دل کی بات
سید محمد کفیل بخاری اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ اب دیکھنے کو جن کے آنکھیں ترستیاں ہیں ابنِ امیر شریعت، قائد احرار، حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کا سانحۂ ارتحال مجلس احرارِ اسلام پاکستان کے امیر و قائد، امیر شریعت حضرت مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کے چوتھے اور آخری فرزند حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری 23جمادی الثانی1442ھ 6/فروری 2021ء بروز ہفتہ 77برس کی عمر میں ملتان میں انتقال کر گئے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون ۔ حضرت پیر جی رحمۃ اﷲ علیہ، امیر شریعت کی اولاد میں آخری نشانی تھے۔ وہ ایک عظیم باپ کے عظیم فرزند تھے۔ علم دین، محبتِ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم، اتباعِ سنت، دعوت و تبلیغ، خطابت،
عرضِ احوال
عبد اللطیف خالد چیمہ 21 دسمبر 2020ء پیر کو برادر عزیز حافظ محمد حبیب اﷲ چیمہ کی رحلت اور بعد کی صورتحال تا دم تحریر گھمبیر ہے،ذاتی ،خاندانی ،کاروباری، جماعتی اور دیگر مصروفیات میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے۔ گزشتہ اڑھائی ماہ کس طرح اور کیسے گزرے ؟میرا اﷲ ہی جانتاہے، شہر کی قدیمی مرکزی جامع مسجد بلاک نمبر 12 جو احرار کی قدیم سے جولان گاہ ہے کے ماحول میں بغض احرار میں جل جل کے کوئلہ ہوجانے والے معاندین احرار جو اصل میں فتنہ ٔ سبائیت سے متاثر ہیں، اپنا بغض و حسد نکالنے کیلئے ہمارے وجود کو ختم کرنے کیلئے سبائی ہتھکنڈے استعمال کرتے رہے، بلکہ ہنوز کررہے ہیں۔ تاہم، ابھی ہم سب برادر عزیز مرحوم کے انتقال کے غم میں بہت
امیر المؤمنین خلیفہ بلا فصل رسول سیدنا ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ
امام اہل سنُت حضرت مولانا سید ابو معاویہ ابوذربخاریؒ (دوسری قسط ) کردارِ صدیقی کا امتیاز : جب حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم کا وصال ہوا توحضرت صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ قصہ خلافت کوطے کرنے میں مصروف رہے۔ اس عرصہ میں حضرات صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین اپنے طور سے حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم کی نماز جنازہ پڑھتے رہے۔ مگرجب حضرت صدیق اکبررضی اﷲ عنہ قصہ خلافت کوطے فرمانے کے بعد نماز جنازہ کے لیے تشریف لائے اور نماز جنازہ پڑھی تو آپ کے بعد پھر کسی نے بھی دوبارہ نماز نہیں پڑھی۔مشہور عالم فقیہ اور جلیل القدر امام احناف حضرت شمسُ الائمہ سرخسی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں۔ وَھٰکَذَا تَأوِیْلُ فِعْلِ الصَّحَابَۃِ فَاِنَّ أَبَابَکْرٍرَضِیَ اللّٰہُ کَانَ مَشْغُوْلاً بِتَسْوِیَۃِ الْاُمُوْرِوَتَسْکِیْنِ
فدک کی حقیقت
