تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

افغان مسئلہ اور نیا حکومتی بیانیہ

سید محمد کفیل بخاری وزیراعظم عمران خان نے نیو یارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ: ’’امداد کے بدلے ڈومور کے بجائے امریکہ کے ساتھ برابری کے تعلقات چاہتے ہیں امریکہ نے امداد کے بدلے ہمیشہ اپنی مرضی کرناچاہی ۔ ہمارا تعاون نا کافی سمجھا۔ پاکستانیوں کے خیال میں ان تعلقات کی بھاری قیمت ادا کی۔نائن الیون کے بعد یہ تعلق برابر کا نہیں تھا۔ پچھلی حکومتوں نے وہ مطالبات بھی پورے کرنے کی کوشش کی جو ممکن نہیں تھے۔ طالبان کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی میز پر لائے۔ اُن کے خلاف فوجی کار روائی کے سوا منتخب افغان حکومت سے ہر طرح کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔ طالبان پر ہمارا اثرورسوخ کم ہوگیا ہے۔ ان سے کہا ہے کہ طاقت

اسلام دین فطرت ہے

حضرت مولانا شمس الحق افغانی رحمۃ اﷲ علیہ        قسط نمبر (1) بسم اﷲ الرحمن الرحیم اَلْحَمْدِلِلّٰہِ الَّذِیْ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی فَاَقِمْ وَجْھَکَ لِلدِّیْنِ حَنِیْفاً فِطْرَۃَ اللّٰہِ الَّتِیْ فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْھَا لَا تَبْدِیْلَ لِخَلْقِ اللّٰہِ۔ذَالِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ وَلٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ۔ اصل مقصود کی تحقیق سے قبل ان تین الفاظ کی تشریح ضروری ہے تاکہ اصل مقصود سمجھنے میں آسانی ہو۔ اسلام ، دین اور فطرت اسلام از روئے لغت نام ہے دل اور زبان اور عمل سے اﷲ کے فیصلوں کے ماننے کا جیسے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے واقعہ میں ذکر ہے۔ اِذْ قَالَ لَہٗ رَبُّہٗ اَسْلِمْ قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِیْنَ اسی طرح وَلَہٗ اَسْلَمَ مَنْ فِیْ السَّمٰوَاتِ وَالْاَ رْضِ (مفردات راغب) دین معنی ہے اطاعت خداوندی

قتال مرتدین کی پیشین گوئی کے مصداق سیدنا ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ

عطا محمد جنجوعہ قرآنی احکامات واقعات حق وصداقت پر مبنی ہیں اور اسی طرح مذکورہ پیشین گوئیاں ہمیشہ صحیح ثابت ہوئیں۔ سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ۵۴ میں اﷲ تعالی فرماتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے تو اﷲ تعالیٰ بہت جلد ایسی قوم کو لائے گا جو اﷲ کی محبوب ہوگی اور وہ بھی اﷲ سے محبت رکھتی ہوگی۔ وہ نرم دل ہوں گے مسلمانوں پر اور سخت و تیز ہوں گے کفار پر، اﷲ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ بھی نہ کریں گے۔ یہ ہے اﷲ تعالیٰ کا فضل جسے چاہے دے۔ اﷲ تعالیٰ بڑی وسعت والا اور زبردست علم والا ہے۔ اس آیت میں

امیر المومنین خلیفۂ راشد سیدنا عمر ابن خطاب رضی اﷲ عنہ

جانشین امیر شریعت حضرت مولانا سید ابومعاویہ ابوذر بخاریؒ        قسط نمبر(2) حالات : مُحَدَّ ثُ الامّۃ، عدلِ مجسّم شہیدِ تیغِ مجوسیت وسبائیت، امام ثانی، معز الاسلم امام المتقین امیر المومنین سید عمر فاروق اعظم رضی اﷲ عنہ تعالیٰ عنہ کاسلسلۃ الذہب یوں ہے: سیدنا عمر بن الخطاب بن نفیل بن عبد العزیٰ بن ریاح بن عبد اﷲ بن قرط بن رزاح بن عدی بن کعب۔ امیر المومنین فاروق اعظم حضرت عمر رضی اﷲ عنہ نویں پشت میں کعب پر جاکر حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے مل جاتے ہیں۔ تقابل اور تبرک کے لیے حضرت رسالت مآب صلی اﷲ علیہ وسلم کا شجرہ طیبہ بھی نقل کیا جاتا ہے۔ پس: محمد رسول اﷲ الہادی الشفیع بن عبد اﷲ بن عبد المطلب بن

