تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

سانحہ ساہیوال وطن کا چہرہ خون سے دھو رہے ہو

سید محمد کفیل بخاری 19 جنوری 2019ء کو ساہی وال میں ریاستی ادارے سی ٹی ڈی کے خونخوار اہلکار بھیڑیوں نے چار بے گناہ انسانوں کو دہشت گرد قرار دے کر انتہائی بے دردی اور سفاکی سے قتل کردیا۔ مقتولین میں محمد خلیل، اس کی بیوی نبیلہ، تیرہ سالہ معصوم بیٹی اریبہ اور دوست ڈرائیور ذیشان حیدر شامل ہیں۔ ریاستی قتل کی اس لرزہ خیز واردات میں تین معصوم بچے معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے۔ مملکت خداداد پاکستان میں بے گناہوں کا ریاستی قتل عام پہلے پہلے بھی ہوتا رہا ہے لیکن ساہی وال کا واقعہ بدترین سانحہ ہے جس پر ہر غیرت مند اور حساس پاکستانی غم اور صدمے سے دوچار ہے۔ پولیس تشدد سے ہلاکتوں کے واقعات روز مرہ کا معمول ہیں

’’ریاست مدینہ‘‘ …… فلاحی ریاست؟کچھ قابل غورفکری پہلو

مولانا محمداحمدحافظ ہمارے دینی حلقوں میں ان دنوں ریاست مدینہ کی کافی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔مخالف وموافق دونوں طرح کی آراء سامنے آرہی ہیں ،موافقین کا موقف تو واضح ہے البتہ مخالفین کا اختلاف کچھ ایسا ہے کہ اگر ریاست مدینہ کے نام پر ایک فلاحی ریاست کی تشکیل کی جانے لگے تویہ اس کے ہمنوا ہوں گے ،اختلاف صرف یہ ہے کہ عمران خان جیسا انسان کیونکر ریاست مدینہ قائم کرسکتاہے؟!……اگرچہ یہ مخولیہ نعرہ عمران گورنمنٹ کے فہم و فراست سے عاری بے شمار اقدامات کے بوجھ تلے کا فی حد تک دَب چکا ہے مگرہمارے خیال میں اس موضوع پر ایک نظری گفتگو کی جاسکتی ہے۔ مسٹرعمران خان کے ذہن میں ’’ریاست مدینہ کاکیا تصور ہے؟ انہوں نے اسلام آباد میں اپنے

آسیہ مسیح کیس

بنتِ یاسین 28اکتوبر 2018ء ، مسلمانانِ پاکستان کے لیے ایک سیاہ دن رہا۔ یہ دن اپنے جلو میں ہمارے لیے غم اور دکھ کی سیاہ بدلیوں کو لے کر آیا۔ یا یوں کہہ لیں کہ ہماری دینی شوکت و احتشام کے لبادے پر نکبت کے سیاہ چھینٹے اڑاتا ہوا طلوع ہوا۔ اب اس دن میں ایسی کیا بدشگونی تھی، اس کے لیے ہمیں ماضی کے کچھ اوراق پر نظر ڈالنی ہو گی، جوکہ تھوڑا تفصیل طلب، دل گردے کا کام ہے۔ 14جون 2009ء کو فالسے کی فصل میں کام کرنے والی آسیہ مسیح نے نبی آخر الزماں حضرت ختمی مرتبت سیدنا ومولانا محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم اور قرآن پاک کی شان میں گستاخی کی۔ اس غلیظ و ناپاک حرکت کی عینی شاہد

مومن کے صفاتی خد وخال(قرآنِ کریم کی روشنی میں

مولانا مفتی محمد عبد اﷲ شارق مومن وہ ہیں کہ جن کی نمازوں میں خشوع اور انہماک کی ایک کیفیت ہوتی ہے، صرف اٹھک بیٹھک نہیں ہوتی۔ (المومنون: 2) وہ کھڑے ہوئے، بیٹھے ہوئے اور لیٹے ہوئے، یعنی ہر حال میں اﷲ کو یاد کرتے ہیں۔(آل عمران: 191) وعدہ کریں تو ہر حال میں پورے اترتے ہیں۔ (البقرۃ: 177) تکلیف آئے تو صبر کی چادر اوڑھ لیتے ہیں (البقرۃ: 177) اور اس حال میں ایسے بول ان کی زبان سے نکلتے ہیں جن سے ان کی عاجزی، بندگی اور خدا پرستی کا پتہ چلتا ہے۔ (البقرۃ: 156) وہ اﷲ کے ساتھ بہت شدید محبت کرتے ہیں۔ (البقرۃ: 165) زمین پر عاجزی سے چلتے ہیں (الاسراء: 37) اور ایسی عاجزانہ ادا ہوتی ہے کہ دیکھنے والے

