تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

کرونا کی واپسی اور سیاسی ومذہبی ماحول میں گرما گرمی

سید محمد کفیل بخاری ایک طرف تو پوری قوم کو کرونا وباء کی واپسی کی نوید مسرت سننے کو مل رہی ہے لیکن دوسری طرف سیاسی ومذہبی ماحول میں بر ہمی اور گرماگرمی پیدا ہو گئی ہے۔ محرم الحرام کے ابتدائی دنوں میں حکومت کی ناک کے عین نیچے اسلام آباد میں ایک بدباطن شخص آصف رضا نے مذہب کے نام پر منعقدہ ایک مجلس میں خلیفۂ بلافصل رسول امیر المؤمنین سیدنا ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ کی شان میں ہرزہ سرائی وگستاخی کی۔ ملک بھر میں مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا لیکن 10محرم کو کراچی میں جلوس کے دوران دوسرے خبیث و بد باطن نے اپنی دعا میں سر عام امیر المؤمنین خلیفۂ راشد سیدنا معاویہ و سیدنا ابو سفیان رضی اﷲ عنہما کو

تحفظ بنیاد اسلام بل اور اہل سنت مکاتب فکر کی اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ

عبداللطیف خالد چیمہ 22جولائی 2020کو پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں تحفظ بنیاد اسلا م بل کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا جو اﷲ تعالیٰ کی ذات، جناب نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم، حضرات انبیاء کرام ؑ ،حضرات صحابہ کرام و صحابیات ،خلفاء راشدین ،اہل بیت اطہار، اسلام کی مقدس ہستیوں پر تنقید نہ کرنے کے حوالے سے ممانعت کا بل ہے ۔اس بل کا ملک بھر سے خیر مقدم کیا جا رہا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ہی 18ممبران نے اس بل پر جارحانہ تنقید شروع کر دی اور کہا کہ ہمیں اندھیرے میں رکھ کر بل پاس کیا گیا، حالانکہ ان 18ممبران نے 22جولائی کو بل کی قرار داد کی مکمل حمایت کی تھی اس قسم کی صورت حال میں

اجلاس مرکزی مجلس عاملہ مجلس احرار اسلام پاکستان

السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ …………………… مزاج گرامی ! جملہ ماتحت مجالس احرار اور ذمہ داران کے نام مجلس احرار اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 19؍ محرم الحرام 1442ھ مطابق 8؍ ستمبر 2020ء کو ایوانِ احرار، نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں منعقد ہوا، جس میں درج ذیل فیصلے اور تجاویز منظور کیے گئے۔ ٭ جماعت کی نئی رکنیت سازی مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ جس کے حوالے سے مرکزی اور مقامی قائدین، علاقائی یونٹوں اور بنیادی مجالس کے دورے کریں گے، اور نئے اور پرانے کارکنان کی رکنیت اور تجدید رکنیت کا عمل سر انجام دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جس کا سربراہ جناب سید عطاء اﷲ ثالث بخاری کو مقرر

43 ویں سالانہ دوروزہ ’’ختمِ نبوت کانفرنس‘‘ جامع مسجد احرار چناب نگر

السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ …………………… مزاج گرامی ! جملہ مندوبین شرکاء اور احرار ساتھیوں کے نام آپ کے علم میں ہے کہ مجلس احرار ِاسلام پاکستان کے زیر اہتمام اِن شاء اﷲ تعالیٰ 12,11؍ ربیع الاوّل 1442ھ مطابق 30,29 نومبر 2020ء بروز جمعرات، جمعہ جامع مسجد احرار چناب نگر میں سالانہ ’’ختمِ نبوت کانفرنس‘‘ قائد احرار حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری دامت برکاتہم کی زیر سرپرستی منعقد ہو رہی ہے۔ اس کانفرنس کو زیادہ سے زیادہ کامیاب بنانے کے لیے درج ذیل امور کو ملحوظ رکھتے ہوئے تیاریاں تیز کردیں۔ ٭ کانفرنس کے اشتہارات شائع ہو چکے ہیں، تمام ماتحت مجالس احرار اور دیگر حضرات مرکزی دفتر دارِ بنی ہاشم ملتان اس نمبر ( 0300-9522878) پر رابطہ فرما کر اشتہارات حاصل کریں ٭

