ختم نبوت معاملے پر ن لیگی رکن قومی اسمبلی نے پارٹی چھوڑدی
وہاڑی ۔اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈیسک ) این اے 169وہاڑی سے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی طاہراقبال چودھری نے ختم نبو ت قانون میں ترمیم کے معاملے پر پارٹی چھوڑ نے کا اعلان کر دیا ، انہوں نے سینیٹ کیلئے ووٹ کاسٹ کرنے سے بھی انکار کر دیا ۔ طاہر اقبال چودھری نے کہا میں ایسی پارٹی کو ووٹ کیوں دوں ،جس نے ختم نبوت قانون میں ترمیم کی ہو ،ختم نبوت پر وار کرنے والوں کوووٹ نہیں دے سکتا ۔ واضح رہے کہ طاہر اقبال چودھری 2013کے الیکشن میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 169 سے آزاد حیثیت میں رکن منتخب ہوئے تھے ،انہوں نے الیکشن کے دوران مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما تہمینہ دولتانہ کو شکست دی تھی ۔طاہر اقبال چودھری بعد ازاں مسلم لیگ ن میں شامل ہو گئے تھے ۔اس قبل وہ مسلم لیگ ق کا حصہ تھے ۔
سوشل میڈیا پرجعلی پیج بنا کر قادینوں کی گستاخانہ مہم تیز
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی )خوشاب میں مسجد پر دوبارہ قبضے میں ناکامی پر قادیانیوں نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مہم شروع کر دی ،مسجد کے 82 سالہ بزرگ متولی کے نام سے جعلی پیج بناکر ان کی کردار کشی بھی کی جارہی ہے ، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے ) 5 ماہ قبل درخواست دیے جانے کے باوجود کوئی کارروائی کرنے میں ناکام رہاہے ۔ ضلع خوشاب کے چک نمبر 2ٹی ڈی اے تحصیل قائد آباد میں واقع مسجد یمامہ کے متولی سیداطہر حسین شاہ کی جانب سے ایف آئی اے کو دی گئی درخواست کے مطابق مسجد یمامہ پر قادیانیوں نے زبردستی قبضہ کرلیاتھا ، جسے عدالتی احکامات پر واپس حاصل کیا گیا ، جس پرمقامی قادیانی پہلے تو خاموش رہے ، تاہم ضلع میں قادیانیوں کے مبینہ حمایتی اعلیٰ پولیس افسر کی تعیناتی کے بعد ا چانک قادیانیوں نے مسجد کاقبضہ لینے کے لیے کوششیں شروع کردیں ۔ اس مقصدکے لیے قادیانیوں نے مقامی مسلمانوں پر دباؤ ڈلا ،تاہم ناکامی پر مقامی قادیانی شخص ناصر احمدنے مسجد کے متولی ،امام اور مقامی مسلمانوں سے چھیڑ چھاڑشروع کر دی۔ جس کو مبینہ طور پر مقامی سب انسپکٹر کی حمایت حاصل تھی ۔درخواست گزار کے مطابق یہ سب انسپکٹر جو ترقی پا کر تھانہ جھال چکیاں ضلع سرگودھا میں ایس ایچ او بنادیاگیا ہے ۔مسجد میں داخل ہوکر نماز یوں ،امام مسجد اور متولی سید اطہر شاہ کو دھمکاتا اور ڈر اتا رہا ۔اس کے بعد مقامی قادیانیوں نے سید اطہر حسین شاہ کی تصاویروالی جعلی فیس بک آئی ڈی بنا کر اُس پر سید اطہر حسین شاہ کی تصاویر نقلی مونچھیں اور سر پرہیٹ بنا کر پوسٹ کیں اور توہین رسالت پر مبنی گستاخانہ مواد بھی اپ لوڈ کیا ۔فیس بک آئی ڈی کا پتہ لگایا گیا تومعلوم ہو کہ اسے بنانے کے لیے ایک مسلمان نوجوان وقاص احمد ولد احمد خان قوم زرگر کاموبائل فون استعمال ہوا ۔ جب وقاص سے اس بارے میں تحقیق کی گئی تواس نے بیان حلفی دیا کہ اس سے موبائل میں بیلنس نہ ہونے کا بہانہ بناکر ایک مقامی قادیانی وحید احمد مغل ولد سلطان ساکن قائد آباد نے اس موبائل فون مانگا تھا اور اس کے موبائل فون کا غیر قانونی اور بلا اجازت استعمال کرتے ہوئے ناپاک پیغامات بھجوائے ۔وقوعے کی اطلاع مقامی پولیس کو دی گئی ،تاہم پولیس نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی ۔ایف آئی اے کو 30اکتوبر 2017کو بھجوائی گئی درخواست کی کاپی وفاقی سیکرٹر ی داخلہ ،ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے ، ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائمزاسلام آباد ، ڈائریکٹر این آر 3سی لاہور ، انچارج پولیس اسٹیشن آین آر 3سی ٹیمپل روڈلاہور ،انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب لاہور ،ریجنل پولیس افسر لاہور سرگودھا اور ہوم سیکرٹری پنجاب لاہور کو بھجوائی گئی ،تاہم کسی بھی ادارے نے اس پر کسی قسم کی کارروائی کی اور نہ درخواست گزار سے رابط کیا گیا ۔