تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

وقتِ دُعا ہے

سید محمد کفیل بخاری سچی بات یہ ہے کہ کچھ بھی لکھنے یا بولنے کو جی نہیں چاہتا۔ کورونا وباء سے کتنے لوگ ہم سے بچھڑ گئے اور منوں مٹی اوڑھ کر اپنی قبروں میں سوگئے۔ گزشتہ دوبرسوں میں جتنا نقصان ہوا، کبھی حاشیۂ خیال میں بھی نہیں آیا تھا۔ کتنے جیّد علماء ومشائخ اور ہرشعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہمارے بزرگ بھائی اور بہنیں اﷲ کی بار گاہ میں حاضر ہوگئے۔ جانے والے بڑی تیزی سے جا رہے ہیں آج وہ ،کل ہماری باری ہے اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَھُمْ وَارْحَمْھُْمْ وَعَافِھِمْ وَاعْفُ عَنْھُمْ وَاَکْرِمْ نُزُلَھُمْ وَاَدْخِلْھُمُ الْجَنَّۃُ الْفِرْدَوْسِ رنج وغم اور مصیبت کی اس گھڑی میں اﷲ تعالیٰ سے توبہ واستغفار اور عافیت طلب کرنا چاہے۔ ہے تو یہ عذاب

غزوہ اُحد میں پہنچنے والے نقصان کی حکمتیں

حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی رحمۃ اﷲ علیہ حق جل و علانے غزوہ احد کے بیان میں واذ غدوت من اھلک تبویٔ المؤمنین مقاعد للقتال (۱) سے ساٹھ آیتیں نازل فرمائیں، جن میں سے بعض آیات میں مسلمانوں کی ہزیمت وشکست کے اسباب اور علل اسرار اور حکم کی طرف اشارہ فرمایا جو مختصر تو ضیح کے ساتھ ہدیہ ناظرین ہیں۔ (1) تاکہ معلوم ہوجائے کہ اﷲ کے پیغمبر کا حکم نہ ماننے، ہمت ہار دینے اور آپس میں جھگڑنے کا کیا انجام ہوتا ہے۔ وَلَقَدْ صَدَقَکُمُ اللّٰہُ وَعْدَہٗ اِذْ تَحُسُّوْ نَھُمْ بِأذْنِہٖ حَتّٰی اِذَا فَشِلْتُمْ وَ تَنَازَعْتُمْ فِی الْأَ مْرِ وَعَصَیْتُمْ مِّنْ بَعْدِ مَآ اَراکُمْ مَّاتُحِبُّوْنَ مِنْکُمْ مَنْ یُّرِیْدُ الدُّنْیَا وَمِنْکُمْ مَّنْ یُرِیْدُ الْاٰ خِرَۃَ ثُمَّ صَرَ فَکُمْ عَنْھُمْ لِیَبْتَلِیَکُمْ وَلَقَدْ عَفَا عَنکُمْ وَاﷲُ

بوقت بیعت ابوبکر دلخراش واقعہ نبود

عطامحمد جنجوعہ حضرت عمر اور حضرت علی و فاطمہ رضی اﷲ عنہم کے درمیان مزعومہ جھگڑے کا روایتی و درایتی تجزیہ اہل سنت کا موقف ہے کہ سیدنا علی المرتضیٰ رضی اﷲ عنہ نے رضا مندی سے سیدنا ابوبکر رضی اﷲ عنہ کی بیعت کرلی اور امور حکومت میں مشیرو معاون رہے جبکہ مخالفین کا نظریہ ہے کہ: ’’ابوبکر کی بیعت سے تخلف کرکے ایک گروہ حضرت علی کے پاس جاگزیں ہوگیا۔ عمر نے جاکر اُن کو آواز دی۔ انہوں نے نکلنے سے انکار کردیا۔ عمر نے لکڑیاں منگوائیں اور کہا نکل آؤ ورنہ میں گھر کو مع گھر والوں کے آگ لگادوں گا جب اُن سے کہا گیا کہ اس گھر میں تو سیدہ فاطمہ بھی ہیں عمر نے کہا مجھے ان کی کوئی

