پروفیسر میاں محمد افضل (ساہیوال)
ہو گئے سید وکیلؒ اب عازمِ خلدِ بریں دارِ ہاشم ہوگیا اس موت پر اندوہگیں
خاندانِ ہاشمی کے ساتھ میں بھی غم زدہ کیونکہ تھے محسن وہ میرے، اور تھے مردِ امیں
یاد میں ان کی مری آنکھیں ہوئی ہیں اشکبار اور میرا دل رہے گا ایک مدت تک حزیں
تھی دیانت داری ان کی بے مثال و یادگار عالَمِ علم و عمل میں ان سا دیکھا ہی نہیں
مدتوں تک چیف سکریسی افیسر بھی رہے لیکن اس منصب پہ بھی پایا انھیں خندہ جبیں
صبر ان کا دیدنی ، ذوالکفل کی رحلت پہ تھا دل شکستہ تھے، مگر شکوہ نہ تھا لب پر کہیں
اب کفیلِ مہرباں بہنوں کا ہو گا غم گسار اور ماموؤں کی شفقت بھی ملے گی بالیقیں
میں بھی ان بچوں کے غم میں ہوں سہیم و حصہ دار کیونکہ تھے میرے بڑے بھائی، بڑے دل کے حسیں
جانے والا جا چکا ہے جنت الفردوس میں اور پیچھے رہنے والے، ہر جگہ ہیں اب غمیں
اے خدا پس ماندگاں کو کر عطا صبرِ جمیل اور کرنا شاہ جیؒ کو میرے رب! جنت مکیں
افضلؔ محزوں بھی کرتا ہے دعا تیرے لیے تُو بخاری شاہؒ کا جنت میں ہو اب ہم نشیں
)(۲۶؍اپریل۲۰۱۶ء)