تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

پر تشدد واقعات، فرقہ وارانہ کشیدگی اور امن وامان

سیدمحمد کفیل بخاری گزشتہ دو ماہ سے وطن عزیز میں تشدد اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات جس تسلسل سے رونما ہوئے ہیں ان سے حکومتی کار گردگی پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔ 29ء جولائی2020ء کو پشاور ہائی کورٹ میں ایک نوجوان غازی فیصل خالد نے ایک مبینہ مدعیٔ نبوت طاہر نسیم احمد کو قتل کردیا۔ اسی طرح 13اگست 2020ء کو پشاور میں ہی معراج احمد نامی ایک قادیانی کو قتل کردیا گیا۔ جبکہ بحریہ ٹاؤن لاہور کے ایک رہائشی نے14؍ اگست 2020ء کو دعویٰ نبوت کیا تو لوگوں نے اُسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔ کذاب طاہر نسیم احمد نے کئی سال قبل نبوت کا دعویٰ کیا، پھر تو بہ کرکے رجوع کیا اور چند سال قبل دوبارہ دعویٰ نبوت کیا تو

صہرِ رسول، داماد علیؓ، مراد نبی، فاتح روم ایران، خلیفۂ راشد امیرالمؤمنین سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اﷲ عنہ

محمد عرفان الحق (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ) آپ کا اسم گرامی ـ’’عمر‘‘، لقب ’’فاروق‘‘ اور کنیت ’’ابو حفص‘‘ ہے۔ سیدنا عمر رضی اﷲ عنہ کا نسب مبارک نویں پشت پر سیدنا محمدصلی اﷲ علیہ وسلم سے جاملتا ہے۔ آپؓ کی ولادت عام الفیل کے تیرہ سال بعد ہوئی اور آپؓ ستائیس سال کی عمر میں مشرف بہ اسلام ہوئے۔چونکہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم سیدنا عمررضی اﷲ عنہ کے اسلام قبول کرنے کے لیے بہت دعا فرمایا کرتے تھے اس لیے سیدنا عمر فاروق رضی اﷲ عنہ کے اسلام لانے پر نبی صلی اﷲ علیہ وسلم بہت خوش ہوئے اور اپنی جگہ سے چند قدم آگے چل کر آپ کو گلے لگایا اور آپؓ کے سینہ مبارک پر دست نبوت پھیر کر دعا دی کہ:

سانحۂ کربلا…… پس منظر اور پیش منظر

مفکر اسلام علامہ ڈاکٹر خالد محمود رحمۃ اﷲ علیہ دیرینہ تعصبات اور جنگوں کے متعلق صحیح مؤقف: ہمارا ’’اہلسنت والجماعت‘‘ کا اعتقاد یہ ہے کہ نبی پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کی تشریف آوری پر عرب لوگ جو متفرق زندگی گزار رہے تھے، وہ ایک ہوئے اور جو دیرینہ جنگیں اور تعصبات کی لہریں تھیں، وہ ساری دب گئیں اور قوم ایک ہو گئی۔ لیکن اہلسنت والجماعت کے اس عقیدے کے متوازی، اس کے مقابلے میں ایک بات یہی کہی جا رہی ہے کہ وہ تعصبات پر برابر جمے رہے۔ محرم کے ایام میں اس بہت کو اور زیادہ High Light کیا جاتا ہے۔ وہ کیا؟ مثلاً کہ جی خود مکہ میں کیا دو متقابل نہ تھے اور دونوں عبد مناف کی اولاد تھے۔ ٭اموی

محرم الحرام میں شادی بیاہ کرنے کا حکم

مفتی محمد راشد ڈَسکوی (استاذ جامعہ فاروقیہ کراچی) اسلامی سال کے پہلے مہینے محرم الحرام کو سال کے بارہ مہینوں میں خاص طرح کا امتیاز حاصل ہے، صحیح بخاری میں ایک حدیث مبارکہ ہے، جس میں نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر ایک طویل اور نہایت ہی قیمتی نصائح پر مشتمل خطبہ ارشاد فرمایا، اس میں یہ بات بھی تھی: ’’(اس وقت) زمانہ اسی رفتار اور ہیئت پر آ چکا ہے، جس دن اﷲ تعالیٰ نے زمین وآسمان کو پیدا فرمایا تھا، ایک سال بارہ مہینے کا ہوتا ہے، ان میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں، جن میں سے تین مہینے یعنی: ذوالقعدہ ذوالحج اور محرم الحرام تو مسلسل ہیں۔ اور ایک ’’رجب‘‘ کا مہینہ ہے جو جمادی