خلافتِ صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ

امام و خلیفۂ اوّل سیدنا ابوبکر رضی اﷲ عنہ کی خلافتِ بلا فصل کی تصدیق و ترجمانی امام و خلیفۂ رابع سیدنا علی رضی اﷲ عنہ کی زبانی أخْرَجَ الدَّارْ قُطْنِیُّ وَ ابْنُ عَسَاکِرَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ: قَالَ لِی رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ سَلَّمَ سَأَلْتُ اللّٰہَ أنْ یُّقَدِّمَکَ ثَلَاثاً فَأبَی عَلَیَّ اِلَّا تَقْدِیْمَ أبِیْ بَکْرٍ۔ (الصواعق المُحرقہ مع تطہیر الجنان، ص: ۲۱، طبع مصر: ۱۳۷۵ھ۔ ۱۹۵۶ء) ترجمہ: محدتِ شہیر امام دار قُطنی رحمۃ اﷲ علیہ نے اپنی ’’کتابِ سُنن‘‘ میں اور مؤرخ و محدثِ شام علامہ ابن عساکر رحمۃ اﷲ علیہ نے اپنی ’’کتابِ تاریخ‘‘ میں براہِ راست سیدنا علی رضی اﷲ عنہ سے یہ روایت نقل کی ہے: انھوں نے بیان کیا کہ ’’خود مجھے رسول اﷲ صلی اﷲ

مسلمانوں کی تباہی کے اسباب

شیخ الحدیث، حضرت مولانا محمد زکریا رحمۃ اﷲ علیہ قسط : ۱ یہ صحیح ہے کہ مسلمان ہر نوع سے پریشان ہیں۔ انفرادی مشکلات مستقل گھیرے ہوئے ہیں اور اجتماعی تفکرات علیحدہ دامن گیر ہیں، لیکن یہ سوال کہ ان کو کیا کرنا چاہیے، ایک عامی سمجھ دار مسلمان کے قلم سے بھی موجب تعجب ہے، چہ جائے کہ کسی ذی علم کے قلم سے۔ اسلام وہ مذہب ہے جس کے متعلق اﷲ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنے پاک کلام میں تکمیل کا اعلان فرمایا ہے اور اس احسان اور نعمت کے پورا کر دینے کا تمغہ عطا فرمایا ہے اور کن پیارے الفاظ سے ارشاد فرمایا ہے: الْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ لَکُمْ الْاِسْلَامَ دِیْنًا۔(سورۂ مائدہ، رکوع: ۱) ترجمہ: آج

کیا صرف نجیب ُ الطرفین ہونا نجات کے لیے کافی ہے؟

پروفیسر محمد حمزہ نعیم بلاشبہ سیدنا حضرت علی نجیب الطرفین ہاشمی ہیں اور بلا شبہ حسنین کریمین نجیب الطرفین ہاشمی ہیں مگر کیا ان حضرات کے لا تعداد فضائل گرامی قدر میں یہ فضیلت اصل الأصول کا درجہ رکھتی ہے؟سیدنا علی کے تین بڑے بھائی سید نا جعفر، سیدنا عقیل اور سب بھائیوں ،بہنوں میں بڑے طالب بھی نجیب الطرفین ہاشمی ہیں۔ان حضرات کی ایک سگی بہن سےّدہ اُمّ ہانی بھی نجیب الطرفین ہاشمی حسب ونسب رکھتی ہیں۔سیدنا علی اور اُن کے برادر کبیر سیدنا جعفر سابقون الاوّلون میں سے ہیں اور یہ دونوں حضرات اسی سبقتِ اسلام کی وجہ سے اعلیٰ و افضل ہیں نہ کہ صرف ہاشمی حسب ونسب کی بنا پر ۔سیدنا عقیل اور سیدہ امّ ہانی فتح مکّہ کے دن اسلام

پیارے آقا کے پیارے پھول حضرات حسنین کریمین رضی اﷲ عنہما کا بابرکت تذکرہ

مولانا محمد یوسف شیخوپوری شب و روز کے مشاہدات میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ والدین اور آباء و اجداد کے بدنی خصائص اور آثار ان کی اولادوں میں نمایاں ہوتے ہیں۔ باپ داد اور نانا کی جسمانی مشابہتیں ان کی حقیقی اولاد میں اور اولاد کی اولاد میں نظر آنا لیل و نہار کے تجربات اور مشاہدات سے ثابت ہیں اور اس بات پر بھی پوری اُمّتِ مسلمہ متفق ہے کہ حسن و جمال کے تمام اعلیٰ مراتب رحمتِ دو عالم صلی اﷲ علیہ وسلم میں موجود ہیں۔ حدیثِ اُمّ معبد میں حضرت اُمّ معبد رضی اﷲ عنہا نے جو آپ کے حسنِ بے مثال کا نقشہ کھینچا ہے، وہ اپنی مثال آپ ہے، جس کا ہر ہر لفظ اپنے اندر بے شمار تفصیل