امیر المومنین خلیفۃ المسلمین سیدنا معاویہ رضی اﷲ عنہ

غلام مصطفی اعوان       (قسط نمبر 1) سیدنا معاویہ رضی اﷲ عنہ بن ابوسفیان (صخر) رضی اﷲ عنہ بن حرب بن امیہ بن عبدشمس بن عبدمناف قرشی اُموی کے فرزند تھے۔ پانچویں پشت میں نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا معاویہ رضی اﷲ عنہ کا شجرہ نسب مل جاتا ہے۔ آپ کے والد قریش کے مشہور تاجر تھے۔ اُن کے سردار اور قائد تھے۔ اُن کی والدہ ہند بنت عتبہ بن ربیعہ بھی قریش کی سرکردہ خواتین میں سے تھیں، فتح مکہ کے موقعہ پر اسلام قبول کیا اور دونوں میاں بیوی مسلمان ہوگئے۔ سیدنا معاویہ رضی اﷲ عنہ آنحضرت کے صحابی اور کاتب وحی ہیں۔ اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی کمان میں غزوہ حُنین اور طائف میں نمایاں

سیدنا سعید بن زید رضی اﷲ عنہ

علامہ مولانا محمد عبداﷲ رحمۃ اﷲ علیہ دارالندوہ میں پاس شدہ قریش کی قرار داد کے مطابق عمر بن خطاب، تلوار حمائل کرکے گھر سے چلے، راستے میں نعیم رضی اﷲ عنہ مل گئے، پوچھا: عمر ! کیا پروگرام ہے، آج تمہارے تیور کچھ بدلے ہوئے ہیں؟ کہا عبداﷲ کابیٹا محمد صلی اﷲ علیہ وسلم جس نے لوگوں کو ان کے آبائی دین سے پھیرنے کی مہم چلا رکھی ہے، میں اس کا سر قلم کرنے جارہا ہوں۔ نعیم نے کہا: پہلے تم اپنے گھر کی خبر تو لو، تمہاری بہن فاطمہ رضی اﷲ عنہا اور تمہارے بہنوئی سعید رضی اﷲ عنہ، دونوں، محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کا کلمہ پڑھ چکے ہیں، سیخ پا ہوگئے، فوراً ان کے گھر پہنچے۔ حضرت فاطمہ رضی اﷲ

قربانی…… حکمت اور مسائل و احکام

ابن امیر شریعت حضرت مولانا سید عطاءالمحسن بخاری رحمہ اللہ علیہ        اسلام امن و سلامتی کا ہی نام ہے اسلام کے ہر عمل سے سلامتی پیدا ہوتی اور امن پھیلتا ہے ہر باشعور آدمی غور و فکر کی نعمت سے اس حقیقت کو پاسکتا ہے ۔ نبی کریم ا کی آمد سے قبل انسانوں کے اعمال جس برائی ، خباثت اور شیطنت سے آشنا ہو چکے تھے اسلام نے انہی اعمال کو اسوۂ حسنہ میں پابند کرکے محبت، آدمیت ، امن ، سلامتی اور عا فیت پیدا کردی ۔ غور فرمائیے قبائل کے سردار اور ان کے ساتھی کھاناکھارہے ہیں ہمہ قسم نعمت ان کے سامنے چن دی گئی ہے مگر کیا مجال کہ غلام اس کی طرف دیکھ بھی جائے۔ روساء

آیات قرآنی کی صحیح تعداد

مولانا منظور احمد آفاقی عوام میں مشہور ہے کہ قرآن حکیم کی آیتوں کی تعداد چھے ہزار، چھے سو، چھیاسٹھ ہے۔ چونکہ اس عدد (۶۶۶۶) کو یاد رکھنا انتہائی آسان ہے لہٰذا کسی نے تحقیق کی زحمت ہی نہیں اُٹھائی۔ بیشتر اہل قلم اپنی تحریروں میں چھے کے ہندسے کو چار بار لکھ کر اپنی ذمہ داری سے سبک دوش ہوجاتے ہیں، لیکن محققین صحیح تعداد کا کھوج لگاتے اور درست تعداد رقم کرتے ہیں۔ علامہ قرطبی نے اپنی تفسیر (۱) میں، علامہ سامی ابن محمد السلامہ نے تفسیر ابن کثیر کے مقدمہ (۲) میں، علامہ ابن جوزی نے اپنی کتاب ’’فنون الافنان‘‘ (۳) میں، علامہ سیوطی نے ’’الاتقان‘‘ (۴) میں اور علامہ عبدالعظیم زرقانی نے ’’مناہل العرفان‘‘ (۵) میں، قرآنی آیات کی تعداد اور

سلام کے مسنون ومکمل کلمات!