قارئین کو ایک دعوت

ڈاکٹر محمد آصف ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلاً مِّمَّنْ دَعَا اِلَی اللّٰہِ وَعَمِلَ صَالِحاً وَقَالَ اِنَّنِیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنْ۔( حم السجدہ 33) ترجمہ: اور اس سے زیادہ اچھی بات والا کون ہے جو اﷲ کی طرف بلائے اور نیک کام کرے اور کہے کہ میں یقینا مسلمانوں میں سے ہوں ۔ اﷲ رب العالمین نے کیسا مبارک نسخہ ارشاد فرمایا ہے کہ اس سے اچھی بات اور پیاری بات کس کی ہو سکتی ہے جو لوگوں کو اﷲ کی طرف بلانے کے ساتھ ساتھ خود بھی ہدایت یافتہ ،دین کا پابند اور اﷲ تعالیٰ کا فرما بردار ہو۔ حضرت سہل بن سعد رضی اﷲ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اﷲ عنہ سے فرمایا! خدا

کیا اسرائیل کو تسلیم کر لینا چاہیے؟

مولانا زاہدالراشدی بعد الحمد والصلٰوۃ۔ مجھے اس سوال پر گفتگو کرنی ہے کہ آج کل اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی جو بات ہو رہی ہے اس کے بارے میں پاکستان کا اصولی موقف کیا ہے؟ کیا موقف ہونا چاہیے؟ اور معروضی حالات میں پاکستان کا مفاد کیا ہے؟ لیکن اس سے پہلے مسئلہ کی نوعیت سمجھنے کے لیے اسرائیل کے قیام کے پس منظر پر کچھ گفتگو کرنا ہوگی، اس کے بعد موجودہ معروضی صورتحال صحیح طور پر سامنے آئے گی اور پھر میں اپنی رائے کا اظہار کروں گا۔ آج سے ایک صدی پہلے اسرائیل کا کوئی وجود نہیں تھا اور فلسطین کا سارا علاقہ خلافت عثمانیہ کا صوبہ تھا۔ بیت المقدس اور یہ پورا خطہ حضرت عمرؓ کے زمانے میں فتح

پشاور میں ہونے والے واقعات…… اسباب ومحرکات

منصور اصغر راجہ 29؍ جولائی 2020ء کو پشاور ہائی کورٹ میں ایک نوجوان غازی فیصل خالد نے جھوٹے مدعی نبوت طاہر نسیم احمد کو قتل کردیا۔ اسی طرح 13؍ اگست 2020ء کو معراج احمد نامی ایک قادیانی کو بھی قتل کردیا گیا۔ ذیل کی تحریر انہی واقعات کے اسباب ومحرکات پر جناب منصور اصغر راجہ کے بے لاگ تجز یے پر مشتمل ہے (ادارہ) گزشتہ چند روز سے پشاور واقعے کے متعلق مذہبی و غیر مذہبی دانشوروں کی آرا ء نظر سے گزر رہی ہیں۔ ایک طرف اگرتوہین اور اس کی شرعی سزا کے بارے میں فقہی موشگافیاں کی جا رہی ہیں تو دوسری جانب یار لوگ غریب مولوی کو منہ بھر بھر کے ملاحیاں سنا رہے ہیں کہ اس پر یہ الزام ہے کہ

امیر شریعت کا ذوق پان خوری

نور اﷲ فارانی پان کھانے کی عادت برصغیر میں صدیوں سے چلی آرہی ہے ۔ایک زمانہ تھا امیر غریب چھوٹے بڑے سب کو پان مرغوب خاطر تھا۔البیرونی نے جہاں ہندوستان کے دیگر رسوم کا ذکر کیا ہے وہاں انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’اس ملک کے لوگ پان چونہ کے ساتھ کھاکر اور سپاری چباکر اپنے دانتوں کو سرخ کرتے ہیں‘‘۔ پان کی تاریخی اور سماجی اہمیت ومقبولیت کے پیش نظر شعرا اور ادبا نے پان کی قصیدہ نگاری میں خوب زور قلم صرف کیا ہے اور مختلف طریقوں پر اپنے اشعار میں پان کا ذکر کیا ہے۔امیر خسرو دہلوی نے ’’مثنوی قران السعدین‘‘میں فارسی نظم میں پان کی خوب تعریف کی ہے۔ چنانچہ ڈاکٹر محمد عمر لکھتے ہیں:امیر خسرو نے پان کی