حضرت صفیہ رضی اﷲ عنہا

فرید اﷲ مروت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی 6پھوپھیاں تھیں جو عبدالمطلب بن ہاشم کی اولاد تھیں۔ (1)عاتکہ (2) امیمہ (3) بیضاء (4) برہ (5) صفیہ(6) ارویٰ۔ ان میں حضرت صفیہ رضی اﷲ عنہا بالا تفاق ایمان لائیں ۔یہ حواری رسول حضرت زبیر بن العوام رضی اﷲ عنہ کی والدہ تھیں۔ نام ونسب آپ کا نام صفیہ رضی اﷲ عنہا ہے اور نسب جو رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہے وہی ان کا ہے۔ کیونکہ یہ آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کی پھوپھی اور عبدالمطلب کی بیٹی تھیں۔ نکاح زمانۂ جاہلیت میں ابوسفیان بن حرب کے بھائی حارث بن حرب سے ان کی شادی ہوئی۔ جس سے ایک لڑکا پیدا ہوا، حارث کی وفات کے بعد آپ عوام بن خویلد کے

سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اﷲ عنہ

حضرت علامہ محمد عبداﷲ رحمۃ اﷲ علیہ بدر کا میدان ہے، آج مسلمانوں کی مختصر سی تعداد، مشرکین کے لشکر جرار کے سامنے صف آرا ہے۔ ایسے موقعہ پر ایک سپاہی کی طبعی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے دائیں بائیں مرد میدان ہوں، لیکن اس کے برعکس، حضرت عبدالرحمن رضی اﷲ عنہ بن عوف دیکھتے ہیں کہ ان کے یمین ویسار میں دو انصاری نوجوان معوذ اور معاذ کھڑے ہیں طبیعت گھبرائی، مگر اچانک وہی نو جوان پوچھتے ہیں، عم محترم! وہ ابوجہل بد بخت کون سا ہے، جو ہمارے نبی پاک صلی اﷲ علیہ وسلم سے عداوت رکھتا ہے۔ حضرت عبدالرحمن رضی اﷲ عنہ نے اشارہ کیا کہ وہ جو صفیں درست کرتا پھر رہا ہے، یہی ابوجہل ہے۔ بس اشارہ ہونا تھا

اعتکاف کے مسائل

ڈاکٹر مفتی عبدالواحدرحمہ اﷲ اعتکاف کی اقسام: اعتکاف کی تین قسمیں ہیں: واجب، مسنون اور نفل۔ اعتکاف واجب: واجب وہ ہے جس کی نذر (مَنّت) کی جائے۔ نذرخواہ غیر مشروط ہو۔ جیسے کوئی شخص بغیر کسی شرط کے اعتکاف کی نذر کرے یا مشروط جیسے کوئی شخص یہ شرط کرے کہ اگر میرا فلاں کام ہوجائے گا تو میں اعتکاف کروں گا۔ مسنون اعتکاف: یہ سنت مؤکدہ ہے۔ رمضان کے اخیر عشرہ میں نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم سے بالالتزام اعتکاف کرنا احادیث صحیحہ میں منقول ہے۔ مگر یہ سنت مؤکدہ بعض کے کر لینے سے سب کے ذمہ سے اترجائے گی۔ نفل یا مستحب: مستحب یہ ہے کہ ماہ رمضان کے پورے اخیر عشرہ کے سوا اور کسی زمانہ میں خواہ رمضان کا

عید الفطر ……صدقۃ الفطر (فضائل ،احکام ،مسائل)

امام اہلِ سنت حضرت مولانا سیدابو معاویہ ابوذر بخاری رحمتہ اﷲ علیہ تمہید: عید الفطر بھی دیگر امتیازات دینیہ کی طرح ایک عظیم اسلامی شعار ،ایک دوررس اخلاقی نصاب ،ایک مسنون تفریح اور قومی مسرت اور خوشی کامبارک دن ہے، جسے دنیاوالوں کے معمولات کے بالعکس اﷲ نے بجائے ایک تہوار کے عبادت کی اہمیت برقراررکھتے ہوئے اس میں بہ قدر ضر ورت تفریح کی آمیزش کرکے اسلام کی قوت وعظمت کو دوام بخش دیا ہے۔ ہر مرغوب و محبوب شے کے حصول اور عزیز مقصد کے انجام پانے پر جب فطرتاً خوشی نصیب ہوتو دستور ہے کہ اس کے اظہار کی کوئی نہ کوئی صورت اور تدبیر ضرور اختیار کی جاتی ہے ۔ اسلام نے بھی دین فطرت ہونے کی وجہ سے اس معصوم

