تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

اخبارالاحرار

سودی معیشت پاکستان کی تنزلی کا باعث ہے: عبد اللطیف چیمہ
(ملتان، 4؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبد اللطیف خالد چیمہ نے جامع مسجد ختم نبوت دارِ بنی ہاشم ملتان میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا کے مسائل اورہماری مشکلات کا واحد حل وحیِ الٰہی اور آسمانی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں ہے۔ سود اور سودی معیشت نے ہماری معاشی و سیاسی پالیسیوں کو بری طرح تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کو قائد پاکستان محمد علی جناح کے وژن کی بجائے عالمی واستعماری ایجنڈے پر چلایا جارہا ہے اور اعلیٰ سطحی کرپشن نے دنیا میں کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ جس سے ہم آئی ایم ایف او رورلڈ بینک جیسے اداروں کے عملاً غلام بن کر رہ گئے ہیں۔ بعد ازاں کارکنانِ احرار کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ حکومت الٰہیہ کا قیام ہماری منزل ہے اور عقیدۂ ختم نبوت کا تحفظ ہمارا طرۂ امتیاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12 ؍ ربیع الاول کو چناب نگر میں منعقد ہونے والی سالانہ احرار تحفظ ختم نبوت کانفرنس کے لیے ملتان سمیت ملک بھر میں مہم شروع کر دی گئی ہے۔ عبد اللطیف خالد چیمہ نے مجلس احرار اسلام پاکستان کے کارکنوں سے کہا کہ وہ عقیدۂ ختم نبوت کے لیے پر امن جد وجہد کو آئینی دائرے میں منظم کریں۔ احرار کارکنوں کے اجلاس میں چناب نگر سے نفرت آمیز قادیانی لٹریچر ضبط کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملک بھر سے قابلِ اعتراض قادیانی لٹریچر ضبط ہونا چاہیے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ربیع الاول میں ملک بھر میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اجتماعات ہوں گے جب کہ ملتان میں یکم تا 10 ربیع الاول عشرۂ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منایا جائے گا۔ اجلاس سے سید عطاء المنان بخاری، مولانا محمد اکمل، سعید احمد ، یعقوب خان خواجکزئی، شیخ حسین اختر لدھیانوی، جناب عبد الناصر، لقمان منشاد، فرحان حقانی، محمد معاویہ، محمد مہربان اور دیگر نے خطاب کیا۔
آئین کی اسلامی دفعات کے خاتمے کی سازشیں عروج پر ہیں:احراررہنما
چناب نگر میں چھاپہ اورممنوع لٹریچرکی برآمدگی مستحسن قدم ہے
(لاہور، 5؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں تحریک ختم نبوت 1953ء کے دس ہزار شہداء کی یاد میں 12؍ ربیع الاول کو چناب نگر میں منعقد ہونے والی ’’کل پاکستان احرار ختم نبوت کانفرنس‘‘ کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام مکاتب فکر کے سرکردہ رہنماؤں کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی، اجلاس مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری کی صدارت میں دفتر مرکزیہ نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں منعقد ہوا۔ جس میں جماعت کے سیکرٹری جنرل عبد اللطیف خالد چیمہ، مولانا محمد مغیرہ، قاری محمد یوسف احرار، ملک محمد یوسف، میاں محمد اویس، ڈاکٹر عمر فاروق احرار، مولانا تنویر الحسن، مولانا محمد اکمل، مولانا فیصل متین سرگانہ، مفتی عطاء الرحمن قریشی، مفتی قاضی ذیشان آفتاب، مولانا محمود الحسن، مہر اظہر حسین وینس، ڈاکٹر ضیاء الحق قمر، ثاقب چودھری، حافظ شاکر خان، حافظ محمد ضیاء اللہ ہاشمی، قاری محمد قاسم اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ یہ خطہ اسلام کے نفاذ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اور اسلام کے عملی نفاذ سے ہی اس کا استحکام وبقاء وابستہ ہے۔ عبد اللطیف خالد چیمہ نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی نظریاتی شناخت اور آئین کی اسلامی دفعات کو ختم کرنے کی عالمی سازشوں کا دینی حلقوں کو حقیقی ادراک کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ سودی معیشت نے ملک کو سیاسی ومعاشی طور پر عالمی طاقتوں اور امریکہ کا غلام بنا کر رکھ دیا ہے، کرپشن کا ناسور بھی سودی نظام معیشت کا شاخسانہ ہے۔ مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ چناب نگر سے وسیع پیمانے پر ممنوعہ لٹریچر برآمد کر کے ذمہ دار قادیانیوں کو گرفتار کرنا خوش آئند ہے لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ پورے ربوہ سمیت ملک بھر سے نفرت انگیز اور اسلام ووطن دشمن قادیانی لٹریچر ضبط کیا جائے۔ اجلاس کی ایک قرارداد میں تحریک انسداد سود کی آئینی ودینی جدوجہد کی مکمل تائید وحمایت کا اعلان کیا گیا۔ ایک تعزیتی قرارداد میں خطیب العصر مولانا عبد المجید ندیم اور لاہور کی تبلیغی جماعت کے بزرگ حاجی حبیب احمد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا گیا اور اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جنوری تا اپریل ملک بھر میں ختم نبوت کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی، جبکہ 29؍ دسمبر کو ملک بھر میں ’’یوم تاسیس احرار‘‘ منایا جائیگا اجلاس میں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی قادیانی ریشہ دوانیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ مجلس احرار اسلام حکومتِ الہٰیہ کے لیے پرامن جدوجہد ہر حال میں جاری رکھے گی۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبد اللطیف خالد چیمہ نے تحریک ختم نبوت کی تازہ ترین صورت حال اور احرار ختم نبوت کانفرنس 12 ربیع الاول چناب نگر میں شرکت کی دعوت کے لیے مختلف جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں سے رابطے شروع کردیے ہیں جبکہ سید محمد کفیل بخاری آج اتوار کو بعد نماز مغرب دفتر مرکزیہ نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں ’’درس قرآن کریم‘‘ کی نشست سے خطاب کریں گے۔
مشرق وسطیٰ کی صورت حال غوروفکرکی متقاضی ہے:مولانازاہدالراشدی
