تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

نیا پاکستان …… اہلیت، صلاحیت اور منصوبہ بندی سے محروم حکمران

سید محمد کفیل بخاری چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے بنی گالہ میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ! حکومت کے پاس اہلیت ہے نہ صلاحیت اور نہ ہی منصوبہ بندی۔ نیا پاکستان کیسے بنے گا  نیب سب کو پکڑے یا سب کو چھوڑے، دونوں آنکھیں کیوں نہیں کھولتا، پکڑنے اور چھوڑنے کا فیصلہ کون کرتا ہے منرل واٹر نہیں، بوتل میں بند پانی ہے، چار دفعہ میں نے منرل واٹر میں ملاوٹ پکڑی ہے، پانی کی کمپنیاں بند کردیں ، ہم گھڑے کا پانی پی لیں گے۔ سی ڈی اے، عدالتی حکم کی آڑ میں لوٹ مار کر رہا ہے، بہت ہی نیا پاکستان بن رہا ہے۔‘‘ (روزنامہ جنگ ملتان، 14 ؍ نومبر 2018ء)

حضرت اُمِّ ایمن…… رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی اَنّا قسط: ۲

مولانا ڈاکٹر محمد یاسین مظہر صدیقی غزواتِ نبوی میں شرکت: ایک تاریخی واقعہ اور نبوی سنت یہ رہی ہے کہ عہدِ نبوی میں خواتین غزوات میں شرکت کیا کرتی تھیں، عام خواتین کے علاوہ ازواجِ مطہرات کی بعض غزوات میں شرکت و خدمت کی ناقابلِ تردید روایات ملتی ہیں، ان کا غزوات اور بعض سرایا میں جانا محض رفاقت کی بنا پر نہیں تھا جیسا کہ ازواجِ مطہرات رضی اﷲ عنہن کے بارے میں کہا جا سکتا ہے، بلکہ وہ خدمت اور فوجی فرائض کی بجا آوری بھی کرتی تھیں اور بعض خواتین نے تو باقاعدہ سیف و سنان کے ساتھ جہاد بھی کیا تھا، رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی پھوپھی حضرت صفیہ بنت عبدالمطلب ہاشمی نے اپنے قلعۂ حفاظت میں ایک دشمن

خاندانِ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم

ابو مروان معاویہ واجد علی ہاشمی تاریخ سِیَر اور انساب کے مطالعہ سے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے خاندان، ازواج و اولاد، نواسے، نواسیاں، آپ کے خُسرو داماد اور آپ کے ہم زلف کون تھے، پتہ چلتا ہے۔ خاندان رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کا جائزہ لینے کے لیے میں اسے مختلف مراجع اور مصادر سے اخذ کیا ہے۔ مثال کے طور پر نسب قریش (مصعب زبیری، ۱۵۶ھ)، جمہرۃ النساب (حزم اندلسی، ۳۸۴ھ)، کتاب المعارف (قتیبہ الدینوری، ۲۱۳ھ)، کتاب المحبر (ابن حبیب بغدادی متوفی ۲۴۵ھ)، طبقات الکبری (محمد بن سعد المتوفی ۲۳ھ)، و غیرھم۔ ان کے علاوہ باقی مراجع میں اہم مراجع یہ ہیں۔ انساب الاشراف (بلاذری)، الاستیعاب (ابن عبدالبر)، الاصابہ (ابن حجر عسقلانی)، سیر اعلام النبلاء (علامہ ذہبی)، تذکرۃ المعصومین، اصول کافی، نہج

حرمتِ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم پر حملہ قومی ردّ عمل اور عمران خان کا ’’فاشزم‘‘

شاہنواز فاروقی ڈارون کہتا ہے کہ انسان بندر سے انسان بنا۔ کوئی ماہرِ نفسیات یا کوئی ماہرِ عمرانیات عمران خان کے ارتقا کو بیان کرے گا تو یہ کہنے پر مجبور ہو گا کہ وہ زندگی کے ایک دائرے میں ’’فحش ازم‘‘ سے ’’فاشزم‘‘ تک پہنچے، اور زندگی کے دوسرے دور میں انھوں نے ’’پلے بوائے‘‘ سے ’’کاؤ بوائے‘‘ تک کا سفر طے کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ ڈارون کا بندر عمران خان سے بہتر تھا۔ وہ کم از کم حیوان سے انسان تو بن گیا۔ عمران خان تو اپنے ارتقاء میں صرف اپنے عیب بدل رہے ہیں۔ سلیم احمد نے کہا تھا ؂ مجھ کو قدروں کے بدلنے سے یہ ہو گا فائدہ میرے جتنے عیب ہیں سارے ہنر ہو جائیں گے بدقسمتی