ماہِ شوال کے 6روزے

محمد نجیب سنبھلی قاسمی اَلْحَمْدُ لِلہ رَبِّ الْعَالَمِیْن،وَالصَّلاۃ وَالسَّلام عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِیم وَعَلیٰ آلہ وَاَصْحَابہ اَجْمَعِیْن۔ شوال کے 6 روزے واجب یا سنت؟ قرآن وسنت میں شوال کے 6روزوں کے واجب ہونے کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے، اس وجہ سے امت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ شوال کے یہ 6 روزے فرض یا واجب نہیں ہیں بلکہ سنت ہیں۔ شوال کے ان 6 روزوں کے سنت ہونے پر جمہور علماء کا اتفاق ہے، صرف امام مالک ؒ نے اپنی کتاب مؤطا امام مالکؒ میں(رمضان کے فوراً بعد یعنی عیدالفطر کے دوسرے دن سے) ان 6 روزوں کے اہتمام کو مکروہ تحریر کیا ہے۔ بعض حضرات نے عیدالفطر کے فوراً بعد ان 6 روزوں کو رکھ کر ساتویں شوال کی شام کو ایک تقریب کی

مرزا قادیانی اور حج بیت اﷲ……عذرِ گناہ بد تراز گناہ

شیخ راحیل احمد مرحوم   ......قسط: ۱ مرزا غلام اے قادیانی کی یوں تو ہر بات نرالی تھی، بڑی دور کی کوڑیاں لاتے تھے، اور ایسی ایسی دلیلوں اور تاویلوں کو جوڑ کر، اور حوالوں کو توڑ مروڑ کر اپنی بات پیش کرتے تھے کہ بھان متی نے کہیں کی اینٹ اور کہیں کارو ڑالے کر کیا کنبہ جوڑا ہوگا۔ مرزا صاحب کا دعویٰ مہدی اور مسیح مو عود کا تھا، اور جس مقام کا دعویٰ ان کا تھا اس کے لیے نہ صرف تمام ارکان اسلام کو بجالانا فرض تھا۔انھوں نے اس فرض پر کتنا عمل کیا، اس مختصر مضمون میں یہ جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔ قرآن کریم میں حج کے بارے میں ارشاد ہے کہ ’’لوگوں پر فرض ہے اﷲ کے لیے خانہ

نعت شریف

اکبر الہ آبادی یہ جلوہٗ حق سبحان اﷲ، یہ نورِ ہدایت کیا کہنا جبریل بھی ہیں شیدا ان کے، یہ شانِ نبوت کیا کہنا وہ کفر کی ظلمت دور ہوئی اور محفل دیں پُر نور ہوئی یہ مہرِہدیٰ سبحان اﷲ، یہ صبحِ سعادت کیا کہنا جس دل میں ہو پر تو ِکرسی و عرش، اس دل کی بلندی صلَّ علٰی جس سینے میں قرآں اترا ہو، اس سینے کی عظمت کیا کہنا تسبیح سے دنیا گونج اٹھی، تکبیر کا غل تا عرش گیا تاثیر ہدایت صلَّ علٰی، یہ جوشِ عبادت کیا کہنا نغمہ ہے تیرا دلکش اکبر، مضمون ہے ترا پاکیزہ تر بلبل کے ترانے صلَّ علٰی، پھولوں کی لطافت کیا کہنا

منقبت سیدۃ النساء حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اﷲ عنہا

نادر صدیقی دل پہ ہوتا ہے الہام نامِ بتولؓ                       پیارے ناموں میں اک نام نامِ بتولؓ ہے وظیفہ سحر شام نامِ بتولؓ                              آگیا ہے مرے کام نامِ بتولؓ آبروئے نبیؐ سیدہ فاطمہؓ                            مشک و بوئے نبیؐ سیدہ فاطمہؓ عکسِ خوئے نبیؐ سیدہ فاطمہؓ                                یعنی روئے نبیؐ سیدہ فاطمہؓ اہلِ بیتِ وفا دخترِ مصطفیؐ                                جانِ خیر الوریٰؐ دخترِ مصطفیؐ

لاہور لہو لہو

سید سلمان گیلانی تم کو نظر آتا نہیں بہتا ہوا خوں کیا؟ منہ بولتا منظر ہو تو میں مُنہ سے کہوں کیا؟ غیر آتے اگر چڑھ کے تو جوہر میں دکھاتا تم تو مِرے اپنے ہو، اب اپنوں سے لڑوں کیا؟

