تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

بین الاقوامی کھلاڑیوں کا نیا اکھاڑہ

سید محمد کفیل بخاری گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان کے دورے پر آئے، انہوں نے وزیر اعظم، آرمی چیف اور دیگر حکومتی عہدیداروں سے ملاقات کی۔ ٹلرسن نے ایک طرف دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور ساتھ ہی مطالبات کی نئی فہرست تھما کر ڈومور کا اعادہ کیا۔ انہوں نے جنوبی ایشیاء کے بارے میں ٹرمپ کی طرف سے نئی امریکی پالیسی سے پاکستانی حکام کو دھمکی آمیز لہجے میں آگاہ کیا۔پاکستان سے وہ بھارت روانہ ہوئے اور بھارت پہنچ کر ان کی باچھیں مزید کھلیں اور لہجہ تلخ ترہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ : ’’بھارتی فوج کو جدید ٹیکنالوجی دیں گے، بھارت کے قائدانہ کردار کی حمایت کرتے ہیں، دہشت گردوں سے پاکستان کی سلامتی اور

حلف نامہ ختم نبوت ……نوٹیفکیشن اور صدر کے سائن ابھی باقی ہیں!

عبداللطیف خالد چیمہ گذشتہ ماہ پرچہ پریس جاچکا تھا کہ انتخابی اصلاحات کی آڑ میں عقیدۂ ختم نبوت کے حلف نامے والا مسئلہ سامنے آیا ، تب سے تادم تحریر اسی حوالے سے ہجوم کار رہاتاآنکہ صورتحال بالکل واضح ہوچکی ہے کہ الیکشن کے امیدواروالے حلف نامے کو جو اقرار نامے سے بدلا تھا وہ بحال ہوچکا اور اس کی ذیلی شقیں 7/B,C بھی ترمیم کے ذریعے من وعن اسی طرح بحال ہو جائیں گی، جس طرح پہلے تھیں۔ تاہم الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن اور صدر مملکت کے دستخط ہنوز باقی ہیں جن کے بارے میں ہمیں اُمید ہے کہ یہ تو ہو ہی جائیں گے ،ان شاء اﷲ تعالیٰ ،لیکن نواز شریف کی ہدایت پر راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں بننے والی تحقیقاتی

آئینی ترامیم کیا تھیں

سید محمد معاویہ بخاری گزشتہ ماہ حکومت کی جانب سے ’’انتخابی اصلاحاتی بل 2017ء ‘‘کے ذریعے کی گئی آئینی ترامیم کا بہت چرچا رہا، بالخصوص ترامیم کا وہ حصہ وجہ شہرت بنا جو ختم نبوت کے قانون سے متعلق تھا ۔ نکتۂ اعتراض جو سامنے آیا وہ یہ تھا کہ انتخابی حلف نامہ کو اقرار نامہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔ کیونکہ جو شخص فارم میں لکھے حلف نامہ کے مطابق اﷲ تعالیٰ کو گواہ بنا کر اور قسم اُٹھا کر اپنی شناخت بحیثیت مسلمان کراتا ہے اگر اس کا معاملہ برعکس نکل آئے تو یہ آئین پاکستان کے تحت قانوناً قابل گرفت عمل ہے اور ایسا شخص عمر بھر کے لئے نااہل ہو سکتا ہے اُسے سزا

قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے

انتخابات ایکٹ، ۲۰۱۷ء میں ترمیم کرنے کا بل ہر گاہ کہ یہ قرین مصلحت ہے کہ بعد ازیں رونما ہونے والی اغراض کے لیے انتخابات ایکٹ، ۲۰۱۷ء (نمبر ۳۳ بابت ۲۰۱۷ء) میں ترمیم کی جائے۔ بذریعہ ہذا حسب ذیل قانون وضع کیا جاتا ہے:۔ ۱۔ مختصر عنوان اور آغاز نفاذ:۔ (۱) یہ ایکٹ انتخابات (ترمیمی) ایکٹ، ۲۰۱۷ء کے نام سے موسوم ہو گا۔ (۲) یہ فی الفور نافذ العمل ہو گا۔ ۲۔ ایکٹ نمبر ۳۳ بابت ۲۰۱۷ء کی دفعہ ۲۴۱ میں ترمیم: انتخابات ایکٹ ۲۰۱۷ء (نمبر ۳۳ بابت ۲۰۱۷ء ) بعد ازیں جس کا حوالہ مذکورہ ایکٹ کے طور پر دیا گیا ہے، دفعہ ۲۴۱ میں شق (و) میں، نیم وقفہ سے قبل، عبارت ’’ماسوائے آرٹیکلز ۷ب اور ۷ج‘‘ کو شامل کر دیا جائے گا۔

