تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

خان صاحب گھبرانا نہیں

سید محمد کفیل بخاری فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر مارکس پلیئر نے تین روزہ کانفرنس کے اختتام پر 23اکتوبر کو اپنی پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ: ’’پاکستان گرے لسٹ میں شامل رہے گا۔ ایران اور شمالی کو ریا کو بلیک لسٹ میں رکھا گیا ہے۔ آئس لینڈ اور منگولیا کو گرے لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ پاکستان نے 27میں سے 21نکات پر عمل کیا مثبت پیش رفت کی باوجود بائی 6نکات پر بھی عمل کرنا ہوگا۔ پاکستان نے عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ امتیازی سلوک نہیں کر رہے۔ آئندہ اجلاس سے پہلے چیک کریں گے کہ نکات پر عمل ہورہا ہے یا نہیں۔ جن نکات پر عمل در آمد کرنا ہے وہ بہت اہم ہیں‘‘۔

ڈاکٹرعاطف میاں قادیانی کے لیکچرکی منسوخی

ڈاکٹر عمر فاروق احرار اکنامکس کے شعبہ سے وابستہ ڈاکٹرعاطف میاں قادیانی کے آن لائن لیکچرکا اہتمام آئی بی اے یونیورسٹی کراچی نے کیا تھا جو 5؍نومبر 2020ء کو دیا جانا تھا۔ الحمد ﷲ وہ بر وقت اطلاع ملنے پر پُرزور احتجاج کے نتیجہ میں منسوخ ہوگیا ہے۔ عاطف میاں کا نام پہلی بار پاکستان کے حلقوں میں تب متعارف ہوا تھا۔ جب تحریک انصاف کے رہنما اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے ستمبر 2014ء میں اپنے دھرنے کے دوران اسلام آباد میں اپنی تقریر میں یہ اعلان کیا تھا کہ ’’ہم برسر اقتدار آکر عاطف میاں جیسے معیشت دان کو ملک کا وزیر خزانہ بنائیں گے۔‘‘ عمران خان کے بیان کے اگلے روز قادیانیوں کی ویب سائٹ کے فیس بک کے پیج ’’ربوہ

نبی رحمت صلی اﷲ علیہ وسلم کی زندگی کی ایک مختصر جھلک

مولانا محمد نجیب قاسمی ہمارے نبی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں دوشنبہ کے روز 9ربیع الاول (571ء) کو پیدا ہوئے، ابھی ماں کے پیٹ میں ہی تھے کہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے والد عبداﷲ کا انتقال ہوگیا۔ جب 6سال کی عمر ہوئی تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی والدہ آمنہ کا انتقال ہوگیا۔ جب 8سال 2ماہ 10دن کے ہوئے تو آپ کے دادا عبدالمطلب بھی فوت ہوگئے۔ جب 13سال کے ہوئے تو چچا ابو طالب کے ساتھ تجارت کی غرض سے ملک شام روانہ ہوئے، مگرراہ سے ہی واپس آگئے، جو ان ہو کر آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کچھ تجارت کی۔ 25سال کی عمر میں حضرت خدیجہؓ سے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی شادی ہوئی۔

حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا درگزر

مولانا الطاف حسین گوندل غزوۂ احد میں کفار کی یلغار کے نتیجے میں حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے اگلے چار دانت شہید ہوگئے۔ سرمبارک اور چہرہ انور بھی زخمی ہوگیا۔ یہ دیکھ کر صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم نے رنج واضطراب کی حالت میں گزارش کی یارسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کاش آپ صلی اﷲ علیہ وسلم ان دشمنان دین پر بد دعا کرتے۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں لعنت اور بد دعا کے لیے نہیں بھیجا گیا۔ بلکہ لوگوں کو راہ حق کی طرف بلانے کے لیے بھیجا گیا ہوں۔‘‘ حضور پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کی ہجرت کے بعد مکے میں سخت قحط پڑا۔ نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ قریش چمڑا اور مردار کھانے لگے۔

