تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

ارضِ وطن لہو لہو!

سید محمد کفیل بخاری دہشت گردوں نے دو سال کے وقفے کے بعد ایک بار پھر اپنے ناپاک وجود کا احساس دلاتے ہوئے ریاست کو چیلنج کردیا ہے۔ گزشتہ ماہ چیرنگ کراس لاہور میں ایک احتجاجی جلوس پر خود کش حملے سے دہشت گردی کا آغاز کیا، جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل سمیت ۱۳؍افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ پشاور، مہمندایجنسی اور شب قدر میں عام شہریوں، سیکورٹی فورسز اور ججوں پر چار حملے کیے، جن میں ۴؍ اہل کاروں سمیت ۷؍افراد شہید ہوئے۔ سہون میں شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملے کے نتیجے میں ۱۰۰؍ افراد شہید جبکہ ۵۰۰ زخمی ہوئے۔ بلوچستان کے ضلع اوران میں بارودی سرنگ کے دھماکے

حالیہ تحریک تحفظ ناموس رسالت !

عبداللطیف خالد چیمہ دستور کی اسلامی دفعات کو متنازعہ بنا کر غیر مؤثر کرنے کے لیے بین الاقوامی قوتوں اور لادین لابیوں کا ایجنڈا ہمارے ہاں عرصۂ دراز سے آگے بڑھ رہاہے اور حکمران نظریے اور جغرافیے کے تحفظ کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آر ہے، ایسے میں یکم فروری 2017 ء کو عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی دعوت پر اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کی صدارت میں جو اے پی سی ہوئی، اس کی صدائے بازگشت پوری دنیا میں سنی گئی ،تمام مکاتب فکر نے مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا اور درج ذیل مطالبات حکمرانوں کے سامنے رکھے کہ ان کو ایک ماہ کے اندر اندر منظور کرنے کا باضابطہ اعلان کیا جائے۔ ٭حکومت ِپاکستان 295-C کے قانون کے خلاف سرگرمیوں کا

سودی نظام: خاتمہ کے لیے جاری جدوجہد

مولانا زاہد الراشدی کل جمعرات کا دن اسلام آباد میں گزرا، جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں حسب معمول اسباق سے فارغ ہو کر حافظ شفقت اﷲ کے ہمراہ ظہر سے قبل اسلام آباد پہنچا۔ ان دنوں سودی نظام کے خاتمہ کے حوالہ سے وفاقی شرعی عدالت میں کیس کی سماعت جاری ہے جس کی پیروی جماعت اسلامی کی طرف سے قیصر امام ایڈووکیٹ اور تنظیم اسلامی کی طرف سے حافظ عاطف وحید کر رہے ہیں۔ میں نے گزشتہ دنوں اسلام آباد کے چند علما کرام سے بات کی تھی کہ اس سلسلہ میں کیس کی پیروی کرنے والے حضرات کے ساتھ رابطہ میں رہ کر تازہ ترین صورتحال سے آگاہ رہنا چاہیے اور ان کے ساتھ معاونت و شرکت کی کوئی صورت نکالنی چاہیے اس

قادیانیت کی ترویج کے لیے ڈاکٹر عبدالسلام ایوارڈ کی سازش

رپورٹ: وجیہ احمد صدیقی اسلام آباد (رپورٹ) پاکستان میں قادیانی سائنسدان کی امیج بلڈنگ کے لیے سیکولر ماہر تعلیم پرویز ہود بھائی نے ایک غیر ملکی کتب فروش ادارے سے آنجہانی ڈاکٹر عبدالسلام کے نام پر ایک ایوارڈ کی منظوری حاصل کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک عالمی اشاعتی ادارے Barnes & Noble نے صرف ان پاکستان مصنفین کے لیے ڈاکٹر عبدالسلام ایوارڈ کا اعلان کیا ہے جو تصوراتی فکشن لکھیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ایوارڈ کے لیے محض 500 ڈالر کی رقم کا اعلان کیا گیا ہے، جو پاکستانی 52 ہزار روپے کے مساوی ہے۔ ڈاکٹر عبدالسلام کا کبھی بھی اردو ادب سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے۔ انھوں نے نظری طبعیات میں نوبل انعام حاصل کیا تھا، جبکہ ان

