تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

وزیر اعظم عمران خان کا دورۂ امریکہ

سید محمد کفیل بخاری وزیر اعظم عمران خان امریکہ کا دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے۔ یہ فیصلہ تو آئندہ مؤرخ ہی کرے گا کہ وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں امریکہ تشریف لے گئے یا آرمی چیف وزیر اعظم کی قیادت میں۔ لیکن اس دورے میں یہ بات واضح طور پر محسوس کی گئی کہ آرمی چیف ہرجگہ ایک پروفیشنل فوجی کی حیثیت سے نظر آئے، جبکہ وزیر اعظم ایک نان پروفیشنل پالیٹیشن اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کے طور پرایکٹ پلے کرتے رہے۔ آرمی چیف نے پاکستان کی نمائندگی کی اور وزیر اعظم نے تحریکِ انصاف کی۔ انھیں امریکہ پہنچ کر بھی اپنے منصب کا احساس تک نہ رہا۔ وہ ِڈی چوک اور کنٹینر پر

قادیانی ریشہ دوانیاں اور دستور کی بالا دستی کو چیلنج

۔ عبداللطیف خالد چیمہ پاکستان بننے کے فوراََ بعد امریکی مداخلت نے وطن عزیز میں سائے گہرے کرلیے تھے اور تمام اسلام ووطن دشمن عناصر کی پُشت پراستعماری قوتیں نظر آنے لگیں ،بھٹو مرحوم کے دور اقتدار میں 7؍ستمبر 1974 ء کو لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو اسمبلی کے فلور پر آئینی ترمیم کے ذریعے متفقہ طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا اور بھٹو مرحوم نے ہی کہاتھا کہ ’’قادیانی پاکستان میں وہی مرتبہ چاہتے ہیں جویہودیوں کو امریکہ میں حاصل ہے ‘‘۔قادیانیوں نے پاکستان کے آئین اور آئینی ترمیم کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا اور مختلف مواقع پر عملاََ اس کا اظہار بھی ہوتا رہاہے ،چند سال قبل چناب نگر (ربوہ) کے قادیانی شکور (عینک والا)کو توہین رسالت پر مبنی لٹریچر فروخت

قربانی …… حکمت وفضیلت

ابن امیر شریعت مولانا سید عطاء المحسن بخاری رحمۃ الله عليه اسلام امن و سلامتی کا ہی نام ہے اسلام کے ہر عمل سے سلامتی پیدا ہوتی اور امن پھیلتا ہے ہر باشعور آدمی غور و فکر کی نعمت سے اس حقیقت کو پاسکتہے ۔ نبی کریم ا کی آمد سے قبل انسانوں کے اعمال جس برائی ، خباثت اور شیطنت سے آشنا ہو چکے تھے اسلام نے انہی اعمال کو اسوۂ حسنہ میں پابند کرکے محبت، آدمیت ، امن ، سلامتی اور عا فیت پیدا کردی ۔ غور فرمائیے قبائل کے سردار اور ان کے ساتھی کھاناکھارہے ہیں ہمہ قسم نعمت ان کے سامنے چن دی گئی ہے مگر کیا مجال کہ غلام اس کی طرف دیکھ بھی جائے۔ روساء و بزرجمہر کھا پی

قربانی کے مسائل

مولانا ڈاکٹر مفتی عبد الواحد رحمۃ اﷲ علیہ قربانی کس پر واجب ہے: جس پر صدقہ فطر واجب ہے، اس پر بقر عید کے دنوں میں قربانی بھی واجب ہے اور اگر اتنا مال نہ ہو کہ جس پر صدقہ فطر واجب ہوتا ہو، تو اس پر قربانی واجب نہیں ہے، لیکن پھر بھی اگر کر دے تو ثواب ہے۔ مسئلہ: اگر پہلے اتنا مال دار نہ تھا، اس لیے قربانی واجب نہ تھی، پھر بارہویں تاریخ کے سورج ڈوبنے سے پہلے کہیں سے مال مل گیا تو قربانی کرنا واجب ہے۔ قربانی مقیم پر واجب ہوتی ہے، مسافر پر نہیں۔ مسئلہ: قربانی کے تینوں دن اقامت کا ہوناشرط نہیں ہے۔ دسویں، گیارہویں تاریخ کو سفر میں تھا، پھر بارہویں تاریخ کو سورج ڈوبنے سے