گھر آمنہ دے

خان محمد کمتر مرحوم گھر آمنہ دے مٹھے دلبردا                     تشریف لے آونْ بسم اﷲ ایندے خُلق تے خَلق دیوانی ہوئی                     ایندا خُلق ڈٖکھاونْ بسم اﷲ تک حسن تے کئی پروانے تھئے             ایندے خُلق دے کئی دیوانے تھئے کئی بھج بھج آونْ قد میں سائیں دے ڈھاونْ شان اعلی پاونْ                  پر سب توں پہلے صدیق اکبر دا نام لکھاونْ بسم اﷲ                                   کڈٖاہیں ذکر اندر پیاں راتاں کٹنْ کڈٖاہیں عرشاں اتے ملاقاتاں ہوونْ               

نقد و نظر

امام اہلِ سنّت، مولانا سید ابو معاویہ ابوذر بخاری رحمۃ اﷲ علیہ (معروف شاعر اور ادیب جناب سید امین گیلانی رحمۃ اﷲ علیہ مجلس احرار اسلام سے وابستہ تھے اور حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری سے خصوصی محبت کا تعلق رکھتے تھے۔ ان کی شاعری کے موضوعات میں دینی وقومی مباحث بالخصوص عقیدہ ختم نبوّت کے تحفّظ کو سر نامہ کی حیثیت حاصل تھی۔ تحریکِ مقدّس ختم نبوت کے دورِ اوّل سن ۱۹۵۳ء میں ان کو قید و بند کی صعوبتوں سے بھی گزرنا پڑا۔ اس کے بعد بھی تا آخر دم وہ اس مبارک جدّ و جہد سے جڑے رہے، تحریک کے جلسوں میں وہ اپنی ہی کہی ہوئی نعتیں اور نظمیں ترنّم کے ساتھ پڑھتے تو مجمع جھوم جھوم جاتا،

اکابرِ احرار اور قائدِ پاکستان جناب محمد علی جناح

مدبر احرار ماسٹر تاج الدین انصاری رحمۃ اﷲ علیہ ( قدیم سیاسی روابط اور چند خوشگوار ملاقاتوں کا اجمالی تذکرہ ) یادِ ماضی: تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہ ۱۔ زمانہ کروٹ بدلتا ہے تو حالات بھی پلٹا کھا جاتے ہیں۔ آج سے تقریباً چالیس برس پہلے کی بات ہے جب مسلم لیگ کے عظیم رہنما ’’قائدِ اعظم محمد علی جناح‘‘ ابھی صرف ’’محمد علی جینا‘‘ کے نام سے پکارے جاتے تھے، اُن دونوں کانگرس اور مسلم لیگ میں کَٹا چھنی یا چپقلش کی بہت کم گنجائش تھی۔ غالباً ۲۸ء کا ذکر ہے کلکتہ میں مسلم لیگ کا اجلاس ہونے والا تھا۔ مسلم لیگ دو متحارب گروہوں میں تقسیم تھی۔ ایک گروپ کی سرداری مولانا محمد شفیع داؤدی مرحوم کر رہے تھے۔ دوسرا مضبوط

میرا افسانہ قسط: ۳

مفکر احرار چودھری افضل حق رحمۃ اﷲ علیہ مجھ سے بڑا بھائی تپ دق میں مبتلا ہو کر فوت ہو گیا تھا، مجھے خود کھانسی کی شدت ہو گئی، اس لیے ۱۹۱۳ء میں خرابی صحت کی بنا پر کالج کی تعلیم کو ترک کرنا پڑا۔ ان ہی دنوں میں ایک عزیز وہم کی بیماری میں مبتلا ہو گئے۔ ڈاکٹری اور یونانی علاج سے افاقہ نہ ہوا، ان دنوں میں ہومیو پیتھک طریقۂ علاج ایک اچنبھا بات تھی۔ اسے بھی آزمایا گیا۔ وہ عزیز ڈاکٹر کے پاس بیٹھا تھا کہ اس بیماری کا ایک اور مریض دور سے دُہائی دیتا ہوا آیا اور آتے ہی کئی تکلیفیں بیان کیں، میرے اس عزیز نے کہا یہ تمام بیماریاں تو مجھے ہیں۔ ڈاکٹر بے ساختہ پکار اٹھا: خوب