غلام مصطفی (تیسری قسط) اگر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ نے سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنھا کوبنو نضیر فدک اور خیبر وغیرہ زمینیں جن میں کھجوریں وغیرہ تھیں وراثت میں نہیں دی تو اُن کا یہ فیصلہ تو فقہ جعفریہ کے نام سے مشہور مذہب کے بھی عین مطابق ہے۔ کیونکہ اس مذہب اس عورتوں کو زمین سے کچھ حصہ نہیں ملتا۔ پھر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ پر یہ الزام واعتراض کا کیا مطلب؟ حضرت اہل علم بخوبی جانتے ہیں کہ اہل سنت والجماعت کے ہاں قرآن مجید کے بعد چھ کتابیں صحاح ستہ کہلاتی ہیں اور بیشتر دینی مسائل کامدار اُن پر ہے۔ اسی طرح مکتبِ تشیع کے نزدیک چار کتابیں ہیں جن کو وہ صحاح اربعہ یا اصول اربعہ کہتے
ابن امیرشریعت ،حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری رحمۃ اﷲ علیہ
سید محمد کفیل بخاری مختصر احوال و تعارف ابن امیرشریعت ،حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری رحمۃ اﷲ علیہ سابق امیرمجلس احراراسلام پاکستان ولادت:16؍رجب1363ھ ،یکم جولائی 1944ء امرتسر(انڈیا) ابتدائی تعلیم:1948ء (والدہ ماجدہ سے دوپارے پڑھے) مدرسہ قاسم العلوم ملتان:1953ء کی تحریک تحفظ ختم نبوت کے اختتام تک حضرت قاری محمداجمل رحمہ اﷲ کے پاس 15پارے حفظ کیے۔تحریک ختم نبوت میں قید سے رہائی کے بعد والد ماجد گھرآئے توحضرت مولانا خیرمحمد جالندھری رحمتہ اﷲ علیہ کے مدرسہ خیرا لمدارس ملتان میں داخل کرادیا۔یہاں استاذ القراء حضرت مولانا قاری رحیم بخش (پانی پتی)نوراﷲ مرقدہ‘ کے پاس1954ء میں حفظ قرآن کی تکمیل کی اور سند ِ حفظ مدرسہ خیرالمدارس کے سالانہ جلسہ1958ء میں ملی۔ حفظ ِ قرآن کے اساتذہ: (1) والدہ ماجدہ رحمتہ اﷲ علیہا (2) حضرت
میرے اَب وجَد کی آخری نشانی
سید محمد معاویہ بخاری میرے عَمِّ مُکَرّم اِبن امیر شریعت حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری 6فروری 2021ء بروز ہفتہ اپنی حیات ِ سعید کے ستتر (77) برس اس جہانِ فانی میں گذار کر عالمِ بقاء کو رخصت ہو گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ عَمِّ مُکَرّم حضرت پیر جی ابنائے امیر شریعت میں سب سے چھوٹے بیٹے تھے اورحضرت امیر شریعت رحمۃ اﷲ علیہ کی آخری نشانی۔ ان کے سانحۂ وفات پر دل غم سے بوجھل ہے، سوچیں منتشر ہیں ۔ اپنے عَمِّ مُکَرّم کے بارے میں لکھنے کا حکم بھی ملا ہے مگر کیا کروں کہ لکھنے بیٹھتا ہوں تو چند سطروں بعد ہی یادوں کا ہجوم مجھے روندنے لگتا ہے، آنکھوں میں آنسوؤں کی دُھند پھیل جاتی ہے۔ اور میں
حضرت امیرشریعت سیدعطاء اﷲ شاہ بخاریؒ کی آخری نشانی
ڈاکٹرعمرفاروق احرار ایسے مناظرکمیاب ہیں کہ جہاں جلال اورجمال اکٹھاہوجائے۔حضرت امیرشریعت سیدعطاء اﷲ شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کی ذاتِ گرامی جلال وجمال کے اظہارکی خوب خوب ترجمانی کرتی تھی۔اِسی لیے شورش کاشمیری نے لکھاتھاکہ ’’شاہ جی! دیکھنے کی نہیں، پیارکرنے کی چیزہیں۔‘‘ہم نے شاہ جی کو نہیں دیکھا،لیکن اُن کے چاروں فرزندان میں اُن کے جمال وجمال کا خوب خوب نظارہ کیا۔ دنیاکی دولت سے تہی ،مگر غیرتِ ایمانی سے معموراِن عظیم بزرگوں کی حق گوئی اورخوداختیارکردہ فقرودرویشی نے بے حدمتاثرکیا۔ یہی وجہ ہے کہ اِن مردانِ خدا مست کی محبت دل پر ایسے نقش ہوئی کہ جسے حوادث زمانہ اپنی تمام ترکوشش کے باوجودکھرچنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔اُن کے حسن ِکردارکی بدولت اُنہیں لوگوں نے ٹوٹ کرچاہا۔حضرت امیرشریعت اوراکابراحرارکی تربیت نے فرزندانِ بخاریؒ