عمل قربانی اور جذبۂ قربانی

مولانا محمد یوسف شیخو پوری اﷲ تعالیٰ نے اس کائنات کے ذرّے ذرے کودو چیزوں سے مرکب فرمایا ہے۔ ایک روح ہے اور دوسرا جسم۔ ہر چیز میں خالق کائنات نے دونوں (روح ،جسم )رکھے ہیں روح کو اس چیز کی بقاء کے لیے بدن اور جسم کی ضرورت ہے۔اور جسم کوبقاء کے لیے روح کی ضرورت ہے الغرض ہر چیز تب باقی برہ سکتی ہے جب اس میں بدن اور روح ملے ہوئے ہیں خود اشرف المخلوقات انسان ہی کو دیکھ لیجیے۔ جب تک اس میں روح ہے تب تک تو انسان ہے وگرنہ لاشہ اور بے کار ہے اگر روح اور بدن الگ ہوجائیں تو اسی حقیقت کا نام موت ہے۔ اور ان کی علیحدگی سے تمام کائنات کی چیزیں ختم اور بے

قادیانیت امریکہ کی دہلیزپر

ڈاکٹرعمرفاروق احرار پاکستان آج کل شدید معاشی اورسیاسی بحرانوں کے گرداب میں ہے۔ان مشکل حالات میں وزیراعظم پاکستان کا امریکہ کا دورہ خاص اہمیت کا حامل ہے۔ایک طرف امریکہ کو افغانستان کا تصفیہ حل کرنے کے لیے پاکستان کا تعاون درکارہے تو دوسری طرف پاکستان کو اپنے معاشی مسائل کے حل کے لیے امریکہ کا دستِ شفقت ضرورت ہے،لیکن عمران خان کے دورہ سے پہلے ایک پاکستانی عبدالشکوروائٹ ہاؤس کا طواف کرچکاہے۔جس کے عمران خان کے دورہ پر خاص اثرات مرتب ہونے کا خدشہ پایاجاتاہے۔جس کے واضح اثرات ونتائج آنے والے وقت میں کھل کرسامنے آئیں گے۔ عبدالشکورچناب نگر کا رہائشی اورمذہباًقادیانی ہے۔وہ چناب نگر میں ممنوعہ قادیانی کتب کی اشاعت اورفروخت کے جرم میں دسمبر2015ء میں سیکیورٹی فورسزکے ہاتھوں گرفتارہواتھا۔اُس کی دکان پر چھاپہ

آرمی چیف اور وفاقی وزراء کے ساتھ سرکردہ علماء کرام کی حالیہ ملاقات

مولانا زاہدالراشدی چیف آف آرمی اسٹاف محترم جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزیر تعلیم جناب شفقت محمود اور وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر پیر نور الحق قادری کے ساتھ مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام کی ۱۶؍ جولائی کو ہونے والی ملاقات کی تفصیلات مختلف خبروں اور کالموں میں قارئین کی نظر سے گزر چکی ہوں گی، راقم الحروف بھی اس ملاقات میں شریک تھا اور ایک خاموش سامع کے طور پر پوری کاروائی کا حصہ رہا۔ مجھے جب اس میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی اور بتایا گیا کہ یہ دینی مدارس کے سلسلہ میں ہونے والی گزشتہ ملاقاتوں کے تسلسل میں ہے تو میں نے مولانا قاری محمد حنیف جالندھری سے رابطہ کر کے کہا کہ میں ان معاملات میں خود

حمدِباری تعالیٰ عزوجل

عظیم راہی آساں ہے کہ مشکل مرے مالک مرے مولا تُو ہے مری منزل مرے مالک مرے مولا بس ایک جھلک ایک جھلک ایک جھلک بس میں ہوں ترا بسمل مرے مالک مرے مولا گم راہ ہوں بے یار ومددگار نہیں ہوں دکھلا مجھے منزل مرے مالک مرے مولا جس دل کو ترے ذکر سے آرام نہ آئے کس کام کا وہ دل مرے مالک مرے مولا اک اشکِ ندامت کے سوا کیا ہے مرے پاس وہ بھی ترے قابل؟ِ مرے مالک مولا پڑتانہ ترا عکس تو ممکن ہی نہیں تھی یہ تاب وتب گِل مرے مالک مرے مولا راہی کو کسی شمع کا پروانہ بنادے اے صاحب محفل مرے مالک مرے مولا