یوم ختم نبوت‘‘ کی غیرمعمولی پذیرائی

ڈاکٹرعمرفاروق احرار قادیانیوں کو پاکستان میں غیرمسلم اقلیت قراردینے کی یادمیں ہرسال7؍ستمبرکو ’’یوم ختم نبوت‘‘ منایا جاتا ہے۔ کیونکہ 7؍ستمبر 1974ء کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے اکیس روزکی کارروائی کے بعدمتفقہ طورپر قادیانیوں کے غیر مسلم اقلیت ہونے کی قراردادمنظورکی تھی۔جس کی بدولت مسلمانانِ برصغیرکا نوے سالہ مطالبہ پوراہوا،اورپہلی بار منکرین ختم نبوت کی آئینی حیثیت متعین ہوئی ۔’’یوم ختم نبوت‘‘منانے کی داغ بیل آج سے تین دہائی قبل مجلس احرار اسلام نے ڈالی تھی۔الحمدﷲ یہ روایت اب اس قدر مستحکم ومضبوط ہوچکی ہے کہ اب نہ صرف پاکستان کے تمام شہروں اور قصبات کے تمام مسالک کے مسلمان اس تاریخی یوم کی یادوں کو زندہ کرنے کا اہتمام کرتے ہیں،بلکہ بیرونی ممالک میں بھی اس روزعقیدۂ ختم نبوت سے اپنی لازوال اوراَمٹ عقیدت

فیٹف قانون سازی……سخن میں پھول ہیں اور سانپ آستیں میں ہیں

پروفیسر عبدالواحد سجاد فیٹف بل (FATF BILL) کی منظوری پالیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کرلی گئی اور اسے حکومت نے اپنی خاص حکمت عملی سے منظور کرایا۔ جس پر کہا گیا کہ جنہوں نے منظور کروانا تھا انہوں نے منظور کروالیا۔ اس سے قبل چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ’’عد دی اکثریت‘‘ کے باوجود نا کامی سے دو چار ہوئی۔ اگرچہ گرے لسٹ میں پاکستان کے ساتھ ساتھ سری لنکا، پانا ما، شام، تیونس اور یمن سمیت کئی اور ممالک شامل ہیں، مگر وہاں اتنی افرا تقری اور گرے لسٹ سے نکلنے کی بے تابی نہیں دکھائی دیتی جتنی پاکستان میں نظرآتی ہے۔ پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کی جوو جوہ بتائی گئی ہیں ان میں اسٹریٹیجک نقائص پر قابونہ

موٹروے واقعہ، این جی اوز اور میڈیا کا کردار

وحید مراد 1۔ پس منظر ہمارے حکمرانوں، سیاسی اشرافیہ اور بیوروکریسی نے ہمارا ایسا قومی مزاج بنا دیا ہے کہ ہم کسی بھی اہم مسئلے کے بارے میں پہلے سے نہ کوئی سو چ بچار کرتے ہیں اور نہ ہی کسی غیر معمولی صورتحال سے نبٹنے کے لیے کوئی پیش بندی اور منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ ہمارے ہاں ہر مسئلے کے حل پر ساری گفتگو اس وقت ہوتی ہے جب پوری قوم ایک تشویش اور اضطراب کی کیفیت سے گذر رہی ہوتی ہے۔ نیشنل سیکورٹی کا مسئلہ ہو یا انسانی جانوں اور عزت و ناموس کا مسئلہ ہو، اس حوالے سے اگر کوئی قانون سازی ہوتی بھی ہے تو وہ غیر معمولی صورتحال پیش آجانے کے بعد ایک جذباتی ابال اور رد عمل کی صورت