سلامِ عقیدت

قاری محمد اکرام ۔ سیالکوٹ مجلس احرار کے شب زندہ داروں کو سلام آسمان حریت کے چاند تاروں کو سلام          رونق محفل تھے جو احرار کے اسٹیج پر ان سبھی علم وعمل کے شہسواروں کو سلام      وردیوں میں کار کن جن کے جلو میں شاہ جیؒ دین حق کے سر بکف خدمت گزاروں کو سلام          شاہ جیؒ کے اک اشارے پر فدا ہوتے تھے جو اُن مقدس غازیوں اور جان بازوں کو سلام          کٹ گئے کتنے وفادار نبی صلی اﷲ علیہ وسلم لاہور میں راہِ حق کے سب شہیدوں کامگاروں کو سلام                          خون دیا ختم نبوت کی حفاظت کے

قوم ووطن

حضرت سید عبدالرب صوفی علیہ الرحمہ انھیں آخر نہ ہوگی دین و دنیا کی خبر کب تک       نہ ہوگا قصہ ان کی غفلتوں کا مختصر کب تک نہ ہوں گے اُف یہ آوارہ نظر بالغ نظر کب تک     نہ ہوں گے نور ایمان سے مسلماں دیدہ ور کب تک ملے یوسف سے پر سو نگھی نہ بوئے پیر ہن اب بھی              پڑھا قرآں نہ سمجھے معنی قوم ووطن اب بھی خدا نے اِنَّ ارضی واسِعہ ارشاد فرمایا                         خطاب مؤمنون أِخْوَۃٌ سے یاد فرمایا انھیں کعبہ کے گردا گرد یوں آباد فرمای                           کہ ربط

شیخ محیی الدین ابن عربی رحمہ اﷲ اور عقیدہ ختم نبوت

حافظ عبید اﷲ مشہور صوفی شیخ محیی الدین ابن عربی رحمۃ اﷲ علیہ جوکہ شیخ اکبر کے نام سے مشہور ہیں ان کی چند عبارات سے بھی دھوکہ دیا جاتا ہے اور یوں کہاجاتاہے کہ انہوں نے لکھا ہے صرف تشریعی نبوت کا دروازہ بند ہے اور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے جو یہ فرمایا کہ میرے بعد کوئی نبی اور رسول نہیں اس کا یہ مطلب ہے کہ کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کے مخالف ہو،اگر کوئی ہوگا تو وہ میری شریعت کے تابع ہوگا۔ (الفتوحات المکیہ، جلد 2 صفحہ 3) اس پر عرض ہے کہ شیخ ابن عربی کی جن عبارات میں تشریعی اور غیر تشریعی نبوت کے الفاظ ملتے ہیں اور جن سے جماعت مرزائیہ و غامدیہ یہ

تاریخ احرار پانچویں قسط

تالیف: مفکر احرار چودھری افضل حق رحمہ اﷲ مُعَنوَن یہ تاریخ میں ان احرار شہد اء اور خاموش کارکنوں کے نام معنون کرتاہوں جنھوں نے اپنی زندگی کو جماعت احرار کے لیے مٹی میں ملا کر مٹی کر لیا لیکن کبھی نام و نمود کی خواہش نہ کی جماعت کے لیے جل کر راکھ ہوجانے والے نوجوانو! تمہاری کیا ہی بات ہے ہم نے تمہاری گمنامی سے ناموری حاصل کی بخداتم ہی خدا کے حضور میں نامور ہو دراصل ہم گمنام ہیں! بسم اللّٰہ الرحمن الرحیْمِ عرضِ حال فرشتہ خصلت غریب پرقیامت گزرجائے کوئی نہیں پوچھتا ۔شیطان سیرت امیر کے سردرد کی خبر پاکر لوگ پیٹ پکڑے آتے ہیں اور گھر بیٹھے بھی پیر شہید مناتے ہیں۔ یہی حال سرمایہ دار اور غریب جماعتوں کا

