تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

دل کی بات

سید محمد کفیل بخاری موسم بہار کی آمد اور سیاسی موسم کی گرمی حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتمادلانے کا عندیہ دیا ہے لیکن ابھی تک کوئی حتمی تاریخ متعین نہیں کی گئی۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مارچ کا مہینہ ’’تبدیلیوں‘‘ کامہینہ ہے، کئی اہم فیصلے ہوں گے اور مستقبل کی حکومت کے حوالے سے منصوبہ بندی ہوگی۔ پی ڈی ایم کے سربراہ اور جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کی آپس میں ملاقاتیں اور پھرحکومتی اتحادی مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور ایم کیو ایم

سالانہ دس روزہ ختم نبوت کورس

ڈاکٹر محمد آصف مجلس احرار اسلام کے دیگر شعبوں کے علاوہ ایک اہم ترین شعبہ ’’شعبہ تبلیغ‘‘ہے ۔جولائی 1934ء کو آل انڈیا احرار ورکنگ کمیٹی امرتسر کے اجلاس میں اس شعبہ کی بنیاد رکھی گئی ۔ اس اہم ترین شعبہ کے مبلغین نے چند سالوں کے اندر زبردست تبلیغی خدمات سرانجام دیں جہاں لاکھوں مسلمانوں کو مسئلہ ختم نبوت کی علمی ،دینی ،قانونی اور سیاسی اہمیت سمجھائی وہاں بہترین داعیانہ اسلوب کے ساتھ کام کرتے ہوئے دیگر غیر مسلموں کے ساتھ ساتھ ہزاروں مرتدین کو تائب کر کے دوبارہ اسلام میں شامل کیا ۔ الحمدﷲ آج بھی مجلس احراراسلام کا ’’شعبہ تبلیغ ‘‘اعلائے کلمۃ الحق ،نفاذ اسلام کی پرامن جدوجہد ،آئین کی بالادستی اور وطن کی محبت کا علمبردار ،زبان و قلم کے ذریعے نیکی

روشن خیالی یا تاریک خیالی

ڈاکٹر صاحبزادہ محمد حسین ﷲی رحمۃ اﷲ علیہ(خلیفۂ مجاز حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوری قدس سرہٗ) تہذیب مغرب: مغربی تہذیب وتمدن اسلامی تہذیب وتمدن کے بالکل برعکس Oppositeتہذیب ہے مسلمانوں کو قرآن مجید میں حکم دیا گیا ہے کہ مرد اور عورتیں اپنی نگا ہیں نیچی رکھیں یعنی غیر محرم عورت مرد ایک دوسرے کو نہ دیکھیں اس طرح اسلام نے بدکاری کی پہلے ہی قدم پرروک تھام کردی ہے اور مسلمانوں کو ایک پاکیزہ معاشرہ عطاء کیا ہے لیکن مغربی معاشرہ میں ہرجگہ مخلوط سوسائٹی ہے، تعلیمی اداروں میں، دفتروں میں، دکانوں میں، ریلوں اور بسوں میں، کھیلوں میں، ریسوں میں، اسمبلیوں میں ہر جگہ مرداور عورتیں بے محابا اکٹھے ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں جس سے شہوانی جذبات میں تحریک

اسلام کا تصورِ تفریح اور موجودہ معاشرہ

مولانا سفیان علی فاروقی ہمارے معاشرے میں تعلیم وتربیت کی کمی کی وجہ سے بہت سے معاملات میں غلط فہمیاں اور اُلجھنیں پیدا ہوچکی ہیں، جن میں سے ایک اہم بات ’’اسلام کا تصورِ تفریح‘‘ بھی ہے، لوگوں کے ذہنوں میں آج کل جو اسلام کا عمومی تصور پایا جاتا ہے، وہ یہ ہے کہ اسلام صرف عبادات کا دین ہے اور یہ فرد کا انفرادی مسئلہ ہے، اس کا معاشرتی، حکومتی اور تفریحی پہلو اب قابل عمل نہیں رہا۔ تاریخ کی یہ سب سے بڑی غلط فہمی نا صرف مسلم قوم کے لیے زہرِ قاتل بنی بلکہ دیگر اقوام کے معاشرتی واخلاقی پہلو بھی تشنگی کی آخری حدوں کو چھو ر ہے ہیں۔ بلاشبہ تفریح، انسانی شخصیت کے بنانے اور بگاڑ نے کا بہت

