تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

ذکرِ الٰہی کی فضیلت

محمد نعمان سنجرانی
ذکر اﷲ کے متعلق اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:
’’فَاذْکُرُوْنِیْ أَذْکُرْکُمْ وَاشْکُرُوْا لِیْ وَ لَاْ تکْفُرُوْنَ‘‘(البقرہ: ۱۵۲)
ترجمہ: تم مجھے یاد کرو میں تمھیں یاد کروں گا اور تم میرا شکر کرو ، میری ناشکری نہ کرو۔
ایک اور آیت میں ہے:
’’یٰاَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اذْکُرُوْا اللّٰہَ ذِکْراً کَثِیْراً‘‘ (الاحزاب: ۴۱)
ترجمہ: اے ایمان والو! اﷲ تعالیٰ کا بہت زیادہ ذکر کیا کرو۔
’’وَاذْکُرِاسْمَ رَبِّکَ وَ تَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلًا‘‘(المزمل:۸)
ترجمہ: تو اپنے پرودگار کے نام کا ذکر کرواور ہر طرف سے بے تعلق ہو کر اُسی کی طرف متوجہ ہو جاؤ۔
ان آیاتِ مبارکہ سے معلوم ہوا کہ اﷲ تعالیٰ کا ذکر کرنا بہت فضیلت والا عمل ہے۔ ایک انسان کے لیے اس سے بڑھ کر فرحت و انبساط کا مقام کیا ہو گا کہ اﷲ تبارک و تعالیٰ اس کو یاد کریں۔ اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ تم مجھے یاد کرو میں تمھیں یاد کروں گا اور اﷲ تعالیٰ نے ذکر اﷲ کو ہی مؤمن کے دلوں کا اطمینان و سکون قرار دیا ہے۔ ذکر کرنے والوں کے لیے اﷲ تعالیٰ نے مغفرت و بخشش اور اجرِ عظیم کا اعلان فرمایا ہے۔جیسا کہ سورۂ احزاب میں ہے:
وَالْذَّاکِرِیْنَ وَالْذَّاکِرَاتِ أَعَدَّ اللّٰہُ لَہُمْ مَّغْفِرَۃً وَّ أَجْراً عَظِیْمًا(الاحزاب: ۳۵)
ترجمہ: اﷲ تعالیٰ کو بہت یاد کرنے والے مرد اور بہت یاد کرنے والی عورتیں، اﷲ تعالیٰ نے ان کے لیے بخشش اور بہت بڑا اجر تیارکر رکھا ہے۔
اﷲ تعالیٰ کے نامِ نامی کا مبارک اثر دنیا و ما فیہا پر کیا ہوتا ہے اس کا اندازہ ایک حدیث مبارکہ سے ہوتا ہے۔ حضور علیہ السلام نے فرمایا:
عن أنس أن رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم قال: لَاْ تَقُوْمُ السَّاعۃُ حَتی لَاْ یُقالُ فِی الْأَرْضِ اللّٰہ اللّٰہ۔(صحیح مسلم، رقم: ۱۴۸)
ترجمہ: حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک زمین میں اﷲ اﷲ کہا جاتا رہے گا۔
حدیثِ قدسی:
حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
بے شک اﷲ تعالیٰ کے کچھ فرشتے زمین میں ذکر کرنے والوں کو ذکر کی جگہوں پر تلاش کرنے کے لیے سیر و سیاحت کرتے ہیں اور جب وہ کسی قوم کو اﷲ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہوئے پاتے ہیں تو ایک دوسرے کو پکارتے ہیں کہ اپنے مقصد اور ضرورت کو پہنچو۔ فرمایا: پھر وہ ان کو اپنے پروں سے آسمان تک گھیر لیتے ہیں۔
رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:ان کا رب ان (فرشتوں) سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ ان سے بہتر جانتا ہے، میرے بندے کیا کہتے ہیں؟ وہ جواب دیتے ہیں کہ وہ تیری تسبیح اور تکبیر بیان کرتے ہیں اور تیری حمد و تمجید بیان کرتے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: کیا انھوں نے مجھے دیکھا ہے؟ فرشتے جواب دیتے ہیں: نہیں، انھوں نے آپ کو نہیں دیکھا۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: اگر وہ مجھے دیکھ لیں تو ان کی کیا حالت ہو گی؟ وہ جواب دیتے ہیں اگر وہ آپ کو دیکھ لیں تو پھر آپ کی بہت زیاد عبادت کریں اور آپ کی بہت زیادہ بزرگی، تعریف اور تسبیح بیان کریں۔
رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: اﷲ تعالیٰ پوچھتے ہیں وہ مجھ سے کس چیز کا سوال کرتے ہیں؟ فرشتے جواب دیتے ہیں: وہ آپ سے جنت کا سوال کرتے ہیں۔اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: کیا انھوں نے جنت دیکھی ہے؟ وہ جواب دیتے ہیں : نہیں، اﷲ کی قسم! ہمارے رب! انھوں نے جنت نہیں دیکھی۔ فرمایا: اگر وہ جنت دیکھ لیں تو ان کی کیا حالت ہو گی؟ فرشتے کہتے ہیں: اگر وہ جنت دیکھ لیتے تو بہت زیادہ اس کی حرص رکھتے اور اس کی تلاش میں زیادہ کوشش کرتے اور بہت زیادہ رغبت رکھتے۔