جماعت احمدیہ…… تحریفات اور جعل سازیاں قسط: ۱

تحریر: عکرمہ نجمی، ترجمہ: صبیح ہمدانی ایک جامع اور مکمل گفتگو…… مگر صرف ان احمدی دوستوں کے لیے جو اپنے اندر اتنی ہمت دیکھتے ہیں کہ حق کی خاطر سب کچھ چھوڑنے پر آمادہ ہو سکیں۔ میرے احمدی دوست! میں بھی جماعت کا ایک فرد ہوا کرتا تھا کہ پھر میں نے غیر جانبداری سے تحقیق اور مطالعہ کا آغاز کیا اور خدا تعالیٰ سے وعدہ کیا کہ حق جہاں کہیں بھی ہوا میں اس کی پیروی کروں گا، اور الحمد ﷲ کہ مجھے اﷲ نے اپنے فضل و کرم کی بدولت سیدھی راہ پر چلنا نصیب فرمایا۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ جرأت کر کے یہ مضمون پڑھیں گے اور اس دوران کسی تعصّب کو اپنے لیے رکاوٹ نہیں بننے دیں گے اور

تبصرہ کتب

نام کتاب: ’’مختصر سیرت نبوی (سیرۃ الحبیب الشفیع من الکتاب العزیز الرفیع)‘‘ مؤلف: حضرت مولانا عبد الشکور فاروقی لکھنوی قدس سرہ تسہیل و تدوینِ نو: ڈاکٹر ضیاء الحق قمرؔ ضخامت:۱۲۸صفحات ناشر:جامعہ فتحیہ، اچھرہ لاہور اردو زبان کی خوش قسمتی رہی ہے کہ عربی کہ بعد دنیا میں سب سے زیادہ اسلامی کتابیں بالخصوص سیرتِ نبوی علی صاحبہا الصلاۃ والسلام کی تالیفات اسی زبان میں لکھی گئی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب بھی اسی نوعیت کی ایک قابلِ قدر کتاب ہے، جو کئی اعتبار سے تاریخی اہمیت کی حامل ہونے کے با وصف ایک عرصہ سے گوشۂ گمنامی میں تھی مگر اب جسے فاضل محقّق جناب ڈاکٹر ضیاء الحق قمر (عافی اﷲ إیّاہ وإخوتہ ) کی محنت کی بدولت نئے سرے سے منصہ شہود پر آنے کا

مسافران آخرت

مجلس احرار اسلام کے مرکزی نائب امیر ملک محمد یوسف صاحب کے چھوٹے بھائی محمد الیاس (لاہور) 2؍ نومبر کو انتقال کر گئے۔ سید محمد کفیل بخاری اور قاری محمد قاسم نماز جنازہ میں شریک ہوئے ملک محمد یوسف صاحب اور ان کے برادران سے اظہار تعزیت کیا۔ مجلس احرار اسلام ملتان یونٹ قاسم بیلہ کے کے کارکن بھائی محمد عباس کے چچا زاد بھائی 8؍ نومبر کو انتقال کرگئے۔ مجلس احرار اسلام چناب نگر کے ناظم نشرواشاعت عبد المجید زمان کے کمسن بیٹے 14 ؍ نومبر کو انتقال کر گئے۔ اﷲ تعالیٰ سب مرحومین کی مغفرت فرمائے، حسنات قبول فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے۔ پسماندگان کو صبرِ جمیل عطاء فرمائے۔ آمین دعاءِ صحت قائد احرار، ابن امیر شریعت حضرت پیرجی

نقیب

گزشتہ شمارے

2018 December

نیا پاکستان …… اہلیت، صلاحیت اور منصوبہ بندی سے محروم حکمران

حضرت اُمِّ ایمن…… رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی اَنّا قسط: ۲

خاندانِ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم

حرمتِ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم پر حملہ قومی ردّ عمل اور عمران خان کا ’’فاشزم‘‘

گھر آمنہ دے

نقد و نظر

اکابرِ احرار اور قائدِ پاکستان جناب محمد علی جناح

میرا افسانہ قسط: ۳

جماعت احمدیہ…… تحریفات اور جعل سازیاں قسط: ۱

تبصرہ کتب

مسافران آخرت