حدیث ثقلین سے حق خلافت کا استدلال درست نہیں

عطاء محمد جنجوعہ قسط نمبر (1) خاتم النبیین صلی اﷲ علیہ وسلم نے مرض الوفات میں سیدنا ابوبکر رضی اﷲ عنہ کو مسجدنبوی میں نماز کی امامت کرانے کاحکم دیا۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے بعد اہل حل وعقد نے اُن کو دنیا کی امامت کے لیے بھی مقرر کرلیا اور تمام صحابہ کرام نے اُن کی بیعت کرلی اور آپ رضی اﷲ عنہ کو خلیفۃ الرسول کہہ کر پکارتے رہے۔ مخالفین اہل سنت کا اصرار ہے کہ سیدنا علی المرتضیٰ خلیفہ بلافصل ہیں۔ انہوں نے اپنے موقف کے حق میں حدیث ثقلین سے بھی استدلال کیا ہے۔ (۱) یہ تتمہ حدیث اس امر پرنص صریح ہے کہ آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم جن ذوات قدسیہ کے اتباع و اقتداء کا حکم دے رہے

سیدنا عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ

علامہ محمد عبداﷲ رحمۃ اﷲ علیہ حضرت فاروق اعظم رضی اﷲ عنہ نے اپنے عہد خلافت میں، حضرت عمار بن یاسر رضی اﷲ عنھما اور حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ کو کوفہ بھیجا، اور ان لوگوں کولکھ دیا کہ میں عمار رضی اﷲ عنہ کو گور نر اورعبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ کو ان کامشیر اور معلم بنا کر تمہارے پاس بھیج رہاہوں۔ یہ دونوں رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کے بزرگ اصحاب میں سے ہیں، تو تم ان کے کہنے پرچلو گے، اور دیکھو میں نے عبد اﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ کے بھیجنے میں ایثار سے کام لیا ہے کہ انہیں تمہارے پاس روانہ کردیا ہے ورنہ توخودمجھے ان کی یہاں ضرورت ہے۔ سیرت کی کتابوں میں لکھا

الحیاء من الا یمان

درس: حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری نور اﷲ مرقدہٗ             ضبط: مولوی فیصل اشفاق ’’حضرت پیرجی مولانا سید عطاء المہیمن بخاری نور اﷲ مرقدہ نے اپنی حیات شریفہ میں مجلس احرار اسلام کے مختلف مراکز میں خانقاہی محنت کے احیاء کے لیے حلقات و مجالس ذکر و ارشاد کا سلسلہ آغاز فرمایا تھا۔ حضرت ان مجالس و حلقات میں اپنے شیخ و مرشد حضرت شاہ عبد القادر رائے پوری قدس سرہٗ اور حضرت شاہ عبد العزیز رائے پوری قدس سرہ کی تلقین و تعلیم کے مطابق اذکار و تسبیحات تعلیم فرماتے تھے اور سالکین کو اپنی موجودگی میں ذکر کرواتے تھے۔ ذکر کے بعد اصلاحی وعظ و درس قرآن کا معمول بھی تھا۔ ان دروس و مواعظ کو ریکارڈ کیا