تازہ ترین جھوٹ……ایک دانش ور سے سرِ راہ ملاقات

پروفیسر خالد شبیراحمد کل ایک دانش ور سے سرِ راہ ملاقات ہوگئی میں خوشی سے جھوم اٹھا بڑی مدت کے بعد کسی دانشور کی شکل دیکھنی نصیب ہوئی تھی منت سماجت کر کے انھیں نزدیک ترین ہوٹل میں لے آیا۔ چائے کی پیالی ان کے آگے رکھ کر ان سے گوشہ نشینی کی وجہ پوچھی تو فرمانے لگے: کہ’’یہ ہمارا دور نہیں دانشوروں کے دور کی بجائے طاقت وروں کا دور ہے جو دلائل کی بجائے طاقت سے اپنی بات منوانا چاہتے ہیں ایسے لوگوں کے سامنے اپنی بات کرنا اندھوں کے سامنے ناچنا، بہروں کے آگے گانا یا پھر بھینس کے سامنے بین بجانے کے مترادف ہے لہٰذا کیا فائدہ؟ بس گوشہ نشینی ہی بہتر ہے۔‘‘ میں نے کہا بعض اوقات جھوٹ بولنے والے

اسلامی اقوام متحدہ

ابوعکاشہ مفتی محمد عمر فاروق ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی اپنی اصلیت وحقیقت اور واضح پالیسی کا اعلان کردیا ہے ، انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں پر فوری عمل درآمد شروع کردیا ہے ، انتخابی مہم کے درمیان ٹرمپ کی جو شخصیت سامنے آئی، اس میں وہ صاف گو، غیر لچکدار رویے کے حامل اور دوٹوک انداز میں گفتگو کرنے والے فرد کی تھی چنانچہ انہوں نے اپنی واضح اور غیر لچکدار گفتگو میں کھلے انداز میں کہہ دیا ہے کہ ،،میں تشدد کا قائل ہوں،، اسی متشددانہ پالیسی کا آغاز مسلمانوں کے امریکہ میں داخلہ پر پابندی اور سخت چیکنگ کی صورت میں سامنے آیا۔ ان حالات کے تناظر میں امت مسلمہ کے قائدین اور

معارف الحدیث

مولانامحمد منظور نعمانی رحمتہ اﷲ علیہ شرم و حیا: شرم وحیا ایک ایسا اہم فطری اور بنیادی و صف ہے جس کو انسان کی سیرت سازی میں بہت زیادہ وخل ہے یہی وہ وصف اور خلق ہے جو آدمی کو بہت سے برے کاموں اور بری باتوں سے روکتا اور فواحش و منکرات سے اس کوبچاتا ہے اور اچھے اور شریفانہ کاموں کے لیے آمادہ کرتا ہے الغرض شرم و حیا انسان کی بہت سی خوبیوں کی جڑ بنیاد اور فواحش و منکرات سے اس کی محافظ ہے۔ اسی لیے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے اپنی تعلیم و تربیت میں اس پر بہت زیادہ زور دیا ہے۔ اس سلسلہ کے آپ کے چند ارشادات ذیل میں پڑھیے اور اس وصف کو اپنے اندر

