تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان اور مجوزہ ریاستِ مدینہ کے برگ و بار

سید محمد کفیل بخاری سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کے تاریخ ساز دورہ کے بعد بھارت سے ہوتے ہوئے واپس تشریف لے گئے۔ ان کا یہ دورہ خطے کے موجودہ حالات کے تناظر میں کئی جہتوں سے انتہائی اہمیت کا حامل تھا۔ انھوں نے پاکستان کے ساتھ جس محبت اور تعاون کا اظہار کیا، اس پرپوری پاکستانی قوم اُن کی شکر گزار اور خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔ پاکستان نے بھی ہمیشہ سعودی عرب سے محبت و خلوص کا اظہار کیا۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک دونوں ملکوں میں یہ سلسلہ جاری ہے اور ان شاء اﷲ ہمیشہ جاری رہے گا۔ اس دائمی محبت و تعاون کی اصل بنیاد حرمین شریفین ہیں، جو اُمّت مسلمہ کے عقائد و ایمان کے

تحریک مقدس تحفظ ختم نبوت مارچ 1953ء

عبداللطیف خالد چیمہ پاکستان بن گیا تو مجلس احرار اسلام نے مسلم لیگی حکمرانوں کے لیے راستہ چھوڑدیا اور انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی کہ حکمران کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کرنے والے خطہ ارضی پر اسلام نافذ کریں ،لیکن ہوا اس کے اُلٹ  ہر دین ووطن دشمن گروہ کو پنپنے کے مواقعے فراہم کئے گئے ،بانیانِ پاکستان کے اساسی بیانات اور پالیسیوں سے انحراف برتا گیا اور سب سے بڑھ کر قادیانی فتنے کو پروان چڑھایا گیا،آنجہانی مرزا بشیر الدین محمود نے 1952ء کو قادیانیت کا سال قرار دیا، وزیر خارجہ ظفر اﷲ خاں نے اپنی سرکاری حیثیت میں کراچی کے جلسۂ عام میں احمدیت کو زندہ مذہب اور اسلام کو مردہ مذہب قرار دیا ،بیرون ممالک پاکستانی سفارت خانوں کو

فضائلِ معاویہ رضی اﷲ عنہ کی مستند احادیث

محمد ظفر اقبال (امیر المؤمنین سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اﷲ عنہ کی فضیلت میں وارد ہونے والی احادیث کو اس زمانے کے بعض ناقدین نے طعن و تنقیص کا ہدف بنایا ہے۔ جناب محمد ظفر اقبال کا یہ مضمون ان کی محققانہ تصنیف ’’سیدنا معاویہ رضی اﷲ عنہ  گمراہ کن غلط فہمیوں کا ازالہ‘‘ میں شامل ہے اور پیر نصیر الدین گولڑوی مرحوم کی کتاب ’’نام و نسب‘‘ میں وارد ہونے والے اس اعتراض کے پس منظر میں تحریر کیا گیا ہے جس کے مطابق حضرت معاویہ رضی اﷲ عنہ کی مدح و منقبت میں کوئی ایک بھی حدیث صحیح نہیں ، موضوع کی سنجیدگی اور لہجے کی متانتِ استدلال کی وجہ سے یہ مضمون شامل اشاعت کیا جا رہا ہے۔ ادارہ) حضرت

مسلمانوں کی تباہی کے اسباب

شیخ الحدیث، حضرت مولانا محمد زکریا رحمۃ اﷲ علیہ قسط : ۲ ارکانِ اسلام    روزہ، زکوٰۃ، حج میں سے کسی ایک کو لے لو اور عالم پر ایک نگاہ ڈال کر اس کا حشر دیکھ لو کہ ان ارکان پر عمل کرنے والے کتنے ہیں اب دوسری جانب محرمات میں ایک نہایت معمولی سی چیز شراب ہے کہ اس کو دیکھ لو کہ کتنے اسلام کی حمایت کے دعوے دار اور ترقی اسلام پر مر مٹنے والے ایسے ہیں جو کس جرأت اور بے حیائی سے کھلم کھلا، علی الاعلان پیتے ہیں۔ قرآن شریف میں بار بار اس پر تنبیہ فرمائی گئی ہے اور صاف لفظوں میں اس کے چھوڑنے کا حکم فرمایا ہے۔ نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے شراب پینے والے

