سید محمد کفیل بخاری
سچی بات یہ ہے کہ کچھ بھی لکھنے یا بولنے کو جی نہیں چاہتا۔ کورونا وباء سے کتنے لوگ ہم سے بچھڑ گئے اور منوں مٹی اوڑھ کر اپنی قبروں میں سوگئے۔ گزشتہ دوبرسوں میں جتنا نقصان ہوا، کبھی حاشیۂ خیال میں بھی نہیں آیا تھا۔ کتنے جیّد علماء ومشائخ اور ہرشعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہمارے بزرگ بھائی اور بہنیں اﷲ کی بار گاہ میں حاضر ہوگئے۔ جانے والے بڑی تیزی سے جا رہے ہیں آج وہ ،کل ہماری باری ہے اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَھُمْ وَارْحَمْھُْمْ وَعَافِھِمْ وَاعْفُ عَنْھُمْ وَاَکْرِمْ نُزُلَھُمْ وَاَدْخِلْھُمُ الْجَنَّۃُ الْفِرْدَوْسِ
رنج وغم اور مصیبت کی اس گھڑی میں اﷲ تعالیٰ سے توبہ واستغفار اور عافیت طلب کرنا چاہے۔ ہے تو یہ عذاب ، جو اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی کی وجہ سے مسلمانوں اور کافروں سب پر آیا ہے، اس وقت پوری دنیا کورونا وباء کی زد میں ہے۔ تمام تر انسانی تدبیریں نا کام ہو چکی ہیں ۔سوائے اﷲ تعالیٰ کی ذات کے کوئی سہارا باقی نہیں رہا۔ وہی ہے اﷲ جس کی تدبیرا نسانی تدبیروں پر غالب اور قوی ہے۔
ایک طرف یہ حال ہے اور دوسری طرف ہمارے حکمران توبہ واستغفار کی بجائے دین دشمنی میں حدوں سے آگے نکل رہے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف اور ورلڈ بینک کی شرائط وتجاویز کو من وعن تسلیم کرکے قوم کو دائمی غلامی کی زنجیروں میں بری طرح جکڑ دیا گیا ہے۔ تعلیم، معیشت و تجارت کا بیڑہ غرق کردیا گیا ہے۔ منہ زور مہنگائی نے عوام کاجینا محال کردیاہے۔ وقف املاک ایکٹ کے ذریعے دینی مدارس و مساجد کی آزادی و خود مختاری سلب کر لی گئی ہے۔ایسا تو کفار کی حکومتوں نے بھی نہیں کیا جو مسلم حکمران کر رہے ہیں ۔ مدارس و مساجد کو مکمل طور پر حکومتی یعنی استعماری قوتوں کے کنڑول میں دینے کا قانون پاکستان کی پارلیمنٹ سے منظور ہوکر اسلام آباد میں نافذ ہو چکا ہے۔ملکی نصاب تعلیم سے بڑی تیزی کے ساتھ قرآن وحدیث کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ بہت کچھ ہوچکا اور تھوڑا باقی ہے۔ خوفناک اور تباہ کن مستقبل کا منظر سامنے ہے ۔شاید مستقبل میں خدا نخواستہ مملکتِ خدا داد اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلام کا نام لینا بھی مشکل اور دشوار ہوجائے ۔ آثار اچھے نہیں۔
مدارس و مساجد اور دین اسلام کی دعوت وتبلیغ سے وابستہ حضرات و خواتین کی خدمت میں درخواست ہے کہ آزمائش کی اس گھڑی میں مسنون اعمال اور دعاؤں کا اہتمام کریں۔ رحمت دو عالم، خاتم النبیین سیدنا محمد کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے بھی مصیبت اور غم میں اﷲ تعالیٰ سے مدد مانگی اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعائیں قبول ہوئیں۔ تمام مسلمان انفرادی واجتماعی طور پر وباء کے دور ہونے اور مریضوں کی شفا یابی کے لیے دعائیں کریں۔
دین دشمن مقتدر قوتوں کے زوال وبربادی اور اُن کے منصوبوں کی نا کامی کے لیے مساجدو مدارس میں نماز فجر یا عشاء میں قنوتِ نازلہ کا اہتمام کریں۔
صبح وشام کی مسنون دعائیں خصوصاً دعاء انس رضی اﷲ عنہ کا معمول بنائیں۔ دین دشمن مقتدر اشخاص اور قوتوں کی بربادی کا تصور کرکے ہر نماز کے بعد یہ دعا ء خاص طور پر پڑھیں۔
اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِھِمْ وَنَعُوْذُ ِبکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ ۔ 11مرتبہ
اوّل آخر 3-3مرتبہ یہ درود پڑھیں
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ سَیِّدِ اْلقَاہِرِیْنَ عَلٰی اَعْدَآءِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ۔
اے اﷲ ! ہم بہت کمزور اور ناتواں ہیں۔ ساری دنیا سے مایوس ہیں مگر تیری رحمت سے ہرگز مایوس نہیں۔ اے اﷲ!آپ ہی کا فرمان ہے ۔ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ۔ اے اﷲ! تیرے سوا ہمارا کوئی سہارا نہیں ،ہمارا جینا مرنا تیرے لیے ہے، اے اﷲ! ہمارے ایمانوں کی حفاظت فرماکر ایمان پراستقامت عطاء فرما۔ وطن عزیز پاکستان کی حفاظت فرما۔ وبائی مرض سے نجات عطاء فرما۔ دین دشمن مقتدرین و متکبرین کو تباہ و برباد فرما اور اپنے دین کی خود حفاظت فرما۔ اپنے حبیب کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے منصبِ ختم نبوت اور ناموسِ رسالت کی حفاظت فرما۔ اے اﷲ! دین کی تعلیم وتبلیغ کے راستے کی تمام رکاوٹوں کو دور فرما۔ آمین یا رب العٰلمین ۔