ےَغُضُّوامِنْ اَبْصَارِھِمْ

ابنِ ابوذر حافظ سید محمد معاویہ بخاری مجددِ خطابت، مجاہدِ ختمِ نُبُوَّت، حضرت امیر شریعت مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمتہ اﷲ علیہ نے اپنے مرشدِ اوّل حضرت سید پیر مہر علی شاہ صاحب نوّر اﷲ مرقدہ کی وفات کے بعد حضرت الشاہ عبد القادر رائے پوری قدس سرہ العزیز سے شرف بیعت حاصل کیا تھا حضرت رائے پوری کو شاہ جی سے بے حد محبت تھی چناں چہ اس محبت نے شاہ جی کو حضرت اقدس کے ہاں وہ قرب عطا کیا کہ اسکی مثال نہ تھی حضرت اقدس اپنے اس مریدِ باصفا پر ایسے مہربان تھے کہ بعض اوقات تکلف برطرف ہوجاتا اور حضرت اپنے دل کی باتیں بھی شاہ جی سے فرما لیتے۔ بقول حضرت شاہ جی رحمہ اﷲ ایک مجلس

برف پگھل رہی ہے

پروفیسر محمد حمزہ نعیم ایک شخص نے برف خریدی، ادائیگی کردی مگر برف کے ٹکڑے کو ادھر ادھر پلٹ کر دیکھنے لگا۔ ساتھ کھڑے ایک عقل مند نے پوچھا بھائی! کیا دیکھ رہے ہو۔ اس نے کہا میں نے پیسے تو اس سارے ٹکڑے کے دیے ہیں مگر مجھے لگ رہا ہے کہ یہ پگھل رہی ہے۔ میں دیکھ رہا ہوں یہ کہاں سے پگھل رہی ہے؟ پتا ہی نہیں چل رہا۔ یہ لطیفہ نہیں حقیقت ہے۔ اگر برف سے فائدہ نہیں اٹھا لیا گیا تو گھر پہنچنے تک بہت سی پگھل چکی ہوگی اور اگر گھر دور ہوا تو پھر تو بہت احتیاط کرنا پڑے گی۔ اچھے وقتوں کی بات ہے ایک آدمی اپنی ریڑھی پر برف بیچ رہا تھا۔ وہ آواز لگا رہا

احادیث نزول عیسیٰ بن مریم علیہا السلام

منکرات حدیث کے اعتراضات کا علمی جائزہ (قسط:۱۱) حافظ عبیداﷲ اب مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہم ’’اسحاق بن راہویہ‘‘ ، ’’اسحاق بن منصور‘‘ اور صحیح بخاری کی اس حدیث کے دیگر راویوں کا مختصر تعارف بھی کتب اسماء الرجال سے کرادیں : اسحاق بن ابراہیم بن مخلد ابویعقوب (ابن راہویہ) امام ذہبی نے ان کا تعارف یوں کراتے ہیں : ’’ہو الامام الکبیر، شیخ المشرق، سید الحُفّاظ‘‘ وہ بڑے امام، شیخِ مشرق، اور حفاظ حدیث کے سردار تھے ۔ پھر لکھتے ہیں کہ ان کی ولادت سنہ 161ھ میں ہوئی۔ امام احمد بن حنبل نے فرمایا: ’’اسحاق بن راہویہ جیسا دنیا میں کوئی نہیں‘‘، نیز ایک بار اُن سے اسحاق بن راہویہ کے بارے میں رائے پوچھی گئی تو امام احمد نے فرمایا: ’’کیا

نعت

پروفیسر محمد اکرام تائبؔ بات بگڑی بنانے کی باتیں کریں                                                   کُوئے طیبہ میں جانے کی باتیں کریں سبز گنبد، سنہری کلس کی جھلک                                                    پیاس دل کی بجھانے کی باتیں کریں جب و حسنِ مجسم تھا جلوہ نما                                                   اس گھڑی اس زمانے کی باتیں کریں جس کے درکا ہے دربان روح

نعت

پروفیسر خالد شبیر احمد اشک نایاب سے آنکھوں کو منور رکھا                                اُن کی خوشبو سے دل و جاں کو معتبر رکھا دل کے آنگن میں میرے کیف کے بادل چھائے                                  طشت میں یاد کی جب اشک کا گوہر رکھا اُن کی نسبت سے زمانے میں موقر ٹھہرا                                    اَوج پہ خوب میرا رب نے مقدر رکھا دل میں سرکار کی الفت کی …… دنیا                            