نبی السیف صلی اﷲ علیہ وسلم کی شجاعت وبہادر ی

مولانا محمد الطاف معاویہ سب سے بہادر اور سب سے مضبوط دل والے انسان ہمارے آقا حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم ہیں آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے بہت سے مشکل مقامات پر اس وقت ثابت قدمی کا مظاہرہ فرمایا جب بڑے بڑے بہادر میدان چھوڑ جاتے تھے مگر آپ صلی اﷲ علیہ وسلم ان خوفناک اور آشام مقامات پر ڈٹے رہے، آگے بڑھتے رہے اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے عزم اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی یلغار میں ذرہ برابر کمی نہ آئی۔ دنیا کا ہر بہادر کہیں نہ کہیں فرار یا کمزوری کا شکار ہوا مگر آقائے دوجہاں صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس کا تصور تک نہیں فرمایا۔ بے شک سچ فرمایا اﷲ تعالیٰ نے وَاِنَّکَ لَعَلیٰ خُلُقٍ

سیدنا سعدبن ابی وقاص رضی اﷲ عنہ

حضرت علامہ محمد عبداﷲ رحمۃ اﷲ علیہ حجۃ الوداع کے موقع پر بیمار ہو کر بظاہر قریب المرگ ہوگئے تھے۔ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم مزاج پر سی کے لیے تشریف لے گئے۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ان کے حق میں شفایابی کی دعا فرماتے ہوئے تسلی دلائی اور فرمایا: امید ہے کہ تم اپنے ساتھیوں کے بعد زندہ رہو گے اور تم اﷲ کی خوشنودی کے لیے جو بھی کام کرو گے، اس سے تمہارے درجات بلند ہوں گے اور امید ہے کہ تم اس وقت تک زندہ رہ جاؤگے جب کہ کچھ لوگوں کو تم سے نفع پہنچے گا۔ اور کچھ کو نقصان (مسلم شریف ص ۴۰ج ۲) یہ الفاظ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے حضرت سعد بن

اسلامی تاریخ میں صحابہ کرام کا مقام

مولانا حبیب الرحمن اعظمی اسلام کی تاریخ میں صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین کا طبقہ وہ منتخب اور برگزیدہ طبقہ ہے، جسے اﷲ کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم اور امت کے درمیان قابل اعتماد واسطہ کی منفر د حیثیت حاصل ہے۔ پیغمبر اعظم صلی اﷲ علیہ وسلم کی زندگی کے یہ ساتھی ہی، آپ کے پیغامِ ہدایت ورحمت اور آپ کی سعادت بخش تعلیمات کو پورے عالم میں پہنچانے والے ہیں۔ رسول خدا صلی اﷲ علیہ وسلم کے جاں نثاروں کے اس داعیانہ کردار کا اعلان خود رب علیم وخبیر نے اپنے رسول کے ذریعہ ان الفاظ میں فرمایا: ’’قُلْ ھٰذِہ سَبِیْلِی اَذْعُوْ الی اﷲِ عَلیٰ بَصیْر ۃ اَنَا وَمنْ اتَّبَعْنی ‘‘ آپ اعلان کردیں کہ یہ میرا راستہ ہے، بلا تا ہوں

نعتِ رسول مقبول صلی اﷲ علیہ وسلم

محمد عبدالحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی ثنائے پاک نبی کا لکھنا ہے ایک کارِ نگینہ کاری نہیں ہے لکھنے کا مجھ کو یارا، پَہ لکھ رہا ہوں ز لطفِ باری عجب نہیں ہے کہ روز محشر یہ کارِ خوبِ ثنا نگاری ہماری فردِ عمل سے دھو دے گناہ سارے خطائیں ساری بلند سیرت ہے، شکل پیاری کہ جو بھی دیکھے وہ جائے واری دراز گیسو کے زیر سایہ سکوں بہ دل ہے خدائی ساری شجر شجر پہ بہار آئی نکھار دی اس نے کیاری کیاری کہ باغِ اسلام کی شہِ دیں نے کی ہے خوں سے بھی آبیاری نبیِّ آخر زماں محمد، نبی وہی اب ہے تا قیامت ہے تاج وتختِ نبوّت اس کا، اسی کی قائم اجارہ داری شغف ہے دینِ خدا سے اس کو