(لاہور، 6؍ دسمبر) پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل اور تحریک انسداد سود پاکستان کے کنوینر مولانا زاہد الراشدی نے مجلس احرار اسلام پاکستان کے دفتر میں احرار رہنماؤں سید محمد کفیل بخاری، عبد اللطیف خالد چیمہ اور ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقات کی اور ملک کی تازہ صورت حال اور انسداد سود کی جدوجہد کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیالات کیا۔ حافظ محمد بلال فاروقی بھی ان کے ہمراہ تھے، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال سنگین تر ہوتی جا رہی ہے اور پاکستان کے اسلامی تشخص کے خلاف عالمی مہم میں تیزی آرہی ہے جس کا تقاضا ہے کہ ملک کے دینی وسیاسی قائدین سرجوڑ کر بیٹھیں اور قوم کو اِس دلدل سے نجات دلانے کے لیے متحدہ پروگرام طے کریں، ان رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حکمران اور سیاستدان ملک کی دینی ونظریاتی شناخت کو مسخ بلکہ ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور یہ طرز عمل قیام ملک کے اصل مقصد اور آئین پاکستان کے تقاضوں سے انحراف کے مترادف ہے۔ مولانا زاہد الراشدی، سید محمد کفیل بخاری، عبد اللطیف خالد چیمہ اور ڈاکٹر عمر فاروق نے مشترکہ بیان میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملک کو سیکولر یا لبرل بنانے کی تمام سازشوں کا مقابلہ کیا جائے گا اور آئین کی بالادستی کے لیے رائے عامہ کو منظم کرنے کی مہم کو تیز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سود کے حق میں بیانات اور عدالتی اپیلیں نہ صرف قرآن و سنت کے منافی ہیں بلکہ دنیا کو استحصالی نظام کے شکنجے میں جکڑے رکھنے کی شعوری کوششیں ہیں جو آخر کار دم توڑ جائیں گی۔
داعش کی پیش کردہ اسلام کی تعبیرناقابل قبول ہے:قائداحرار
(لاہور، 7؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا ہے کہ اسلام کی وہ تعبیر مسلمانوں کے لیے قطعی طور پر قابل قبول نہیں جو ’’داعش‘‘ پیش کر رہی ہے اور نہ ہی داعش مسلمانوں کی نمائندگی کا حق رکھتی ہے یہ سب کچھ مسلم امہ کے خون خرابے کے لیے سامان ہے جو امریکہ کی قیادت میں عالمی طاغوت اکٹھا کر کے دنیا کو دھوکہ دے رہا ہے، وہ دفتر احرار نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں ’’درس قرآن کریم‘‘ کی نشست سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ قرآنی وآسمانی تعلیمات امن کی تعلیمات ہیں، دہشت گردی، قتل وغارت اور بد امنی سے اسلام اور مسلمانوں کا کوئی تعلق نہیں۔
مولانامحمد عبد اللہ رحمہ اللہ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں:احراررہنما
(لاہور، 12؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری، نائب امیر سید محمد کفیل بخاری، سیکرٹری جنرل عبد اللطیف خالد چیمہ اور قاری محمد یوسف احرار نے جمعیت علماء اسلام کے سرپرستِ اعلیٰ حضرت مولانا محمد عبد اﷲ (بھکر) کے انتقال پُر ملال رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے دعاء مغفرت کی اور اُن کی طویل دینی و تحریکی اور تعلیمی جد وجہد کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ان رہنماؤں نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ حضرت مولانا محمد عبد اﷲ کے رخصت ہو جانے سے تمام دینی حلقے ان کی شفقت و سرپرستی سے محروم ہوگئے ہیں۔ مجلس احرار اسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنما پروفیسر خالد شبیر احمد، مولانا محمد مغیرہ، میاں محمد اویس، ڈاکٹر عمر فاروق احرار، مولانا تنویر الحسن نکوی، قاری محمد قاسم، حافظ محمد ضیاء اﷲ ہاشمی نے بھی حضرت مولانا محمد عبد اﷲ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مولانا محمد عبد اﷲ مرحوم تمام دینی حلقوں میں یکساں احترام کی نظر میں دیکھے جاتے تھے۔ ان کی خدمات کو تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا اور کی ان کی جدّو جہد نئی نسل کے لیے مشعل راہ ہوگی۔
مجلس احرار اسلام کے زیر اہتمام سیرۃ النبی سیمینارز کا انعقاد
(لاہور، 14؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے ربیع الاول کی مناسبت سے سیرت النبی ؐ کے پروگرام ملک بھر میں شروع کر دیے ہیں اس سلسلے میں اسو�ۂرسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف حوالوں سے روشنی ڈالی جارہی ہے۔ قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری نے جماعت کی جملہ ماتحت شاخوں کو ہدایت کی ہے کہ سیرت النبی ﷺ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے لیے سیمینارز منعقد کریں۔ علاوہ ازیں 12؍ ربیع الاول (24؍ دسمبر) جمعرات کو چناب نگر میں منعقد ہونے والی آل پاکستان احرار ختم نبوت کانفرنس اور دعوتی جلوس کے انتظامات تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ جامع مسجد احرار چناب نگر کے خطیب مولانا محمد مغیرہ نے بتایا ہے کہ انتظامی کمیٹیوں نے کانفرنس کے لیے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کانفرنس میں آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں سے فرزندان اسلام، مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشانِ احرار بڑی تعداد میں شریک ہوں گے، جبکہ مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ رہنما کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ تحریک تحفظ ختم نبوت اورمجلس احرار اسلام کے رہنما قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرائیں گے۔
ْؑ ناموس رسالتؐ کا تحفظ مسلمانوں پر فرض ہے
یومِ تاسیس تحفظ ختم نبوت کے عنوان سے منائیں گے : عثمان لدھیانوی