زوالِ اُمّت کے دینی اسباب پر اعتراض اور اس کا جواب

مفتی محمد عبداﷲ شارق اعتراض کی نوعیت مسلمانوں کے زوال کو جب ان کی بدعملیوں کے ساتھ جوڑا جائے تو بعض ذہنوں میں یہ سوال گردش کرنے لگتا ہے کہ جو کچھ بھی ہو، ہم اہلِ ایمان ہونے کی وجہ سے بہرحال اہلِ کفر سے بہتر ہیں، پس یہ پستی کیوں؟ وہ ہم سے بالا دست کیوں کیا وہ اﷲ کے محبوب ہیں اور ہم ان سے بدترہیں خود الحادِ جدید کی طرف سے بھی مسلمانوں کو یہ چیلنج کیا جاتا ہے کہ اگر خدا موجود ہے اور وہ تمہارے ساتھ ہے تو پھر دنیا میں مغلوب کیوں ہو  سادہ لوح مسلمانوں کا یقین اپنے دین پر متزلزل کرنے کے لیے اس سوال کو زور شور سے اٹھایا جاتا ہے۔ معیار دنیا نہیں، آخرت ہے

نعت

عرفان صدیقی نبضِ عالم میں رواں تیری حرارت ہی تو ہے کہ یہ عالم تیرے ہونے کے بدولت ہی تو ہے تیرے ہی پیک  ہیں سب سچے صحیفوں والے ان کا آنا تیرے آنے کی بشارت ہی تو ہے ہم تو ایک دھوپ کا صحرا تھے، جہاں اوس نہ پھول ہم پہ برسا، یہ ترا ابرِ عنایت ہی تو ہے اس فقیری میں کبھی سر نہیں جھکنے پاتا میرا تکیہ ترا بازوئے حمایت ہی تو ہے میں بھی گریاں ہوں اسی چوبِ شجر کی مانند جس میں بھی جاگ اٹھے، دردِ محبت ہی تو ہے (پیک: قاصد)

میرا اَفسانہ

چودھری افضل حق رحمۃ اﷲ علیہ قسط:۶ باب دوم تیر پر تیر چلاؤ تمھیں ڈر کس کا ہے سینہ کس کا ہے میری جان جگر کس کا ہے برٹش حکومت کی مسلسل ناانصافیوں کی تاریخ میں جب مارشل لا کے خونیں باب کا اضافہ ہوا اور ہندوستان کے صبر و سکون کا پیمانہ جلیانوالہ باغ کے خون شہدا سے لبریز ہو گیا تو عین اس وقت جبکہ آتش انتقام بدیشیوں کے سامان عاقبت کو جلا کر خاک کر دینے کے لیے بے تاب ہو رہی تھی، ہنٹر کمیشن کو ہندوستان بھیجا گیا تاکہ بھڑکتے ہوئے شعلوں کو فرو کرے۔ انگلستان کے وقار او شہنشاہیت کے دوام کی غرض سے اصلاحات کا دام پھیلایا گیا۔ محبان وطن میں سے ہندوستان کا آئندہ قائد اعظم مہاتما گاندھی

احرار اور سرکار کی خط و کتابت …بسلسلۂ تحریکِ کشمیر

مرتب: امام اہل سنت، مولانا سید ابو معاویہ ابوذر بخاری رحمۃ اﷲ علیہ آخری قسط مکتوب وزیر اعظم بنام مفتی صاحب وزیر اعظم آفس ، جموں ۲۵؍ دسمبر ۱۹۳۱ء محترمی جناب مفتی صاحب آپ کے مکتوب مورخہ ۲۳؍ دسبر ۱۹۳۱ء کا شکریہ ادا کرتا ہوں، احرار لیڈرز سے جو ملاقات ہو رہی ہے، وہ پنجاب گورنمنٹ کے زیر نگرانی ہے۔ اس لیے آپ کو چاہیے کہ پنجاب گورنمنٹ کے ذمہ دار افسروں سے گفت و شنید کریں، اگر ضروری سمجھا گیا تو یہی افسر ہم سے خط و کتابت کر سکتے ہیں۔ اگر یہ اجتماع یہاں ہوتا تو کشمیر گورنمنٹ کے کسی ذمہ دار افسر کے لیے یہ امر درست ہو سکتا تھا کہ وہ احرار لیڈرز کے ساتھ گفت و شنید میں اس غرض