دعوتی واصلاحی پیغام

عطاء محمد جنجوعہ (قسط نمبر 3) حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ تجارت پیشہ تھے۔ وہ خلافت کی ذمہ داری سنبھالنے کے چھ ماہ تک تجارتی کاروبار سے بھی منسلک رہے۔ چونکہ امور حکومت کی انجام دہی میں دقت حائل ہوتی تھی۔ احباب کے مشورہ سے اسے ترک کردیا اور بیت المال سے وظیفہ لینے لگے لیکن وفات سے قبل وصیت کردی کہ میری زمین فروخت کرکے بیت المال میں یہ رقم واپس کردی جائے۔ امت محمد یہ میں سے حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ تقویٰ وطہارت کے اعلیٰ مقام پر فائز تھے۔ غالی صاحبان کی طرف سے اعتراض کیا جاتا ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اﷲ عنہ نے سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اﷲ عنہا کو باغ فدک کی میراث نہ دی۔ اصل نوعیت

پیغام

حبیب الرحمن بٹالوی اِک بزرگ ڈِٹّھا، بیٹھا راہ دے وِچ او بے تحاشا پیا رَووندا سِی لوکاں پُچھیا، بابا! کی ہویا؟ کہن لگا …… میں ربّ رحیم اَگّے اپنی تے گنہگار بندیاں دِی معافی دی بڑی مِنّت کیتی تیری مہربانی جے بخش دیویں تو خالق تے مخلوق تیری رب آکھیا اشک ندامت دا بخشش دا اِک بہانہ اے جیہڑا وِی مَینوں پکاردا اَے میں پیار دے نال جواب دیناں تے جیہڑ ا وی کو ئی احسان کردا میں لَکَّھاں دا اوہنوں ثواب دیناں اے سُن کے یارو ! بڑے درد دے نال میں اِک اِک بندے نوں آکھیا سی کر فکر توں کجھ قیامت دا اے ویلا مُڑ ہتھ آوناں نئیں میرا رب تے اُودُوں مَن گیا سی پر لوکی پَیہڑے سن نئیں منّے او

حاصلِ مطالعہ

محمد یوسف شادؔ ٭تخلیق کا حسن ہمیں اکثر اس کے خالق تک لے جاتاہے۔ تخلیق دراصل خالق کاعکس ہوتی ہے کیونکہ خالق خود بھی کہیں نہ کہیں تخلیق میں پوشیدہ ہوتاہے۔ ٭خالق کائنات اپنی عظیم اور محبوب ترین مخلوق’’انسان‘‘میں بھی کہیں نہ کہیں موجود ہوتاہے، کبھی کسی کی مسکراہٹ میں ، کبھی ماں کی مامتا میں، کبھی کم زور کے لرزتے دُعا کے لیے اُٹھے ہاتھوں کی صورت میں وہ خو دکوظاہرکرتاہے۔ ٭روح کا علم انسان کو محدود دائرے سے باہرنکالتاہے لیکن اس دنیا کے بیشتر انسان اپنی پہچان نہیں کرپاتے، دوسروں کے وضع کردہ اورطے شدہ طریقے کا رکے مطابق زندگی گزار دیتے ہیں ۔ ٭مثبت سوچ رکھنے والوں اور اﷲ تعالیٰ کو اس کی ہرتخلیق کے آئینے میں دیکھنے والوں کے لیے روحانی

شب برات کی حقیقت

ادارہ سوال:قرآن کرم اور مستند احادیث کی روشنی میں شب برأت کی کیا حقیت ہے؟مسلمان اس رات کو ایک تہوار کے طورپر مناتے ہیں۔ کیا یہ صحیح طریقہ ہے؟ جواب : بسم اﷲ الرحمن الرحیم شعبان کی پندرہویں شب اور آنے والے دن کے بعض فضائل احادیث سے ثابت ہیں، مثلاً اﷲ تعالیٰ کی طرف سے اس رات منادی ہونا، بندوں کی مغفرت وبخشش ہونا، روزہ کا مستحب ہونا، اسی طرح آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کا اس شب میں بقیع قبرستان تشریف لیجانا اور مُردوں کے لیے دعائے مغفرت کرنا حدیث سے ثابت ہے، اس لیے کبھی کبھار اس رات میں قبرستان چلے جانا مستحب ہوا، لیکن قبرستان جانے کو ضروری سمجھنا اس کے لیے چراغاں کرنا مسجد میں لوگوں کو اکٹھا کرکے عبادت

