غلام ابوبکر صدیق
رُحَمَآءُ بَیْنَہُمْ ویلفیئرٹرسٹ
محترم و مکرم جناب حضرت مولانا سید محمد کفیل شاہ صاحب
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ!
امید ہے کہ آپ بخیر و عافیت سے ہوں گے
آپ کے مؤقر جریدے کے ذریعہ اظہار براء ت چھپانا چاہتا ہوں جو کہ لف ہذا ہے۔
اس اجمال کی مختصر تفصیل یہ ہے کہ حافظ عبدالجبار سلفی نے حضرت والد گرامی القدر کا تذکرہ لکھنے کے لیے ہم سے تمام مواد ڈائیریاں و خطوط اور تمام معلومات لے کر تذکرہ حضرت مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ تالیف کیا جس میں بہت سی فضول وغیر متعلقہ اور تنقیدانہ مباحث شامل کردیں ہم دونوں بھائیوں کو جب اس نے مسودہ کی ایک کاپی ارسال کی تو ہم نے تصحیحات اور ترامیم کیں تو مصنف مذکور نے ان کو تسلیم کرنے سے لیت و لعل سے کام لیا۔ اور بعدمیں بھائی میاں محمد مختار عمر بن حضرت مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ ۲۱؍اگست کو حج پر چلے گے اور ان کا ۲۶؍اگست کو مکہ مکرمہ میں انتقال ہوگیا۔
حافظ صاحب مذکور اور عبد الرؤف نامی شخص ۲۷؍اگست کو میرے پاس تشریف لائے اور مجھے تعزیت کی اور کہا کہ آپ مہمانوں سے فارغ ہو لیں اس کے بعد مذاکرات کے ذریعے تذکرہ والے قضیہ کا حل نکالتے ہیں لیکن دو دن بعد پتہ چلا کہ وہ تذکرہ حضرت مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ شائع کر کے مارکیٹ میں لے آئے ہیں۔ کیونکہ کتاب مذکور متنازع اور متشددانہ عبارات سے مزین ہے۔ اس لیے بندہ اس سے براء ت کا اظہار کرتا ہے۔
امید ہے آپ قریبی اشاعت میں جگہ دے کر بندہ کو ممنون فرمائیں گے۔
امید ہے کہ جواب سے نوازیں گے۔
والسلام: غلام ابوبکر صدیق بن حضرت مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ
سیکرٹری مالیات رحمآء بینھم ویلفیئرٹرسٹ جامعہ محمدی شریف چنیوٹ
اظہارِ براء ت
بہ سلسلہ تذکرہ مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ، مؤلف حافظ عبد الجبار سلفی
غلام ابوبکر صدیق
رُحَمَآءُ بَیْنَہُمْ ویلفیئرٹرسٹ
بسلسلہ تذکرہ مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ مؤلف حافظ عبدالجبار سلفی
حضرت مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ (جامعہ محمدی شریف چنیوٹ) کی تمام تالیفات اور تحریرات اس امر کا زندہ ثبوت ہیں کہ دوسرے مسالک کے علماء کرام اور نظریاتی مخالفین سے علمی اختلاف کے باوجود ان کی تحقیر یا ذات کو ہدف تنقید بنانا آپ کے مزاج اور اسلوب تحریر میں شامل نہ تھا یہی وجہ ہے کہ فاضل مؤلف جناب حافظ عبد الجبار سلفی نے بعض تحریروں میں علماء پر غیر ضروری تنقید لکھی۔
جس کی وجہ سے پہلی ہی ملاقات میں ان کی اس روش اور عادت پر سرزنش اور سخت لہجہ میں تنبیہ فرمائی۔ فاضل مؤلف مذکور نے جب تذکرہ مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ مرتب کیا تو اس میں بہت ساری قابل اعتراض وغیر ضروری چیزوں کے علاوہ اپنی دیرنہ عادت کے مطابق کئی زندہ اور مرحوم علماء اور شرفاء کو بلا ضرورت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اور ان کی ذاتیات پر کیچڑ اچھالا۔
موصوف سے درخواست کی گئی کہ اس طرح کی چیزوں کو تذکرہ میں شامل نہ کریں تاکہ کسی کی دل آزاری نہ ہو، دوسرے یہ روش صاحب تذکرہ کے مزاج اور اسلوب تحریر سے بھی مطابقت نہیں رکھتی اس کے باوجود تذکرہ مولانا محمد نافع ہماری اجازت اور رضا مندی کے بغیر ادارہ مظہر التحقیق لاہور سے من و عن شائع کردیا گیا۔ اس لیے مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ کا وارث اور بیٹا ہونے کی حیثیت سے میں تذکرہ میں موجود اس طرح مندرجات سے اظہار براء ت اور اعلان لاتعلقی کرتا ہوں۔
منجانب: غلام ابوبکرصدیق بن حضرت مولانا محمد نافع رحمتہ اﷲ علیہ
سیکرٹری مالیات رحمآء بینھم ویلفیئر ٹرسٹ، جامعہ محمدی شریف چنیوٹ