سندھ کا ہیرو کون؟ محمد بن قاسم یا راجا داہر؟

شاہنواز فاروقی اسلام دشمن طاقتوں کا وتیرہ ہے کہ وہ اسلام، اسلامی تہذیب اور اسلامی تاریخ کے ’’مسلّمات‘‘ کو بدلنے کی سازش کرتی ہیں۔ ساری دنیا جانتی ہے سندھ محمد بن قاسم کی وجہ سے باب الاسلام کہلاتا ہے اور محمد بن قاسم ہی سندھ کا اصل ہیرو ہے مگر چند روز پیش تر ٹوئٹر پر راجا داہر کو سندھ کا ہیرو اور محمد بن قاسم کو سندھ کا ولن باور کرانے کی مہم چلائی گئی۔ اس مہم میں بی بی سی نے بھی اپنا حصہ ڈالا۔ بی بی سی کی ویب سائٹس پر اس حوالے سے جو مواد ڈالا گیا اس میں راجا داہر کو ’’سندھ کا بیٹا‘‘ یا son of the soil قرار دیا گیا۔ راجا داہر کو سندھ کی خود مختاری کی

سیدنا زبیر رضی اﷲ عنہ

حضرت علامہ محمد عبداﷲ رحمہ اﷲ سنہ۵ھ میں خندق کا معرکہ پیش آیا۔ بنو قریظہ (یہودیوں) کے محلہ کے نزدیک مسلمان عورتوں کو ایک قلعہ نما عمارت میں رکھا گیا تھا تا کہ دشمن کی دست برد سے محفوظ رہیں۔ یہودی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے تھے۔ حضرت صفیہ رضی اﷲ عنہا نے ایک یہودی کو پھاٹک کے پاس پھرتے ہوئے دیکھ لیا، انہوں نے فوراً خیمے کی ایک چوب اکھاڑ لی اور یہودی کے سر پر اس زور سے ماری کہ اس کی کھوپڑی پھٹ گئی، پھر اس کا سر کاٹ کر نیچے پھینک دیا۔ اس سے یہودی یہ سمجھے کہ قلعہ میں سپاہ موجود ہے، اس لیے انہیں پھر کسی زیادتی کی جرأت نہ ہوئی۔ یہ بی بی صفیہ رضی اﷲ عنہا کون

صفر کا مہینہ

حبیب الرحمن بٹالوی قرآن وسُنّت کی تعلیمات سے دوری کی وجہ سے ہم لوگ بہت سی ایسی باتوں کے خود گر ہوگئے ہیں جن کا رسول پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کی پاکیزہ زندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ مثلا وضو کرنے کے بعد انگلی آسمان کی طرف کرکے کلمۂ شہادت پڑھنا (وضو کے بعد آسمان کی طرف دیکھ کر کلمۂ شہادت پڑھنا سُنّت ہے۔ انگلی اٹھا کر نہیں) جمعہ کے دن پہلے خطبے کے دوران ہاتھ باندھ کر بیٹھنا اور دوسرے خطبے کے دوران گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنا درمیان میں ہاتھ اٹھا کر دعاکرنا۔ (دونوں خطبوں کے دوران متوجہ ہو کر بیٹھنا ضروری ہے۔ کوئی بات نہ کی جائے۔ کوئی خاص شکل اختیار کرنا ضرور ی نہیں) اور پھر کہا جاتا ہے کہ

نعت

)حافظ لدھیانوی مرحوم بحضور سرور کائنات فخر موجودات حضرت محمد مصطفےٰ صلی اﷲ علیہ وسلم سارے قرآں میں ہے بیاں تیرا           ہے خدا آپ مدح خواں تیرا تو ہے شہکار کبریائی کا             تو ہے آئینہ حق نمائی کا تیرا دربان جبرئیلِ امیں              تجھ سے روشن ہے قدسیوں کی جبیں ہیں شہنشاہ جو زمانے کے                          وہ گدا تیرے آستانے کے سارا عالم ظہور تیرا ہے                    ہر حسیں شے میں نور تیرا ہے یہ ہے صدقہ ترے پسینے کا                        حسن