مصائب اور سلف ِ صالحین کا طرز عمل

ترجمہ: مولوی محمد نعمان سنجرانی • حضرت اعمش شہر بن حوشب سے اور وہ حارث بن عمیرہ سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: میں حضرت معاذ بن جبل رضی اﷲ عنہ کے آخری لمحات میں ان کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ اُن پر کبھی غشی طاری ہوتی تھی اور کبھی ہوش میں آ جاتے تھے کہ فرمانے لگے: ’’آپ جیسے چاہیں میرا گلا گھونٹ دیں، آپ کی عزت کی قسم میں آپ سے محبت کرتا ہوں۔‘‘ (سیر اعلام النبلاء، جلد: ۱، ص: ۴۰۷) • مُبَرِّد سے روایت ہے کہ حضرت حسن بن علی رضی اﷲ عنہما سے کہا گیا کہ سیدنا ابوذر رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں: ’’مجھے غنا سے زیادہ فقر محبوب ہے اور صحت سے زیادہ بیماری‘‘۔ حضرت حسن رضی اﷲ

عقیدہ ختم نبوت قرآن و حدیث کی روشنی میں

مولانا محمد یوسف شیخوپوری عقیدہ ختم نبوت اسلام کے بنیادی اور اساسی عقائد میں سے ہے جس کے مجروح ہو جانے سے ہمارے دامن ایمان میں کچھ بچتا ہی نہیں۔ قرآنِ مجید نے جہاں ہماری نجات کے لیے توحید و قیامت، معاد و حشر کے عقیدہ کو جزو لازم ٹھہرایا ہے وہاں عقیدہ ختم نبوت کو ایمان کا جزو لاینفک قرار دیا ہے۔ جس سے سرِ موتجاوز کو خسر الدنیا والآخرہ کا مصداق بتایا ہے۔ بلکہ اگر چشم حقیقت سے دیکھا جائے تو خود قرآن پاک کا موجودہ صورت میں بغیر تحریف اور تبدل و تغیر کے محفوظ رہنا اور دنیا کے چپے چپے میں حفاظ و قرا کا موجود ہونا عقیدہ ختم نبوت کا پرچار کرتا ہے۔ ذرا اسالیب قرآن کو دیکھئے الحمد کے

احادیثِ نزولِ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام

اور منکرین حدیث کے اعتراضات کا علمی جائزہ (۱۹ ویں وآخری قسط) حافظ عبیداﷲ چند مزید مغالطے اور اُن کی حقیقت قارئین محترم! تمنا عمادی صاحب کی کتاب کے سرورق پر لکھا ہے ’’انتظارِ مہدی ومسیح، فن رجال کی روشنی میں‘‘ اب انصاف کا تقاضا تو یہ تھا کہ اگر عمادی صاحب نے احادیث کا جائزہ فنِ رجال و جرح وتعدیل کی روشنی میں لینا تھا تو پھر اِس فن کے ہر اصول اور قاعدہ کا لحاظ رکھاجاتا، لیکن افسوس کہ عمادی صاحب نے علم رجال کی کتابوں سے صرف وہ باتیں لیں جن سے قاری کو شک وشبہ میں مبتلا کیا جاسکے اور جہاں انہیں کتب رجال میں اپنے مطلب کی کوئی چیز نہ ملی وہاں انہوں نے اپنے مفروضے اور اپنے اصول بھی

عبدالکریم آغا شورش کاشمیری مرحوم

انتظار احمد اسد رشید احمد صدیقی نے کہا تھا ـ’’شورش کاشمیری ابو الکلام کے طنطنہ قلم اور ظفر علی خان کے ہمہمہ انشاٗ کا وارث ہے ‘‘۔ ’’زمیندار‘‘کی زبان، ظفر علی خان کی صحافت، عطاء اﷲ شاہ بخاری ؒکی خطابت اور آزاد کی نثر کے وارث کا نام تھاشورش کاشمیری ۔سن کا تو علم نہیں لیکن اتنا معلوم ہے کہ غالباًان کے پر دادا سری نگر سے مہاراجا گلاب سنگھ کے عہد میں نقل مکانی کرکے امرت سر (پنجاب)میں آبسے تھے بعد میں ان کے دادا امیر بخش لاہور چلے آئے انھوں نے ایبک روڈ انار کلی پر ایک تنور لگایا یہاں کشمیری باقر خانی اور قلچے بیچنے لگے اس کاروبار میں انھوں نے خوب نام کمایا ۔امیر بخش کے دو بیٹے تھے جن میں