ادارہ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: (۱) ’’السلام علیکم‘‘ کی بجائے ’’سلام‘‘ اور وعلیکم السلام‘‘ کی بجائے ’’والسلام‘‘ کہنا کیسا ہے؟ (۲) ملاقات اور گفتگو کے آخر میں ’’خدا حافظ‘‘ کہنا از روئے شرع ثابت ہے؟ اگر نہیں تو گفتگو اور ملاقات کے اختتام پر کیا کہنا مسنون ہے؟ (مستفتی: عبداﷲ) الجواب باسمہٖ تعالیٰ (۱) واضح رہے کہ شریعت مطہرہ میں سلام کے مخصوص الفاظ ہیں، جن میں سب سے مختصر مسنون سلام ’’السلام علیکم‘‘ یا’’سلام علیکم‘‘ ہے۔ اور اس میں سب سے زیادہ کامل واکمل سلام ’’السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ‘‘ ہے۔ اور صرف ’’سلام‘‘ یا ’’تسلیم‘‘ سے سلام شمار تو ہوگا، لیکن وہ مسنون سلام نہیں ہوگا۔ اسی طرح سلام کے جواب میں مماثلت یا سلام کے

وقف املاک ایکٹ بل اور اس کا پس منظر

حافظ اسامہ عزیر (ساہیوال) 1857ء کی جنگ آزادی سے قبل تقریبا ڈیڑھ صدی تک ہندوستان کا نظام تعلیم درس نظامی تھا۔ اس نصاب میں قرآن و حدیث، فقہ و شریعت اور فارسی و عربی زبان کے وہ تمام مضامین شامل تھے جو آج دینی مدارس میں پڑھائے جاتے ہیں اور ان کے ساتھ حساب، ہندسہ، ہیئت، طب، تاریخ، جغرافیہ، وضع آلات، فلکیات، فلسفہ، منطق اور دیگر علوم بھی شامل نصاب تھے، جو آج انجینئرنگ، ریاضی، میڈیکل سائنس اور دیگر عنوانات کے ساتھ عصری علوم کہلاتے ہیں۔ لیکن 1857ء میں معرکہ حریت پیش آنے کے بعد برطانوی سامراج برصغیرکے اقتدار پر قابض ہوگیا۔ جس کے اثرات اس خطہ کے تمام شعبہ ہائے زندگی میں اس طرح سرایت کر کے ایسے زوال کا شکار ہوئے کہ اس

سید عطاء اﷲ شاہ بخاری اور مرزا غالب

نوراﷲ فارانی شاہ جیؒ کو بچپن ہی سے شعر وادب سے گہرا تعلق وربط تھا۔آپ کو بچپن میں شاد عظیم آبادی جیسے منجھے ہوئے شاعر کی شعر وادب سے معمور مجالس میں بیٹھنے اور استفادہ کرنے کا موقع ملا۔اس سے آپ کے ادبی ذوق کو جلا ملی۔اور شعر وادب سے ایک گونہ مناسبت پیدا ہوئی۔شعر وادب کے رموز واوقاف سے شناسائی ہوئی۔خود فرماتے تھے کہ: ’’ نانی مرحومہ سے اردو بول چال میں صحت پیدا کی۔ شاد عظیم آبادی کی ادبی شہرت کا آغاز تھا، وہ زبان ومحاورہ کی سند وتحقیق کے لیے اکثر نانی اماں سے مشورہ کرتے اور مستفیض ہوتے تھے۔ہم (شاہ جی) شاد کی صحبتوں میں رہ کر زبان وبیان میں اتارو ہوگئے اور ذہانت وذکاوت کے فطری انعام نے طبیعت میں

تاریخ احرار

مفکر احرار چوہدری افضل حق رحمہ اﷲ قسط نمبر ۱۵ بے سمجھ قوم کے لیڈر کی مشکلات: لیڈری پیغمبری کاجزو اعظم ہے۔ لیڈر کی زندگی پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کا بستر ہے۔ کرو تو اعتراض، نہ کروتو اعتراض، کسی کام سے منع کرو تو اعتراض،، نہ کرو تو اعتراض۔ کسی کام سے منع کرو تو شکوہ، کسی کام کے کرنے پر ابھارو تو شکایت۔ یہ زندگی پختہ سیرت کے بغیر بسر نہیں ہوسکتی۔ خدا پر پورا بھروسہ یا اپنے نصب العین پر اعتماد ہو۔ دونوں ہوں تو بہت بہتر…… کوئی نہ ہو تو زندگی تلخ۔ جو ش وہنگامے میں عقل کی بات کہنا اپنے گلے میں خود جوتوں کے ہار ڈالنا ہے۔ چودھری عبدالعزیز نے تعزیہ داروں کو تعزیہ اٹھانے سے باز رکھنا

یہ جُھکتی ڈالیاں دیکھو!

