدم دُور کے فاصلے پر الگ جگہ پر سیکورٹی حکام سے بغیر پیشگی اجازت نمازِ جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد ہے ، جس کی وجہ سے سیکورٹی اہلکارموقع پر موجود تمام افراد کو گرفتار کر کے لے گئے، جہاں دورانِ تفتیش معلوم ہو اکہ ان 20 افراد میں سے9 الجزائر کے سیکورٹی اداروں کو امن و امان کی صورتحال خراب کرنے اور لسانی و گروہی فسادات کو ہوا دینے کے جرم میں مطلوب تھے ،ان کی گرفتاری کے لئے سیکورٹی حکام کافی عرصے سے کوشاں تھے ، گرفتار شدگان میں شامل الجزائر میں قادیانی سربراہ نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ وہ سلیکدہ کے علاقے الاربعاء میں قادیانیت کا مرکز قائم کرنے کے لئے کوشاں ہیں،ان کا حالیہ اجلاس اسی سلسلے میں تھا، کیونکہ اپنے منصوبے پر کام شروع کرنے میں انہیں رکاوٹوں کاسامناہے ۔ گرفتار قادیانیوں کی نشاندہی پر مزید مقامات پر مارے گئے چھاپوں کے دوران سیکورٹی اہلکاروں نے قرآن کریم کے بڑی تعداد میں تحریف شدہ نسخے برآمد کئے ہیں ،جبکہ ایسا لٹریچربھی اِداروں کے ہاتھ لگا ہے، جس سے زیر حراست ملزمان کے پیچھے بھارتی پشت پناہی بھی بے نقاب ہو گئی ہے ، الجزائر میں قادیانی نیٹ ورک چلانے میں بھارت کے گھناؤنے کردار سے پردہ اٹھنے پر ہلچل سے مچ گئی ہے ، گرفتار قادیانیوں نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ برطانیہ سے زیادہ انہیں بھارت سے سپورٹ مل رہی ہے۔بھارت الجزائر کے ساتھ اپنے سیاسی، تجارتی اور سفارتی تعلقات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قادیانیت کی ارتدادی سرگرمیوں میں ملوث ہے ، اس مقصد کے لئے بھارتی سفارت خانہ قادیانیت کی سرگرمیوں کا محفوظ مرکز بنا ہوا ہے ،جہاں سے قادیانیت قبول کرنے والے افراد کو بھارت بھیجا جاتاہے ، قادیانی مبلغین بھارت سے تاجروں او ر کاروباری افراد کے بھیس میں الجزائر آکر گمراہ کن سرگرمیوں کے فروغ میں مصروف رہتے ہیں ، گرفتار سربراہ نے بتایا کہ الجزائر میں قادیانی فرقے کے پیرو کاروں کی رجسٹرڈ تعداد1000تک پہنچ چکی ہے ، اس لئے انہیں مرکز کی ضرورت ہے ، الجزائر کے سیکورٹی اہلکاروں نے حالیہ کارروائی کو قادیانی گروہ کے خلاف گزشتہ کئی سال سے جاری آپریشن کی ایک بڑی کامیابی قراردیا ہے ، کیونکہ اس مرتد گروہ کے 43سالہ سربراہ بھی جال میں پھنس گئے ہیں۔ جس کی سیکورٹی اداروں کو گزشتہ تین سال سے تلاش تھی ، سیکورٹی حکام نے گرفتار سربراہ کانام صیغہ راز میں رکھتے ہوئے بتایاکہ اس کے خلاف امن و امان میں رکاوٹ ڈالنے اورفرقہ وارارنہ سرگرمیوں کے ساتھ ارتدادی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ایکٹ کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے او رمناسب موقع پر اس کے بارے میں مزید معلومت ذرائع ابلاغ کو فراہم کی جائیں گی، گرفتار افراد کا تعلق سلیکدہ کے مختلف علاقوں سے ہے ۔ ملزمان طویل عرصے سے شیطانی سرگرمیوں میں سرگرم تھے، جن کے بارے میں سیکورٹی اداروں کو وقتاً فوقتاً انٹیلی جنس اطلاعات مل رہی تھیں ، کہ گمراہ گروہ الجزائر کے آئینی وسرکاری مذہب سے لوگوں کو بدظن کرنے کے لئے مختلف حیلے او رہتھکنڈے آزما رہے ہیں ۔