امت پہ نازک وقت

سید عبد المنان شاہد رحمہ اﷲ جنون عشق محمد کمال دانائی                                    گدائیِ درِ شاہِ امم ہے دارائی رہے مقامِ ثنا خوانیِ شہِ بطحا                       کہ میرے دل میں تجلی کی برق لہرائی زبانِ ذرہ کہاں، مدح آفتاب کہاں                          یہ انتساب ہے اک طرفہ عزت افزائی حضور! آپ کے ہونٹوں کی ایک جنبش سے                         ملی ہے خاک کے ذروں کو تابِ گویائی حضور! آپ کے انوار کے مظاہر ہیں                 

نعت

عمیر نجمی میں ان کی وجہ سے ہوں درج ذیل تین کے ساتھ خدا کے ساتھ، صحیفے کے ساتھ، دین کے ساتھ یہی بہت ہے، زیارت ہو ان کی آنکھوں کی مجھے بٹھاؤ مدینے کے زائرین کے ساتھ امانتوں کے تحفظ کی رسم کے ہیں امیں ہمارا ربطِ مسلسل ہے اک امین کے ساتھ وہ بادشاہ، غلاموں میں ایسے رہتا تھا افق پہ جیسے جڑا ہے فلک، زمین کے ساتھ یہی نہیں کہ اتارا تھا صرف حسنِ تمام خدا نے عشق اتارا تھا اس حَسین کے ساتھ سوال: کتنے برس تک زمیں تھی رشکِ فلک جواب: صرف تریسٹھ برس، یقین کے ساتھ

میرا افسانہ

مفکر احرار چودھری افضل حق رحمۃ اﷲ علیہ قسط: ۵ ایک دن گاؤں کا ایک سکھ لیکچر سن گیا اور مجھے اپنے گاؤں آنے کی دعوت دے گیا۔ دوسرے دن ان کے گاؤں گیا، سکھوں میں عجب زندگی دیکھی۔ ہر طرف لوگ دوڑے بھاگے پھرنے لگے کہ جس نے تھانے داری چھوڑی تھی، وہ آ گیا ہے۔ آدھ گھنٹہ کے اندر اندر تمام سکھ مرد و زن جمع ہو گئے۔ گاؤں کے مسلمان ہاتھوں میں حقے لیے ارد گرد کی مردانہ حویلیوں کی آدم قد چار دیواری سے اونٹ کی طرح گردن اٹھا کر دیکھنے لگے۔ میں نے تقریر شروع کی، مجھے یوں معلوم ہوا کہ سامعین کے جسم میں جوش کی لہر دوڑ رہی ہے۔ تقریر ختم کی تو سب نے واہ جی واہ

احرار اور سرکار کی خط و کتابت ……بسلسلۂ تحریکِ کشمیر

امام اہل سنت، جانشین امیرِ شریعت، مولانا سید ابو معاویہ ابوذر بخاری رحمۃ اﷲ علیہ  قسط:۱ تحریک کشمیر، تاریخِ احرار کا ایک عظیم اور قابلِ فخر باب ہے، اس کی بنیادی معلومات تاریخِ احرار کے اوراق میں اور مزید ضروری تفصیلات بزرگ رہنما، محترم تاج الدین انصاری کی نئی تالیف ’’تحریکِ کشمیر اور احرار‘‘ کے صفحات میں موجود ہیں۔ زیرِ نظر رسالہ اسی تحریک کے دوران میں پیش آنے والے ایک خاص مرحلہ کی نقشہ کشی پر مشتمل ہے۔ تقسیم ملک سے پہلے برصغیر ہند و پاک میں نوابیاں اور رجواڑے تعلق داریاں اور ریاستیں انگریزیں فرمانروائی میں ایک مستقل نظام اور حکومت اندر حکومت کا صحیح نمونہ تھیں۔ لیکن عجیب اتفاق ہے کہ ملک کی چھوٹی سے چھوٹی مذہبی اور سیاسی گروہ بندیوں سے