حضرت پیر جی بھی ہمیں چھوڑ گئے
پروفیسر خالد شبیر احمد امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کے چوتھے بیٹے حضرت پیرجی مولانا سید عطاء المہیمن بخاری بھی داغ مفارقت دے گئے۔ اناﷲ واناالیہ راجعون! لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو آنکھوں سے صرف اوجھل ہوتے ہیں لیکن مرتے نہیں۔ بقول شاعر: ورنہ سقراط مر گیا ہوتا اُس پیالے میں زہر تھا ہی نہیں اس شعر کی مصداق وہ آج بھی زندہ ہیں۔ ان چاروں بھائیوں حضرت مولانا ابو معاویہ ابو ذر بخاری رحمہ اﷲ علیہ، حضرت عطاء المحسن شاہ بخاری رحمہ اﷲ علیہ،حضرت عطاء المومن شاہ بخاری رحمہ اﷲ علیہ اور اب پیر جی سید عطاء المہیمن شاہ بخاری نے وہ روشن کام کر دکھائے جو کئی لوگ مل کر
تاجدارختم نبوت کے سپاہی
مولانامحمداحمدحافظ مولاناپیرجی سیدعطاء المہیمن بخاری رحمۃ اﷲ علیہ ۲۳جمادی الثانیہ۱۴۴۲ھ/ ۶؍فروری ۲۰۲۱ء ہفتے کے روز پیرجی سیدعطاء المہیمن بخاری بھی اس دنیا سے رخصت ہوگئے ……اناﷲ واناالیہ راجعون ! سب نے جانا ہے ،اور چلے ہی جانا ہے ،کون یہاں سدا رہا ہے؟!……ایک روز ہم بھی چلے جائیں گے! ۔ آپ امیر شریعت حضرت مولاناسیدعطاء اﷲ شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کے آخری فرزند تھے ،وہ کیا شعر ہے بجھی شمع، تنویر گم ہوگئی = بخاری کی تصویر گم ہوگئی پیرجی کی وفات سے بخاری کی ساری تصویریں گم ہوگئی ہیں۔ الحمدﷲ راقم الحروف کا شاہ جی رحمۃ اﷲ علیہ کے چاروں فرزندان سے تعلق رہااور ان کی محبتیں،شفقتیں سمیٹنے کا خوب موقع ملا۔پیرجی سید عطاالمہیمن بخاری ؒ کافی عرصہ ہمارے شہر چیچاوطنی ضلع ساہیوال
یاد گار تحریر حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری رحمۃ اﷲ علیہ
مولانا محمد فیاض خان سواتی امیرِ شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ کے آخری اور چھوٹے صاحبزادے پیر جی حافظ سید عطاء المہیمن شاہ بخاری بھی آج رحلت فرما گئے ہیں۔انا ﷲ و انا الیہ راجعون۔ ہم ان کی وفات حسرتِ آیات پر ان کے جملہ خاندان، جماعت اور متعلقین سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے دعا گو ہیں کہ مولیٰ کریم ان کی جملہ دینی و ملی خدمات اور مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے اور جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرمائے۔ آمین بحرمۃ سید الاولین و الآخرین۔سنہ ۲۰۰۵ء میں جامعہ نصرۃ العلوم میں آمد کے موقع پر انہوں نے بندہ فقیر کو مندرجہ ذیل تحریر عنایت فرمائی تھی: (1) سیدنا حسین رضی اﷲ عنہ ایمانیات کا حصہ ہیں۔ ان کی اہانت ایمان سے خروج کا
آفتاب غروب ہوگیا
حبیب الرحمن بٹالوی 6فروری 2021ء ہفتے کے دن کوئی 4بجے شام، میں اپنے مہربان دوست پروفیسر منیر ابن رزمی سے فون پر بات کر رہا تھا کہ اچانک اُنہوں نے بتایا۔ فیس بک پر خبر آرہی ہے کہ سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ کے سب سے چھوٹے فرزند سید عطاء المہیمن بخاری انتقال کرگئے ہیں۔ بیمار تو وہ کافی عرصے سے تھے۔ جمعے والے دن طبیعت زیادہ خراب ہوئی اور ہفتے کی دوپہر 2:45بجے خالق حقیقی سے جاملے کہ آخر ہر ایک نے اُسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ سوائے اُس کے کسی کوبقا نہیں۔ یہاں کے ہر مکان پر فنا کی تختی لگی ہوئی ہے۔ کتابی چہرہ، دہرابدن، سفیدڈاڑھی، سرخ وسفید رنگت، چہرے میں حُسن، ہاتھ کے سخی، دل کے غنی، ایک پرُکشش