سلام در بارگاہِ خیر الانام علیہ الصلاۃ والسلام

محترم ماہر القادری مرحوم سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی سلام اس پر کہ اسرار محبت جس نے سمجھائے سلام اس پر کہ جس نے زخم کھا کر پھول برسائے سلام اس پر کہ جس نے خوں کے پیا سوں کو قبائیں دیں سلام اس پر کہ جس نے گالیاں سن کر دعائیں دیں سلام اس پر کہ دشمن کو حیات جاوداں دے دی سلام اس پر ابوسفیان کو جس نے اماں دے دی سلام اس پر کہ جس کا ذکر ہے سارے صحائف میں سلام اس پر، ہوا مجروح جو بازار طائف میں سلام اس پر وطن کے لوگ جس کو تنگ کرتے تھے سلام اس پر کہ گھروالے

نعت

حافظ لدھیانوی مرحوم بحضور سرور کائنات فخر موجودات حضرت محمد مصطفےٰ صلی اﷲ علیہ وسلم سارے قرآں میں ہے بیاں تیرا ہے خدا آپ مدح خواں تیرا تو ہے شہکار کبریائی کا تو ہے آئینہ حق نمائی کا تیرا دربان جبرئیلِ امیں تجھ سے روشن ہے قدسیوں کی جبیں ہیں شہنشاہ جو زمانے کے وہ گدا تیرے آستانے کے سارا عالم ظہور تیرا ہے ہر حسیں شے میں نور تیرا ہے یہ ہے صدقہ ترے پسینے کا حسن مہکا ہے جو مدینے کا حُسن یوسفؑ میں ہے جھلک تیری دمِ عیسیٰ میں ہے مہک تیری تیرے قدموں سے ہے فلک روشن چاند تارے ہیں آج تک روشن تجھ سے پیدا ہیں صبح کے انوار تجھ سے روشن ہیں ثابت و سیّار تجھ سے ہیں آبشار

مکرم مولوی عطااﷲ احراری رحمہ اﷲ

نوراﷲ فارانی (غیر منقوط مدحیہ در سوانح و تعارف حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری) مکرم مولوی عطااﷲ احراریؒ، احرارِ اسلام اکٹھ کے روح رواں، اردو کے واحد اکمل کلام والے، علم وحکم سے معمور دل کے مالک، راہِ اسلام کے سالک، کلامِ الٰہی کے اسرار وحکم سے آگاہ، دکھلاوے سے کوسوں دور، عوام کی للکار، اس کا کلام درس ِمحمدی کی مہکار۔ علمائے کرام کے ممدوح، اس کے علاوہ اور کئی سارے عمدہ اطوار کے مہا آدمی رہے۔ مکرم مولوی عطا اﷲ احراری ’’اٹھارہ سو اور آٹھ کم سو‘‘کو والدہ مکرمہ کے والد ’’حامل کلام اﷲ‘‘مکرم احمد رحمہ اﷲ کے گھر مولود ہوئے۔ مولودی سلسلہ دامادِ رسول صلی اﷲ علی روحہ وسلم علی کرم اﷲ کے اول لڑکے سے ملا ہے۔وہ اول