حبیب الرحمن بٹالوی (امیر آدمی وہ نہیں جس کا مکان تین منزلہ ہے۔ امیر آدمی وہ ہے جس کا اخلاق تین منزلہ ہے) عدی٭ بیٹے! ادھر دیکھو! کہ تم سے کام ہے مجھ کو بائیک سے نہ اُترو تم یہیں پہ بات کرتے ہیں کہ اُن جیسے نہیں ہیں ہم جو دن سے رات کرتے ہیں مجھے تم سے یہ کہنا ہے کہ غصہ گر کبھی آئے، تحمل ہی سے رہنا ہے اور جھکتے ہم نے دیکھے ہیں کہ جن میں جان ہوتی ہے یہ جھکتی ڈالیاں دیکھو! پھلوں سے لد کے جھکتی ہیں اور اَکڑا ٹُنڈ شجر دیکھو! بے برگ وبار رہتا ہے گھمنڈی کی بھی دنیا میں کوئی عزت نہیں ہوتی اُس کو نک چڑھا، مغرور، کوئی فرعون کہتا ہے کہ وہ ہر

تبصرہ کتب

نام کتاب :اشاریہ ہفت روزہ خدام الدین(پہلاحصہ 1955تا1970) مرتب:صلاح الدین فاروقی ٹیکسلا ضخامت: ۵۶۸صفحات قیمت :درج نہیں ناشر:القاسم اکیڈمی جامعہ ابوہریرہ خالق آباد نوشہرہ اس وقت برصغیر پاک وہند سے متعدد رسائل و جرائد شائع ہو رہے ہیں۔ یہ جرائد ادبی، نیم ادبی، سیاسی، مذہبی و سماجی ا ور دیگر موضوعات پر مشتمل ہیں۔ اور ان کو ایسے باکمال مدیروں کی خدمات حاصل ہیں کہ انھوں نے اپنی ذہانت، بصیرت اور فکر سے رسائل و جرائد کی صحافت کوبلند مقام عطا کیا۔یہی وجہ ہے کہ آج کے تحقیق کاروں اور محققوں کو بھی قدیم رسائل و جرائد سے استفادے کی ضرورت پیش آتی ہے۔بعض رسائل و جرائد کی اہمیت تو کتابوں سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔ایک محقق یا مؤرخ کے لیے ان رسائل کے مکمل

مسافران آخرت

جھنگ مجلس احرار اسلام کے سابق سالار جیوش محمد اقبال مرحوم کی اہلیہ اور سلیم اقبال کی والدہ،انتقال: اپریل 2021ء ٭ جھنگ سے ہمارے مہربان، بھائی محمد اشرف الیکٹریشن (قدیم کارکن) کی اہلیہ مرحومہ، انتقال: اپریل 2021ء ٭ مجلس احرار اسلام کمالیہ کے نائب صدر جناب عطاء اﷲ شامی ،انتقال :26رمضان المبارک 1442ھ آپ جماعت کے قدیم اور باوفا رفیق تھے۔ ٭قصور: ڈاکٹر محمد اکرم عنایتی اور حافظ ارشد محمود کے تایا جان میاں حمید الدین قصوری۔ انتقال: 21مئی 2021ء ٭ ہمارے قدیم معاون جناب محمد اکرم راہی گلاسگو( UK)انتقال:27مئی 2021ء ٭مجلس احرار اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس شوری کے رکن ڈاکٹر شاہد کاشمیری صاحب کی ہمشیرہ محترمہ،انتقال: 28مئی2021ء ٭مدرسہ معمورہ کے طالب علم محمد داؤد قیصر کے نانا حاجی حبیب اﷲ اعوان مرحوم، انتقال:

نقیب

گزشتہ شمارے

2021 July

افغان مسئلہ اور نیا حکومتی بیانیہ

اسلام دین فطرت ہے

قتال مرتدین کی پیشین گوئی کے مصداق سیدنا ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ

امیر المومنین خلیفۂ راشد سیدنا عمر ابن خطاب رضی اﷲ عنہ

امیر المومنین خلیفۃ المسلمین سیدنا معاویہ رضی اﷲ عنہ

سیدنا سعید بن زید رضی اﷲ عنہ

قربانی…… حکمت اور مسائل و احکام

آیات قرآنی کی صحیح تعداد

سلام کے مسنون ومکمل کلمات!

وقف املاک ایکٹ بل اور اس کا پس منظر

سید عطاء اﷲ شاہ بخاری اور مرزا غالب

تاریخ احرار

یہ جُھکتی ڈالیاں دیکھو!

تبصرہ کتب

مسافران آخرت