آوازِ دل

شیخ راحیل احمد مرحوم مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدِ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ وَکَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیٍٔ عَلِیْمَا (الا حزاب ۳۳:۴۰) اﷲ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے کہ میری نعمتوں کاشکر کرو اور ان کاذکر کرو، تو حضرت محمد صلی اﷲ علیہ سلم سے بڑھ کر کونسی نعمت ہے جو کہ بنی نوع انسان کو عطا ہوئی ہے تو اکٹھے ہو کر ایسی محفل سجانا جس میں رسول پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کا ذکر مبارک ہوتو یہ بھی اﷲ تعالیٰ کی نعمتوں کا بیا ن کرنا چرچا کرنا، دراصل اس قادر مطلق کا شکر کرنا ہے‘‘۔ کیاہم انسانوں میں نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے وجود با برکت کے نزول سے بڑی کوئی نعمت ہوسکتی ہے بنی نوع انسان

حضرت مولانا سید عطاء المہیمن شاہ صاحب رحمہ اﷲ علیہ کی یادیں

قاری محمد بن قاری محمد صدیق صاحب (مہتمم دارالقراء کریم ٹاؤن فیصل آباد) حضرت مولانا سید عطاء المہیمن شاہ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ حضرت مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کے سب سے چھوٹے فرزند ارجمند تھے۔ میری حضرت سے سب سے پہلی ملاقات آج سے بائیس سال قبل حضرت سید جاوید حسین شاہ صاحب کے مدرسہ جامعہ عربیہ عبیدیہ کے ایک سالانہ پروگرام غالباً 1998 میں ہوئی۔ یہ طالبان کا دورتھا۔ ان سے پہلے حضرت مولانا اﷲ وسایاقاسم صاحب نے بیان کیا تھا۔چونکہ وہ مجاہد تھے تو طالبان کی عظمت پر بیان کیا جس کے بعد ایک نظم پڑھی گئی۔ اور پھر حضرت سیدعطاء المہیمن شاہ صاحب رحمہ اﷲ کا بیان تھا۔ حضرت نے بڑے احسن انداز میں طالبان کی تعریف

مولانا ظہور احمد بگویؒ…… تحریک آزادی و حریت کا استعارہ

انتظار احمد اسد ان کے والد محترم بچپن میں انہیں اجمیر شریف لے گئے وہاں انہوں نے خواجہ اجمیریؒ سے نہ صرف فیض حاصل کیا بلکہ خواجہ بزرگ نے بلند مرتبے کے اشارے بھی دیے۔آپ کی پیدائش 1900ء بمطابق 1318ھ بھیرہ ضلع سرگودھا میں ہوئی۔والد محترم مولانا عبدالعزیز بگویؒ استاذالکل مولانا غلام محی الدینؒ کے بیٹے اور مولانا احمد الدین بگویؒ کے بھتیجے تھے جو اس زمانے میں بادشاہی مسجد لاہور کے مہتمم اور خطیب تھے ۔اس خاندان کی علمی، تحقیقی اورمذہبی خدمات کا یہ عالم ہے کہ تاریخ لاہور ان کے بغیر نامکمل ہے اور شمالی پنجاب کے زیادہ تر علماء نے اس خانوادے سے خاندان ولی اﷲی کی انقلابی،فکری اور اجتہادی تعلیمات حاصل کیں۔ مولانا ظہور احمد بگوی کی ولادت کے وقت ان