تعارف

حبیب الرحمن بٹالوی سنو! اہل محفل میں کیا بیچتا ہوں                         گلے کی گراری گھما کر مسلسل تصنّع بناوٹ، ریا بیچتا ہوں                         سُرلَے نَوَا اور صدا بیچتا ہوں عہدوں کی خاطر میں دنیا کے بدلے                              میں مال زادہ ہوں ہمراز لوگو! یہ دستار اپنی، کلاہ بیچتا ہوں                                      دیکھو تو آکے میں کیا بیچتا ہوں اَلحاج تاجر ہوں سب جانتے ہیں                         

تاریخ احرار

jمفکر احرار چوہدری افضل حق رحمہ اﷲ قسط : ۱۳ کپور تھلہ ایجی ٹیشن۱۹۳۳ء ریاست کپور تھلہ کی ایجی ٹیشن مصیبت زدہ کسانوں کی بھیگی ہوئی پلکوں کی دکھ بھری کہانی ہے۔کسی کاحق نہیں کہ راجوں مہاراجوں کے عالی شان محلات سے رعایا کی خوشحالی کا قیاس کرے۔ بلکہ یقین یہی کرے کہ ان سربفلک کشیدہ عمارتوں کی تعمیر کسانوں کی چھوٹی تقدیر نے کی ہے۔ ریاستوں کی دکھی دنیا کی داستانِ مصیبت کو شروع کر کے آنسو رو نے کے بغیر کون ختم کر سکتا ہے۔ انگریزی علاقے کے کسان کے جسم پر چیتھڑے اڑے دیکھ کر گھبراجانے والے اگر ریاستوں کے کاشت کاروں کی پریشان حالی دیکھیں تو انگریزی حکام کی رحم دلی کی داددیں اور انگریزی علاقے کے کسان کو بہشت کا

تبصرہ کتب

نام: مرزا قادیانی کی اولین تکفیر اور تاریخی حقائق مؤلف: حافظ عبیداﷲ قیمت:160روپے ملنے کا پتہ: مکتبہ قاسمیہ اردو بازار لاہور (042-372325356) (مبصر: مفتی نجم الحق) عالمی مجلس ختم نبوت نے 2005ء میں فتاویٰ ختم نبوت 3جلدوں میں شائع کیا ہے اس میں قادیانیت کے حوالے سے تمام مکاتب فکر کے فتاویٰ جات کو جمع کیا۔ مولانا محمد حُسین بٹالوی مرحوم نے بھی 1891ء میں اسی سلسلے میں ایک فتویٰ بعنوان ’’فتوائے علماء پنجاب وہندوستان بحق مرزا غلام احمد ساکن قادیان‘‘ شائع کیا ۔اس فتویٰ کو دار الدعوۃ السلفیہ لاہور نے دوبارہ 1986ء میں شائع کیا تو فتاویٰ ختم نبوت کے مرتبین نے اسی ادارہ کے شائع شدہ فتویٰ کو نقل کر دیا اور کسی کا دھیان اس طرف نہ گیا کہ مولانا محمد حسین

اخبار الاحرار

لاہور(10اپریل)تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام اور دانشوروں نے جماعت اسلامی پاکستان کے دفتر منصورہ لاہور میں منعقدہ کل جماعتی تحفظ مساجد و مدارس کانفرنس میں نئے اوقاف قوانین کو شرعی احکام اور بنیادی انسانی حقوق کے صریحاً منافی قرار دے کر مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے اور ان کے خلاف عوامی بیداری اور آگہی کی تحریک منظم کرنے کے لیے مولانا زاہد الراشدی کی سرکرد گی میں تیرہ رکنی سٹیرنگ کمیٹی قائم کر دی ہے۔ جو رمضان المبارک کے فوراً بعد اسلام آباد میں اجلاس منعقد کرکے تحریک کا لائحہ عمل طے کرے گی یہ فیصلہ ملی مجلس شرعی پاکستان کے زیر اہتمام’’ تحفظ مساجدو مدارس کانفرنس ‘‘میں کیا گیا جس کی صدارت مولانا زاہد الراشدی نے کی اور اس کے شرکاء