جماعت احمدیہ…… تحریفات اور جعل سازیاں

عکرمہ نجمی؍ ترجمہ: صبیح ہمدانی (قسط سوم) ایک سوچی سمجھی تحریف کا ثبوت  ہیضے کا قصہ یہ ایسا مقام ہے کہ کوئی احمدی اس پر پیوند لگانے کی کوشش بھی نہیں کر سکتا، کیونکہ جعل سازی اتنی بڑی ہے کہ کسی تاویل و اصلاح کا امکان ہی باقی نہیں رہا۔ چونکہ یہاں کوئی جھوٹی گواہی یا ضمیر فروشی کام نہیں آ سکتی۔ چنانچہ قادیانیوں نے اس روایت کو ہی سرے سے حذف کر دیا ہے، جس میں میر ناصر کے مطابق خود مرزا قادیانی کے اپنے الفاظ تھے کہ: ’’مجھے ہیضہ ہو گیا ہے ذیل میں پرانے ایڈیشن میں موجود عبارت کا ترجمہ دیا جا رہا ہے: جب آپ (مرزا غلام قادیانی) اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ سفر پر جاتے تھے تو مجھے بھی ہمراہ

تبصرہ کتب

مبصر: حافظ اخلاق احمد نام کتاب: ماہنامہ المدینہ، خصوصی اشاعت’’ ماں نمبر‘‘۔ قیمت: 500/-روپے   ناشر: صائمہ ٹاور، روم نمبر A-205، سیکنڈ فلور، آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی۔ ماں محض ایک لفظ نہیں بلکہ وارفتگی ،محبت اورشفقت کی گویاایک صورتِ مجسم ہے۔ ماں کا لفظ سنتے ہی ٹھنڈی چھاؤں اور ایک تحفظ اطمینانِ کامل کا احساس اجاگر ہوتا ہے، ایک عظمت کی دیوی اور سب کچھ قربان کر دینے والی ہستی کا تصور ذہن میں آتا ہے، ماں کے لفظ میں مٹھاس ہے، ماں اس ہستی کا نام ہے جو زندگی کے تمام دکھوں اور مصیبتوں کو اپنے آنچل میں چھپا لیتی ہے، ماں اﷲ پاک کی عطا کردہ نعمتوں میں افضل ترین نعمت اور جہانِ رنگ و بو کا سب سے خوبصورت تحفہ ہے۔ ماں

اخبار الاحرار

ملتان (29 دسمبر 2018) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا ہے کہ اﷲ کی عبادت، رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی اطاعت اور مخلوق کی خدمت مجلس احرار اسلام کا نصب العین ہے ملکی سیاست میں بد عنوانی اور جھوٹ کا فروغ تشویشناک ہے۔ دینی قوتوں کو کچلنا مغربی ایجنڈا ہے۔ عالمی قوتیں پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہی ہیں۔ حکمران قوم کے صبر کا مزید امتحان نہ لیں۔ قائد احرار ، داربنی ہاشم میں مجلس احرارِ اسلام کے 89 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ قائد احرار نے قومی پرچم اور مجلس احرار کا پرچم لہراتے ہوئے کہا کہ مجلس احرارِ اسلام نے انگریز سامراج سے

مسافران آخرت

محمد یونس (الیکٹریشن )چک نمبر 12-109 ایل چیچہ وطنی کے والد گرامی چودھری محمد رمضان، انتقال: 22 دسمبر 2018 مجلس احرار اسلام ملتان کے ناظم مولوی عبد القیوم کے دادا اور مولانا حفیظ اﷲ کے والد، انتقال: 29 دسمبر 2018 جامعہ حنفیہ بورے والا کے مہتمم قاری محمد طیب حنفی کے بھائی ڈاکٹر محمد انور غنی 4 جنوری جمعتہ المبارک کو انتقال کرگئے میاں چنوں جماعت کے معاون خصوصی حکیم محمد اکرام عابد 5 جنوری کو انتقال کرگئے انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے رہنما مولانا محمد رفیق وجھوی اور مولانا عمرحیات کے چچا، انتقال 7 جنوری مجلس احرار اسلام ملتان کے کارکن محمد عباس بھٹی کے والد اور محمد بلال بھٹی کے چچا ملک امام بخش مرحوم، انتقال: 11؍ جنوری، مجلس احرار کے نائب امیر

نقیب

گزشتہ شمارے

2019 February

سانحہ ساہیوال وطن کا چہرہ خون سے دھو رہے ہو

’’ریاست مدینہ‘‘ …… فلاحی ریاست؟کچھ قابل غورفکری پہلو

آسیہ مسیح کیس

مومن کے صفاتی خد وخال(قرآنِ کریم کی روشنی میں

خلافتِ صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ

مسلمانوں کی تباہی کے اسباب

کیا صرف نجیب ُ الطرفین ہونا نجات کے لیے کافی ہے؟

پیارے آقا کے پیارے پھول حضرات حسنین کریمین رضی اﷲ عنہما کا بابرکت تذکرہ

امت پہ نازک وقت

نعت

میرا افسانہ

احرار اور سرکار کی خط و کتابت ……بسلسلۂ تحریکِ کشمیر

جماعت احمدیہ…… تحریفات اور جعل سازیاں

تبصرہ کتب

اخبار الاحرار

مسافران آخرت