منقبت در مدحِ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ

محمد سلمان قریشی یہ دربارِ رسالتؐ ہے یہاں ایسا نہیں ہو گا کوئی اصحابؓ میں صدیقؓ سے اونچا نہیں ہو گا نبیؐ کا یہ مصلٰی ہے یہاں صدیقؓ ہی ہوں گے منافق جو بھی چاہیں گے یہاں ویسا نہیں ہو گا نبیؐ نے یہ کیا ثابت امامت اْن سے کروا کر جہاں موجود یہ ہوں گے کوئی پہلا نہیں ہو گا ہے کس میں دم اْٹھا پائے کہ یہ بارِ خلافت ہے نیابت میں میرے آقاؐ کی ان جیسا نہیں ہو گا وراثت علم آقاؐ کی فدک تو وقفِ امت ہے یہ حق ہے اہلِ ایماں کا کبھی آدھا نہیں ہو گا نبیؐ کے عہد میں جو دی زکٰوۃ اب بھی وہ تم دو گے رہے انکار پر قائم تو پھر اچھا نہیں ہو گا

عشق کے قیدی

(قسط:۷)                ظفر جی تیسری ملاقات 16 فروری ․․․․ 1953ء گورنر ہاؤس لاہور ٹھنڈی سیاہ رات میں ہم گورنمنٹ ہاؤس کا دروازہ کھٹکھٹا رہے تھے ۔کافی دیر بعد بغلی چیک پوسٹ کی کھڑکی سے ایک اَردلی نے سر باہر نکالا۔ " کِنّوں مِلناں جے ؟" (کس سے ملنا ہے) "وزیراعظم صاحب کو " مولانا ابوالحسنات نے کہا۔ "خیریت اے ؟ ایس ویلے ؟" (خیریت ہے،اس وقت!) "وزیراعظم کو بتا دیں کہ مجلس عمل کا وفد آیا ہے۔ " سنتری کھڑکی بند کر کے اندر گیا۔ تقریباً دس منٹ بعد کھڑکی دوبارہ کھلی۔ "اپنا اپنا ناں تے سیاسی وابستگی دسّو ؟" (اپنااپنا نام اورسیاسی وابستگی بتائیں) " میں جمعیت علمائے پاکستان سے ہوں ․․․․ اور باقی بزرگ مجلسِ احراراسلام پاکستان

قادیانیوں کو دعوت اسلام

(آخری قسط)        مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدرحمۃ اﷲ علیہ 3 ۔ ہمارے بھائیوں کو اس پر بھی غور کرنا چاہیے کہ دنیا کی بہت سی قوموں کو اسی ’’بروز،، اور عین،، کے عقیدوں نے برباد کیا ہے، عیسائی قوم کی مثال تمہارے سامنے ہے کہ انھوں نے کس طرح خدا کو انسانی مظہر میں اتار کرسیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو خدا اور خدا کابیٹا بنایا، حضرت عیسیٰ علیہ السلام شکم مادر سے پیدا ہوئے، وہ اور ان کی والدہ انسانی احتیاج کے تمام تقاضے رکھتی تھیں، اس کھلی ہوئی ہدایت کے خلاف عیسائیوں نے ’’مسیح عین خدا ہے،، کا دعویٰ کرڈالا اور وہ ’’تین ایک، ایک تین،، کے جال میں ایسے پھنسے کہ اس پر پولوسی مذہب کی پوری عمارت تعمیر کرڈالی،

