محمد فیاض عادلؔ فاروقی
محبوبؐ کی یادوں سے معمور جو سینہ ہے
اُس سینے میں جو دل ہے وہ دل بھی مدینہ ہے
ہو ذکر ولادت کا، بعثت کا کہ سیرت کا
توصیفِ محمدا کا ہر ایک مہینہ ہے
طیبہ کی ہواؤں سے دل شاد ہُوا جب سے
کم لگتا نگاہوں میں عالم کا خزینہ ہے
وہ حُبِّ محمدا سے محروم نہ ہو کیونکر
اصحابِ محمدا سے رکھتا جو بھی کینہ ہے
ربّ خالقِ عالم ہے، یہؐ رحمتِ عالم ہیں
مولا کی عطاؤں کا یہؐ ذات دفینہ ہے
رحمتؐ یہ جہاں بھر کی جس قوم کو ہے حاصل
عالَم کی انگوٹھی میں وہ مثلِ نگینہ ہے
بیڑے کو لگائے گا اُس پار خدا عادلؔ
ملّاح محمدا ہیں، محفوظ سفینہ ہے