میرے پیرجی
شیخ الطاف الرحمن بٹالوی انگریزی ماہ کے ہر پہلے اتوار کو، ایوان احرار لاہور میں پیرجی کا اصلاحی بیان ہوتا تھا۔ مجلس ذکر بھی ہوتی میں اُنہیں سُننے کے لیے باقاعدہ گوجرانولہ سے جایا کرتا۔ اگست 2009ء کی بات ہے، میں نے پیرجی سے گزارش کی کہ گوجرانوالہ کے لیے بھی وقت نکالیں۔ مہربانی ہوگی، اتوار کو آپ لاہور تشریف لاتے ہیں تو سوموار کا دن، گوجرانوالہ کے لیے رکھ لیں۔ ستمبر، اکتوبر کے مہینے بھی گزر گئے۔ نومبر کا بیان سُن کر آیا تو خیال آیا شاید میں اپنی بات صحیح طور پر بیان نہیں کرسکا۔ لہٰذا پیرجی کی خدمت میں خط لکھا کہ جمعہ کے دن بزرگ حضرات ہی مساجد کو رونق بخشتے ہیں اور نوجوان طبقہ اکثر دوسری اذان کے وقت مسجد
قائد احرار مولانا سید عطاء المہیمن بخاری رحمتہ اﷲ علیہ کا سفر آخرت
فرحان الحق حقانی میرے محسن و مربی اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ، ابن امیر شریعت حضرت پیر جی مولانا سید عطاء المہیمن بخاری رحمتہ اﷲ علیہ 23 جمادی الثانی 1442 ہجری مطابق 6 فروری 2021ء ہفتہ کی سہ پہر 3:00بجے کے قریب ہزاروں عقیدت مندوں کو داغ مفارقت دے کر اﷲ کے حضور پیش ہو گئے۔ حق جل مجدہ! حضرت پیر جی رحمتہ اﷲ علیہ کے درجات بلند فرمائیں اور جنت الفردوس میں اعلی علیین میں جگہ عطاء فرمائیں۔ آمین! حضرت پیر جی، امیر شریعت مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمتہ اﷲ علیہ کے چوتھے اور آخری فرزند تھے۔ مولانا سید عطاء المہیمن بخاری رحمتہ اﷲ علیہ دسمبر 1999میں متفقہ طور پر مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر منتخب ہوئے اور
حضرت پیرجی سید عطاالمہیمن شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کے سانحۂ ارتحال پر
پروفیسر خالد شبیر احمد رخصت ہوئے عطاء المہیمن جہان سے الفت تھی سب کو دین کے اس پاسبان سے اُن کے وفورِ شوق کی لاؤ کوئی مثال روشن تھے نورِ حق سے سبھی اُن کے ماہ وسال دل کو لُبھا گئی مرے ان کی ہر اک ادا دِکھلا گئے زمانے کو وہ حق کا راستا کس اوج پہ تھی آپ کی وہ شوکتِ جنوں طاری دل ونگہ پہ مرے جس کا ہے فسوں اسلافِ با
ابن امیر شریعت حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن شاہ بخاری نور اﷲ مرقدہ
ابوسفیان تائبؔ پیرجیؒ کا سانحۂ ارتحال ہوگیا حادثۂ جانکاہ پُر ملال ہوگیا چل دیا فرزند رابع امیر شریعتؒ کا آج جگر بھی چھلنی ہوا دل پائمال ہوگیا سب جہاں ڈوبا ہے غم کے بحر میں احرار کا سن کے رحلت کی خبر ہر کوئی نڈھال ہوگیا اک مقدس ماں نے جب سادات کے گھرمیں جنا منتقل اس میں بخاریؒ کا جلال ہوگیا(۱) پروانۂ ختم نبوت عطاء المہیمنؒ شاہ تھا قربان ناموس رسالت پر بال بال ہوگیا زندگی کو تج دیا ختم نبوت کے لیے دوجہاں میں پیرجیؒ تو لازوال ہوگیا معرکۂ آخری ایمبولنس سے بھی سر کیا ریزہ ریزہ قادیاں کا جال ہوگیا دین حق کی سربلندی کے لیے پھرتا رہا داعیٔ ختمِ نبوت کا وصال ہوگیا کیسی سج دھج سے جنازہ دیکھا اس کا