نعت

سیدمحمدابوالخیرکشفی یہ سلسلۂ صدق و صفا کس سے ملا ہے افکار کو اندازِ حیا کس سے ملا ہے؟ کس نام سے ملتی ہے شفا اہلِ جہاں کو کونین کو یہ حرفِ دعا کس سے ملا ہے؟ ہر نقش میں ایک شانِ کریمی ہے خدا کی یہ پردہ انوار و ضیا کس سے ملا ہے یہ دولت اندازِ نظر کس کا کرم ہے یہ سلسلۂ فکرِ رسا کس سے ملا ہے؟ سرکار دو عالم ﷺ کے سوا کون امیں ہے؟ اﷲ کا پیغام ہدیٰ کس سے ملا ہے؟ اس ذات محمد ﷺ کے سوا، کوئی بتائے انسان کو مفہوم رضا کس سے ملا ہے؟ کشفی کو عطا کس سے ہوئے اشکِ محبت آواز کو یہ رنگ صفا کس سے ملا ہے؟

ردّ شرک

(غیر مطبوعہ سرائیکی نظم) مولاناسید عطاء المحسن بخاری رحمہ اﷲ ناں کوئی کشتی پار لگاوے ناں کوئی بُڈی تارے ناں کوئی مُردے زندہ کردا ناں کوئی زندیاں مارے ناں کھوٹی قسمت کھری کرے ناں سُکی کوئی ہری کرے لکھ واری بھانویں علی علی تے بری بری وی پیا کرے ناں بھینڑاں کوں ویر ڈیوے ناں دھیاں نوں کوئی پُتر ناں قسمت دا کوئی چن چڑھاوے مول ڈیوے ناں اُتر مٹی روڑ تے دانڑیں پھلے بھانویں کھانویں پَتَر پاک پتن دی دری لنگھیں لال شہباز تے جھمر پیر پیراں دی یارھی ڈینویں اٹا گھٹا شکر نوں راتا کٹیں قبراں تے بھانویں ماریں چالہی چکر اﷲ خالق مالک باجھوں کون مکاوے چکر خالق چھڈ مخلوق توں منگیں بیڑیاں پانویں پتھر جیہڑا اﷲ دا در چھوڑے اوندی قسمت

تو آدمی نہیں یزداں کی اک نشانی ہے

سید عبدالحمید عدمؔ معروف شاعر سید عبدالحمید عدمؔ مرحوم، 7؍ مارچ 1959ء کو ایک مشاعرے میں شرکت کے لیے ملتان آئے تو اگلے روز حافظؔ لدھیانوی مرحوم کے ہمراہ امیر شریعت کی خدمت میں حاضر ہوئے، دست بوسی کی، چائے پی اور ارتجالاً یہ اشعار آپ کی نذر کیے۔ امیر شریعت کی فرمائش پر اپنی دو غزلیں سنائیں اور باچشم گریاں واپس لوٹے۔ یہ اشعار ممتاز صحافی م ش کے ہفت روزہ اقدام لاہور میں شائع ہوئے۔ (مدیر) قسم خدا کی نہیں بلکہ آدمیت کی قسم حسینؓ کی آلودہ خوں سیادت کی قسم ضمیرِ مشیّت کی جو فروزاں ہے قسم شرافتِ کردار کی جو قرآں ہے زمانہ سینکڑوں چکّر بھی یار اگر کاٹے ہزار گردش لیل و نہار اگر کاٹے ہزار خسرو و سلطان اگر

حضرت امیر شریعت کے یومِ وصال پر

( ۲۱ ؍اگست ۱۹۶۱) سید عبد الحنان حامد (مدینہ منورہ) غمِ جدائی ہے جان لیوا، قرار دل کو کہیں نہیں ہے ہزار ڈھونڈا جہاں میں لیکن کوئی بھی تجھ سا حسیں نہیں ہے ترا تکلم، تری خطابت، تری وہ مسحور کن قراء ت مثال اپنی تو آپ ہی تھا کوئی بھی تیرا قریں نہیں ہے فضا میں برسائے پھول تو نے، لٹائے حکمت کے تو نے موتی جہاں نہ پہنچے ہوں تیرے نغمے، کوئی بھی ایسی زمیں نہیں ہے خدا کے فرمان کا تھا حامل، نبی کی ناموس کا محافظ متاعِ الفت کا وہ امیں تھا، کہ تجھ سا کوئی امیں نہیں ہے زمانہ حامدؔ سے کہہ رہا ہے: ’’بخاری دنیا سے چل بسا‘‘ تو مگر تیری مرگ نا گہاں کا مجھے ابھی تک یقیں