تاریخ احرار

مفکر احرار چودھری افضل حق رحمہ اﷲ (قسط نمبر 23) مسجد شہید گنج کے لیے ’’احرار ‘‘کی سول نافرمانی سچ کی آخر فتح ضروری ہوتی ہے۔ مگر حق پسندوں کی قربانیوں کے بعد ضروری ہے کہ حق کی فتح کے یقین کے ساتھ جھوٹ کے حملوں سے جان کو بچایا جائے۔ سچ کے بیج میں بڑھنے، پھلنے اور پھولنے کی صلاحیت ضرورہے مگر آب رسائی اورنگہداشت بھی لازمی ہے۔ کیڑے مکوڑوں ، جانوروں اور مویشیوں سے حفاظت کے بغیر اس کی کوئی برداشت ممکن نہیں مسجد شہید گنج کا مسئلہ کتنا سیدھا اور صاف تھا، مجلس احرار کانظریہ کتنا درست تھا کہیں سے ان دنوں آواز اٹھی کہ احرار والو تم برسرحق ہو بولے تو چند سوشلسٹ بولے۔ سرمایہ دار دنیا میں جن کی کوئی

اخبارالاحرار

ملتان (11فروری 2022ء بروز جمعہ) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ مولانا سید محمد کفیل بخاری نے کہا ہے کہ نظام پارلیمانی ہو یا صدارتی سب نظام ناکام بلکہ فیل ہو چکے ہیں، اسلامی نظام کا نفاذ ہی ہمیں ان گھمبیر حالات اور مصائب سے نکال سکتا ہے۔ وہ فیصل آباد میں مجلس احرار اسلام ضلع ساہیوال کے ناظم حافظ محمد اسامہ عزیر کا نکاح مسنونہ پڑھا نے کی تقریب میں شرکت کے بعد احرار رہنماؤں اور کارکنوں سے اظہار خیال کر رہے تھے۔ اس موقع پر مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ افغانستان میں بیس سالہ جبر و تشدد اور اسلحہ کے زور پر حکومت کرنے والی استعماری قوتیں طالبان کی استقامت کے سامنے ٹھہر نہیں

مسافران آخرت

٭…… حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے سمدھی اور صاحبزادہ سعد احمد خاں صاحب کے سسر ملک رب نواز خاں صاحب کا 17 فروری کو وصال ہوگیا ۔ ٭……مجلس احرار اسلام ملتان کے سرپرست جناب قاری عبدالناصر صدیقی صاحب کے چھوٹے بھائی خواجہ عبدالصبور صدیقی 17 فروری 2022ء انتقال فرما گئے ۔ ٭……چیچہ وطنی: مجلس احراراسلام ساہیوال کے نائب امیر بھائی محمد رشید چیمہ کے چھوٹے بھائی محمد اکرم چیمہ) چک نمبر 42گ ب) سمندری 14جنوری جمعتہ المبارک کو انتقال کرگئے ۔ ٭…… چیچہ وطنی : مجلس احراراسلام چیچہ وطنی کے انتہائی مخلص اور وفادار اور ایثار پیشہ ساتھی ڈاکٹر عبدالرحیم چک نمبر 33/12 ایل 27جنوری جمعرات کو انتقال کرگئے نماز جنازہ میں عبداللطیف خالد چیمہ اور دیگر احرارکارکن شریک ہوئے

نقیب

گزشتہ شمارے

2022 March

دل کی بات

سالانہ دس روزہ ختم نبوت کورس

روشن خیالی یا تاریک خیالی

اسلام کا تصورِ تفریح اور موجودہ معاشرہ

حدیث ثقلین سے حق خلافت کا استدلال درست نہیں

سیدنا عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ

الحیاء من الا یمان

دعوتی واصلاحی پیغام

پیغام

حاصلِ مطالعہ

شب برات کی حقیقت

آوازِ دل

حضرت مولانا سید عطاء المہیمن شاہ صاحب رحمہ اﷲ علیہ کی یادیں

مولانا ظہور احمد بگویؒ…… تحریک آزادی و حریت کا استعارہ

تاریخ احرار

اخبارالاحرار

مسافران آخرت