احمدی اور تصورِ ختم نبوت: ایک احمدی جوڑے سے گفت گو

ڈاکٹر محمد شہباز منج ٭ ایک یونیورسٹی کی احمدی طالبہ میری نگرانی میں ایم فل کا تھیسز لکھ رہی ہے۔ وہ اپنے کام کے سلسلے میں اپنے خاوند کے ساتھ میرے پاس آتی ہے۔ پہلی دفعہ تو وہ دونوں بہت گُھٹے گُھٹے سے لگے،تاہم میں نے روٹین کے مطابق ان سے بساط بھر عام نرم و مہمان نواز لہجے اور ٹون میں بات کی، اور کام سے متعلق لڑکی کی رہنمائی بھی کی۔ دی گئی رہنمائی کے مطابق کا م کرنے کے بعد وہ دونوں میاں بیوی گذشتہ روز پھر آئے۔رسمی ملاقات اور اور تھیسز سے متعلق گفت گو کے بعد میں نے کہا: میں ایک تحقیقی ذہن کا آدمی ہوں اور آپ بھی محقق ہیں، میری کسی بات کو مائینڈ نہیں کرنا، نہ میں

؂ سلفی کی سیلفی

غلام ابوبکر صدیقی بن حضرت مولانا محمد نافعؒ گزشتہ دنوں ماہنامہ ’’لولاک‘‘ جمادی الاول ۱۴۳۸ھ فروری ۲۰۱۷ء کسی دوست نے ارسال کیا۔ اس میں تبصرہ کتب کے صفحہ نمبر۵۲ پر ’’تذکرہ حضرت مولانا محمد نافعؒ‘‘ تالیف حافظ عبدالجبار سلفی پر تبصرہ شائع ہوا ہے۔ مبصر کا نام درج نہیں بلکہ صرف ادارہ تحریر ہے۔ اس میں ’’تذکرہ مولانا محمد نافعؒ‘‘ کے مندرجات پر تبصرہ کم اور مؤلف کی تعریف و توصیف زیادہ ہے۔ مبصر عموماً کتاب کا بغور مطالعہ کرتا ہے اس کے بعد کتاب کے مندرجات پر تبصرہ لکھتا ہے۔ کتاب کے جو مستحسن پہلو ہوں ان کی تعریف اور جو قابل نقد پہلو ہوں ان پر تنقید کی جاتی ہے۔ لیکن اس تمام تبصرہ میں مصنف کی تعریف کے ڈونگرے بجائے گئے ہیں

مسافران آخرت

ادارہ مجلس احرارِ اسلام تلہ گنگ کے رہنما مولانا تنویرالحسن کے والد ماجد جناب رحمت دین مرحوم (موضع چکی، پنڈی گھیپ) انتقال: 12؍فروری 2017 مجلس احرار اسلام ٹب چوہان، رحیم یار خان کے متحرک کارکن جام محمد یعقوب کی چچی صاحبہ، انتقال: 13فروری 2017ء، مرحومہ حضرت مولانا جانشین امیر شریعت سید ابومعاویہ ابوذر بخاری رحمتہ اﷲ علیہ سے بیعت تھیں قدیم احرار کارکن صوفی محمد سلیم صاحب رحیم یار خان کے بھائی محمد آفتاب مرحوم، 16؍فروری جمعرات کو اچانک حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گئے تنظیم اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طاہر خاکوانی کی والدہ 5؍ فروری کو انتقال کرگئیں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سندھ کے مبلغ مولانا محمد علی صدیقی مرحوم 26 فروری کو میر پور خاص سندھ میں انتقال

نقیب

گزشتہ شمارے

2017 March

ارضِ وطن لہو لہو!

حالیہ تحریک تحفظ ناموس رسالت !

سودی نظام: خاتمہ کے لیے جاری جدوجہد

قادیانیت کی ترویج کے لیے ڈاکٹر عبدالسلام ایوارڈ کی سازش

تازہ ترین جھوٹ……ایک دانش ور سے سرِ راہ ملاقات

اسلامی اقوام متحدہ

معارف الحدیث

ےَغُضُّوامِنْ اَبْصَارِھِمْ

برف پگھل رہی ہے

احادیث نزول عیسیٰ بن مریم علیہا السلام

نعت

نعت

منقبت در مدحِ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ

عشق کے قیدی

قادیانیوں کو دعوت اسلام

احمدی اور تصورِ ختم نبوت: ایک احمدی جوڑے سے گفت گو

؂ سلفی کی سیلفی

مسافران آخرت