ختم نبوت معاملہ :ن لیگی ایم پی ایز نے استعفے واپس لے لئے
لاہور(نمائندہ جنگ)ڈیڑھ ماہ قبل ختم نبوت کے معاملے پر استعفیٰ دینے والے 4 ممبران پنجاب اسمبلی میں پیر حمید الدین سیالوی کے بیٹے نظام الدین سیالوی بھی شامل تھے ۔دیگر تین اراکین اسمبلی میں مولانا رحمت اﷲ ، رضا نصر اﷲ اور محمد خان بلوچ شامل تھے ،استعفیٰ واپس لینے والے اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ختم نبوت معاملے پر ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ان کا مزید کہناتھاکہ اب ہمارے تحفظات دُور کردیے گئے ہیں،جس کے بعد اسمبلی سے دیے گئے استعفے واپس لے رہے ہیں۔پیر حمید الدین سیالوی نے حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا بھی اعلان کیا تھا ،جو انہوں نے گزشتہ روز شہبازشریف سے ملاقات کے بعد واپس لے لیا۔(روزنامہ’’جنگ‘‘،لاہور۔30؍جنوری2018)
ّصدر آزاد کشمیر نے ختم نبوت بِل کی توثیق کردی
اسلام آباد (نامہ نگار) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے بدھ کو آزاد جموں و کشمیر عبوری آئین (بارہویں ترمیم) ایکٹ 2018ء کی توثیق کردی ہے۔ جس کے مطابق سیکشن IIایکٹ 1974 میں ترمیم سے مسلم کی تعریف کی گئی ہے ۔جس کے تحت مسلم کا مطلب ایسا شخص جو اﷲ تعالیٰ کی واحدانیت پر یقین رکھتا ہواور حضرت محمدﷺ کے آخری نبی اور رسول ہونے پر مطلق یقین رکھتا ہو کہ آپﷺ کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں آئے گا اور اگر کوئی نبی ہونے کا دعویٰ کرے یا اپنے آپ کو نبی ہونا ظاہر کرے تو اس کے جھوٹے ہونے پر یقین رکھتا ہو۔صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان کے دستخط ثبت ہونے کے بعد اب یہ قانون بن گیا ہے ۔ صدر مسعود خان نے کہا ہے کہ اس ترمیمی ایکٹ پر ان کی توثیق کے بعد ختم نبوت کا یہ بل سنگ میل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کا یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ طویل عرصہ سے التواء میں رہا ہے اور اب وزیراعظم آزاد کشمیر، سپیکر قانون ساز اسمبلی اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے ختم نبوت کا یہ قانون بنا کر ایک تاریخی کارنامہ سرانجام دیا ہے جس پر وہ مبارکباد اور خراج تحسین کے مستحق ہیں۔صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ حضرت محمدﷺ نے اپنی تعلیمات کے ذریعے اپنے آخری نبی ہونے کا درس دیا اور آپ کی سنت طیبہ اور تعلیمات قیامت تک آنے والی انسانیت کیلئے نہ صرف کافی ہیں،بلکہ ایک ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ صدر آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ جموں و کشمیر پاکستان اور پوری امت مسلمہ کی یہ خوش بختی ہے کہ انہیں عظیم رہنماء حضرت محمدﷺ کا امتی ہونے کا شرف حاصل ہے۔
(روزنامہ ’’اوصاف‘‘،اسلام آباد۔15مارچ2018