شباہت ِبخاری
ابوسفیان تائبؔ عطاء اﷲؒ بخاری کی شباہت بھی چھُپ گئی اعلیٰ وبے نظیر فصاحت بھی چھُپ گئی عطاء اﷲ سی جہاں سے خطابت بھی چھُپ گئی اﷲ کی اک عظیم عنایت بھی چھُپ گئی
نالٔہِ دل بروفات حضرت پیرجی مولانا سید عطاء المہیمن شاہ بخاری قدس سرہٗ
حضرت مولانا منظور احمد نعمانی (ظاہر پیر) مُرشد و مشفق ہمارا دلِستاں جاتا رہا اہل دل ہیں غم زدہ روحِ رواں جاتا رہا تھا خلَف سید عطاء اﷲ کا وہ باکمال سب عطاؤں کی طرف سُوئے جِناں جاتا رہا زندگی بہتر گُزاری سایۂ حرمین میں دیوانۂ و مستِ خدا وہ کامراں جاتا رہا شیر کا بیٹا رہا شیرِ خدا میدان میں قالع و قمّاعِ قصرِ
تاریخ احرار
مفکر احرار چوہدری افضل حق رحمہ اﷲ (گیارہویں قسط) عورتوں کی شمولیت کا مسئلہ: چودھری عبدالستار مرحوم خالص اسلامی ذہن کا مالک تھا۔ وہ جہاد کے معاملے میں عورت اور مرد کے لیے مختلف احکام کا قائل نہ تھا اور کہتا تھا کہ جب نفیرِ عام ہوتو جہادمرد و عورت پر یکساں فرض ہے۔ جو لوگ عورت کو مختلف جنسیت کی بنا پر سپاہیانہ زندگی سے محروم رکھتے ہیں اور رسمی پابندیوں کی بناء پر روح جہاد سے آشنا رکھتے ہیں،اسلام کے بدترین باغی ہیں۔ اگروہ خود بھی جہاد کریں تو بھی عورتوں کو جہاد کے قابل نہ بنانے پر پوچھے جائیں گے۔ کیا جس قوم کی نصف آبادی جوشِ جہاد سے بے خبر ہو، قوموں کی کشمکش میں اپنا مقام کیسے حاصل کر سکتی
اخبارالاحرار
ڈاکٹر محمد آصف، مرکزی ناظم دعوت و ارشادشعبہ تبلیغ تحفظ ختم نبوت مجلس احرار اسلام پاکستان کے ماہ فروری کی دعوتی،تبلیغی وتنظیمی مصروفیات ۱۱؍ فروری بروز جمعرات لاہور سے ظفروال کیلئے روانگی بعدنماز عصر ظفروال مولانا عبداﷲ صاحب سے ملاقات و مشاورت ہوئی، بعد نمازعشاء مدرسہ کاشف العلوم میں شہر کے علماء کے ساتھ مشاورتی اجلاس اور فتنہ قادیانیت کی سرگرمیاں اور علماء کرام کی ذمہ داری کے موضوع پر گفتگو۔ ۱۲؍ فروری بعد نمازفجر جامع مسجد عثمانیہ ظفروال میں عقیدہ ختم نبوت کے موضوع پر درس ہوا، اور جمعہ کا بیان جامع مسجد اقصی بمقام کنگرہ ضلع سیالکوٹ میں ہوا۔ بعد از نماز جمعہ کنگرہ سے ٹھرو منڈی پہنچے، جہاں ایک زیرِ تبلیغ قادیانی سے ملاقات ہوئی جو رات دیر تک جاری رہی، ملاقات
مسافران آخرت
معروف صحافی جناب سیف اﷲ خالد کی نانی صاحبہ 24نومبر منگل کو انتقال کر گئیں نماز جنازہ بعد نماز ظہر چک نمبر 17/14ایل اقبال نگر میں ادا کی گئی ۔ ساہیوال ۔مجلس احراراسلام ساہیوال کے کارکن مولانا شہزاد احمد کی چھوٹی ہمشیرہ 3دسمبر جمعرات کو انتقال کر گئیں۔ چیچہ وطنی۔ جماعت کے معاون محمد صہیب چیمہ کے خالو محمد اصغر وڑائچ 9دسمبر بدھ کو انتقال کرگئے ۔ چیچہ وطنی ۔ جمعیت علماء اسلام چیچہ وطنی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ تنویر احمد کے بڑے بھائی پروفیسر ظہیر احمد 12 دسمبر ہفتہ کو انتقال کرگئے ۔ چیچہ وطنی۔ مشہور احرار کارکن حکیم عبدالستار خالد چک نمبر 113 ۔12 ایل کی ہمشیرہ چودھری مشتاق احمد سرور چک نمبر 108۔7آر کی والدہ ماجدہ اور حافظ محمد معاویہ راشد