بخدمت ر امیر وقائدا حرار حضرت سید محمد کفیل بخاری دامت برکاتہم
بموقع بتقریب پرچم کشائی، احرار ختم نبوت کانفرنس چناب نگر، 12ربیع الاول 1443ھ 19اکتوبر 2021ء
حکیم حافظ محمد قاسم
مجلس احرار اسلام جس کی اساس تقویم دین، حکومت الہیہ کے نفاذ، فرق باطلہ کی تردید اور مظلوم انسانیت کی فلاح وحمایت کے اصولوں پر رکھی گئی۔ جس کو مفکر احرار چودھری افضل حق کا ملکوتی فکر، رئیس الاحرار مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی کا تقوی اور شرافت، مولانا داؤد غزنوی کی فراست، شیخ حسام الدین کا تدبر و فراست، ماسٹر تاج الدین انصاری کا خلوص ودیانیت، شہید ختم نبوت مولانا مولانا گل شیر شہید کا سوزو خون شہادت، قاضی احسان احمد شجاع آبادی کی سفارت، آغا شورش کاشمیری کی فصاحت و بلاغت اور امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری کی یکتائے روزگار خطابت و سیاست پھر دوسرے بے شمار زعماء احرار اور مخلص و جانثارکارکنان احرار کا ایثار نصیب ہوا۔
اس تحریک نے نہ صرف تبلیغ واشاعت دین تک ہی اپنا حلقہ محدود رکھا بلکہ تحریک آزادی وطن میں دیگر ہر طرح کی قہرمانی قوت و سلطنت کی تباہی اور ہندوستانی عوام بالخصوص مسلمانوں کے دلوں میں برطانیہ کے سفید فام ٹوڈیوں کی نفرت اور حقارت پیدا کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ تحریک پاکستان میں اگرچہ سیاسی افق پر دوسرے لوگوں کو شہرت مل گئی ۔بعض محض مادی قوت کے بل بوتے پر قائدین بن بیٹھے اور کچھ نے سیاسی جوڑ توڑ کرکے ہوس اقتدار میں پھدک کر کرسیاں سنبھال لیں۔ مگر روحانی اعتبار سے اور معنوی لحاظ سے پاکستان کا وجود سید احمد شہید، شاہ اسماعیل شہید کے خون شہادت و اکابر علماء دیوبنداور امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری کی انگریز دشمن قیادت کا مرہون منت ہے
تعمیر کی ہر اینٹ پہ لکھا ہے میرا نام
دیوار مگر آپ سے منسوب ہے
آزادی ہند، تحریک خلافت اور تحریک پاکستان، تحریک ختم نبوت کے وہ شہداء جو آزادی کے نشہ میں سرشار انگریزی توپوں کے بھوکے دہانوں کا نوالہ بن گئے۔ ان کی روحیں آج پکار پکار کر کہہ رہی ہیں
ہمارا خون بھی شامل ہے تزئین گلستاں میں
ہمیں بھی یاد کرلینا چمن میں جب بہار آئے
ماضی میں بعض سیاسی مدوجزر، مارشل لاء کے نفاذ، جماعت پر پابندی، جبروظلم اور مرکزی قیادت خصوصاً ابناء امیر شریعت مولانا سید ابومعاویہ ابوذر بخاری، مولانا سید عطاء المحسن بخاری، مولانا سید عطاء المومن بخاری، مولانا پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری رحمہم اﷲ اور دیگر رفقاء کاسایہ اٹھ جانے سے مجلس احرار اسلام کو ناقابل تلافی نقصان ہوا۔ مگر الحمد ﷲ آج اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس تحریک ختم نبوت کے سرخیل وقائد امیر احرار نواسہ امیر شریعت حافظ سید محمد کفیل بخاری اپنی مایہ ناز قیادت اور عالمانہ سیاست سے ہماری رہنمائی کررہے ہیں اور ان کے ہمراہ دور حاضر کے مفکر احرار، مجاہد ختم نبوت، تربیت یافتہ ابناء امیر شریعت جناب عبد اللطیف خالد چیمہ کی زیر سرپرستی مجلس احرار اسلام نئے ولولے، نئے جوش و خروش اور بلند عزائم لے کر میدان عمل میں اتر آئی ہے۔
ہم کارکنان احرار آ پ کو یقین دلاتے ہیں اور پوری سنجیدگی سے اعلان کرتے ہیں کہ آئین الٰہی کے نفاذ، اسلام کی سربلندی، تحفظ ختم نبوت اور مملکت خداداد پاکستان کے استحکام نیز دشمنان دین کا سر کچلنے کے لیے ہمہ وقت آپ کے شانہ بشانہ اور ہم رکاب رہیں گے ان شاء اﷲ