(لدھیانہ، انڈیا۔ 16؍ دسمبر (مستقیم) ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا تحفظ کرنا مسلمانوں پر فرض ہے۔ اس دور جدید میں بھی فرزندانِ اسلام عشق رسول پاک ﷺ میں قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں دفتر مجلس احرار اسلام ہند میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے احرار کے قومی جنرل سیکرٹری و نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 29؍ دسمبر کو مجلس احرار اسلام ہند کا یوم قیام ہے یہ عظیم جماعت 1929ء میں مجاہدین اسلام رئیس الاحرار مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی اول مرحوم، امیر شریعت مولانا سید عطاء اللہ شاہ بخاری مرحوم اور ان کے رفقاء نے امیر الہند مولانا ابو الکلام آزاؒ د اور عظیم بزرگ حضرت مولانا شاہ عبد القادر رائیپوریؒ و حضرت مولانا علامہ انور شاہ صاحب کشمیری رحمتہ اللہ علیہ کے مشورے سے قائم فرمائی تھی، مولانا محمد عثمان لدھیانوی نے کہا کہ ناموس رسالتؐ اور تاج ختم نبوت ﷺ ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے۔ احرار کا اولین مقصد اسی عقیدہ کا تحفظ کرنا ہے اور انشاء اللہ احرار اپنے مقصد پر مکمل یقین کے ساتھ قائم رہیں گے۔ خواہ اس کے لیے پھانسی کے پھندوں کو ہی کیوں نہ پہننا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مخالف طاقتوں کے ساتھ غدارانِ اسلام بھی کان کھول کر سن لیں کہ مسلمان آقا ﷺ کے لیے قربان ہونا سعادت کی بات سمجھتے ہیں، جانوں کا نذرانہ، جیلوں کی سلاخیں اس ضمن میں ان کے سامنے کوئی اہمیت نہیں رکھتیں، ایک سوال کے جواب میں مولانا محمد عثمان لدھیانوی نے بتایا کہ جلد ہی احرار مرکزیہ کی جانب سے ملک بھر میں قائم احرار کی ذیلی شاخوں کے ذمہ داران کو سرکلر جاری کیا جا رہا ہے، جس کے مطابق اس مرتبہ یوم احرار کو عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کے عنوان کے ساتھ منانے کا حکم دیا جا رہا ہے۔ تاکہ مسلمانوں میں جذبۂ عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم جو پہلے سے ہی موجزن ہے کو سلام پیش کیا جاسکے، مولانا محمد عثمان لدھیانوی نے کہا کہ اسلام میں شہادت کا بڑا بلند مقام ہے لیکن ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوتؐ کے شہداء کی تاریخ ہمیشہ سب سے اول رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ لکھنے والے مورخ اس ضمن میں انشاء اللہ کبھی مایوس نہ ہونگے روئے زمین کا کوئی بھی حصہ کیوں نہ ہو عاشقان رسول قربانی کے لیے حاضر ہیں۔
تمام مسائل کا حل سیرت پاک پر عمل پیرا ہونے میں ہے :قائداحرار
(چناب نگر، 17؍ دسمبر) امیرِ احرار سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا ہے کہ آج جمعۃ المبارک کو ملک بھر میں مراکز احرار میں سیرت خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم پر بیانات ہوں گے اور ربیع الاول کا پورا مہینہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک بیان کی جائے گی، انہوں نے اس سلسلہ میں اپنی جماعت کی جملہ ماتحت شاخوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر بیان کرنے کے لیے سیرت کے پروگرام منعقد کریں اور اس بابت قوم کی رہنمائی کی جائے کہ ہمارے موجودہ تمام مسائل کا حل سیرت پاکؐ پر عمل پیرا ہونے میں مضمر ہے۔ جامع مسجد احرار چناب نگر کے خطیب مولانا محمد مغیرہ نے بتایا ہے کہ 12؍ ربیع الاول (24؍ دسمبر) جمعرات کو چناب نگر میں منعقد ہونے والی ’’سالانہ احرار ختم نبوت کانفرنس‘‘ کے جملہ انتظامات تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں انتظامی کمیٹیوں کے ارکان چناب نگر پہنچنا شروع ہوگئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ مجلس احرار اسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے مرکزی قائدین کل سے چناب نگر پہنچنا شروع ہوجائیں گے، جبکہ کانفرنس کی مرکزی جملہ منتظمہ کا حتمی اجلاس 22؍ دسمبر کو جامع مسجد احرار چناب نگر میں منعقد ہوگا۔
اپنی آئینی حیثیت سے انکاری قادیانی پاکستان کے باغی ہیں:احراررہنما
(چنیوٹ/ چناب نگر۔ 17؍ دسمبر) تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنما اور عالمی مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری جنرل حاجی عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ 23 اور 24 دسمبر بدھ اور جمعرات کو چناب نگر کی مرکزی جامع مسجد احرار میں ہونے والی آل پاکستان ’’سالانہ احرار ختم نبوت کانفرنس‘‘ کے جملہ انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ یہ کانفرنس تحریک تحفظ ختم نبوت کی آئینی جد وجہد کو عالمی سطح پر آگے بڑھانے میں کلیدی اور مؤثر کردار ادا کرے گی اور پوری دنیا میں قادیانیوں کی دھوکہ دہی، اسلام اور پاکستان دشمنی پوری طرح بے نقاب ہوجائے گی اور دنیا کو یہ سمجھنے کا موقع ملے گا کہ قادیانی اسلام کا ٹائٹل استعمال کرکے مسلمانوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ وہ گزشتہ روز جامع مسجد احرار چناب نگر کے خطیب مولانا محمد مغیرہ کے ہمراہ ڈسٹرکٹ پریس کلب چنیوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مولانا محمد طیب چنیوٹی، مہر اظہر حسین وینس، حافظ محمدسلیم شاہ اور دیگر احرار کارکن اور تحریک طلباء اسلام کے عہدیدار بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور جامع مسجد احرار چناب نگر کے خطیب مولانا محمد مغیرہ نے بتایا کہ کانفرنس میں آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں سے قافلے بڑی تعداد میں شریک ہوں گے جن کے قیام وطعام کے انتظامات تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں عبد اللطیف خالد چیمہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ قادیانی اپنی متعینہ آئینی حیثیت کو تسلیم نہ کر کے آئین اور قانون سے بغاوت کر رہے ہیں اور ریاست کو چیلنج کر رہے ہیں، ایسے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا فرض بنتا ہے کہ وہ قادیانیوں کو قانون کا پابند بنائیں اور امتناع قادیانیت ایکٹ پر چناب نگر سمیت ملک بھر میں عمل درآمد کرایا جائے۔ دریں اثناء عبد اللطیف خالد چیمہ نے گزشتہ روز جملہ انتظامات کا جائزہ لیا اور انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کانفرنس کے ذمہ داران سے میٹنگ بھی کی، جبکہ مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس نے گزشتہ روز کانفرنس کے سلسلہ میں فیصل آباد اور خوشاب کا دورہ کیا ڈاکٹر ضیاء الحق قمر اُن کے ہمراہ تھے، میاں محمد اویس آج اتوار کو چناب نگر پہنچیں گے اور کانفرنس کے انتظامات کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کریں گے۔ مجلس احرار اسلام کے رہنماؤں اور تحریک ختم نبوت کے مبلغین نے کانفرنس کے سلسلہ میں ملک بھر میں دورے اور مہم شروع کر رکھی ہے۔
پشاورکے شہیدبچوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا:مولانامحمودالحسن