اﷲ تعالیٰ پوچھتے ہیں وہ کس چیز سے پناہ مانگتے ہیں؟ وہ جواب دیتے ہیں: آگ سے پناہ مانگتے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ پوچھتے ہیں کیا انھوں نے جہنم کی آگ دیکھی ہے؟ وہ جواب دیتے ہیں: نہیں، ہمارے رب اﷲ کی قسم! انھوں نے اسے نہیں دیکھا۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: اگر وہ اسے دیکھ لیں تو ان کی کیا حالت ہو گی؟ وہ کہتے ہیں اگر وہ اسے دیکھ لیں تو اس سے بہت زیادہ راہِ فرار اختیار کریں اور بہت زیادہ ڈریں۔اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ یقیناً میں نے انھیں بخش دیا ہے۔
رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ان فرشتوں میں سے ایک فرشتہ عرض کرتا ہے: فلاں شخص ان میں سے نہیں، وہ تو کسی ضرورت و حاجت کے تحت آیا تھا۔ اﷲ تعالیٰ جواب دیتے ہیں: یہ ایسے جانشین اور اصحاب مجلس ہیں کہ ان کے ساتھ بیٹھنے والا بدبخت و بے نصیب نہیں رہتا۔
(صحیح بخاری، کتاب الدعوات: باب فضل ذکر اﷲ عز و جل،۶۴۰۸۔اسی مفہوم کی احادیث صحیح مسلم اور ترمذی میں بھی مروی ہیں)
فائدہ:
اس حدیث مبارکہ میں اﷲ تعالیٰ کے ذکر کی بے مثال فضیلت بیان ہوئی ہے اور معلوم ہوا کہ اہلِ ذکر کی مجلس میں بیٹھنا بھی باعث اجر و ثواب ہے، اُن کے ساتھ اخلاص نیت کے بغیر بھی بیٹھنے والا بدبخت اور بے نصیب نہیں رہتا۔
اسی طرح فرمانِ نبوی ہے کہ تیری زبان ہمیشہ اﷲ کے ذکر سے تر رہے۔ (ترمذی) رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ذکر کرنے والے اور ذکر نہ کرنے والے کی مثال زندہ اور مردہ انسان کے ساتھ دی ہے: ’’اس شخص کی مثال جو اﷲ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہے اور جو اپنے رب کا ذکر نہیں کرتا ایسے ہے جیسے زندہ اور مردہ ‘‘۔ (مسلم)
نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر کہیں دینی اجتماع اور مجلس ہو تو اس میں ضرور شرکت کرنی چاہیے، کیونکہ ایسی مجالس میں بیٹھنے والوں کو اﷲ تعالیٰ کے مقرب فرشتوں نے گھیر رکھا ہوتا ہے اور اﷲ تعالیٰ مجلس میں شریک لوگوں کو اپنی مغفرت عطا فرماتے ہیں۔
یہ بات یاد رہے کہ ذکر سے مراد اﷲ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ کی یاد داری و مذا کرے، ان کے اسمِ ذاتی کو پکارنے کے ساتھ قرآن و حدیث میں مذکور وہ تمام مسنون دعائیں و اذکار ہیں جو رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم و اصحابِ رسول علیہم الرضوان اور اہلِ حق نے سکھائے ہیں۔
کچھ کم علم اور کج بحثی کے شوقین ایسے بھی ہیں جو اپنی کوتاہی معلومات کی وجہ سے ذکر اﷲ کو معاذ اﷲ بدعت اور ذاکرین کو بدعتی سمجھتے ہیں، حالانکہ یہ اﷲ کو یاد کرنے اور راضی کرنے والے اذکار و اعمال ہیں اور ایسی مجالس میں شرکت اوپر مذکور بشارتوں کے حصول کا ذریعہ ہے۔
بہت سے سادہ لوح مسلمان نام نہاد پیروں کو اہل اﷲ اور ولی اﷲ سمجھتے ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ کتاب اﷲ، رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم، صحابۂ کرام رضی اﷲ عنہم اور اہلِ حق سے کوسوں دور ہیں۔ ان کے متبعین انھی کے خود ساختہ، گھڑے ہوئے ذکر و اذکار مثلاً پیروں کے نام جپنا،دھمال ڈالنا، اچھلنا کودنا، کتوں کی طرح بھونکنا وغیرہ کو ذکر اﷲ اور نجات کا ذریعہ سمجھتے ہیں ۔ ایسے ایمان دشمن، جاہل پیروں، کم علم اور کج بحث لوگوں کے شر سے خود بھی بچیں اور اپنے مسلمان بھائیوں کو بھی بچائیں۔
حکمِ خداوندی بھی یہی ہے کہ:
وَتَعَا وَنُوْا عَلَی الْبَرِّ وَالتَّقْوٰی وَلَا تَعَا وَنُوْا عَلَی الْاِ ثْمِ وَ الْعُدْ وَانِ وَاتَّقُوااللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ شَدیْدُ الْعِقَابِ۔(المائدہ: ۲)
ترجمہ: اور (دیکھو) نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو۔ اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو اور اﷲ سے ڈرتے رہو۔ کچھ شک نہیں کہ خدا کا عذاب سخت ہے۔
اے اﷲ! ہمیں سیدھے راستے پر چلا اور ہمیں اس جماعت سے وابستہ رکھ جو حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم اور اُن کے اصحاب رضوان اﷲ علیہم اجمعین کے راستے پر ہو۔ آمین

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.