آہ!! علامہ محمد رمضان نعمانی رحمہ اﷲ

محمد عبد الواجد لطیف تنظیم اہل سنت کے مرکزی راہنما، مناظر و مربی و استاذ المناظرین حضرت مولانا محمد رمضان نعمانی رحمہ اﷲ رئیس التدریس جامعہ عثمانیہ احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور، 8اپریل بروز جمعرات بوقت دن2 بجے اس دار فانی سے دار بقاء کی طرف کوچ کر گئے۔اناﷲ واناالیہ راجعون علامہ نعمانی رحمہ اﷲ 1954ء میں جلال پور پیروالہ کے علاقے خان بیلہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے قرآن کریم کی تعلیم خان بیلہ کے ایک دینی مدرسے میں حاصل کی۔ پھر درس نظامی کے لیے خان بیلہ اور اوچ شریف کے درمیان طاہر والی میں فاضل اجل حضرت مولانا حبیب اﷲ گمانوی قدس سرہ کے مدرسہ میں داخلہ لیا۔ کچھ عرصہ جامع خیرالمدارس ملتان میں بھی تعلیم حاصل کی۔ اور دورہ حدیث طاہر

شیخ الحدیث حضرت مولانا امداد اﷲ رحمۃ اﷲ علیہ

مولانا محمد الطاف معاویہ (مرکزی مبلغ ختم نبوت) تحریک تحفظ ختم نبوت کے عظیم مجاہد ،معروف عالم دین ،جامعہ سراج العلوم عیدگاہ کبیر والا کے شیخ الحدیث حضرت مولانا امداد اﷲ مختصر علالت کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون ۔راقم الحروف کے استاد شیخ الحدیث مولانا امداد اﷲؒ نے مشہور دینی درسگاہ جامعہ سراج العلوم سے سند فراغت حاصل کی اسی مادر علمی میں گزشتہ 40سال سے تدریسی فرائض انجام دیتے رہے ۔تدریس کا آغاز انہوں نے جامعہ کے بانی مجاہد ختم نبوت حضرت مولانا محمد شفیع رحمۃ اﷲ علیہ کے دور سے کیا اور آخر وقت تک جامعہ کے ساتھ وابستہ رہے۔ راقم الحروف نے استاذ جی سے 2011ء میں شیخ سعدیؒ کی مشہور کتاب گلستان پڑھی تھی۔

مسافران آخرت

٭ مجلس احرار اسلام چناب نگر کے قدیم کارکن اور حضرت پیرجی رحمہ اﷲ کے دیرینہ رفیق ، احمد علی راجہ مرحوم 15مارچ کو انتقال کر گئے۔ ٭ مجلس احرار اسلام سلانوالی کے مخلص کارکن قاری شفیق الرحمن کے والد حاجی محمد رمضان مرحوم 29مارچ 2021ء مطابق 14شعبان کو انتقال کرگئے۔ ٭مجلس احرار اسلام سلانوالی کے کارکن محمد ذیشان کے چچا اور محمد ندیم معاویہ کے بھائی، میاں سلیم اختر مرحوم: انتقال 5اپریل 2021ء ٭ مدرسہ معمورہ ملتان کے معاون حاجی محمد اکرم مرحوم 5اپریل 2021ء مطابق 21شعبان 1442کو انتقال کرگئے۔ ٭مجلس احرار اسلام ملتان کے نائب ناظم نشروشاعت جناب عدنان ملک صاحب کی نانی صاحبہ انتقال 07اپریل 2021ء ٭ مدرسہ معمورہ ملتان کے پڑوسی راشد فاروق رحمہ اﷲ 12اپریل کو انتقال کرگئے۔ ٭مجلس احرار

نقیب

گزشتہ شمارے

2021 May

وقتِ دُعا ہے

غزوہ اُحد میں پہنچنے والے نقصان کی حکمتیں

بوقت بیعت ابوبکر دلخراش واقعہ نبود

حضرت صفیہ رضی اﷲ عنہا

سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اﷲ عنہ

اعتکاف کے مسائل

عید الفطر ……صدقۃ الفطر (فضائل ،احکام ،مسائل)

ماہِ شوال کے 6روزے

مرزا قادیانی اور حج بیت اﷲ……عذرِ گناہ بد تراز گناہ

نعت شریف

منقبت سیدۃ النساء حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اﷲ عنہا

لاہور لہو لہو

تعارف

تاریخ احرار

تبصرہ کتب

اخبار الاحرار

آہ!! علامہ محمد رمضان نعمانی رحمہ اﷲ

شیخ الحدیث حضرت مولانا امداد اﷲ رحمۃ اﷲ علیہ

مسافران آخرت