شیطانی فرقہ کے لوگ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے بد امنی ، فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے او رلسانی وگروہی جرائم کو ہوا دے رہے تھے۔ تاکہ حکام کی توجہ منتشر کر کے وہ اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھا سکیں ، الجزائر میں رواں سال قادیانی گروہ کے عناصر کی گرفتاری کا یہ دوسرا واقعہ ہے ، اس سے قبل رواں سال جون میں بھی الجزائر کے سیکورٹی اداروں نے ایک کارروائی کے دوران 9قادیانیوں کو گرفتار کیا تھا ،حالیہ گرفتاری بھی جون میں ہونے والی گرفتاریوں کا تسلسل ہے، واضح رہے کہ الجزائر کے وزیر برائے مذہبی امور محمد عیسیٰ نے الجزائر میں قایانیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا،2013ء کے بعد الجزائر کے مختلف علاقوں میں لسانی اور فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں،جن میں جنوبی علاقے غردایہ میں ہونے والی خونریز جھڑپیں بھی شامل ہیں ، الجزائری انٹیلی جنس رپورٹوں میں اشارہ کیا گیا تھا کہ ان فسادات کے پیچھے ایک مخصوص مذہبی گروہ ملوث ہے ، جو الجزائر میں غیر ملکی اشارے پر بڑے پیمانے پر بدامنی کے لئے کوشاں ہے ، ذرائع ابلاغ کی تحقیقاتی رپورٹوں میں اس مشکوک گروہ کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیاتھا کہ یہ قادیانی گروہ ہے ، اس کے بعد الجزائر کے سیکورٹی ادارے دہشت گردی او ر فرقہ وارنہ فسادات کے محرکین کی لسٹ میں قادیانی گروہ کا نام شامل کیا جاچکاہے۔جس کے بعدسے ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق گرفتار شدگان میں اکثریت بڑے زمینداروں کی ہے جو الجزائر میں بڑی زرعی اراضی کے مالکان ہیں، انہوں نے بتایا کہ وہ زمینوں سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے ایک بڑا حصہ قادیانیت کی ارتدادی سرگرمیوں کے لئے وقف کر چکے ہیں،قادیانیت کی لندن قیادت سے تعلیمات او رفکری نشست کے ذریعے سے مستفید ہونے کے لئے ان کا ذریعہ بھارتی چینل ہے جو الجزائر ، مراکش اور تیونس سمیت شمالی افریقہ میں قادیانیت کی تبلیغ کا اہم ذریعہ ہے ، الجزائر میں قادیانیت کے فروغ میں لندن کے بعد بھارت کلیدی کردار اَدا کر رہا ہے، الجزائر میں قادیانیت قبول کرنے والے کئی افراد بھارت جا چکے ہیں،بھارت سے متعلق ہوش رباانکشاف سامنے آنے پر الجزائر میں برطانیہ کے بھارتی سفارت خانے کو بھی سیکورٹی اداروں نے حساس مراکز کی لسٹ میں شامل کرلیا ہے ، تاہم اس حوالے سے سیکورٹی حکام نے کوئی بیان نہیں دیا، عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق الجزائر میں قادیانی گروہ کی مذموم سرگرمیوں میں گزشتہ دوسال سے اضافہ ہوا ہے، حالیہ گرفتاری کے بعد سامنے آنے والی معلومات کے مطابق قادیانی گروہ کا زیادہ تر ہدف زمیندار، کاروباری اور تاجر پیشہ افراد اور تعلیم یافتہ نوجوان بنے ہوئے ہیں ، نوجوانوں کو باور کرایا جارہا ہے کہ قادیانت قبول کرنا مالی آسودگی کی ضمانت ہے ، قادیانیت کا فارم پر کر نے والوں کو بھارت یا برطانیہ بھیجا جائے گا۔
(روزنامہ ’’اسلام‘‘کراچی،11؍اکتوبر2016)
٭……٭……٭

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.