حکیم اجمل خان کی فراست

مولانا منظور احمد آفاقی مسیح الملک حکیم محمد اجمل خان مرحوم کے مطب میں ایک دن ایک انگریز جوڑا (میاں بیوی) علاج کی غرض سے آیا ۔ انھیں تکلیف یہ لاحق تھی کہ ہر وقت بے چینی محسوس کرتے تھے ۔ کسی کام میں دل نہیں لگتا تھا۔ جب بیماری کی شدت بڑھی تو انھوں نے ڈاکٹروں کی طرف رجوع کیا۔ دسیوں ڈاکٹر دیکھ ڈالے۔ گھر میں دوائیوں کے انبار لگ گئے۔ لیکن مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔ جدید معالج اور روشن خیال ڈاکٹر نہ تو بیماری کی صحیح تشخیص کرتے اور نہ کوئی موثر دوائی تجویز کرتے، بس یوں ہی اندازے سے مختلف دوائیاں استعمال کراتے رہے۔ بعض ڈاکٹروں نے تو یہاں تک کہ دیا کہ یہ ہمارا کیس ہی نہیں ہے،

مرزا قادیانی اور اس کے پیروکاروں کا نظریۂ حدیث

مولانا عبید اﷲ لطیف محترم قارئین! قبل اس کے کہ قادیانیوں کے نظریۂ حدیث پر کچھ عرض کروں مقام حدیث اور حفاظت حدیث پر چند معروضات پیش کرنا چاہتا ہوں تاکہ اصل حقائق کو سمجھنے میں آسانی ہو کیونکہ مرزا غلام احمد قادیانی لکھتا ہے کہ : ’’ان لوگوں کے خیالات کی بناء احادیث موضوعہ پر ہے جو قرآن شریف کی مہر سے خالی ہے مگر ہم قرآن شریف کو ان احادیث کی خاطر نہیں چھوڑ سکتے۔ قرآن شریف بہرحال مقدم ہے بھلا قرآن کو تو آنحضرت نے خود جمع کیا لکھوایا اور پھر نمازوں میں باربار پڑھ کر سنایا اگر احادیث بھی ویسی ہی ضروری ہیں تو ان میں سے بھی کسی کو اسی طرح جمع کیا اور بار بار سنایا اور دَور کیا۔‘‘

تاریخ احرار ساتویں قسط راج پال کافتنہ ۱۹۲۷ء:

تالیف: مفکر احرار چودھری افضل حق رحمہ اﷲ بظاہر ایک قابل اعتراض تحریک اپنے دورِ اوّل میں احرار نے بھی جاری کی۔ شدھی اور سنگھٹن کی مسموم فضا سے فائدہ اٹھا کر آریہ ویروں نے ایک بہت ناپاک حرکت شروع کی۔ یعنی غریب عوام کی آخری پناہ گاہ محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم پر ناپاک حملے آغاز کردیئے ۔ شہروں میں ٹولیاں بنا کر اور جلوس نکال کر مجسم نمازو دعا نبی صلی اﷲ علیہ وسلم پر برملا اتہام لگانے اور ان کے متعلق اخلاق سوز شعر پڑھنے لگے۔ ’’رنگیلا رسول ‘‘نامی کتاب لکھ کر مسلمانوں کے صبر کا متحان لینا چاہا۔ محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی ذات کے متعلق مسلمان عاشقانہ احساس رکھتا ہے۔ اور وہ یہ سمجھتا ہے

اخوت اسلامی کی ایک عمدہ مثال

مفتی تنویرالحسن احرار مجلس احرار اسلام پاکستان کے شعبہ تبلیغ اور کفالت نو مسلمین کی کارگزاری مجلس احرار اسلام کے شعبہ تبلیغ تحفظ ختم نبوت کے تحت دعوتِ اسلام مہم روز افزوں کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور الحمدﷲ کئی غیر مسلم ہندو، عیسائی، قادیانی اور بہائی، مسلمان ہو چکے ہیں۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کایہ شعبہ مستقل طور پر مسلمان ہوجانے والے نومسلمین ومسلمات کی کفالت اور ضروریات زندگی سمیت قانونی چارہ جوئی کر کے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ گزشتہ ایام میں ایسے کئی افراد جنہوں نے قادیانیت کو ترک کرکے دین اسلام کی آغوش عافیت میں پناہ لی جماعت کے اس شعبہ نے ان کی آبرو مندانہ کفالت کی ذمہ داری کو سنبھالا۔ ڈسکہ ضلع سیالکوٹ پنجاب کا ایسا شہرہے جہاں قادیانیت روز