سیدعطاء اﷲ شاہ بخاری کا قادیان میں پہلاخطاب

(ماہنامہ ’’انجمن تائید اسلام‘‘ کی رپورٹ) مولاناسیدعطاء اﷲ شاہ بخاری قادیانیت کے خلاف مسلسل نبردآزماتھے،حتیٰ کہ وہ قادیانیت کے تعاقب کے لیے قادیان میں تشریف لے گئے اوروہاں پہلی بارآپ نے مسلمانوں سے خطاب بھی کیا۔ انجمن اسلامیہ قادیان کا تین روزہ پانچواں سالانہ جلسہ 3,2,1؍اپریل 1924 ء کو قادیان میں منعقدہوا۔جلسہ سے ایک روزپہلے( 31؍مارچ) کو دیوبندکے ممتازعلماء کرام کا ایک وفدمحدث العصرعلامہ محمدانورشاہ کشمیری کی قیادت میں بٹالہ پہنچ گیاتھا، جن کی رہائش کا انتظام حاجی عبدالغنی رئیس بٹالہ کی قیام گاہ پر کیاگیاتھا۔ ان علما کرام نے رات کو بٹالہ میں انجمن شباب المسلمین کے زیراہتمام مسلمانوں کے عظیم الشان اجتماع سے بھی خطاب فرمایا۔ یکم اپریل کو تمام علما قادیان تشریف لے گئے۔ قادیان میں تین روزہ جلسہ علامہ انور شاہ

تحفظ ختم نبوت و آزادی ہند کی تحریکوں میں امیر شریعت ؒ کا کردار

منصور اصغر راجہ جنگ عظیم اول میں ترکی کی شکست کے بعد جب استعماری قوتوں نے خلافت ِ عثمانیہ کے حصے بخرے کرنے شروع کئے تو برصغیر کے مسلمانوں نے خلافت عثمانیہ کے تحفظ کے لئے تحریک ِ خلافت کا آغاز کیا جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔پنجاب میں مولانا داؤد غزنوی ؒ تحریک خلافت کا پیغام عامۃ الناس تک پہنچانے کے لئے سرگرم ِ عمل تھے ۔اپنی سیاسی سرگرمیوں کے دوران میں انہوں نے محسوس کیا کہ امرتسر شہر کے کوچہ جیل خانہ کی ایک مسجد کا نوجوان خطیب کبھی کبھار ان کی راہ میں حائل ہوتا ہے ۔اگرچہ اس ابھرتے ہوئے خطیب کی گفتگو کا مرکزی موضوع عام طور پر اصلاح عقائد ، رد شرک و

تعزیت نامہ

حبیب الرحمن بٹالوی برادرِ عزیز خلیل الرحمن! السلام علیکم میں لہلہاتی شاخ کو سمجھا تھا زندگی پتّا گرا تو درسِ فنا دے گیا مجھے آپ کی رفیقۂ حیات اور ہماری بھاوج اس دنیائے فانی سے کُوچ کر گئیں کہ قدرت کا یہی دستور چلا آ رہا ہے۔ جو بھی آیا ہے، اسے جانا ہے۔ مرحومہ دل کے عارضے، شوگر، سانس اور گردوں کی تکلیف میں مبتلا تھیں۔ ان عوارض نے اُن کی صحت کافی مضمحل کر دی تھی۔ کئی دفعہ گوجرانوالہ، لاہور ہسپتال میں داخل ہوئیں۔ دو چار دن کے علاج کے بعد گھر آ جاتیں، مگر اب کی بار ؂ سر بسجدہ تھا مسیحا کہ میری بات رہے ملک الموت کو یہ ضد تھی کہ جاں لے کے ٹلوں اور آخر ملک الموت جیت