تبصرہ کتب

نام: نحوی لطائف تالیف: مفتی محمد سلیم آلف ضخامت: ۵۶۰ صفحات ( مبصر: صبیح ہمدانی) قیمت: ۶۰۰ روپے ناشر: مکتبہ لوح و قلم مردان، 0313-9595358 عربی گرامر میں جملے کی تشکیل و ترتیب سے بحث کرنے والے علم کو علم النحو کہتے ہیں۔ اس علم کی پیچیدہ نزاکتوں اور دقیق لطافتوں کی وجہ سے نحو سے شغف رکھنے والوں کے مزاج میں ایک قسم کی خوردہ گیری اور موشگافی کی عادت راسخ ہو جاتی ہے، جو بسا اوقات دلچسپ لطائف کے وجود میں آنے کا سبب بنتی ہے۔ زیرِ نظر کتاب کا ایک بڑا حصہ اسی قسم کے لطائف و فکاہات پر مشتمل ہے۔ نیز کتاب میں اردو کے متعدد ضرب الامثال، محاوروں، مقولوں اور عربی فارسی سے متعلق الفاظ و تراکیب سے متعلق معلومات

حافظ مولوی محمد طارق چوہان رحمہ اﷲ

سید محمد کفیل بخاری (1966ء …………2020ء) رحیم یار خان سے گیارہ کلومیڑ کے فاصلے پر واقع ’’بستی مولویان‘‘ تاریخی حیثیت کی حامل ہے۔ یہاں چوہان برادری کی اکثریت آباد ہے۔ 30جون 2020ء کو چوہان برادری کے ایک باہمت پُرعزم او ر بہادر سیاسی وسماجی رہنما حافظ مولوی محمد طارق چوہان انتقال کرگئے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون۔ مولوی محمد طارق چوہان رحمہ اﷲ کے خاندان سے خانوادۂ امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمہ اﷲ کا قدیمی تعلق ہے۔ اُن کے دادا مولوی قمر الدین رحمہ اﷲ علاقے کی معروف ومحترم شخصیت تھے۔ اسی طرح مولوی صالح محمد چوہان رحمہ اﷲ بھی اپنی برادری میں بہت معزز ومحترم تھے۔ پیشے کے لحاظ سے دونوں زمیندار تھے۔ ان دونوں بزرگوں کی دعوت پر حضرت امیر

مسافران آخرت

صادق آباد: مولانا محمد طلحہ اور مولانا محمد طٰہ کے چھوٹے بھائی محمد طٰسین رحمہ اﷲ، اگست 2020ء ملتان: حضرت مولانا محمد یسین مرحوم کے داماد بھائی عبدالشکور اور بھائی عبدالغفور کے بھتیجے اور حافظ عبد الرزاق مرحوم کے فرزند عبدالسلام رحمہ اﷲ ٹریفک حادثے میں انتقال کرگئے، اگست 2020ء چنیوٹ: تحریک طلباء اسلام پاکستان کے سابق صدر اور ممتاز قانون دان ملک ربنواز ایڈووکیٹ کے بھائی ملک امتیاز رحمہ اﷲ، ۱۰ ذی الحج ۱۴۴۱ ھ یکم اگست 2020ء مسجد احرار چناب نگر کے پہلے امام وخطیب قاری محمد ارشدعلی رحمہ اﷲ، 18اگست 2020ء ٹوبہ ٹیک سنگھ: مجلس احرار اسلام کے کارکن حافظ اختر رسول کے والد جناب عبدالقادر رحمہ اﷲ 9اگست 2020ء ہارون آباد: ماسٹر فقیر محمد صاحب کی ہمشیر، انتقال 7جولائی 2020 ملتان:جامع

نقیب

گزشتہ شمارے

2020 saptember

پر تشدد واقعات، فرقہ وارانہ کشیدگی اور امن وامان

صہرِ رسول، داماد علیؓ، مراد نبی، فاتح روم ایران، خلیفۂ راشد امیرالمؤمنین سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اﷲ عنہ

سانحۂ کربلا…… پس منظر اور پیش منظر

محرم الحرام میں شادی بیاہ کرنے کا حکم

قارئین کو ایک دعوت

کیا اسرائیل کو تسلیم کر لینا چاہیے؟

پشاور میں ہونے والے واقعات…… اسباب ومحرکات

امیر شریعت کا ذوق پان خوری

سلامِ عقیدت

قوم ووطن

شیخ محیی الدین ابن عربی رحمہ اﷲ اور عقیدہ ختم نبوت

تاریخ احرار پانچویں قسط

تبصرہ کتب

حافظ مولوی محمد طارق چوہان رحمہ اﷲ

مسافران آخرت