مدرسہ کیسے بنتا ہے؟

ملفوظات مولانا سید محمد یوسف بنوری رحمتہ اﷲ علیہ جمع و ترتیب: مولانا نورالرحمن صرف اﷲ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ اور اسی سے التجاء: ’’ہمیں دو باتوں پر کامل یقین ہے اور اسی پر ہمارا یمان ہے: ایک تو یہ کہ مال و دولت کے تمام خزانے اﷲ تعالیٰ کے قبضہ میں ہیں اور دوسرا یہ کہ اولادِ آدم کے قلوب بھی اﷲ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں۔ اگر ہم اخلاص کے ساتھ صحیح کام کریں گے تو اﷲ تعالیٰ بندوں کے قلوب خود بخود ہماری طرف متوجہ کر کے اپنے خزانوں سے ہماری مدد کرے گا۔ ہمیں کسی انسان کی خوشامد کی ضرورت نہیں ہے، لہٰذا جو ضرورت ہمیں پیش آتی ہے، ہم اﷲ تعالیٰ سے کہتے اور مانگتے ہیں ۔ وہ ایسی

تعلیم و تربیت نسواں…… ایک خط

راشد الخیری ماں کا خط بیٹی! ہر مزی بیگم کو ماں کی طرف سے بہت سی دعائیں تمہارا خط آئے پانچواں دن ہے۔ روز ارادہ کرتی تھی کہ جواب لکھوں مگر گھرکے دھندوں سے چھٹکارا ہی نہیں ہوتا۔ا دھر ماماؤں کی جھک جھک پٹ پٹ ادھر بچوں کی چیخم دھاڑ اور سب سے زیادہ تمہارے ابا جان کی علالت غرض دن اسی جھگڑے میں ختم اور صبح اسی چکر میں شام ہوجاتی ہے۔ آج نماز پڑھتے ہی صبح صبح خط لکھنے بیٹھ گئی۔ خدا کرے پورا ہو جائے۔ کیا کروں سیدھی آنکھ کی عجیب کیفیت ہے۔ ایک سطر لکھوں یا ٹانکا بھروں دھل دھل پانی بہنے لگتا ہے۔ ممیرے کا سرمہ ، نیم کا کاجل، لاہور کا شب چراغ، دہلی کا تریاق بصر، المختصر سب

عشق کے قیدی

(قسط: ۱۵) ظفر جی ٹرانسفارمر آئی جی نے مرزا نعیم الدین کو ساتھ بٹھایا اور چیف منسٹر ہاؤس کی طرف نکل کھڑے ہوئے ۔راستے میں جا بجا انہوں نے جلاؤ گھیراؤ کے مناظر دیکھے ۔میکلوڈروڈ پر ایک پولیس وین دیکھ کر آئی جی نے گاڑی روکی : "یار محمد! کیا خبر ہے ؟ " " ستّے خیراں نیں سر جی۔ سب ٹھیک ٹھاک اے! " ایک موٹے سے انسپکٹر نے وین کے اندر سے سر باہر نکالا۔ "شہر کے حالات کیسے ہیں ؟" " ڈاکخانے نوں اگ لگی اے۔ باقی سب ٹھیک ٹھاک اے۔ مغل پورے وِچ اِک احمدی محمد شفیع برما والے نوں قتل کر دِتّا گیا اے تے باقی سب ٹھیک ٹھاک اے ۔بھاٹی دروازے دے اندر چُھرّے مار کر ایک احمدی اسٹوڈنٹ

خطبات بہاولپور کا علمی جائزہ

(قسط:۱) علامہ محمد عبداﷲ رحمۃ اﷲ علیہ حرفِ آغاز: پندھوریں صدی ہجری کے آغاز کے مبارک موقع پر اسلامی یونیورسٹی بہاول پور نے پاک سرزمین کو ایک گراں بہا علمی تحفہ ’’خطباتِ بہاول پور‘‘ کے نام سے دیا۔ یہ مجموعہ بارہ خطبات پر مشتمل ہے، جو ملتِ اسلامیہ کے نام ور اسکا لر جناب ڈاکٹر حمید اﷲ مرحوم نے یونیورسٹی کے غلام محمد گھوٹوی ہال میں دیے تھے۔ یہ اس وقت کے یونیورسٹی کے وائس چانسلر جناب عبدالقیوم قریشی کی ایک مستحسن اور قابل قدر کاوش تھی۔ کاش کہ یہ سلسلہ کچھ اور پھیلتا اور اُمت مسلمہ کے بعض دیگر اکابر اہلِ علم کے پاکیزہ خیالات سے بھی ملک و ملت کو استفادہ کا موقع میسر آتا، لیکن:لیس کل ما یتمنی المرء یدرکہ۔ ڈاکٹر صاحب