میرا افسانہ

(قسط: ۱۱) چودھری افضل حق رحمۃ اﷲ علیہ یورپی اور ہندستانی قیدی کا امتیاز: نسل اور خون کے امتیاز نے دنیا بھر کو زیر پا رکھا ہے۔ ہندوستان اس معاملے میں بطور خاص یورپین تنگ خیالی سے نالاں ہے۔ جہاں ادنیٰ سے ادنیٰ گورا بھی اعلیٰ سے اعلیٰ ہندوستانی پر حقِ حکومت سمجھتا ہے۔ کالے پر گورے کا تفوق، اثبات جرم کے بعد جیل میں مزید نمایاں ہوتا ہے۔ ہندوستانی قیدی کی کیفیت اور اس کی ذلیل حیثیت آپ کے پیش نظر ہو چکی ہے۔ البتہ جیل میں یورپین قیدی کا جاہ و جلال تفصیل طلب ہے۔ ہندوستانی قیدی خواہ خاندانی لحاظ سے ممتاز کیوں نہ ہو، جب تک یورپین طرزِ رہائش کا سپرنٹنڈنٹ کو یقین نہ دلا دے اور وہ خوش قسمتی سے باور

احرار کا چراغ مصطفویؐ…… قادیاں کا شرار بولہبی

(قسط: ۲) شورش کاشمیری رحمۃ اﷲ علیہ چودھری افضل حق علیہ الرحمۃ احرار کے شہ دماغ تھے۔ انھوں نے اپنے مختلف خطبوں میں قادیانیت کا سیاسی تجزیہ کیا۔ تاریخِ احرار (طبع ثانی) کے صفحہ ۱۷۶ تا ۱۸۷ پر ’’فتنہ قادیان‘‘ کے زیر عنوان نہایت شرح و بسط سے روشنی ڈالی۔ اس کا خلاصہ یہ ہے کہ: (۱) ملت اسلامیہ کی تشکیل محمد عربی صلی اﷲ علیہ وسلم نے کی ہے۔ ان کے بعد کسی نبی کے مبعوث ہونے کا سوال ہی نہیں۔ ان کے بعد کسی بھی شخص کے دعویٰ نبوت سے ملت اسلامیہ تقسیم ہو جاتی اور اس کی وحدت قائم نہیں رہتی۔ دین خدا کا ہوتا ہے، لیکن ملت پیغمبر اٹھاتے ہیں۔ مرزا قادیانی خود کوئی ملت پیدا کرنے سے قاصر تھا۔ اس

مسافران آخرت

مسافران آخرت کمالیہ میں قدیم احرار کارکن ماسٹر احمد یار قاصر مرحوم کی بیٹی، مجلس احرار کے رکن شوریٰ جناب عبد الکریم قمر کی بھتیجی اور منیر احمد صاحب ( نادرا آفیسر) کی اہلیہ 10 ؍مئی 2019کو وفات پاگئیں۔ شیخ عبدالحئی لدھیانوی مرحوم کے بڑے بیٹے او ر نقیب ختم نبوت کے مستقل قاری شیخ قیوم نظر لدھیانوی انتقال 12؍جون ابن امیر شریعت مولانا سید عطا ء المحسن بخاری رحمہ اﷲ کے ہم درس، قائد احرار حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری دامت برکاتہم کے دیرینہ دوست، حضرت مولانا عبد الرحمن رحمانی (قطر) کی اہلیہ اور مولانا سعید الرحمن (قطر) کی والدہ 30؍ جون کو انتقال کرگئیں۔ مجلس احرار اسلام جھنگ کے کارکن محمد انور مغل کے تایا مستری محمد علی مغل انتقال: 8؍ جولائی

نقیب

گزشتہ شمارے

2019 August

وزیر اعظم عمران خان کا دورۂ امریکہ

قادیانی ریشہ دوانیاں اور دستور کی بالا دستی کو چیلنج

قربانی …… حکمت وفضیلت

قربانی کے مسائل

عمل قربانی اور جذبۂ قربانی

قادیانیت امریکہ کی دہلیزپر

آرمی چیف اور وفاقی وزراء کے ساتھ سرکردہ علماء کرام کی حالیہ ملاقات

حمدِباری تعالیٰ عزوجل

نعت

ردّ شرک

تو آدمی نہیں یزداں کی اک نشانی ہے

حضرت امیر شریعت کے یومِ وصال پر

سیدعطاء اﷲ شاہ بخاری کا قادیان میں پہلاخطاب

تحفظ ختم نبوت و آزادی ہند کی تحریکوں میں امیر شریعت ؒ کا کردار

تعزیت نامہ

میرا افسانہ

احرار کا چراغ مصطفویؐ…… قادیاں کا شرار بولہبی

مسافران آخرت