مرزا قادیانی کے اخلاق

خالد محمود پوری دنیا کو قادیانی/ مرزائی دھوکا دینے کے لیے اخلاق محمدی کا درس دیتے اور کہتے ہوئے نظر آئیں گے، مگر حیرت انگیز طور پر خود مرزا قادیانی اور اس کے ماننے والے اپنے اس قول و فعل کے برعکس علمائے اسلام اور مسلمانوں کو غلیظ ترین گالیاں دیتے پائے جاتے ہیں، چلیں اس کی ایک جھلک مرزا قادیانی کی زبانی ملاحظہ فرمائیں، مرزا قادیانی کہتا ہے: میرے دشمن جنگلوں کے ’’سور‘‘ ہوگئے اور ان کی عورتیں ’’کتیوں‘‘ سے بڑھ کر ہیں (نجم الھدیٰ، ص10، روحانی خزائن،جلد14، ص، 53) ان میری کتابوں کو ہر مسلمان محبت کی آنکھ سے دیکھتا ہے اور ان کے معارف سے فائدہ اٹھاتا ہے اور مجھے قبول کرتا ہے مگر ’’رنڈیوں‘‘ (زناکاروں) کی اولاد جن کے دلوں پر

مرزا قادیانی کے جھوٹا ہونے پر دس عقلی دلائل

مفتی تنویر الحسن احرار (ناظم اعلی مجلس احرار اسلام، صوبہ پنجاب) یوں تو بے شمار دلائل مرزا کے جھوٹا ہونے پر شاہد ہیں مگر صرف دس عقلی دلائل کذبِ مرزا پر پیش کیے جاتے ہیں: (1) نبی کا دینی علوم میں کوئی بشر استاد نہیں ہوتا ہے جبکہ مرزا کے کئی استاد ہیں جن میں سے فضل الہی، فضل احمد اور گل علی شاہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں جن سے قرآن مجید و دیگر علوم پڑھے۔ (کتاب البریہ ص 161 قدیم حاشیہ، ص 177 جدید روحانی خزائن ص179 ج13) (2) جس ملک اور شہر میں نبی ہوتا ہے اس میں عذاب الہی نہیں نازل ہوتا ’’وماکان اللّٰہ لیعذبھم وأنت فیھم‘‘ جبکہ مرزا کی زندگی میں قادیان میں سخت زلزلہ آیا اور طاعون جیسے

حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ عنہ ، ایک مظلوم فقیہ ومحدث

مولانا مفتی یاسر ندیم الواجدی بھارت میں آج کل صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم پر لعن طعن کرنے کے حوالے سے مشہور سلمان حسینی نے اس مرتبہ حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اپنی پہلی ویڈیو میں نہایت واضح انداز میں یہ کہا: ’’بعد کے جو ملا مولوی ہیں، جو بنی امیہ کے حاضر باش اور ان کے سرکاری مولوی بن گئے یا ان سے دباؤ میں رہے جن میں سب سے بڑے مشہور صحابی ابو ہریرہ، ان کا حال یہ ہے کہ آدھی حدیث انہوں نے گول کردیں‘‘۔ اس بیان کے آنے کے بعد جب ساری دنیا سے سلمان حسینی پر لعن طعن ہوئی تو انہوں نے دوسری ویڈیو جاری کی جس میں وہ یہ کہتے ہوے نظر آئے