متلاشیانِ حق کو دعوت فکر وعمل

مکتوب نمبر: ۶ ڈاکٹر محمد آصف پیارے احمدی دوستو! کبھی آپ نے غور کیا کہ ایک طرف تو احمدی دوست مسلمانوں سے یہ تقاضا کرتے ہیں کہ انہیں اپنا حصہ سمجھا جائے، انہیں برابر کے حقوق ملیں اور مسلمان معاشرتی زندگی میں ان سے مل جل کر رہیں۔ اس کو آپ حقیقت کا نام دیں گے یا اس کے برعکس کہ ان کی یہ جملہ خواہش اور کل تقاضے مرزا صاحب اور ان کے خلفاء کی تعلیمات کے سراسر خلاف ہیں۔ جماعت احمدیہ میں شادی بیاہ سے لے کر جنازہ اور تدفین تک جملہ معاملات میں مسلمانوں سے بائیکاٹ کی تعلیم ہے اور اس پر بھرپور زور دیا گیا ہے کہ مسلمانوں سے کسی قسم کا کوئی معاملہ نہ رکھیں حتیٰ کہ ان کے معصوم

شہداء ختم نبوت چوک ساہیوال کی نئی تختی کی نقاب کشائی کی تقریب کی روداد !

حافظ محمد سلیم شاہ 7 ستمبر 1974 ء کوپاکستان کی قومی اسمبلی نے ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کی سربراہی میں لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا ،تو پوری دنیا میں اس کے اثرات کے محسوس ہونے لگے لیکن قادیانیوں نے اس قرارد اد اقلیت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ،آنجہانی قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام نے حکومت پاکستان کی طرف سے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ایک سائنس کانفرنس میں یہ کہہ کر شرکت سے انکار کردیا کہ ’’ میں ایسے لعنتی ملک پر قدم نہیں رکھنا چاہتا ،جس کی قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت ڈکلئیر کیا ہو‘‘چناں چہ 26 اپریل 1984 ء کو صدر محمد ضیا ء الحق مرحوم کے حکم سے امتناع قادیانیت ایکٹ جاری ہواجو بعد

تبصرہ کتب

مبصر : صبیح ہمدانی نام : تفہیم البلاغہ اردو شرح دروس البلاغہ شارح: مولانا محمد یار عابد ضخامت: ۴۶۴ صفحات قیمت: درج نہیں ناشر: ادارہ تالیفات ختم نبوت، ۲۸ غزنی اسٹریٹ ، اردو بازار، لاہور درسی کتب کی شروح و حواشی لکھنے کی روایت خاصی پرانی ہے اور اس سلسلے میں لکھی جانے والی کتب ہماری علمی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہیں۔مگر یہ کام اپنے جوہر کے اعتبار سے ایک انتہائی مشکل اور خطر آمیز ہے۔ خصوصا اس زمانے میں جبکہ ہماری علمیت ایک عمومی سطحیت اور کم استعدادی کا شکار ہو چکی ہے، درسی کتب کی شروحات کے معیار کو بھی بہت تیزی سے زوال آیا ہے۔ مختلف اساتذہ اپنی زیرِ تدریس کتاب کے درسی امالی کو یکجا کر کے کتابی شکل میں

مسافران آخرت

چیچہ وطنی میں ہمارے معاون محمد سہیل مان (چک نمبر 12-109 ایل )کے والد ِ گرامی محمد چراغ مان ایڈووکیٹ04 اکتوبر بدھ کوانتقال فرما گئے ، نماز جنازہ 05 اکتوبر جمعرات کو ادا کی گئی ،جس میں شہریوں ،مقامی لوگوں اور احرار ساتھیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ چیچہ وطنی جماعت کے قدیم کارکن مولانا قاری قاضی محمد شفیق (چک نمبر 7-113 آر )طویل علالت کے بعد 06 اکتوبر جمعتہ المبارک کو انتقال فر ما گئے ، پہلی نماز جنازہ (چک نمبر 12-87 ایل )(گجراں والی)میں بعد نماز مغرب جبکہ دوسری نماز جنازہ مرحوم کے آبائی گاؤں چک نمبر 7-113 آر میں بعد نماز عشاء ادا کی گئی ، علاقہ بھر سے علماء کرام ، دینی کارکنوں اور مجلس احرار اسلام کے جنرل سیکرٹری

نقیب

گزشتہ شمارے

2017 November

بین الاقوامی کھلاڑیوں کا نیا اکھاڑہ

حلف نامہ ختم نبوت ……نوٹیفکیشن اور صدر کے سائن ابھی باقی ہیں!

آئینی ترامیم کیا تھیں

قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے

مصائب اور سلف ِ صالحین کا طرز عمل

عقیدہ ختم نبوت قرآن و حدیث کی روشنی میں

احادیثِ نزولِ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام

عبدالکریم آغا شورش کاشمیری مرحوم

مدرسہ کیسے بنتا ہے؟

تعلیم و تربیت نسواں…… ایک خط

عشق کے قیدی

خطبات بہاولپور کا علمی جائزہ

متلاشیانِ حق کو دعوت فکر وعمل

شہداء ختم نبوت چوک ساہیوال کی نئی تختی کی نقاب کشائی کی تقریب کی روداد !

تبصرہ کتب

مسافران آخرت