(چناب نگر۔ 18؍ دسمبر) بخاری ماڈل ہائی سکول چناب نگر میں 16؍ دسمبر کے نہ بھولنے اور لرزا دینے والے واقعہ کی پرزور مذمت کی گئی، جس میں کہا گیا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائیگا اور بچوں کو شہید کرنے والے فرعون کے سپاہی ہیں، وہ بھی تباہ ہوا تھا اور یہ بھی خدا کے عذاب سے نہیں بچیں گے۔ سکول کے سینئر استاد مولانا محمود الحسن نے بچوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان معصوم بچوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ وہ ضرور رنگ لائیں گی، انہوں نے کہا کہ ہم ساری قوم کے ساتھ اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان دہشت گردوں کو سر عام درد ناک سزا دی جائے، تاکہ معصوم بچوں کی روحوں کو تسکین ملے اور آئندہ کسی کو ایسی درندگی وسفاکی کی جرأت کرنے کا حوصلہ نہ ہو۔
مولانا عبداللہ کا خانوادۂ امیرشریعتؒ سے خاص تعلق تھا:سیدکفیل بخاری
بھکر (نمائندہ خصوصی) مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سرپرست اعلیٰ مولانا محمد عبد اللہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے اور مولانا صفی اللہ سے اظہار تعزیت کیا۔ سید محمد کفیل بخاری نے مولانا محمد عبد اللہ مرحوم کی دینی وسماجی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا عبد اللہ کا خانوادۂ امیر شریعتؒ سے خاص تعلق تھا۔ جسے انہوں نے آخری دم تک قائم رکھا۔ اُن کا بچپن سے ہی مجلس احرار اسلام سے تعلق قائم ہوا۔ سید محمد کفیل بخاری نے مولانا عبد اللہ کو علماء دیوبند کی تاریخ کا ایک اہم باب قرار دیتے ہوئے کہ اُن کی وفات سے دینی حلقوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے اور اُن کی کمی تا دیر محسوس کی جاتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مولانا عبد اللہ کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ اس موقع پر سید محمد کفیل بخاری نے مجلس احرار اسلام کے امیر مرکزیہ حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری کی طرف سے بھی تعزیتی پیغام پہنچایا اور مولانا عبد اللہ کی مغفرت کے لیے دعا کی۔ (روزنامہ ’’سچائی‘‘، بھکر۔ 19؍ دسمبر 2015ء)
ووٹ دھندگان کیخلاف جماعت احمدیہ کی کارروائی آئین سے متصادم ہے
(فیصل آباد 19؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبد اللطیف خالد چیمہ نے چناب نگر سے چیچہ وطنی جاتے ہوئے فیصل آباد میں احرار کارکنوں سے ملاقات کے موقع پر بات چیت میں کہا کہ قادیانی اپنی متعینہ آئینی حیثیت اور عدالتی فیصلوں کو ماننے سے انکاری ہیں اور یہ طرز عمل ریاست کی بغاوت پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنے والے قادیانیوں کے خلاف قادیانی جماعت کی طرف سے تادیبی کارروائی بھی ریاست کی رٹ کو چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عورتوں کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکنا جرم ہے تو پھر قادیانی جماعت کی طرف سے سرے سے ووٹ نہ بنوانا کیوں جرم نہیں؟ انہوں نے کہا کہ دسمبر کے آخر میں قادیان (انڈیا) میں قادیانی اجتماع کے نام پر بڑی تعداد میں پاکستانی قادیانیوں کو ویزے جاری کیے جارہے ہیں، جو ملکی سلامتی کے حوالے سے انتہائی تشویش ناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 11-12 ربیع الاول کو چناب نگر میں ہونے والی آل پاکستان ’’احرار ختم نبوت کانفرنس‘‘ کے انتظامات تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں اور مجلس احرار اسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنما اور مبلغین ملک بھر کے دورے کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا ایجنڈا جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک کے پیغام کو عام کرنا اور قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرانا ہے۔
قومی ایکشن پلان قادیانی دہشت گردی کی طرف بھی موڑا جائے
دنیا بھر پر قادیانی کفر واِرتداد بے نقاب ہوگیا: ختم نبوت کانفرنس
چناب نگر (23؍ دسمبر) تحریک ختم نبوت 1953ء کے دس ہزار شہداء کی یاد میں دو روزہ سالانہ ’’ختم نبوت کانفرنس‘‘ قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری کی زیر صدارت چناب نگر کی مرکزی جامع مسجد احرار میں گزشتہ روز شروع ہوگئی، کانفرنس میں لوگ دور دراز سے قافلوں کی شکل میں شریک ہو رہے ہیں اور چناب نگر کی فضا نعرہ تکبیر اللہ ہو اکبر، تاج وتخت ختم نبوت زندہ باد، پاکستان پائندہ باد جیسے فلک شگاف نعروں سے گونج رہی ہے، کانفرنس کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے امریکی تسلط اور پالیسیوں کو ترک کرنا ہوگا اور قادیانیوں کو آئین کے دائرے میں لانا ہوگا، مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر پروفیسر خالد شبیر احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ملک کلمۂ اسلام کے نفاذ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا لیکن 68 سال سے اب تک کے حکمرانوں نے قیام ملک کے اصل مقصد اور بانی پاکستان کے ویژن سے انحراف بلکہ غداری کی ہے، انہوں نے کہا کہ آج بھی ہمارے ایٹمی اثاثوں پر امریکہ اور یہودیوں کی نظر ہے اور قادیانیوں کے ذریعے ملک کو عدم استحکام کی طرف بڑھایا جا رہا ہے۔ قاری محمد یوسف احرار، میاں محمد اویس، مولانا منظور احمد، اور دیگر مقررین نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کر کے برٹش ایمپائر کے مذموم مقاصد کی تکمیل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن امت کی بیدار مغزی، تمام مکاتب فکر کی مشترکہ جد وجہد اور سید عطاء اللہ شاہ بخاری کی جماعت مجلس احرار اسلام کی مساعی جمیلہ کے نتیجے میں قادیانیت ناکام ہوئی اور پوری دنیا پر قادیانیوں کا کفرو ارتداد بے نقاب ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر کے آخر میں قادیان (انڈیا) جانے والے قادیانیوں کی بڑی تعداد وطن عزیز کے لیے سیکورٹی رسک ہے، انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کا رُخ قادیانی دہشت گردی کی طرف موڑا جائے اور دینی مدارس کو بدنام کرنے کا رویہ اور انداز ترک کر دیا جائے۔ کانفرنس میں شریک ہونے والے قافلے رات بھر چناب نگر پہنچتے رہے۔ آج کانفرنس نماز فجر کے بعد شروع ہوجائیگی۔ جس سے تمام مکاتب فکر کے رہنما خطاب کریں گے۔ 9بجے صبح پرچم کشائی کی تقریب ہوگی، جبکہ بعد نماز ظہر حسبِ سابق عظیم الشان جلوس نکالا جائے گا۔ کانفرنس کے اختتام پر قرار دادیں منظور کی جائیں گی جو کانفرنس کے بعد پریس کو جاری کی جائیں گی۔
