حبیب الرحمن بٹالوی
ہاشمی گھرانے کا وہ چمکتا ہوا ہالہ وہ گوہر یکتا تھا ، موتی لُولُوئے لالہ
حصارِ پُر بہار میں وہ خوبرو ’’مُنّا‘‘ اک ’’صادقہ بی بی‘‘ نے جسے گود میں پالا
اک شہرِ بے مثال کا راہی عجیب تھا خود دار تھا، عظیم تھا وہ خوش نصیب تھا
ہم سب اسے ’’اُستاد جی‘‘ کہتے تھے برملا عُشّاق کا محبوب تھا، دلبر حبیب تھا
مختصر سی زندگی میں کیا کام کر گیا نور، رنگ، روشنی وہ عام کر گیا
دامنِ حیات کو پھولوں سے بھر کے وہ ذوالکفل شاہ، وہ پارسا وہ نام ور گیا