اخبارالاحرار

  (رپورٹ: حافظ محمدسفیان احرار) اس سال اسلامی سال کے پہلے ماہ محرم الحرام میں صحابہ کرامؓ کی گستاخیوں کی باقاعدہ مہم چلائی گئی جس کی مذمت کے لیے ۵؍ اکتوبر۲۰۲۰ء بروزسوموار بعدنماز مغرب جامع مسجد سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ ناگڑیاں میں عظمتِ صحابہ واہل بیتؓ کے عنوان سے سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار کا آغاز برادر مکرم حافظ عطاء المحسن احرار کی تلاوت سے ہوا۔بعدازاں مجلسِ احرارِاسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر نواسۂ امیرشریعت خطیب بنی ہاشم وکیل صحابہؓ مولانا حافظ سیدمحمدکفیل بخاری مدظلہ نے سیمینار سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں وہ عظیم ہستیاں جن کے تذکرے سے ہم اپنے دلوں کو روشن کرتے ہیں، صحابہ کرامؓ کی گستاخیاں ہرگز برداشت نہیں کی جائیں

مسافران آخرت

لاہور: مجلس احرار اسلام لاہور کے کارکن ڈاکٹر ضیاء الحق قمر کی اہلیہ کے ماموں حاجی عبد الرزاق رحمہ اﷲ، انتقال: ۱۱؍ اکتوبر مجلس احرار اسلام لاہور کے کارکن جناب عامر اعوان صاحب کے والد محترم ۵؍ اکتوبر کو انتقال کرگئے بورے والہ: محترم چودھر ی رؤف احمد کے خالو، طفیل احمد رحمہ اﷲ، انتقال: ۱۷؍ اکتوبر فیصل آباد: ہمارے انتہائی کرم فرما اور مخلص ساتھی جناب احمد فاروق ( سینئر مینیجر مسعود ٹیکسٹائل ملز) کی والدہ ماجدہ اور پروفیسر سردار علی صاحب کی زوجہ محترمہ، انتقال: ۲۲؍ اکتوبر ۲۰۲۰ء ملتان: مدرسہ معمورہ ملتان کے کارکن حافظ شفیق الرحمن کے پھوپھو زاد بھائی، انتقال: یکم اکتوبر اﷲ تعالیٰ تمام مرحومین کی مغفرت فرمائیں، درجات بلند فرمائیں اور اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائیں۔ آمین

نقیب

گزشتہ شمارے

2020 November

خان صاحب گھبرانا نہیں

ڈاکٹرعاطف میاں قادیانی کے لیکچرکی منسوخی

نبی رحمت صلی اﷲ علیہ وسلم کی زندگی کی ایک مختصر جھلک

حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا درگزر

نبی السیف صلی اﷲ علیہ وسلم کی شجاعت وبہادر ی

سیدنا سعدبن ابی وقاص رضی اﷲ عنہ

اسلامی تاریخ میں صحابہ کرام کا مقام

نعتِ رسول مقبول صلی اﷲ علیہ وسلم

سلام در بارگاہِ خیر الانام علیہ الصلاۃ والسلام

نعت

مکرم مولوی عطااﷲ احراری رحمہ اﷲ

حکیم اجمل خان کی فراست

مرزا قادیانی اور اس کے پیروکاروں کا نظریۂ حدیث

تاریخ احرار ساتویں قسط راج پال کافتنہ ۱۹۲۷ء:

اخوت اسلامی کی ایک عمدہ مثال

اخبارالاحرار

مسافران آخرت