اکابراحرارکی بصیرت وجدوجہدنے پاکستان کو قادیانی سٹیٹ بننے سے بچایا
چناب نگر میں ختم نبوت نبوت کانفرنس اوردعوتِ اسلام کا تاریخی جلوس
(چنیوٹ /چناب نگر۔ 24؍ دسمبر) عالمی مجلس احرار اسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام چناب نگر کی مرکزی جامع مسجد احرار میں دو روزہ سالانہ ’’ختم نبوت کانفرنس‘‘ اسلام کی سربلندی، عقیدۂ ختم نبوت کے لیے پر عزم جدوجہد اور پاکستان کی سلامتی کی دعاؤں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی، حسبِ سابق کانفرنس کے اختتام پر فقید المثال جلوس نکالا گیا اور ’’ایوان محمود‘‘ کے سامنے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ بھی دہرایا گیا، قبل ازیں پرچم کشائی کی پروقار تقریب بھی منعقد ہوئی، کانفرنس کی آخری نشستوں کی صدارت قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری نے کی جبکہ یاد گارِ اسلاف مولانا مجاہد الحسینی، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد حسن، ممتاز اہل حدیث رہنما سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، جامعہ امدادیہ اسلامیہ فیصل آباد کے نائب صدر مولانا مفتی محمد زاہد، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا ضیاء الدین آزاد، انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی نائب امیر قاری شبیر احمد عثمانی، مولانا عبد القادر رائے پوری (سرگودھا) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیر مولانا عبد الخالق ہزاروی، اتحاد علماء کونسل کے مولانا ثناء اللہ غالب (گلگت ،بلتستان)، مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر پروفیسر خالد شبیر احمد، سید محمد کفیل بخاری، عبد اللطیف خالد چیمہ، مولانا محمد مغیرہ، قاری محمد یوسف احرار، مولانا تنویر الحسن، پیر محمد ابوذر (اسلام آباد) قاری عبید الرحمن زاہد، مولانا حماد الرحمن لدھیانوی، قاری منظور احمد طاہر، قاری محمد زین نقشبندی اور متعدد دیگر رہنماؤں اور ممتاز شخصیات نے شرکت وخطاب کیا۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اسلام مکمل ضابطۂ حیات ہے جو انسانیت کے تمام مسائل کا حل پیش کرتا ہے اللہ کے عطاکردہ نظام میں کسی قسم کی پیوند کاری سے ہمارے مسائل حل نہیں ہوسکتے، تحفظ ختم نبوت کا پلیٹ فارم تمام مکاتب فکر کے لیے مضبوط ترین قدر مشترک ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کو ہر حال میں شکست سے دوچار کرنے کے لیے قومی سطح پر اتحاد ویگانگت کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کے بارے میں نرم گوشہ پاکستان کے لیے زہر قاتل ہے، انہوں نے کہا کہ مقتدر قوتیں اور سیاستدان اپنی صفوں سے قادیانیوں اور وطن دشمن عناصر کا خاتمہ کریں اور ملکی دفاع کو یقینی بنائیں۔ پروفیسر خالد شبیر احمد نے کہا کہ اکابر احرار کی جد وجہد اور بصیرت کی وجہ سے پاکستان قادیانی اسٹیٹ بننے سے محفوظ رھا۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ مجلس احرار اسلام 86 سال سے اللہ کی دھرتی پر اللہ کے قانون کے نفاذ کی پر امن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے، پاکستان کی حفاظت ہمارے ایمان اور جان کا حصہ ہے، ہم شہداء ختم نبوت کے مقدس خون کے وارث ہیں اور پوری دنیا میں عقیدہ ختم نبوت کا شعور اجاگر کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ 1934ء میں قادیان میں شعبۂ تبلیغ تحفظ ختم نبوت کے ذریعے مجلس احرار اسلام نے پوری دنیا پر قادیانیوں کا کفر و ارتداد بے نقاب کیا تو اسی طرح 27؍ فروری 1976ء کو حضڑت مولانا غلام غوث ہزارویؒ ، مولانا سید ابوذر بخاریؒ اور مولانا سید عطاء المحسن بخاریؒ کی قیادت میں قافلہ احرار ربوہ میں فاتحانہ داخل ہوا اور پرچم ختم نبوت بلند کیا، ہم امن کے داعی ہیں دنیا کو امن صرف حضرت آمنہؓ کی گود میں ہی ملے گا، مولانا مجاہد الحسینی نے کہا کہ سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کی رفاقت اور صحبت نے ہمیں دین اور تحفظ ختم نبوت کا فہم دیا، اکابر احرار کی لازوال قربانیوں کے نتیجے اور شہداء ختم نبوت کے خون کے صدقے پاکستان قادیانی ریاست بننے سے بچا ہوا ہے، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد اسلام پر رکھی گئی اس میں سیکولر ازم کی کوئی گنجائش نہیں، عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے تمام جماعتیں متحد ہیں، امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری اور ان کی جماعت مجلس احرار کی عقیدہ ختم نبوت کے لیے قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا، کوئی سیاسی قوت ختم نبوت جیسے قوانین ختم نہیں کرسکتی۔ مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ آخر کار اسلام غالب آ کر رہے گا، نظریاتی فتنوں کے توڑ کے لیے طویل محنت کی ضرورت ہے،تمام مسلمان مکاتب فکر کی منزل ایک ہے، سب کا ماخذ قرآن وسنت ہے۔ شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد زاہد نے کہا کہ وہ عظیم قافلہ جس نے ناموس رسالت کا تحفظ کیا، سید عطاء اللہ شاہ بخاری اس کے سپہ سالار تھے اس قافلے میں کارکن کی حیثیت سے نام لکھوانے کے لیے ختم نبوت کانفرنس چناب نگر میں حاضری ہوتی ہے قادیان سے چناب نگر تک اس قافلے کی قربانیوں نے اس مسئلہ کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ کانفرنس کے اختتام پر ہزاروں فرزندان اسلام، مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشان احرار نے فقید المثال دعوتی جلوس نکالا، جلوس قائدین احرار اور تحریک ختم نبوت کے رہنماؤں کی قیادت میں جامع مسجد احرار سے روانہ ہوا تو منظر دیدنی تھا، سرخ ہلالی پرچموں اور مختلف بڑے بڑے دعوتی بینرز تھامے عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم، کلمہ طیبہ اور درود پاک پڑھتے جب آگے بڑے تو روح پرور اور منظم جلوس کے شرکاء یہ نعرے لگا رہے تھے،نعرہ تکبیر اللہ ،اکبر ،محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)ہمارے ،بڑی شان والے ،تاج وتخت ختم نبوت،زندہ باد،شرکاء نعرے لگا تے ہوئے اپنے طویل مقررہ راستوں سے اقصیٰ چوک پہنچے جہاں جلوس نے پڑاؤ کیا اورقادیانیوں کودعوت اسلام دی گئی، یہاں سے جلوس نہایت پر امن طور پر قادیانی مرکز ’’ایوان محمود‘‘پہنچا تو بہت بڑے جلسہ عام کی شکل اختیار کر گیا، ایون محمود کے سامنے قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری، عبد اللطیف خالد چیمہ ،سید محمد کفیل بخاری اور مولانا محمد مغیرہ نے خطاب کرتے ہوئے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا۔ سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا کہ ہم جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری میں زندگی بسر کرنے کی دعوت لے کر ربوہ میںآئے ہیں، ہمارا مشن کفر و ارتداد کو بے نقاب کرنا ہے، قادیانی اپنی متعینہ اسلامی و آئینی حیثیت کو تسلیم کرلیں تو ہماری محاذ آرائی ختم ہوجائے گی، عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے امتناع قادیانیت ایکٹ پر عمل درآمد نہیں کروا رہے، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا مفتی محمد حسن نے قادیانیوں کو مخاطب کر کے کہا کہ ذلت وگمراہی سے نکل کر اللہ کی اطاعت میں آجاؤ ،ہم تمہیں پیار اور محبت سے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق دعوت حق دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جنگِ یمامہ میں شہید ہونے والے بارہ سو صحابہ کرامؓ اسلامی تاریخ کا اثاثہ ہیں، سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ ہم ربوہ میں آئے ہیں تو مرزا مسرورسمیت تمام قادیانیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن میںآجائیں دنیا وآخرت اچھی ہوجائے گی۔ مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات مبارکہ کو قادیانی مغالطے میں ڈال کر دنیا کو مرزا غلام احمد قادیانی کی جھوٹی نبوت کا ڈھونگ رچاتے ہیں، جو سراسر مغالطہ اور جھوٹ ہے اور قادیانیوں کا فراڈ بے نقاب کرتے رہیں گے۔
اجتماع کی قراردیں
مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبد اللطیف خالد چیمہ اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عمر فاروق احرارنے کانفرنس میں منظور کی جانے والی قرار دادوں کا متن جاری کیا ہے جو حسبِ ذیل ہے *یہ اجتماع ملکی سلامتی کو درپیش بیرونی خطرات بالخصوص عالمی استعمار کی سازشوں کا ادراک کرتے ہوئے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ داعش کے نام پر پاکستان کے گرد گھیر اتنگ کرنے کی امریکی ویورپی حکمت عملی کو ناکام بنایا جائے، تاکہ مستقبل قریب میں پاکستان کی سلامتی کو درپیش ممکنہ بیرونی خطرات کا سدباب ممکن ہوسکے اور غیر ملکی قوتوں کے ناپاک عزائم اپنے اہداف حاصل نہ کرسکیں۔ اجتماع اسلامی ممالک کے اتحاد میں پاکستان کی بلامشروط شمولیت کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ جب تک اس اتحاد کے اصل مقاصد اور اہداف سامنے نہیں آتے، اس وقت تک کسی بھی ایسے اتحاد میں شمولیت سے گریز کیاجائے اور ملکی سلامتی سے وابستہ ایسے اہم قومی مسئلہ کی پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر کسی بھی فیصلہ کرنے سے اجتناب کیا جائے، کیونکہ اس اتحاد کو امریکی تائید حاصل ہونے سے نہ صرف اس کی حیثیت کو مشکوک بنادیا ہے اور کئی سوالات کھڑے کردئیے ہیں۔ *یہ اجتماع دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کے اقدامات کی بھر پور حمایت کرتا ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج جغرافیائی سرحدوں کی پشتیبان ہیں، جبکہ دینی مدارس، علماء کرام اور مشائخ عظام ملک کی نظریاتی سرحدوں کے نگہبان ہیں، اس وقت جبکہ پاکستان کو اندرونی وبیرونی محاذ پر سنگین مسائل اور شدید خطرات کا سامنا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اور اسلام کو درپیش خطرات کے پیش نظر سیاسی، عسکری اور دینی قیادت مشترکہ حکمت عملی طے کریں اور مکمل ہم آہنگی کے ساتھ ملکی وحدت کے تحفظ، امن عامہ کی بحالی اور پاکستان کے قیام کے حقیقی مقصد یعنی اسلامی نظام کے نفاذ کے تین نکاتی ایجنڈہ کی تکمیل کے لیے عملی اقدامات اور عالمی طاغوت اور علاقائی دشمن کی آلہ کار لبرل، سیکولر اور قادیانی لابی پر کڑی نظر رکھی جائے، سول اور عسکری اداروں میں گھسے ہوئے ان وطن مخالف اور اسلام دشمن عناصر کے مکروہ ارادوں اور زیر زمین سازشوں کو ناکام بنایا جائے۔ *ملک میں افراطِ زر کی بڑھتی ہوئی شرح اور حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں نے مہنگائی میں کئی گنااضافہ کرکے غریب آدمی کی کمرتوڑ دی ہے اور سالانہ بجٹ کے بعد حالیہ منی بجٹ کے معاشی بم اور گیس کے نرخوں میں اڑتیس فیصدکے ظالمانہ اضافہ نے عام آدمی کا جینا دوبھر کردیا۔ یہ اجتماع اربابِ اقتدار کے ان غریب کش اقدامات پر شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکمرانوں سے اصلاح احوال کا مطالبہ کرتا ہے۔ اگر حکمران عوام کو معاشی تحفظ نہیں دے سکتے تو ان کیلئے لازم ہے کہ وہ حکومتی عہدوں کو چھوڑ دیں۔ *حکومتی سرپرستی میں الیکڑانک ،پرنٹ میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعے جس زور شور سے عریانی وفحاشی کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے ۔یہ پاکستان کی اسلامی شناخت اور ملکی تشخص کو منہدم کرنے کی شعوری کوششوں کی غمازی کرتا ہے ،ثقافت اور جدیدیت کے نام پر اسلامی تہذیب کا گلا گھونٹا جارہا ہے۔ جس کی بھر پور آئینی وقانونی مزاحمت کی جائے گی۔ *قانون توہین رسالت کو عملاً بے اثر کرکے توہین رسالت کے مرتکبین کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ توہین رسالت کے واقعات پے درپے رونما ہورہے ہیں اور کوئی بھی شاتم رسول ابھی تک اپنے قانونی انجام تک نہیں پہنچ سکا۔ *دستور پاکستان کی اسلامی دفعات اور تحفظ ختم نبوت کے متفقہ دستوری فیصلے بیرونی قوتوں کے شدید دباؤ اور اندرونی لابیوں کے بے بنیاد پراپیگنڈے کی زد میں ہیں اور حکمران ان قوتوں کے آگے پسپاہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ اربابِ بست وکشاد قومی و دینی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان قوتوں کو دوٹوک جوب دے کر پاکستان کے آئین ودستور کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ *یہ اجتماع امریکہ کے اس مطالبہ کی کہ پاکستان دیوبندی مدارس پرپابندی لگائے، شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف سمجھتا ہے،کیونکہ یہ خالصتاً اسلام، پاکستان اور مسلمانوں کا معاملہ ہے۔ جس میں کسی بھی طاغوتی قوت کو عمل دخل کا حق ہر گز نہیں دیا جاسکتا، حکومت پاکستان اس امریکی مطالبہ کی کھل کر مذمت کرے اور اس نظریاتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے۔ *احرا رختم نبوت کانفرنس کا یہ اجتماع ختم نبوت کو اسلام کی اساس قراردیتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت کو تمام نجی وسرکاری تعلیمی اداروں کے نصاب میں لازم جزو بنایا جائے۔ *پاکستان کے سول وعسکری اداروں کی کلیدی آسامیوں پر مسلط قادیانیوں کو فی الفور برطرف کیا جائے، بیرونی ممالک کے پاکستانی سفارت خانوں میں موجود قادیانیوں کو نکال باہر کیا جائے۔ *مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔ *پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کر کے پاکستان کے قیام کے حقیقی مقاصڈ کی تکمیل کی جائے۔*ایک تعزیتی قراردادمیں ممتاز اہلحدیث عالم دین ،مصنف اور ادیب مولانا محمد اسحاق بھٹی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا گیا اوران کی ہمہ پہلوخدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔جلوس پر امن طور پر ایوان محمود سے اڈا چناب نگر سرگودھا روڈ پر پہنچا اور حضرت مولانا مفتی محمد حسن مدظلہ کی دعاکے ساتھ پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگیا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے تھے اور جلوس کے راستوں والے بازار بند ہوگئے تھے، کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری، ناظم اجتماع سید محمد کفیل بخاری، مولانا محمد مغیرہ ،میاں محمد اویس،اور دیگر قائدین نے دور دراز سے آنے والے علماء کرام ،مہمانوں ، وفود اور قافلوں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ختم نبوت کانفرنس کے مندوبین اورصحافیوں کے لیے احرارکا اظہارِتشکر
(چنیوٹ /چناب نگر 26؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری، سید محمد کفیل بخاری، عبداللطیف خالد چیمہ اور مولانا محمد مغیرہ نے 12؍ ربیع الاول کو چناب نگر کی ختم نبوت کانفرنس میں شریک ہونے والے مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام ،دینی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور ملک بھر سے آنے والے ہزاروں کارکنوں اور افراد کا شکریہ ادا کیا ہے،اور کہا ہے کہ کانفرنس اور قادیانیوں کو دعوت اسلام کے جلوس کو کامیاب بنانے والے تمام رہنما اور کارکن مبارکباد کے مستحق ہیں، انہوں نے ڈیوٹی سرانجام دینے والے احرار رضاکاروں کی کارکردگی کوبھی سراہا اور کوریج کرنے والے صحافیوں کا بھی شکریہ ادا کیا ہے۔
حکومت الہٰیہ،تحفظ ختم نبوت،تحفظ ناموسِ صحابہؓ ،احرارکامنشورہے
مجلس احرار اسلام کا 86واں یوم تاسیس منایا گیا
(لاہور۔ 29؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام کا 86واں یوم تاسیس ملک بھر میں منایا گیا۔ یوم تاسیس کے موقع پر مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ احرار اپنے یوم قیام سے اب تک استعماری قوتوں کے خلاف نبرد آزما ہے۔ انہوں نے کہا کہ اﷲ کی سر زمین پر اﷲ کی حکومت کا قیام ، عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اور ناموس صحابہؓ کا دفاع ہمارا نصب العین ہے۔علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے زیر اہتمام یوم تاسیس کی مرکزی تقریب ملتان میں مرکزی دفتر دارِ بنی ہاشم میں قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری کی زیر صدارت صبح 9بجے منعقد ہوئی جس میں سید محمد کفیل بخاری، صوفی نذیر احمد، شیخ نیاز احمد، شیخ محمد معاویہ، مولانا محمد اکمل، سید عطاء المنان اور دیگر نے شرکت وخطاب کیا۔ جبکہ لاہور ایوان احرار69 سی نیو مسلم ٹاؤن میں بعد نماز عصر منعقد ہوئی۔ جس میں میاں محمد اویس ،قاری محمد یوسف احرار ،حاجی محمد لطیف، چودھری افتخار بھٹہ نے خطاب و شرکت کی۔ چیچہ وطنی میں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے پرچم کشائی کر کے تقریب کا آغاز کیا۔اسی طرح ملک بھرکے دیگر شہروں میں بھی یوم تاسیس مجلس احراراسلام شان و شوکت کے ساتھ منانے کی اطلاعات موصول ہوررہی ہیں۔
آئین کی اسلامی روح کسی صورت ختم نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کو لبرل بنانے کے لیے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہیں سید عطاء المہیمن بخاری
ملتان (29؍ دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیرسید عطاء المہیمن بخاری نے کہا ہے کہ عقیدۂ ختم نبوت کا تحفظ مجلس احرار کا طرۂ امتیاز ہے۔ اسلام کی دعوت وتبلیغ اور اس کا نفاذ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ یہی مجلس احرار اسلام کا نصب العین ہے۔ احرار انہی مقاصد کے حصول کے لیے پُر امن جدو جہد کرتے رہیں گے۔ وہ گزشتہ روز مجلس احرار اسلام کے 86 ویں یوم تاسیس پر دارِ بنی ہاشم میں منعقدہ پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے پہلے پاکستان کا پرچم لہرایا اور پھر مجلس احرار کا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی بقاء ونفاذ کے لیے صحابۂ کرام نے دعوت وتبلیغ کے ساتھ ساتھ بدر واُحد اور یمامہ کے میدانوں میں عظیم الشان جانی قربانی دی اور شہادت کے مرتبۂ عظیم پر فائز ہوئے۔ اسلام کی رگوں میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا مقدس خون دوڑ رہا ہے۔ اسلام ہی زندہ دین ہے جو قیامت تک باقی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیت، اسلام کے خلاف استعمار کا پیدا کردہ سب سے بڑا فتنہ ہے۔ اس فتنے سے مسلمانوں کو خبردار کرنا ان کی خلاف اسلام سرگرمیوں کو روکنا اور قادیانیوں کو اسلام کی دعوت دینا ہماری دینی وقومی ذمہ داری ہے۔ قادیانی اسلام قبول کرلیں اور ہمارے بھائی بن کر اسلام اور وطن کی خدمت کریں۔ یا پھر آئین میں اپنی طے شدہ حیثیت کو قبول کریں اور مسلمانوں کا ٹائٹل استعمال نہ کریں۔ مجلس احرار اسلام کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس احرار اسلام عدم تشدد کی علم بردار جماعت ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور اس کی بقا نفاذ اسلام سے وابستہ ہے۔ عالمی استعمار، وطن عزیز پاکستان کے آئین کی اسلامی روح کو ختم کرکے لبرل پاکستان کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام، آئین کی اسلامی روح کو کسی صورت ختم نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم لبرل پاکستان کے لیے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہیں۔ استعمار کی غلامی سے پاکستان امن کا گہوارہ نہیں بن سکتا۔ انہوں نے دہشت گردی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے پاک فوج کے کردار کو خرا ج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور پاکستان کے لیے جانیں قربان کرنے والے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وطن کی محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ حکمران اپنے حلف کی پاسداری کریں۔ قانون کا بلا امتیاز نفاذ، انصاف کی فراہمی اور پاکستان میں اسلامی قوانین کا نفاذ حکمرانوں کی آئینی ذمہ داری ہے۔ تقریب میں مجلس احرار اسلام ملتان کے صدر شیخ نذیر احمد، نائب صدر شیخ نیاز احمد، سید عطاء المنان بخاری، مولانا محمد اکمل، شیخ محمد معاویہ اور دیگر عہدیداروں کے علاوہ کارکنوں اور تحریک طلباء اسلام کے نوجوانوں نے بھر پور شرکت کی۔ لدھیانہ 29؍ دسمبر (مستقیم) برصغیر میں عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے نمایاں کردار ادا کرنے والی جماعت مجلس احرار اسلام ہند کے آج 86 ویں یوم تاسیس کے موقع پر لدھیانہ سمیت ملک کے مختلف مقامات پر احرار رہنماؤں نے تقریبات کا انعقاد کیا۔ آج یہاں جامع مسجد میں یوم احرار کی تقریب کا آغاز قاری محمد محترم کھجناور کی جانب سے قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ کیا گیا جب کہ قاری زین العابدین نے نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی اور پھر مفتی جمال الدین کے ساتھ جامعہ حبیبیہ دالعلوم لدھیانہ کے طلباء نے ترانۂ احرار ’’اُٹھ مجاہدِ وطن ڈال دوش پر کفن‘‘ پیش کیا جس کے ساتھ پرچم احرار لہرایا گیا۔ اس تقریب کی صدارت احرار کے باوقار صدر شیر اسلام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے فرمائی جبکہ نظامت جناب غلام حسن قیصر نے کی۔ خطاب کرتے ہوئے شیر اسلام شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ رب کریم نے اپنے پیارے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے مجلس احرار اسلام ہند جیسی باوقار جماعت کو تاج ختم نبوت کے تحفظ کی خدمت عطا ء فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ اسلا م کے احرار نے ملک کی جنگ آزادی کے دوران انگریز کے ٹوڈیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے جو قربانیاں دی ہیں وہ تاریخ آزادی ہند کا روشن باب ہیں۔ لدھیانوی نے کہا کہ آج ہم یوم احرار پر اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے جب بھی وقت آیا تو جام شہادت نوش کرلیں گے اور قربانیوں کی اس تاریخ کو مزید مرتب کرنے کا سلسلہ انشاء اللہ تعالیٰ جاری رے گا۔ شیر اسلام نے کہا کہ جنگ آزادی کے کئی غدار سفید لباس میں آج بھی مظلوم مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کرتے آرہے ہیں۔ اس دوران اطمینان کی بات یہ ہے کہ علماء کرام کی کوششوں سے اہل ایمان شر پسندوں سے باخبر ہوگئے ہیں۔ ولولہ انگیز انداز میں دو ٹوک کہا کہ اللہ کی طاقت سے ہم باطل طاقتوں کو پاش پاش کردیں گے کیونکہ احراریوں کو اپنے جانوں سے عزیز پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کا تاج ختم نبوت ہے جس پر جب بھی کوئی بھی ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کرے گا احرار اسے پسپا کردیں گے۔ اس موقع پر محمد مستقیم احراری، محمد شاہ نواز خان احرار، محمد اکرم علی، حافظ محمد انعام الحق احرار اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ( ’’ہندسما چار‘‘30؍ دسمبر 2015ء)
عقیدہ ختم نبوت اور ناموس صحابہؓ کا تحفظ ہمارا نصب العین ہے۔ احرار رہنما
لاہور (29؍ دسمبر) عالمی مجلس احرار اسلام پاکستان کا 86واںیوم تا سیس 29دسمبرملک بھر میں منایا گیا۔یوم تاسیس کے موقع پر مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ احرار اپنے یوم قیام سے اب تک استعماری قوتوں کے خلاف نبرد آزما ہے۔انہوں نے کہا کہ اﷲ کی سر زمین پر اﷲ کی حکومت کا قیام ، عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اور ناموس صحابہؓ کا دفاع ہمارا نصب العین ہے۔اسی سلسلہ میں ملک بھر میں پرچم کشائی کی تقاریب منعقد ہوئی،مرکزی تقریب لاہور میں ایوان احرار 69سی نیو مسلم ٹاؤن میں پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جسمیں میاں محمد اویس ،قاری یوسف احرار،رانا حبیب اﷲ،ڈاکٹر ضیاء الحق قمر،قاری محمد قاسم ،حافظ محمد عثمان ،قاری صفوان احرار،حافظ سفیان اویس،قاری شہزاد رسول،منیب جٹ،رفیع اﷲ خاں ،چوہدری ثاقب،محمد ظہیر فاضل،محمد عدنان ظہیرکے علاوہ کثیر تعداد نے شرکت کی،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میاں محمد اویس نے کہا کہ احرار قیام سے لے کر آج تک اپنے مشن کو لے کر چل رہی ہے،بہار ہو یا خزاں ہم اپنے نظریات پر کاربند رہیں گے۔ اور انشاء اﷲ ہم عزم کرتے ہیں کہ تحفظ ختم نبوت اور ناموس صحابہؓ کے لئے کام کرتے رہیں گے۔قاری یوسف احرار نے اپنے خطاب میں کہا مجلس احرار اسلام ایک خالص مذہبی جماعت ہے جو ختم نبوت اور ناموس صحابہؓ اور حکومت الہیہ کے قیام کے لئے کام کررہی ہے۔اس موقع پر رانا حبیب اﷲ نے کہا کہ یہ تقریب پرچم کشائی ہر سال ہوتی ہے جس میں یہ عہد کیا جاتا ہے کہ ہم فتنہ قادیانیت کی سر کوبی اور انگریز سامراج کو پھلنے پھولنے نہیں دیں گے۔ان کا ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔قاری یوسف احرار کی دعا سے تقریب کا اختتام ہوا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.