تبصرہ کتب

مبصّر: صبیح ہمدانی نام : تذکرہ شہید اسلام حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی ترتیب:مولانا اﷲ وسایا مد ظلہ ضخامت:۴۰۸ صفحات قیمت: درج نہیں ناشر:عالمی مجلس تحفّظ ختم نبوت، حضوری باغ روڈ۔ ملتان۔ 061-4783486 شہید اسلام حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمہ اﷲ ملت اسلامیہ پاکستان کے سرمایۂ افتخار بزرگوں میں سے تھے۔ ان کی ساری زندگی مختلف النوع اور متعدد اسلامی خدمات میں صرف ہوئی۔ تعلیم و تدریس، تصنیف و تالیف، تزکیہ و احسان، ردِّ فتن، بالخصوص تحفّظ ختم نبوت، سمیت گوناگوں دینی شعبوں میں ان کی انتھک محنت نے اعلائے کلمۃ الحق، جہد و مجاہدۂ دین، اور قیادت و سیادت اور سرپرستی کے قرینوں کی نئی مثال قائم کی۔ ماہنامہ ’’بینات‘‘ جیسے مؤقر مجلے کی ادارت، کئی جلدوں میں مبسوط فقہی مسائل کا حل،

اخبار الاحرار

لاہور(یکم فروری)مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ اورنائب امیر سیدمحمدکفیل بخاری نے کہاہے کہ عازمین حج کے لیے حکومت کی جانب سے سبسڈی ختم کرنا،نہ صرف ظلم ہے بلکہ ریاست مدینہ کے دعوؤں کی بھی نفی ہے ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے مسجد ختم نبوت بورے والا میں نمازجمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکمران اپنے دعوؤں میں جھوٹے ثابت ہورہے ہیں جبکہ اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کے لیے بیک ڈور ڈپلومیسی سے کام لیاجارہاہے اورعقیدۂ ختم نبوت اور295سی کے خلاف گھناؤنی سازشیں ہورہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قادیانیوں اوردین دشمنوں کو نوازاجارہاہے انہوں نے کہاکہ حق سچ کہنااکابر احرارکاشیوہ ہے اورہم بھی اس طریقے پر قائم ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سانحہ ساہیوال کے ذمہ داروں کو بچانے کی کوششیں کی

مسافران آخرت

مدرسہ معمورہ ملتان کے پڑوسی محمد اکبر سلیم صاحب کی اہلیہ مرحومہ 27 جنوری کو انتقال کرگئیں مدرسہ معمورہ ملتان کے مدرس مولانا فیصل متین سرگانہ کے عزیز محمد حیات سرگانہ کے ماموں 29 جنوری کو انتقال کر گئے مدرسہ معمورہ ملتان کے مدرس قاری محمد وقاص کے ماموں حاجی حبیب احمد مرحوم 31 جنوری کو انتقال کرگئے۔ مرحوم، پروفیسر سید محمد وکیل شاہ رحمہ اﷲ کے شاگرد تھے اور خاندانِ امیر شریعت سے عقیدت و محبت کا تعلق تھا مدرسہ معمورہ کے مدرس قاری محبوب الرحمن کی خالہ مرحومہ 3 فروری کو انتقال کرگئیں جے یو آئی کے ضلعی ڈپٹی سیکرٹری شیخ تنویر احمد کے چچا شیخ غلام نبی (اتحاد کیمیکلز لاہور کے مینیجر) 3 فروری کو انتقال کرگئے لاہور میں ہمارے کرم فرما

نقیب

گزشتہ شمارے

2019 March

شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان اور مجوزہ ریاستِ مدینہ کے برگ و بار

تحریک مقدس تحفظ ختم نبوت مارچ 1953ء

فضائلِ معاویہ رضی اﷲ عنہ کی مستند احادیث

مسلمانوں کی تباہی کے اسباب

زوالِ اُمّت کے دینی اسباب پر اعتراض اور اس کا جواب

نعت

میرا اَفسانہ

احرار اور سرکار کی خط و کتابت …بسلسلۂ تحریکِ کشمیر

تبصرہ کتب

اخبار الاحرار

مسافران آخرت