تاریخ احرار

تالیف: مفکر احرار چودھری افضل حق رحمہ اﷲ چھٹی قسط باب اوّل تحریک خلافت اور مہاتما گاندھی: عبرت نے سر اٹھا کر آسمان کی طرف دیکھا اور کہا واحسرتا یہ ہوا مسلمانوں کا انجام؟ پھراس نے نظریں نیچی کر لیں اور کہا کیا کلمہ گویوں میں کوئی رجل رشید نہیں رہا جو بربادیِ اسلام پر آنسو ہی بہائے اور خدا سے پریم کھیلنے کے لیے جان کا جواء لگادے اور مسلمانوں کی بگڑی بنانے کے لیے ہندوستان میں اٹھے اور اندوہ گین ملت اسلامیہ کا سر اونچا کرے؟ بہتوں نے دل کے کانوں سے اس آواز کو سنا تھوڑے حوصلے کر کے گھروں سے نکلے۔ امراء بدستور دادِ عیش دیتے رہے صوفیاء روحانیت کے گوشوں میں ڈرے سہمے بیٹھے رہے۔ درمیانے طبقے کے زیادہ تعداد

اخبارالا احرار

مجلس احراراسلام ملتان کی سرگرمیاں : (فرحان حقانی) 21 اگست 2020ء بروز جمعۃ المبارک مجلس احرار اسلام کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے دار بنی ہاشم میں خطبہ جمعۃ المبارک میں امیر المومنین، امام المتقین، خلیفہ و امام دوم، مراد رسول، داماد علی المرتضیٰ سیدنا عمر ابن خطاب رضی اﷲ عنہ کی سیرت و سوانح پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ رضی اﷲ عنہ نے عدل و انصاف کا ایسا مضبوط نظام قائم کیا کہ آپ عدل و انصاف کا استعارہ بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر ہوتے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے حکمرانوں کے لیے حضرت عمر رضی اﷲ عنہ کا دور

مسافرانِ آخرت

میاں غلام احمد جھنڈیر (جھنڈیر ریسرچ لائبریری میلسی) کے بیٹے اور میاں مسعودجھنڈیر کے بھتیجے ڈاکٹر محمد فیصل مسعود۔ انتقال: 5 ستمبر 2020ء کینیڈا بھائی محمد طارق (شورکوٹ) کے بڑے بھائی شفیق الرحمن۔ انتقال: 5 اگست 2020 حاجی محمد ظفر رحمہ اﷲ: مجلس احرار اسلام پیڑہ …… (تلہ گنگ) کے قدیم کارکن، محمد عمران اور محمد کامران کے والد 17 ستمبر کو ٹریفک کے ایک حادثے میں انتقال کرگئے۔ حاجی محمد ظفر رحمہ اﷲ ہمارے قدیمی مہربان اورشفیق انسان تھے۔ ابن امیر شریعت، حضرت مولانا سید عطاء المحسن بخاری رحمہ اﷲ کے مخلص دوستوں میں تھے۔ ڈاکٹر محمد یسین مظہر صدیقی رحمہ اﷲ : عظیم محقق اور مایہ ناز و منفرد سیرت نگار، ڈاکٹر محمد یسین مظہر صدیقی رحمہ اﷲ۔ انتقال: 16 ستمبر 2020ء۔ ڈاکٹر

نقیب

گزشتہ شمارے

2020 Octuber

کرونا کی واپسی اور سیاسی ومذہبی ماحول میں گرما گرمی

تحفظ بنیاد اسلام بل اور اہل سنت مکاتب فکر کی اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ

اجلاس مرکزی مجلس عاملہ مجلس احرار اسلام پاکستان

43 ویں سالانہ دوروزہ ’’ختمِ نبوت کانفرنس‘‘ جامع مسجد احرار چناب نگر

یوم ختم نبوت‘‘ کی غیرمعمولی پذیرائی

فیٹف قانون سازی……سخن میں پھول ہیں اور سانپ آستیں میں ہیں

موٹروے واقعہ، این جی اوز اور میڈیا کا کردار

سندھ کا ہیرو کون؟ محمد بن قاسم یا راجا داہر؟

سیدنا زبیر رضی اﷲ عنہ

صفر کا مہینہ

نعت

مرزا قادیانی کے اخلاق

مرزا قادیانی کے جھوٹا ہونے پر دس عقلی دلائل

حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ عنہ ، ایک مظلوم فقیہ ومحدث

تاریخ احرار

اخبارالا احرار

مسافرانِ آخرت